حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ ایک دفعہ مدینہ منورہ سے کہیں سفر کو روانہ ہوئے دوران سفر آپ رضی اللہ عنہ یہودیوں کے ایک گاوں میں پہنچے تو آپ رضی اللہ عنہ نے دریافت فرمایا یہاں کسی مسلمان کا گھر بھی ہے؟ جواب ملا یہاں ایک بدو مسلمان رہتا ہے جو بے حد غریب ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ اس کے ہاں پہنچے تو بدو نے اپنی بیوی سے کہا کہ ایک مہمان آگیا ہے اس کے کھانے کا کچھ انتظام کرو۔ بیوی نے جواب دیا کہ گھر میں سوائے جو کے تھوڑے سے آٹے کے اور کچھ نہیں ہے۔ شوہر بولا کہ کہیں سے گندم کا آٹا ادھار لے آو ‘ بیوی نے پڑوسیوں سے ادھار مانگا مگر ناکام رہی گھر آکر مجبوراً جو کی تین روٹیاں پکا کر حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے سامنے رکھ دیں۔
آپ رضی اللہ عنہ نے سوچا اس شخص کے تین بچے ہیں دو میاں بیوی چھٹا میں شامل ہوگیا ہوں اور روٹیاں صرف تین ہیں یہ سوچ کر آپ رضی اللہ عنہ نے چھٹا حصہ یعنی آدھی روٹی کھا کر باقی واپس کردیں کہ خود کھائیں اور بچوں کو کھلائیں جب آپ رضی اللہ عنہ رخصت ہونے لگے تو فرمایا تم کسی دن مدینہ آنا اور عمر رضی اللہ عنہ کا نام پوچھ کر مجھ سے ملنا۔ کچھ مدت کے بعد بیوی کے اصرار پر بدو مدینہ جاکر آپ رضی اللہ عنہ سے ملا۔ اس وقت آپ رضی اللہ عنہ کا تجارتی قافلہ مدینہ پہنچ رہا تھا اور بہت سے اونٹوں پر مال لدا ہوا تھا۔ فاروق اعظم رضی اللہ عنہ نے وہ سب اونٹ بمع مال کے اس بدو کو بخش دئیے۔ بدو اپنی خوش بختی پر نازاں واپس لوٹ گیا۔ حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوکر یہ ماجرا بیان کیا اور عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں نے اس بدو کی میزبانی کا حق ادا کردیا؟ سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”عمر رضی اللہ عنہ حق تو شاید ایک لقمے کا بھی ادا نہ کیا تھا اس نے اپنی بساط سے زیادہ تمہاری خدمت کی تھی اس کے مقابلے میں تمہارے لیے اونٹوں کی قطار مال و متاع سمیت دے دینا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔“
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں