حضرت عبداللہ بن ہندجملی کہتے ہیں کہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے فرمایا: اگر میں حضور نبی اکرم ﷺ سے کوئی چیز مانگتا تو آپ ﷺ مجھے عطا فرماتے اور اگر خاموش رہتا تو بھی پہلے مجھے ہی دیتے‘‘ (ترمذی‘ نسائی)۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: میں علم کا شہر ہوں اور علی اس کا دروازہ ہے۔ لہٰذا جو اس شہر میں داخل ہونا چاہتا ہے اسے چاہیے کہ وہ اس دروازے سے آئے۔‘‘ (امام حاکم نے فرمایا یہ حدیث صحیح الاسناد ہے)۔
حضرت عمرو بن دینار رحمۃ اللہ علیہ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا: ’’فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے باباﷺ کے سوا میں نے فاطمہ سے زیادہ سچا کائنات میں کوئی نہیں دیکھا۔‘‘ (امام ابونعیم)۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ میں نے حضور نبی اکرم ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: لوگ جدا جدانسب سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ میں اور علی ایک ہی نسب سے ہیں۔ (طبرانی)۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں