طب اسلامی کی رو سے بیر کا مزاج سرد اور خشک ہے۔ اس کو بھون کر استعمال کرنا پیچش اور اسہال میں نافع ہے، قروح معدہ و امعاء میں بھی یہ بہت مفید ہیں جبکہ اسہال صفراوی میں بھی یہ فائدہ مند ہیں۔ بیر یرقان، صفرا کی زیادتی، بخار، (خصوصاً صفراوی اور وموی بخار) اور پیاس کی زیادتی میں سود مند ہیں۔ جریان خون میں خصوصیت سے فائدہ دیتا ہے۔مسوڑھوں سے خون‘ دانت درد اور جوڑوں کے درد میں مفید ہے۔مزاج میں چڑچڑاپن ختم کرتا ہےایسی بیماری میں حیاتین ج بہت ضروری ہے جبکہ بیر میں حیاتیں ج ترشادہ پھلوں سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔ حیاتین ج کی کمی سے امراض قلب بھی لاحق ہوتے ہیں جبکہ اطباء نے پہلے ہی تحریر فرمایا ہے کہ بیر امراض قلب میں مفید غذا ہے اور ضعف قلب کے لیے خصوصیت سے نافع ہے۔ اس میں کیلشیم اور فولاد کی بھی کثیر مقدار موجود ہوتی ہے جس سے جسمانی کمزوری، خون کی کمی، ہڈیوں کی ناتوانی اور کساح میں بہت ہی مفید ہیں۔ بیر کے درخت کے دیگر اجزاء میں سے پتوں کو بڑی اہمیت حاصل ہے بیری کے پتے مانع، عفونت، دافع تعفن اور محلل ادرام ہیں۔ اس کے پتوں کو پانی میں جوش دے کر اس سے بالوں کو دھوناانہیں لمبا کرنے کے علاوہ سر کی سکری (بفا) بالوں کا گرنا اور بالوں کا سخت ہونا کو دور کرتا ہے۔ اس کے مسلسل استعمال سے بال لمبے، نرم اور ملائم ہو جاتے ہیں۔ اگر اس جوشاندہ سے جلد کودھونے سے جلد نرم‘ خوبصورت اور اس میں چمک پیدا ہوجاتی ہے۔
جدید تحقیقات:پھلوں کے معدنی، نباتی، اور حیوانی اجزاء کی نشاندہی کے لیے کیمیا دانوں نے ان پر تحقیق کے بعد ان میں شامل معدنی و کیمیائی اجزاء کو علیحدہ کیا ہے۔ دیگر پھلوں کی مانند بیر بھی پائے جانے والے مختلف اجزاء کی بھی تحقیق ہوچکی ہے۔ اس کے سوگرام گودے یعنی کھانے والے حصہ میں 85.1فیصد نشاستہ 12.8، پروفین (اجزائے لحمیہ) 0.8 فیصد، روغن 0.1 فیصد، کیلشیم یعنی چونا 0.3فیصد فاسفورس 0.3 فیصد، فولاد 0.8 فیصد اور معدنی اجزاء 0.4 فیصد ہوتے ہیں جبکہ فولاد کیلشیم، فاسفورس اور حیاتین ج کی اتنی مقدار اس تناسب سے بہت کم پھلوں کے حصہ میں آتی ہے، قدرت کی یہ خاص عطا ہے کہ اس نے چھوٹے اور سستے پھل میں قیمتی پھلوں سے زیادہ افادیت پنہاں رکھی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں