محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!درج ذیل تحریر عبقری قارئین کے نام‘ یقینا ً قارئین محظوظ ہوں گے۔
مسکراہٹ ایک ایسا تحفہ ہے جو غریب آدمی بھی پیش کرسکتا ہے۔ مسکراہٹ اظہار تشکر کا نہایت لطیف ذریعہ ہے۔ مسکراہٹ صدقہ جاریہ ہے۔ مسکراہٹ محبوب کے لبوں پر ہو تو محبت بن جاتی ہے۔ مسکراہٹ روح کو شگفتہ اور پائیدار رکھتی ہے۔ مسکراہٹ دلوں کو جیتنے کا واحد ذریعہ ہے۔ مسکراہٹ زندگی کا دوسرا نام ہے۔ مسکراہٹ محبت کی زبان ہوتی ہے۔ مسکراہٹ زندہ دلی کا نام ہے۔ مسکراہٹ غموں کے پہاڑ میں حوصلے کی چٹان ہے۔ مسکراہٹ شخصیت میں وقار پیدا کرتی ہے۔حضرت عمر کی نصیحتیں: اایک موقع پر خلیفہ دوم حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نےبطور نصیحت فرمایا:جو آدمی زیادہ ہنستا ہے ‘ اس کا رعب کم ہوجاتا ہے۔ جو مذاق زیادہ کرتا ہے لوگ اسے کم رتبہ اور بے حیثیت سمجھتے ہیں۔ جو باتیں زیادہ کرتا ہے اس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں‘ جس کی لغزشیں زیادہ ہوجاتی ہیں اس کی حیاء کم ہوجاتی ہے‘ جس کی حیا کم ہوجاتی ہے اس کی پرہیزگاری کم ہوجاتی ہے اور جس کی پرہیز گاری کم ہوجاتی ہے اس کا دل مردہ ہوجاتا ہے۔(ایم فرحت)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں