صحت تندرستی میں اضافہ کیلئے بیل گری کی چائے کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ معدہ صاف رہے اور آپ کا نظام ہاضمہ مضبوط ہوجائے تو آپ بھی بیل گری کی چائے استعمال کرسکتے ہیں۔ خشک بیل گری کسی بھی پنسار سٹور سے بآسانی حاصل کی جاسکتی ہے۔
بیل گری برصغیر کے بہت سے خطوں میں مشہور ہے۔ اس کی لکڑی گو مضبوط ہوتی ہے مگر اس پر کیڑے مکوڑے زیادہ حملہ آور ہوتے ہیں۔ اس کی تازہ لکڑی کو چیرنے سے بہت تیز خوشبو نکلتی ہے۔ بیل کا پھل جسے بیل گری کہتے ہیں۔ بہت بڑا ہوتا ہے‘ خوب پکے ہوئے بیل کا مغز نہایت سرخ‘ خوشبودار اور شیریں ہوتا ہے۔ اطباء اسے کثرت سے ادویات میں استعمال کرتےہیں اس کا مربہ بھی بہت عمدہ بنتا ہے۔یہ خاصیت میں گرمے سے مشابہ ہوتا ہے اس کاباہر کا خول بے حد سخت جبکہ اس کا گودا بے حد نرم اور کھانے میں لذیذ ہوتا ہے۔ اس کے مغز کے چھلکے سکھالیتے ہیں اسے خشک بیل گری کہتے ہیں۔ یہ معدےو جگر پر اچھے اثرات مرتب کرتا ہے۔ آنتوں کے امراض میں مبتلا افراد کو بیل گری ضرور کھانی چاہیے کیونکہ یہ آنتوں کو صاف کرتا ہے اور ان میں قدرتی لچک کو بحال کرتا ہے۔ پیچش یا اسہال کی صورت میں بیل گری کا گودا اپنے نرم و کثیف اثرات کے باعث فائدہ مند ہے۔ پکے ہوئے گودے کے کھانے سے ورم حلق میں فائدہ ہوتا ہے۔ جن افراد کو دست آنے کی شکایت ہو ان کو بیل گری کا شربت تیس گرام پلانے سے یا بیل گری کا پاؤڈر ایک ایک گرام روز کھانے سے آرام آجاتا ہے۔ اس کےپتوں کا رس کھانسی‘ زکام‘ انفلوئنزا اور ورم کو تحلیل کرتا ہے۔ بیل گری کی جڑ کی چھال سے ایک خاص جوشاندہ تیار کیا جاتا ہےجس کے پینے سے دل کی دھڑکن کی تیزی میں اور نوبتی بخار میں افاقہ ہوتا ہے۔ بیل گری کے تازہ پتوں کو کشید کرنے سے ایک زردی مائل تیل حاصل ہوتا ہے یہ طبی ادویہ میں استعمال کیا جاتا ہے۔ بیل گری کا پکا ہوا گودا جگر و معدےکوقوت دیتا ہے۔
یرقان کیلئے: یرقان کےمرض میں بیل گری کا پاؤڈر ایک گرام کالی مرچ ملا کر پانی کے ہمراہ چند روز کھلانے سے مرض کی زیادتی ختم ہوجاتی ہے۔
اسہال کیلئے: بچوں یا بڑوں کو اگر پیچش یا دست کی تکلیف ہو تو یہ نسخہ استعمال کریں۔ یہ پھل چونکہ قابض ہوتا ہے اسی لیے بچوں کو دو سے چار رتی تک بیل گری کا پاؤڈر ایک دو رتی کتھے میں ملا کر پانی کے ساتھ کھلاتے ہیں۔ اس سے دستوں میں افاقہ ہوتا ہے اور آنتوں کی بے قاعدگی بھی درست ہوتی ہے۔ بڑوں کو یہ مقدار دو گنا کرکےدی جاسکتی ہے۔
بخار کیلئے: گرمی یا سردی کے باعث جن افراد کو بخار ہوجائے وہ اس نسخے سے فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ بیل کے پتوں کا رس ہموزن شہد یا پانی میں ملا کرمریض کو پلائیں۔ اس سے بخار کا زور ٹوٹ جاتا ہے اور طبیعت میں سکون پیدا ہوتا ہے۔
شربت بیل گری: اس کا شربت بنانے کی ترکیب بے حد آسان ہےآپ خود گھر میں اسے تیار کرسکتے ہیں۔ اس کیلئے سوگرام بیل گری لیں‘ اسے ایک لیٹر پانی میں ڈال کر آگ پر چڑھادیں۔ اسے خوب پکنے دیں جب پانی کی مقدار تقریباً اڑھائی گرام رہ جائے تو اسے اتار کر ململ کے کپڑے سے چھان لیں پھر اس پانی میں ساٹھ گرام چینی ملا کر دوبارہ آگ پر رکھ دیں۔ جب گاڑھا سا قوام تیار ہوجائے تو اتار لیں۔ یہ شربت بیل گری تیار ہے۔
بندش پیشاب کیلئے: پیشاب کی بندش‘ پیشاب کے رک رک کر آنے‘ دوبارہ پیشاب کرنے کے بعد حاجت ہونے اس نسخہ کا استعمال بے حد مؤثر پایا گیا ہے۔ بیل کے تازہ پختہ پکے ہوئے پھلوں کا گودا لیں۔ اسے کسی برتن میں ڈال کر سردائی کی طرح خوب گھوٹیں۔ جب پتلا اوریکجان ہوجائے تواس میں دودھ ڈال کر ایک مرتبہ پھر گھوٹیں۔ اس کے بعد اسے چھان کر محفوظ کرلیں وقت ضرورت اسے مریض کو بارہ گرام سے چھتیس گرام کی مقدارمیں تین وقت پلائیں۔
بیل گری کی چائے: صحت تندرستی میں اضافہ کیلئے بیل گری کی چائے کا استعمال کیا جاتا ہے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کامعدہ صاف رہے اور آپ کا نظام ہاضمہ مضبوط ہوجائے تو آپ بھی بیل گری کی چائے استعمال کرسکتے ہیں۔ خشک بیل گری کسی بھی پنسار سٹور سے بآسانی حاصل کی جاسکتی ہے۔ سب سے پہلے آپ چار سے چھ ٹکڑے خشک بیل گری کے اور چار سے چھ ٹیبل سپون شکر لے لیں۔ چار سو ملی لیٹر پانی کو چائے کے برتن میں ابالیں۔ چند منٹ بعد اس میں بیل گری کے ٹکڑے ڈال دیں۔ پندرہ منٹ تک اسے پکنے دیں۔ اس کے بعد اس میں شکر شامل کردیں۔ اگر آپ اسے ٹھنڈے مشروب کے طور پر پیناچاہتے ہیں تو فریج میں ٹھنڈا کرکےاس میں برف کا چورا شامل کردیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں