سنگھاڑا گرم طبیعت والے نوجوانوں کے گردوں کی طاقت اور ان کے اوپر چربی پیدا کرتا ہے۔ خون کے جوش اور دل کی گرمی کو دور کرتا ہے‘ مسوڑھوں کو مضبوط اور ان سے خون جاری ہونے سے روکتا ہے
سردیوں میں سنگھاڑے بازار میں آجاتے ہیں‘ ہمارے خالق کی کس قدر مہربانی ہے کہ اس نے سردی کا مقابلہ کرنے کیلئے ہمارے جسم میں روغنی اجزاء پیدا کرنے کا انتظام فرمایا جو ندی نالوں میں سنگھاڑا کی بیل پیدا کی۔ اس کو یہ نام اس وجہ سے ملا کہ اس کے پھل میں اوپر کے چھلکے میں دونوں طرف سینگ کی طرح کانٹے ہوتے ہیں۔ غریب اور مزدور طبقہ کے جسم میں گھی اور مکھن کی کمی سستے داموں پوری کرنے کیلئے یونانی حکیموںنے اسے جوش دے کر اس کی سفید رنگ برفی اور پیڑوں سے زیادہ غذائیت سے بھرپور مغزگریاں صدیوں پہلے بازاروں میں فروخت کرنے کا رواج دیا‘ تازہ سنگھاڑا ٹھنڈا اور ترمزاج رکھتا ہے‘ خشک مغز بازاروں میں ملتا ہے اور حکیم صاحبان اسے اپنی داوؤں میں استعمال کرتے ہیں۔ سنگھاڑا سرد اور خشک طبیعت رکھتا ہے‘ اس کے آدھ پاؤ مغز میں ایک پاؤ دودھ کے برابر کیلشیم اور چکنائی کے اجزاء ہوتے ہیں۔ ایک پاؤ اس کی تازہ ابلی ہوئی گریاں کھانے سے دو روٹیوں کی غذائیت حاصل ہوتی ہے‘ معدہ اس کو 3 یا 4 گھنٹوں میں ہضم کرلیتا ہے۔ جوان اور گرم طبیعت والے مرد اور عورتوں میں یہ جلد ہضم ہوجاتا ہے ۔ سرد اور بلغمی بوڑھے طبیعت والے اس کو دیر سے ہضم کرتے ہیں۔
آج کل معاشرے میں نت نئے فیشن میں پڑنے و الے لڑکے اور لڑکیاں جو بدن کھوکھلا کرنے والی رطوبتوں کے خارج ہونے سے رنگ زرد‘ جسم گرم‘ ہاتھ پاؤں جلنے اور دماغی کمزوری کی شکایت کرتے پھرتے ہیں ان کیلئے روزانہ 5 سے 7 دانے ابلے ہوئے سنگھاڑوں کا ناشتہ کرنا بہت مفید حیاتین بھری غذا اور دوا ہے۔ سنگھاڑا گرم طبیعت والے نوجوانوں کے گردوں کی طاقت اور ان کے اوپر چربی پیدا کرتا ہے۔ خون کے جوش اور دل کی گرمی کو دور کرتا ہے‘ مسوڑھوں کو مضبوط اور ان سے خون جاری ہونے سے روکتا ہے۔ جب معدہ غذا ہضم نہ کرے اور بدہضمی سے خوراک دستوں کے ذریعے نکلتی ہو تو ایک سے تین تولے سنگھاڑے کا آٹا ایک پاؤ دودھ میں حلوہ بنا کر شکر سے میٹھا کرکے غذا کی جگہ صبح و شام چند روز استعمال کرنے سے دست بند اور انتڑیوں میں طاقت آجاتی ہے۔ پرانے حکیموں نے اس کے حلوے کا استعمال بھگندر کیلئے بہت مفید پایا ہے۔
جب بدن کے کسی حصے میں یاپورے بدن میں سوزش اور آگ لگنے کی وجہ سے جلن ہورہی ہو تو سنگھاڑے کی بیل دہی میں ملا کر پیس کر لیپ کرنے سے فوری سکون آجاتا ہے۔ خشک سنگھاڑا پیس کر لیموں کے رس میں مل کر داد والی جگہ چند مرتبہ لگانے سے داد کو فائدہ ہوجاتا ہے۔
جن عورتوں کو ماہواری کی زیارتی رہتی ہو ان کو اس کے آٹے کی روٹی پکا کر چند روز استعمال کرانے سے رحم طاقتور اور خون گاڑھا ہوکر زیادتی بند ہوجاتی ہے۔
آج کل نوجوان نسل پیشاب کی زیادتی کی وجہ سے پریشان ہے ایسے نوجوان مرد اور عورتوں کو دو تولے تک اس کا آٹا چند روز صبح پانی یا دودھ کے ساتھ استعمال کرانا چاہیے تو پیشاب کی زیادتی رک جاتی ہے۔
ہمارے خاندان میں جسمانی طاقت بحال کرنے کیلئے گولیاں بنائی جاتی ہیں جن میں دو تولے خشک سنگھاڑا‘ دو تولے طباشیر اصلی اور چھ ماشہ سنکھیا سفید پیس کر کھرل میں ڈال کر ڈیڑھ سو لیموں درمیانے کا پانی تھوڑا تھوڑا ڈال کر کھرل کرتے کرتے جب مہینہ دو مہینہ میں ڈیڑھ سو لیموں کا رس جذب ہوجائے تو اس میں تین تین ماشہ موتی سچے‘ کستوری‘ زعفران‘ عنبر اور سونے چاندی کا کشتہ ملا کر اور 25لیموں کا رس کھرل میں جذب کرکے گولیاں باجرے یا مسور کی دال کے برابر بنالیں۔ ایک گولی روزانہ گرم دودھ سے لیں ۔ طبیعت کے مطابق دوائی میں کمی بیشی کرسکتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں