(بحوالہ ”مجھے شفا کیسے ملی“ اور وظائف اولیاءلاعلاج روحانی اور جسمانی بیماریوں میں مبتلا اس کتاب کا مطالعہ کریں)
یہ 2006ءکی گرمیوں کا واقعہ ہے کہ میں اپنے دفتری کام سے رات کو دیر سے فارغ ہوا۔ رات اندھیری تھی۔ تیز ہوا کے ساتھ بارش بھی زور سے ہو رہی تھی۔ میں گاڑی پر ڈرائیور کے ہمراہ جہانیاں کو جا رہا تھا۔ راستے میں حسب معمول میں یا حَافِظُ۔ یَا حَفِیظُ۔ یَا رَقِیبُ یَاوَکِیلُ ۔ یَا سَلَامُ کا ورد کرتا جا رہا تھا کہ اچانک راستے میں سڑک کے بیچ میں ایک موٹر سائیکل والا کھڑا موٹرسائیکل سٹارٹ کر رہا ہے۔ غالباً وہ اسٹارٹ نہیں ہو رہا تھا۔ اس کے ساتھ ایک عورت عین سڑک کے بیچ میں کھڑی تھی اور ایک موٹر سائیکل کے پچھلی طرف کھڑی تھی۔ ہمارا اور ان کا فاصلہ تقریباً 100 فٹ رہ گیا اور سامنے سے ٹرک بھی آرہا تھا ۔ اب کوئی سبیل بچنے کی نظر نہیں ٓرہی تھی۔ اگر سیدھے جاتے تو موٹر سائیکل والوں پر گاڑی چڑھ جانی تھی۔ اگر دائیں جانب کرتے تو ٹرک سے ٹکرانا تھا۔ بائیںجانب گہری کھائیوں میں پانی بھرا کھڑا تھا۔ اچانک میرے منہ سے زور زور سے یہی ذکر نکلنا شروع ہو گیا۔ کہ اچانک ڈرائیور نے گاڑی دائیں جانب کاٹی۔ اللہ تعالیٰ کے کرم سے گاڑی بحفاظت دونوں جانب سے بچ بھی گئی اور معجزانہ طور پر کسی کو ذرا بھر چھوئی بھی نہیں‘ ڈرائیور اچانک گاڑی کھڑی کر کے کافی دیر سوچتا رہا اور کہنے لگا کہ میں نے گاڑی دائیں جانب کاٹنے کا سوچا بھی نہیں تھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ کیسے گاڑی اس طرف کو گئی ایسے لگا جیسے گاڑی کسی نے اٹھا کر ادھر رکھ دی۔ ورنہ میں تو بائیں جانب کاٹنے کا سوچ رہا تھا۔ تو میں نے ڈرائیور سے کہا کہ جس ذات کا ذکر کرنے کی میں آپ کو باربار یاددہانی کرواتا ہوں اسی کے ذکر کی بدولت آج یہ بچت ہوئی ہے۔ راستے بھر میں جس کو یا حَافِظُ۔ یَا حَفِیظُ۔ یَا رَقِیبُ یَاوَکِیلُ ۔ یَا سَلَامُ کہتا آیا ہوں۔ اسی نے اپنے مقدس ناموں کی وجہ سے ہماری حفاظت کی ہے۔ اس دن سے میرا معمول اور بھی زیادہ پختہ ہو گیا ہے کہ سفر میں اس ذکر کو کثرت سے کرتا ہوں اور میرا اللہ میری حفاظت فرماتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں