روزمرہ کی ڈاک کے دوران ایک خط دیکھا تو اس وظیفے کے مزید کمالات مجھ پر کھلے۔وہ خط تصحیح کے ساتھ قارئین کی نذر کیا جارہا ہے تاکہ اور لوگوں کو بھی اس سے فائدہ ہو۔
محترم حکیم صاحب السلام علیکم! امید کرتی ہوں کہ آپ خیریت سے ہوں گے۔ میرا آپ سے تعارف کیسے ہوا اور میرے مسائل کیسے حل ہوئے اس کا ذکر میں خط کے آخر میں کروں گی‘ پہلے میں آپ کو اپنے مسائل بتارہی ہوں اور اپنے گھر کے کچھ مختصراً حالات تحریر کرر ہی ہوں۔ ہم گھر میں تین بہنیں اور ایک ہماری والدہ ہیں‘ میں بہنوں میں سب سے چھوٹی ہوں جبکہ والد‘ بڑی والدہ (دادی) اور بھائی وفات پاچکے ہیں۔ ہمارا ایک چھوٹا سا گھر ہے اور میری بڑی دونوں بہنیں سکول ٹیچنگ کرکے نظام چلارہی ہیں‘ ہماری والدہ بزرگ ہیں اور اکثر بیمار رہتی ہیں‘ ایک تو دکھ اور دوسرا بڑھاپا انسان کوچڑچڑا بنا دیتا ہے۔ ان کا مزاج بہت برہم رہتا‘ ہم بہنوں کے ساتھ اور بالخصوص میرے ساتھ ان کا رویہ بہت ہی زیادہ خراب تھا‘ یہاں تک کہ ہم بہنوں کو آپس میں خوش نہیں دیکھ سکتیں اور ہمارا آپس میں مل بیٹھنا یا کسی بھی رشتہ دار سے ہمارا ملنا جلنا پسند نہ کرتیں۔ ہمارے تمام اہل خانہ میں ہروقت لڑائی جھگڑے‘ آپس میں ذرا سا بھی اتفاق محبت نہ تھا۔ اس کے علاوہ ہمیں لوگوں کے غلط طرز عمل اور رویوں کا سامنا تھا‘ جو کوئی بھی ہم سے ملتا ہے کچھ عرصے بعد ہمارا دشمن بن جاتا‘ کیا اپنے۔۔۔ کیا پرائے۔۔۔ محلےدار۔۔۔ دوست احباب ہر کوئی ہمیں دبانے کی کوشش کرتا۔۔۔ اس کی ایک بڑی وجہ شاید یہ بھی تھی کہ ہمارے گھر میں کوئی مرد نہیں۔ ہر کوئی صرف اس وجہ سے ہم سے حسد کرتا کہ ہم زندہ کیوں ہیں۔۔۔۔؟؟؟لوگوں کا بس نہیں چلتا کہ ہمیں مار ڈالیں اور پھر حسد میں اندھے ہوکر جادو کروانا شروع کردیتے۔ قدم قدم پر رکاوٹیں تھیں‘ گھر میں کوئی بھی صحت مند نہ تھا‘ نہ ہی کوئی بہتری ہوپاتی۔ ماضی میں چند رشتہ داروں نے تین چارمرتبہ ہمیں قتل کروانے کی بھی کوشش کی ہر شخص کی نظر ہمارے گھر اور میرے والد کی تھوڑی سی زمین پر تھی۔ پتہ نہیں کیوں لوگ ہمیں حقارت سے دیکھتے‘ اتنی تذلیل ہم سے برداشت نہیں ہوتی‘ ہم چھپ چھپ کرروتے۔ یہ تو تھے ہمارے گھر کے مختصراً مجموعی حالات۔ اب میں آپ کو اپنی صحت کے حوالے سے کچھ بتانا چاہوں گی۔ ہروقت میری صحت بہت خراب رہتی‘ ایک دن ایک بیماری ہوتی ابھی وہ ٹھیک نہ ہونے پاتی کہ کوئی دوسری نئی تکلیف شروع ہوجاتی۔ عرصہ پندرہ سال سے میرے چہرے پرکالی چھائیاں ہیں‘ میں نے اپنی حیثیت میں رہتے ہوئے علاج بھی کروایا لیکن تین چار دنوں کے فائدے کے بعد سب کچھ ویسا ہی ہوجاتا۔ میں نے کئی تعویذ کرنے والوںسے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ میرے چہرے کے ساتھ گندی چیزیں چپکی ہوئی ہیں جو کہ فائدہ نہیں ہونے دیتیں اور یہ کہ یہ جادو کروایا گیا ہے تاکہ تیری شکل بگڑجائے اس کےعلاوہ کچھ بھی کھایا پیا چہرے پر نظر نہیں آتا۔
اس کے علاوہ جو سب سے بڑا عذاب مجھ پر مسلط تھا وہ یہ کہ عرصہ ساڑھے چار سال ہوگئے میں اس مرض میں مبتلا ہوں یعنی کہ میں عرصہ چار سال سے دن رات جاگ رہی ہوں‘ میں سو نہیں سکتی‘ نیند بالکل نہیں آتی‘ دن کو رات کو شام کوئی وقت نہیں‘ ہتھوڑے کی طر ح میرے سرپر کوئی چیز ماری جاتی‘ نیند میرے سر میں گردش کرتی رہتی اور میں نڈھال ہوجاتی‘ لیکن نیند آنکھوں میں نہیں اترتی‘ کبھی ایسا محسوس ہوتا کہ باہر سے کوئی چیز میرے سر میں داخل ہوگئی ہے اور سارے سر میں چکر لگا کرتھوڑی دیر کے بعد غائب ہوجاتی ہے‘ ہروقت میرا سر درد سے پھٹتا رہتا‘ نہ سونے کی وجہ سے میرا رنگ بالکل کالا ہوگیا‘ اگر کہیں پہلے روحانی علاج کرواؤں تو دو تین دن تک بس خوب نیند آئے گی لیکن آنکھوں میں نہیں اترتی۔ اس کے بعد یہ سلسلہ بھی ختم ہوجاتا۔ ان ساڑھے چار سالوں میں صرف ایک دن ایسا ہوا کہ رات کو آٹھ بجےغیر محسوس طریقے سے مجھے کسی نے سلا دیا اور میں اپنے سارے کام چھوڑ کر نہ چاہتے ہوئے بھی سوگئی‘ ساری رات کسی بات کا پتہ نہیںچلا کہ رات کیسےگزری؟ اگلے دن بالکل محسوس نہ ہوا کہ میں رات کو سوئی ہوں کہ نہیں۔ مجھے ایسا لگتا کہ میری نیند کسی اور کے ہاتھوں میں ہے۔ وہ چاہے گاتو سوؤں گی اگر نہ چاہے گا توکبھی نہ سوؤں گی۔جاگ جاگ کر میری حالت پاگلوں کی طرح ہوگئی ۔ پھر کسی خاتون نے ہمیں ’’انمول خزانہ‘‘ دیاجس سے ہمیں آپ کا تعارف ملا جس سے ہمارے بہت سے مسائل حل ہوئے‘ آپ سے تعارف کے بعد ہمیں ’ماہنامہ عبقری‘ کا پتہ چلا‘ اس ماہنامہ میں موجود وظائف نے ہمارے بہت مسائل حل کیے‘ مگر ایک وظیفہ جس کا میں خاص طور پر یہاں ذکر کروں گی وہ تھا یَارَبِّ موسٰی یَا رَبِّ کَلِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ۔ اس وظیفے کا جب سے میں نے معمول بنایا ہے میرے مسائل ایسے حل ہوئے ہیں کہ میں کبھی کبھی خود حیران ہوجاتی ہوں کہ میرے ساتھ اب یہ ہوکیا رہا ہے۔۔۔؟؟؟ ہرطرف خوشیاں ہی خوشیاں۔۔۔ہر روز ایک نئی خوشی کی خبر ملتی ہے۔۔۔ غیر اپنے ہورہے ہیں۔ ہمارے رشتہ داروں‘ محلے داروں میں ایک عجب سی تبدیلی آتی جارہی ہے‘ اب وہ ہمیں حقارت سے نہیں دیکھتے‘ جب کچھ پکاتے ہیں تو ہمارے گھر بھی بھیجتے ہیں‘ اب کوئی نہ کوئی میری امی کی خیرخبر لینے آیا رہتا ہے۔پتہ نہیں کیوں اب ہر کوئی ہمیں پیارمحبت اور اخلاق سے ملتا ہے۔ہمیں اب محسوس ہونا شروع ہوگیا ہے کہ واقعی ہم بھی انسان ہیں۔۔۔!اب ہم بہنیں روز شام کو مل بیٹھتیں ہیں‘ آپس میں باتیں کرتی ہیں‘ میری والدہ ہمیں طرح طرح کی باتیں بتاتی ہیں اور ہم خوب ہنستی ہیں۔۔۔!
میرے چہرے پرجو کالے نشان ہیں ان میں نمایاں کمی واقع ہورہی ہے‘میری نیند کا پچاس فیصد مسئلہ حل ہوچکا ہے‘ اب مجھے رات کو کسی پہر جاکر نیند آہی جاتی ہے اور میں کچھ گھنٹوں کیلئے پرسکون نیند سوتی ہوں۔ میری صحت پہلے سے بہت بہتر ہوتی جارہی ہے۔سب سے بڑی خوشی کی خبر کہ میری بہنوں کے رشتے آنا شروع ہوگئے ہیں۔حتیٰ کہ پہلے ہمیں کوئی پوچھنا تو دور کی بات دیکھنا گوارا نہیں کرتا تھا۔ محترم حکیم صاحب! یہ سب کچھ ہمیں یَارَبِّ موسٰی یَا رَبِّ کَلِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ کا وظیفہ پڑھنے سے ملا ہے۔ الحمدللہ! یہ وظیفہ اب بھی جاری ہے اور جب تک سانس ہے یہ وظیفہ جاری رہے گا اور آپ کیلئے اور آپ کی نسلوں کیلئے دعائیں بھی۔۔۔!!!۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں