ہاتھوں میں جادوئی اثرات کا ٹوٹکہ
(محمد سلیم انور‘ اٹک)
ایک نسخہ کسی جگہ پڑھا تھا آزمایا درست نکلا اس سے اور لوگ بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں لیکن خدا کیلئے لالچ نہ کریں جو کچھ کریں فی سبیل اللہ کریں‘ اللہ کے بندوں کو سکھ پہنچائیں۔
گرمیوںکے آغاز میں آموں کے ساتھ بُور پڑرہا ہوتا ہے۔ تھوڑا سا بور لے کر ہاتھوں پر مل دیں۔ دو گھنٹے بعد ہاتھ دھولیں۔ ایسا کم از کم ایک ہفتہ کریں۔ اب ہاتھوں میں ایک خاص تاثیر آگئی ہے جس کسی کو کوئی کیڑا کاٹے‘ بچھو‘ بھڑ وغیرہ اس جگہ پر صرف ہاتھ پھیر دیں۔ فوراً درد ختم ہوجائے گا۔ یہ اثر ایک سال تک رہے گا۔ اگلے سال کیلئے پھر ہاتھوں پر آموں کا بور ملنا ہوگا ۔ نہ کچھ پڑھنا ہے نہ دم کرنا ہے صرف ہاتھ کی انگلیاں مطلوبہ جگہ پر لگانی ہیں۔
اگر بچھو کاٹ لے تو: اگر بچھو کاٹ لے تو پھٹکڑی پانی میں حل کرکے مخالف کان میں ایک قطرہ ڈال دیں۔ درد فوراً ختم ہوجائے گا۔ یاد رہے صرف ایک قطرہ‘ زیادہ قطرے ڈالنے سے کوئی اثر نہ ہوگا۔مخالف سے مراد اگر جسم کے دائیں طرف کسی جگہ بھی بچھو نے کاٹا ہے تو بائیں کان میں ایک قطرہ ڈال دیں اگر جسم کے بائیں طرف کسی جگہ بھی بچھو نے کاٹا ہے تو دائیں کان میں قطرہ ڈالیں۔ آزمودہ ہے۔
خارش کا آزمودہ علاج
(ایک بہن‘ بہاولنگر)
آج کل کے موسم میں خارش بہت ہوتی ہے‘ چھوٹے چھوٹے دانے بن جاتے ہیں‘ بلغم بھی آتی ہے ایسے معلوم ہوتا ہے جیسے بلغم معدے میں جاتی ہے۔ ہم نے عبقری رسالے میں بتایا ہوا نسخہ سرسوں کا تیل اور کافور کی ٹکی والا بنایا بہت فائدہ ہوا۔ بہت سے لوگوں میں تقسیم کیا الحمدللہ سب نے اس نسخے کی بے حد تعریف کی۔نسخہ درج ذیل ہے:۔
ایک چھٹانک سرسوں کے تیل میں دس گرام کافور پاؤڈر شیشے کی سفید شیشی میں ڈال کر اچھی طرح بند کرکےدھوپ میں رکھ دیں ‘ جب کافور حل ہوجائے تو دوا تیار ہے۔ یہ کان کی ہر قسم کی تکلیف کیلئے لاجواب چیز ہے۔اس کے علاوہ جسم پر ہر قسم کے جراثیم‘ خارش‘ نزلہ‘ زکام‘ مکھی‘ مچھر کاٹنے کی خارش کیلئے بہت ہی مؤثر ثابت ہوئی ہے۔ اس کے دو قطرے کان میں ڈال دئیے جائیں تو کچھ ہی عرصہ استعمال سے مکمل آرام آجاتا ہے۔
اک خیال۔۔۔!!!
(میاں محمد کبیر‘ مریدکے)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! چند دن پہلے میں اپنے بھائی کے ساتھ عبقری کے دفتر آرہا تھا ہم موٹرسائیکل پر سفر کررہے تھے۔ راستہ لینے کیلئے جب میں ہارن بجانے لگا تو اچانک میرے ذہن میں یہ خیال آیا کہ یہ بھی تو ٹون ہے تو میرا ہاتھ رک گیا۔۔۔۔ پھر خیال در خیال اللہ تعالیٰ میرے ذہن میں ڈالتا گیا۔ (یہ میرا خیال ہے میری رائے ہے جو کہ غلط بھی ہوسکتی ہے۔)سب سے پہلے تو یہ ایک ٹون ہے جو کہ شیطان کا ہتھیار ہے۔ یہ ہارن بجانا بے صبری کو ظاہر کرتا ہے یعنی یہ ہم سے صبر کی عادت چھین لیتا ہے۔ یہ ہمیں متکبر بناتا ہے جب ہم ہارن بجاکر راستہ لینے کی کوشش کرتے ہیں تو اگلے کو کم تر اپنے آپ کو بہتر سمجھتے ہیں یعنی تو اس لائق نہیں سائیڈ پر ہوجاؤ میں تم سے زیادہ ذہین ہوں‘ بہتر ہوں‘ چالاک ہوں تم سے آگے نکل سکتا ہوں۔ جب ہم ایک سے زیادہ بار ہارن بجاتے ہیں ایک تو ہم شیطان کو خوش کرتے ہیں دوسرا یہ ہمارے غصہ کا اظہار ہوتا ہے یعنی یہ ہمیں غصہ بھی دلاتا ہے جو کئی بیماریوں کی جڑ ہے۔ یہ ہمیں ٹینشن کا مریض بناتا ہے۔ یہ دوسروں کیلئے تکلیف کا باعث بھی ہے۔ مزید بہت سی اور بھی برائیاں ہیں۔
پھر اللہ تعالیٰ نے میرے ذہن میں یہ بات ڈال دی کہ اب تم نے ہارن نہیں بجانا اور محسوس کرنا ہے‘ دیکھنا ہے کہ اس کا کیا فائدہ پہنچتا ہے۔ سب سے پہلے میں نے یہ محسوس کیا کہ میں پرسکون ہوگیا اور جب میرے دل میں یہ خواہش پیدا ہوتی کہ سپیڈ لگا کر راستہ لوں‘ ہارن بجاؤں تو میں اپنے آپ کو کہتا کہ تو کتنا گھٹیا ہے وہ بھی تو تیرا مسلمان بھائی ہے تو اس کا خیال نہیں رکھے گا اگر تیرے ہاتھ یا زبان سے کسی کو تکلیف پہنچی تو اس کا حساب دینا ہوگا۔ اسی طرح پیچھے والوں کا بھی خیال رکھنا کہ میری سپیڈ کم ہونے کی وجہ سے ان کو کوئی تکلیف نہ ہو لہٰذا احتیاط سے سائیڈ پر ہوکر چلانا تاکہ راستہ لینے کیلئے انہیں ہارن نہ بجانا پڑے۔یقین جانیے! محترم حکیم صاحب اس دن میرے اندر اتنی ساری کوالٹی اکٹھی آگئیں عجزو انکساری‘ محبت‘ بھائی چارہ‘ صبرو تحمل‘ آسانیاں بانٹنے کا عزم‘ روحانی فیض صرف ایک ٹون بند کرنے سے یعنی ہارن نہ بجانے سے اتنے فائدے مل سکتے تو اگر ہم گھر میں اپنی زندگی میں ہر قسم کا میوزک بند کردیں تو کیا کچھ مل سکتا ہے۔۔۔۔؟؟؟
مچھردانی کا کام دینے والی جڑی بوٹی
(عبدالغفار‘ سکھر)
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں آپ کو یہ حیرت انگیز جڑی بوٹی کی تحریر بھیج رہا ہوں‘ یہ پودا ہر قسم کے کیڑوں کو ختم کردیتا ہے اس پر بیٹھتے ہی کیڑے مکوڑے ختم ہوجاتے ہیں‘ ہر کیڑے اور مچھر سبز پودوں پر بیٹھتے ہیں ہر کوئی آج کل خطرناک مچھر ڈینگی کے لیے اپنے کمرے میں اس کو گملے میں لگا کر رکھے اور دوسرا پودا تلسی ہے اگر اس کے پتے کی چائے بنا کر نوش کریں تو ملیریا ہو‘ بخار ہو‘ نزلہ وزکام ہوتو اُس کو ختم کردیتا ہے جب تک ڈینگی کا موسم ہے ہر گھر میں اس کی چائے بنا کر پیجئے بہت اچھی خوشبو والی چائے ہوتی ہے اس کے بیج دل کے لیے بہت اچھے ہیں۔
موسم برسات میں بعض علاقوں میں تو مچھر سونا بھی حرام کردیتے ہیں کہیں مچھر دانیاںلگائی جاتی ہیں‘ کہیں دھواں کیا جاتا ہے‘ غرض یہ کہ جان ایک آفت میں آجاتی ہے۔ میں قارئین کیلئے یہ راز اپنے سینے سے نکال رہا ہوں‘ ورنہ میرا ارادہ اس راز سے پیسے کمانے کا تھا۔
خیر سنیے وہ حیرت انگیز بوٹی چیتا بوٹی ہے۔ اس کی ٹہنیاں بانس کی لکڑی کی طرح ہوتی ہیں۔ نہری علاقوں میں ہزاروں من پیدا ہوتی ہے۔ یہ ایک شکاری بوٹی ہے۔مچھر اور مکھی وغیرہ ادھر اس بوٹی پر بیٹھے نہیں کہ ادھر چت ہوکر گرے نہیں۔ بزرگوں نے اس کا نام چیتا بھی اس شکاری خاصیت کو دیکھ کر رکھا ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اگر یہ مچھروں کو مار ڈالتی ہے تو پھر مچھر دانی کاکام کیسے دے سکتی ہے۔
اب میں بتاتا ہوں کہ اس معمولی سے پودے کے ہوتے ہوئے مچھر دانی کی ضرورت کیوں نہیں رہتی۔ بات یہ ہے کہ مچھر سب سے پہلے سبز پودے سے جاکر ٹکراتا ہے۔ اس لیے اگر سونے کی جگہ پر یا گملوں میں اور چھتوں پر اس کے پودے لگادئیے جائیں تو مچھر اس سے ٹکرا کر مرجائیں گے اور وہاں سونے سے ہم مچھروں سے قطعی محفوظ رہیں گے۔ مزید لطف یہ کہ مچھر جان سے مرجاتے ہیں جو مچھر دانی سے ناممکن ہے۔ اس لیے ملیریا کو روکنے کے لیے بھی یہ بوٹی ہیلتھ آفیسر کاکام دیتی ہے۔ تیسرے اس کے ہوتے ہوئے ماسکٹیو آئل اور مچھر مارنے والی پچکاریاں خریدنے کی ضرورت بھی نہیں رہتی۔ کیوں ہے نا عجیب چیز۔
جلد نکھارنے کا ایک ٹوٹکہ
(راحیلہ خرم شہزاد‘ حیدرآباد)
ہماری بہت سی بہنیں اس بات سے پریشان ہوتی ہیں کہ چٹکلے یا ٹوٹکےٹھیک کام نہیں کرتے ہیں‘ بے کار ہیں‘ کوئی فائدہ نہیں دیتے ہیں۔ میری ان بہنوں سے ایک گزارش ہے کہ آپ جب کوئی ٹوٹکا یا چٹکلہ استعمال کرتے ہیں تو کسی بڑے سے مشورہ ضرور کرلیا کریں۔ اگر آپ کسی رسالے یا کتاب سے نقل کرکے لکھ رہی ہیں تو غور سے پڑھ کر لکھیں ہر چیز اچھی طرح نوٹ کرلیا کریں جب ہر چیز کی مقدار مناسب ہوگی اور ترتیب کے مطابق ہوگی تو آپ کو کبھی بھی شکایت نہیں ہوگی جس طرح آپ کو ڈاکٹر دوائی لکھ دیتے ہیں تو بتادیتے ہیں کہ کتنی مقدار اور کس وقت لینی ہے‘ کمی بیشی سے ضرور آپ کو نقصان ہوسکتا ہے اسی طرح ٹوٹکے بھی اسی طریقے سے اور باقاعدگی سے استعمال کرلیاکریں۔ پھر دیکھیں کتنا فائدہ ہوتا ہے۔ ہمیشہ جب بھی کوئی ٹوٹکا کرنا ہو تو پہلے تھوڑا سا بنا کر تجربہ کرلیا کریں اگر اثر نہیں ہو تو ضرور کوئی نہ کوئی کمی بیشی ہوگی اس لیے دوبارہ اچھی طرح غور کریں یا کسی بڑے سے مشورہ کرلیں۔
میں آپ کو جلد نکھارنے کا ایک ٹوٹکا بتاتی ہوں۔ آپ چار کینو کے تازہ چھلکے لیں دو چمچ ملائی اور دو لیموں کا رس۔ چھلکوں کو اچھی طرح پیس کر یہ سب چیزیں اس میںمکس کریں۔ رات کو منہ ہاتھوں پر خوب مساج کریں پھر صبح چہرہ اچھی طرح دھوئیں۔ اس ٹوٹکے کو اچھی طرح ذہن نشین کرلیں اب اگر آپ نے چھلکوں کی مقدار زیادہ کی اور باقی چیزیں اس مقدار میں ڈال دیں تو ٹوٹکا بے کار ہوجائے گا جب آپ نے چھلکوں کی تعداد بڑھائی تو ضروری ہے کہ باقی اشیاء کی تعداد بھی بڑھائیں۔ یہ کریم تقریباً ایک ہفتے کیلئے کافی ہے۔ اسی طرح جب بھی کوئی ٹوٹکا استعمال کریں تو مقدار مدت وقت ہر چیز کا بہت خیال رکھیں۔ پھر آپ کو اطمینان حاصل ہوگا۔ دوسری بات یہ کہ باقاعدگی بہت ضروری ہے اگر چار دن باقاعدگی کی پھر وقفہ کیا تو پھر اثر بھی دیر سے ہوگا اسی لیے ہمیشہ باقاعدگی کا خیال رکھیں۔ سردی کے موسم میں اپنی جلد کا خاص خیال رکھیں تاکہ بہار کے موسم میں خوب نکھار آئے۔ سردی میں مذکورہ کریم باقاعدگی سے استعمال کریں۔
عرق گلاب سے لیں حسن کا گوہر نایاب
(صائمہ یعقوب انصاری‘ دریاخان)
آج سے بیس تیس سال پہلے ہمارے ہاں کی خواتین اپنے چہرے کی دل کشی کیلئے قدرتی اجزا سے بنی ہوئی اشیاء استعمال کرتی تھیں جس کی وجہ سے ان کی صحت و تندرستی اور حسن و شادابی بڑھاپے میں بھی برقرار رہتی تھی۔ قدرتی اشیاء اور جڑی بوٹیوں کے استعمال سے ان کا چہرہ صاف شفاف اور ترو تازہ رہتا تھا۔ ایسی خواتین حسن و زیبائش کیلئے خصوصاً جلدی امراض سے بچنے کیلئے گلاب کا عرق اور لیموں کا رس استعمال کرتی تھیں۔عرق گلاب انسانی جلد کیلئے ایک گوہر نایاب ہے اور جلدی امراض کے ڈاکٹر انہیں متعدد بیماریوں کیلئے استعمال کراتے ہیں مثلاً عرق گلاب جلد کی قوت مدافعت بڑھاتا ہے۔ یہ جلد میں پانی کی صحیح مقدار قائم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے کہ جس کی وجہ سے جلد ملائم، چمکدار اور ہموار رہتی ہے۔ عرق گلاب جلد سے پانی کے ضرورت سے زیادہ اخراج کو روکتا ہے۔ عموماً گرمیوں کے دنوں میں جنہیں پسینہ زیادہ آتا ہے عرق گلاب کا استعمال انہیں پسینے کی بدبو سے نجات دلاتا ہے۔ سردیوں میں انسانی جلد بہت خشک ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے جلدی امراض مثلاً ایگزیما لاحق ہوجاتا ہے‘ عرق گلاب اس بیماری سے بچاتا ہے۔
