Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

تربیت نفس کا بے مثال نسخہ

ماہنامہ عبقری - اگست 2019ء

واقعہ شق صدر: جناب رسول اللہﷺ کا بہت مشہور واقعہ ہے سورہ الم نشرح کی تفسیر میں علامہ ابن کثیر نے لکھا ہے کہ حضرت ابوہریرہؓ کا حال یہ تھاکہ وہ آپﷺ سے سوال کرلیتے تھے جو کوئی دوسرا نہیں کرسکتا تھا ایک دن پوچھا یارسول اللہﷺ نبوت کی جو سب سے پہلی چیز آپ نے دیکھی ذرا اس کے بارے میں ارشاد فرمائیے؟ آپﷺ نے فرمایا : میں اپنی ماں حلیمہؓ کے یہاں رہتا تھا، اپنے رضائی بھائی کے ساتھ بکریاں چرانے کے لئے نکل گیا جنگل میں دو فرشتے آئے، ایک نے دوسرے سے کہا، یہی محمدؐ ہیں‘ دوسرے نے کہا ہاں یہی محمدؐ ہیں، ایک نے ایک ہاتھ پکڑا اور دوسرے نے ایک ہاتھ پکڑا اور مجھے لٹا دیا اور لٹانے کے بعد میرا سینہ شق کیا، نہ تکلیف ہوئی نہ خون نکلا، اس میں سے دل نکالا اور دل کو چیرا، اس میں بھی نہ تکلیف ہوئی اور نہ خون نکلا پھر کہا اس میں سے ’’غل و غش نکال لو‘‘ نفرت و کدورت، نکال لو تو کالا کالا جما ہوا خون سا نکالا اور پھر کہا اس میں رحمت و شفقت بھر دو، ایک نورانی سفید شکل کی کوئی چیز میرے دل میں بھر دی پھر دل کو بند کیا اندر رکھا اور پھر سینہ کو بند کیا، نہ خون نکلا نہ کوئی نشان پیدا ہوا، پھر ایک فرشتہ نے میری انگوٹھے کی انگلی پکڑی کہ اٹھ جائیے اور تشریف لے جائیے۔ حضورﷺ فرماتے ہیں کہ اے ابوہریرہؓ ا س واقعہ کے بعدمیری یہ حالت تھی اور میرے اندر اتنی تبدیلی تھی کہ کسی بڑے کو جب میں دیکھتا تھا تو اس کے لیے میرے دل میں آخری درجہ کا ادب اور رقت ہوتی تھی اور کسی چھوٹے سے جب میں ملتا تھا تو ہر چھوٹے پر شفقت ہوتی تھی، کوئی بھی ہو، بلاامتیاز دشمن ہو یا دوست ہو۔ آپﷺ کا حال یہ تھا کہ ہر ایک پرشفقت و رحمت۔
رب کو درخواست مگر بے دلی اور بے نیتی سے
ہم لوگ الرحمن الرحیم رب کو درخواست دیتے ہیں تو عموما بے دلی سے دیتے ہیں، بے نیتی سے دیتے ہیں، ہمیں یہ بھی معلوم نہیں کہ ہم اللہ کے سامنے کیا کہہ رہے ہیں؟ اس صفت رحمن و رحیم کے تصور کے ساتھ، اس کے استحضار کے ساتھ کہ اللہ کی رحمت اور اللہ کی شفقت کیسی زبردست ہے، اگر ہم اس کو آواز لگاتے اور اس کو درخواست دیتے، تو ہمارے اندر بھی شفقت و رحمت منتقل ہوتی۔ ہم حضور اقدسﷺ سے محبت کرتے ہیں اور آپﷺ کو کس قدر شفیق بنایا گیا تھا کہ آپ کا شق صدر کیا گیا، عام انبیاء کو بھی شفیق ہی بنایا جاتا ہے، اس لئے کہ کوئی بھی دعوت کا حق ادا ہی نہیں کرسکتا، جب تک کہ وہ رحمن و رحیم صفت کا مظہر نہ بنے، رحیم صفت کا مظہر اس طرح کہ آخرت میں امتی کیسے نوازے جائیں، کیسے وہاں کے عذاب سے بچیں، اس کی فکر کرنی ہے اور الرحمٰن صفت کا یہ تقاضا بھی ہے کہ میرے بھائی مان رہے ہیں تب بھی اور نہیں مان ہے ہیں تب بھی مجھے تسلیم کررہے ہیں تو اور میرے ساتھ ظلم کررہے ہیں تو ہر حال میں مجھے ان کے ساتھ رحمت کا معاملہ کرنا ہے۔
اللہ کے نبیﷺ کی شفقت کا حال
چنانچہ اللہ کے نبیﷺ کا حال یہی ہے کہ ہر حال میں، دوست، دشمن، ساتھ دینے والے اور ستانے والے، سب کے ساتھ شفقت و رحمت کا معاملہ ہے، ایک عورت بوڑھی، بے چاری روزانہ کوڑا پھینک رہی ہے، ایک دن کوڑا نہیں پھینکا تو حضور نبی کریم ﷺ پریشان ہوگئے پوچھا کیا بات ہے آج ہماری محسنہ موجود نہیں ہے، بتایا گیا یا رسول اللہﷺ وہ بیمار ہے، آپﷺ اس کے گھر عیادت کے لیےتشریف لے گئے اور جاکر کہا اماں آپ کو کیا ہوا؟ آپ بیمار ہیں، کچھ دوا لادوں؟ ۔یہ کیا ہے، یہ سلوک صرف ان کے ساتھ نہیں ہے جو عقیدت مند ہیں یا جو محبت کرنے والے ہیں، صرف صدیق اکبرؓ کے ساتھ اللہ کے نبیﷺ شفیق نہیں تھے، یا حضرت فاطمہؓ، حضرت عائشہؓ، حضرت خدیجہؓ کے ساتھ شفقت نہیں تھی ایسوں کے ساتھ بھی آپ کی شفقت تھی اور ان کے ساتھ بھی تھی جو لوگ جو طائف میں پتھر پھینکنے والے تھے۔
طائف کا منظر: ’’ڈاکٹر آرنالڈ‘‘ نے تو عجیب بات لکھی ہے کہ اللہ کے نبیﷺ جب طائف تشریف لے گئے تھے تو ایک وجہ یہ بھی تھی کہ مکہ معظمہ تو بالکل وادغیر ذی زرع تھا، وہاں نہ کھانے کی نہ پینے کی کوئی چیز پیدا ہی نہیں ہوتی تھی لیکن طائف میں ہر طرح کے میوے پیدا ہوتے تھے وہاں کی زمین ایسی ہے وہاں بہت بہتات ہے، وہ لوگ فطری طور پر مہمان نواز ہیں، خیال یہ تھا کہ وہاں جائیں گے تو مہمان سمجھ کر شاید میری بات زیادہ سنیں، یا میرے رشتہ کی لاج رکھیں گے لیکن وہاں کے لوگوں نے کیسا ظلم کیا، کتنا ستایا، کتنی تکلیف پہنچائی اور یہی نہیں کیا بلکہ (باقی صفحہ نمبر 52 پر)
(بقیہ: تربیت نفس کا بے مثال نسخہ)
بعضوں نے تو اوباش لڑکوں کو لگادیا، کسی نے کچھ فقرے کسے، کسی نے کچھ، ایک نے کہا اوہو، ایک آپ ہی ملے تھے، اللہ کو آپ کو ہی نبی بنانا تھا، بڑی حقارت سے کہا، ایک نے کہا میں آپ کی بات نہیں سنتا، اگر آپ سچے ہیں تو دیکھ لیں گے کہ نہ ماننے کی وجہ سے مجھ پر کتنا عذاب آئے گا اور اگر آپ جھوٹے ہیں تو نعوذ باللہ میں ایسے آدمی سے بات کرنا نہیں چاہتا، کسی نے کچھ کہا کسی نے کچھ، اسی پر بس نہیں کیا کہ آپ یہاں سے چلے جائیں ہم آپ کی بات نہیں سنتے، مہمان نوازی تو کیا کرتے، لڑکوں کو لگا دیا کہ ان کو پتھر مارو، چنانچہ وہ پتھر مارتے تھے بعض روایات میں ہے کہ وہ سر اطہر پر پتھر مارتے تھے اس سے سراطہر لہولہان ہوگیا تو کسی نے کہا سر زخمی ہوگیا ہے، پیروں پر مارو، تو پاؤں مبارک پر مارتے تھے، آپؐ ﷺ بیبٹھ جاتے تھے تکلیف کی شدت سے، وہ پھر کھڑا کرتے تھے اور ظالم پھر مارتے تھے، اس کی وجہ سے پورے نعلین مبارک خون سے بھر گئے، اللہ کے نبیﷺ شفقت و رحمت اور صفت رحمٰن کا مظہر کیسے تھے؟ اس سلسلہ میں آرنالڈ نے پتا نہیں کہاں سےعجیب بات لکھی ہے لیکن ظاہر ہے کہ وہ غیر مسلم محقق نے نقل کی ہے تو کہیں سے اسے سند ضرور ملی ہوگی، وہ تلاش کرنے سے یقیناً مل جائے گی اس نے لکھا ہے کہ آپﷺ نے اپنا پیراہن مبارک اتارا، آپﷺ کو معلوم تھا کہ جب کوئی قوم اپنے نبی کا خون زمین پر بہاتی ہے تو اس پر اللہ کا عذاب آجاتا ہے، اس لئے آپﷺ نے اپنا کرتا اُتارا اور کرتا اُتار کر اپنا بہتا ہوا خون خشک کیا کہ زمین پر نہ گر جائے اور اس کی وجہ سے ان پر عذاب نہ آجائے اور دعا مانگی کہ اے اللہ یہ نہیں تو ان کی اولاد میں ایسے لوگ ضرور پیدا ہوں گے جو آپ کی عبادت کریں گے۔

Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 876 reviews.