Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

ہیضہ! گرمی کے موسم کا خطرناک مرض

ماہنامہ عبقری - جولائی 2020ء

ہیضہ دراصل آنتوں کا مرض ہے اور اسے آنتوں کے امراض میں شدید ترین اور خطرناک مرض تصور کیا جاتا ہے جو کہ دیکھتے ہی دیکھتے بڑے یا بچے کی جان لے لیتا ہے۔ ہیضہ سب سے پہلے چھوٹی آنت کو متاثر کرتا ہے اور یوں یہ مرض انسان پر پوری طرح حملہ آور ہو جاتا ہے۔ اس کا حملہ عام طور پر موسم گرما کی برساتوں میں ہوتا ہے۔ ہیضے کا حملہ اچانک ہوتا ہے یہ وبائی شکل میں آتا ہے اور زبردست تباہی مچا کر غائب ہو جاتا ہے۔ کمزور طبع لوگ اس کی زد میں زیادہ آتے ہیں۔ اس مرض سے جیتنے کے لیے مضبوط قوت مدافعت کی ضرورت ہوتی ہے:اسباب: ہیضہ انتہائی چھوٹے چھوٹے خمد اور سلاخ کی شکل کے جرثوموں کی وجہ سے لاحق ہوتا ہے جنہیں (وائبرو کولیرا) کہا جاتا ہے۔ یہ جرثومہ ایک خاص قسم کا زہر پیدا کرتا ہے جو مکھیوں اور پانی کے ذریعے پھیلتا ہے۔ تاہم اس مرض کا حقیقی سبب جسم میں پھیلا ہوا زہر اور وہ کمزوری ہے جو غلط غذائوں اور غیر صحتمندانہ طرز زندگی کا نتیجہ ہوتی ہے۔ جسم میں موجود زہر اور اس میں پیدا ہونے والی کمزوری، ہیضے کے جراثیم کے حملہ کو آسان تر بنا دیتی ہے۔تشخیص: ہیضہ کے جراثیم گندے پانی اور بارش کے موسم میں ہونے والی بداحتیاطی کی وجہ سے چھوٹی آنت کے ذریعے جسم میں داخل ہوتے ہیں اور بہت زیادہ تعداد میں ٹوکسنز پیدا کرتے ہیں، ٹوکسنز سے جسم میں سوڈیم کا ہضم ہونا بند ہو جاتا ہے اور مریض کو دست شروع ہو جاتے ہیں ہیضہ کی تشخیص (اسٹول ٹیسٹ) سے باآسانی ہوسکتی ہے جس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ خون میں ہیموگلوبین کی سطح بڑھ جاتی ہے اور بائی کاربونیٹ کی سطح کم ہو جاتی ہے۔ اسٹول ٹیسٹ سے باآسانی ہیضہ کے جراثیم کی موجودگی اور ان کی نشونوما کو باآسانی دیکھا جاسکتا ہے۔علامات:ہیضہ تین مرحلوں میں وارد ہوتا ہے پہلے مرحلے میں مریض کو معمولی اسہال لگتے ہیں جن کے ساتھ قے بھی آنے لگتی ہے۔ پھر حالت تیزی سے بگڑتی ہے، جلاب پتلے ہوتے چلے جاتے ہیں، جسم میں نمکیات کی کمی واقع ہو جانے کی وجہ سے مریض کے پیٹ کے عضلات اور دیگر اعضاء میں شدید اینٹھن ہونے لگتی ہے، درجہ حرارت بڑھ جاتا لیکن جلد ٹھنڈی رہتی ہے نبض کمزور پڑجاتی ہے پیاس میں شدت آجاتی ہے اور پیاس بجھانے کے لیے مریض جب پے درپے پانی پیتا ہے تو اس کے مزید جسمانی نمکیات ضائع ہو جاتے ہیں۔ ہیضے کے دوسرے مرحلے میں بے حد جسمانی کمزوری ہوتی ہے جلد خشک ہوتی ہے اور اس پر جھریاں پڑتی ہیں آواز کمزور اور بھاری ہو جاتی ہے۔ تیسرا مرحلہ یہ ہے کہ اگر خوش قسمتی سے مریض چوبیس گھنٹے کے بعد اس سے بچ نکلے تو صحت یابی کا عمل شروع ہو جاتا ہے۔ہیضہ سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر: (۱)ہیضہ سے بچنے کے لیے پانی اُبال کر استعمال کرنا چاہئے۔ (۲)گھر کا کوڑا کرکٹ اور استعمال شدہ اشیاء کی باقیات اور گندگی سے کھانے پینے کی اشیاء دور رکھیں۔ (۳)آٹا گوندھنے اور کھانا پکانے کے لیے بھی اُبلا ہوا پانی استعمال کریں۔ (۴)خوردونوش کو ڈھانپ کر رکھیں۔ (۵)سبزیاں اور پھل اچھی طرح دھوکر استعمال کریں۔ (۶)کھانے پینے کی چیزوں کو چھونے سے پہلے ہاتھ اچھی طرح دھولیں۔ (۷)مکھیوں سے بچنے کے لیے کھڑکیوں اور دروازوں پر پردے ڈالیں اور جراثیم کش ادویات کا استعمال کریں۔ (۸)گرمیوں میں گوشت کا استعمال کم سے کم کریں۔ (۹)برسات اور گرمی کے موسم میں ہلکی غذائیں کھائیں اور تلی ہوئی اشیاء کھانے سے پرہیز کریں۔ علاج:اگر کسی شخص کو ہیضہ لاحق ہو جائے یا اس کی ابتدائی علامات:(۱) جسم میں پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے او آر ایس متواتر پلانے رہنا چاہیے۔ (۲)لیموں ہیضہ کے جراثیم کو فوری ہلاک کرتا ہے اس کے لیے وبا کے دنوں میں اس کی سیکنجبین پینا مرض سے بچاتا ہے۔ اس کے علاوہ سلاد اور سالن پر بھی چھڑک کر کھانا چاہیے۔ (۳)پیاز بھی ہیضے کا کامیاب علاج ہے۔ پیاز اور کالی مرچ کوٹ کر مریض کو پلایا جائے تو پیاس اور بے چینی ختم ہوتی ہے۔ (۴)مریض کے کپڑوں اور بستر کو دھوپ میں سینکنا چاہئے۔ (۵)مریض کو برف چوسنے کے لیے دی جائے تاکہ اس کے اندر کا ٹمپریچر کم رہ سکے۔ (۶)ہیضہ میں سرکہ بھی مفید ہوتا ہے۔ (۷)مریض کی پیاس بجھانے کے لیے ناریل کا پانی دینا چاہیے۔ (۸)جب خارج ہونے والا فضلہ ٹھوس شکل اختیار کرلے تو لسی بھی پلائی جاسکتی ہے۔ (۹) حالت مزید بہتر ہوجائے تو پتلی کھچڑی دہی کے ہمراہ کھلائیں اور انار کا رس دیتے رہیں۔

Ubqari Magazine Rated 5 / 5 based on 347 reviews.