چھائیوں سے نجات :چھائیوں سے نجات حاصل کرنے اور جلد کی رنگت میں نکھار پیدا کرنے کیلئے عموماً بازاری کریمیں استعمال کی جاتی ہیں مگر جلدی امراض کے ماہر ڈاکٹر عرق گلاب کو ترجیح دیتے ہیں۔ نیز انہی ڈاکٹروں کا یہ مشورہ بھی ہوتا ہے کہ چہرے کی خشکی اور جھریوں سے بچنے اور رنگت گوری کرنے کیلئے عرق گلاب‘ گلیسرین اور لیموں کا رس ملا کر استعمال کیا جائے مطلوبہ نتائج برآمد ہوں گے۔ گھریلو خواتین کے ہاتھوں کی انگلیاں کپڑے اور برتن دھونے‘ صابن سرف کے استعمال سے کھردری ہوکر خراب ہوجاتی ہیں اور ان میں زخم بن جاتے ہیں ایسی خواتین گلیسرین اور عرق گلاب روزانہ تین چار مرتبہ استعمال کریں تو اس موذی مرض سے بچاجاسکتا ہے۔
ایڑیاں پھٹنے کی بیماری کا علاج:بعض مرد و خواتین کی ایڑیاں پھٹ جاتی ہیں اگر وہ عرق گلاب اور گلیسرین کا مکسچر لگائیں تو ان کی یہ بیماری ختم ہوجائے گی۔ عرق گلاب‘ زیتون اور شہد کے ساتھ مل کر جلد اور معدہ کی حفاظت کے متعدد امور انجام دیتا ہے۔ خصوصاً صرف عرق گلاب پینے سے قبض دور ہوجاتا ہے اور یہ انتڑیوں کو جراثیم سے پاک و صاف کرتا ہے۔
عرق گلاب جلدی امراض کے علاوہ انسان کے ہر عضو کیلئے کارآمد دوا کی حیثیت رکھتا ہے جدید طب نے عرق گلاب کو آنکھوں کا نور کہا ہے اور آج ماحولیاتی آلودگی کے زمانہ میں اس کا استعمال ناگزیر قرار دیا ہے۔
عرق گلاب ایک خوشبودار ، غذا اور مشروب ہے۔ دو چمچ شہد ایک گلاس پانی میں گھول کر اس میں چند قطرے عرق گلاب کے ملا لیے جائیں تو یہ ایک فرحت بخش مشروب ثابت ہوتا ہے اس سے بدن کی گرمی دور ہوتی ہے اور بدن میں چستی اور طاقت پیدا ہوتی ہے۔ عرق گلاب قدرت کی ایک ایسی سوغات ہے جسے گھر میں رکھنا چاہیے کیونکہ اپنے متنوع استعمال کی وجہ سے اس کی کسی بھی وقت ضرورت پیش آسکتی ہے۔ یوں توبازار میں متعدد اداروں کے عرق گلاب دستیاب ہیں مگر حسن اور صحت حاصل کرنے سے پیشتر یہ تسلی ضرور کرلیں کہ کہیں آپ ناقص اور ملاوٹی عرق گلاب تو نہیں خرید رہے۔ خالص عرق گلاب اپنی خوشبو سے پہچان لیا جاتا ہے جبکہ ملاوٹی عرق گلاب کی خوشبو تلخ محسوس ہوگی اور وہ چکھنے پر بھی بدمزہ ہوگا۔
ہونٹ گلابی کرنے کی ترکیبیں
(عائشہ ذوالفقار)
چہرے کی جلد کی صفائی کے ساتھ ساتھ خواتین کی ایک ہی خواہش ہوتی ہے کہ ان کے ہونٹ سرخ ہوں‘ پلکیں لمبی اور گھنی ہوں، بال لمبے ہوں۔ یہ سب چیزیں چہرے کے حسن میں اضافہ کرتی ہیں۔ صاف و شفاف جلد پر لمبی پلکیں اور گلابی ہونٹ حسن کو دوبالا کرتے ہیں۔ آئیے! ہم آپ کو بتائیں کہ آپ اپنے ہونٹوں کو کس طرح گلابی کرسکتے ہیں۔ لیکن سب سے پہلی بات یہ ہے کہ خواتین کو لپ اسٹک کا استعمال کرنا ہو تو ہمیشہ کسی اچھی کمپنی کی لپ اسٹک خریدیں سستی اور غیرمعیاری لپ اسٹک آپ کے ہونٹوں کو خراب کردے گی اور اس بات کا خیال رکھیں کہ لپ اسٹک رات کو سونے سے پہلے اتار لیں ورنہ اس سے بھی ہونٹ کالے پڑنے لگتے ہیں۔ ٭اگر آپ کو اپنے چہرے کو خوبصورت رکھنا ہے تو رات کو سونے سے پہلے چہرے پر میک اپ بالکل نہ رہنے دیں کسی اچھے صابن سے منہ دھوکر خشک کرلیں اور کوئی بھی کریم لوشن وغیرہ جو گھر پر ہی تیار کی گئی ہو یا پھر دودھ کی بالائی چہرے پر لگائیں۔٭اگر آپ میک اپ اتارے بغیر ہی سوجائیں گی تو اس سے آپ کے چہرے کی جلد خراب ہوجائے گی۔ اس لیے سونے سے پہلے میک اپ اتارنا بہت ضروری ہے۔ آئیے! اب ہم آپ کو ہونٹ گلابی کرنے کی ترکیبیں بتاتے ہیں:۔1۔ رات کو سونے سے پہلے ویزلین ہونٹوں پر لگا کر سونا چاہیے۔ اس سے ہونٹ سرخ ہوجاتے ہیں۔2۔روزانہ رات کو سونے سے پہلے زعفران کے دو تین جوئے پانی میں بھگو کر ہونٹوں پر لگائیں اور پانچ دس منٹ بعد دھولیں۔3۔پسی ہوئی پھٹکڑی‘ گلاب کا عرق اور چار قطرے لیموں کا رس لیں۔ تینوں کو ملا کر دن میں دو تین بار اور رات کو سوتے وقت لگانے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہوجاتی ہے۔4۔ تھوڑی سی بالائی میں چند قطرے لیموں کاعرق ملا کر ہونٹوں پر لگائیں ہونٹ سرخ ہوجائیں گے۔5۔سردیوں میں اکثر ہونٹ پھٹ جاتے ہیں۔ اس کے لیے گائے کا کچا دودھ روزانہ ہونٹوں پر لگائیں۔ 6۔پھٹکڑی اور گلیسرین ملا کر لگانے سے بھی ہونٹ خوبصورت ہوجاتے ہیں۔7۔ٹماٹر کاٹ کر ہونٹوں پر ملنے سے ہونٹ سرخ ہوجاتے ہیں۔8۔لیموں کے چھلکے کو روزانہ ہونٹوں پر رگڑنے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہوجاتی ہے۔
9۔گلاب کی پتیوں کو پیس کر دودھ میں ملائیں اور انہیں اچھی طرح مکس کرکے ہونٹوں پر لگائیں۔10۔زیتون کے تیل میں لیموں کا رس ملا کر ہونٹوں پر لگانے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہوجاتی ہے۔11۔روزانہ انار کا شربت پینے سے ہونٹ سرخ ہوجاتے ہیں۔12۔دودھ کی بالائی میں تھوڑا سا نمک ملا کر ہونٹوں پر ملنے سے ہونٹوں کی سیاہی دور ہوجاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں