قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں، آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)
بہت عرصہ پہلے کی بات ہے کہ ایک اسلحہ مرمت کرنے والے بوڑھے بزرگ سے ملاقات ہوئی۔ چونکہ دل سے محسوس کر لیا تھا کہ اب زندگی کی شام ہے اس لئے آخرت کی تیار ی میں بہت زور و شور سے مشغول ہو گئے۔ فرمانے لگے کہ مرمت کے کام میں وعدہ خلافی ہوتی ہے اس لئے مرمت چھوڑ کر طب و حکمت کی طرف مائل ہو گئے ۔چونکہ یہ ذوق پہلے سے تھا لیکن پریکٹس نہیں تھی۔ اس لئے پہلا کام بند ہو گیا اور دوسرے کام میں لوگ اعتماد نہیں کرتے تھے بلکہ یہ کہتے تھے کہ میری کاریگری تو رائفل ‘ بندوق یا اسلحہ مرمت کرنے میں ہے ‘یہ کام کیوں کرتا ہے یا پھر اسے یہ کام کیسے آتا ہے ؟ یوں کہنا چاہیے نہ ادھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے ۔ حتیٰ کہ نوبت فاقوں تک پہنچ گئی۔ زندگی کے شب و روز ایسے ہی گزر رہے تھے کہ انہیں کسی تقریب کی غرض سے کراچی جانا ہوا ۔وہاں تمام رشتہ داروں کو ان کے حالات سے آگاہی تھی ایک بوڑھی بلکہ بہت ہی زیادہ بوڑھی خاتون نے انہیںایک شاہی نسخہ دیا اور ساتھ ہی اسکے حاصل کرنے کی کہانی بیان کی۔
میں تقریباًاٹھارہ سال کی تھی جب انگریز کی پورے ہندوستان پر حکومت تھی‘ ہمارے پڑوس میں ایک سکھ حکیم رہتا تھا۔ میں جوان تھی تو اس وقت وہ اسی سال سے اوپر کی عمر رکھتا تھا۔ وہ ایک تیل بناتا تھا جو لوگ پورے برصغیر سے لینے آتے تھے۔ بس اس کی آمدنی کا ذریعہ وہی تیل تھا۔ لیکن وہ نسخہ کسی کو نہیں بتاتا تھا۔ تیل میں شفاءبہت تھی‘ خود ہمارے گھر میں ‘ پڑوس میں‘ دور دراز کے رشتہ داروں میں بے شمار لوگوں‘ مریضوں نے آزمایا اور کلی شفاءپائی۔ ہمارے قریبی رشتہ داروں میں ایک میاں جی نے وہ نسخہ حاصل کرنے کی کوششیں کیں ‘ہمیں درمیان میں ڈالا حالانکہ ان کے گھر میں آپس میں آنا جانا بہت تھا لیکن سکھ حکیم نے وہ نسخہ نہ دیا۔ اس حکیم کی بوڑھی بیوی نے گھریلو تعلق کی وجہ سے وعدہ کیا کہ مجھے تمام نسخہ کی خبر ہے بلکہ میں ہی سالہا سال سے بناتی ہوں۔ ان سے آنکھ چرا کر آپ کو ضرور دوں گی۔ قدرت خدا کی کہ چند ماہ کے بعد سکھ حکیم فوت ہو گیا ۔ اب ہمیں اور فکر لاحق ہوئی کہ کسی طرح وہ نسخہ مل جائے ۔اس حکیم کی بیوی نے حسبِ وعدہ پورا نسخہ دیا اور ساتھ بنانے کی ترکیب بھی دی بلکہ جو تیل گھر میں بن رہا تھا وہ خود میرے ہاتھوں سے بنوایا۔ سکھ حکیم کے مرنے کے بعد اس کی بیوی بدستور وہ تیل بیچتی اور اسی طرح سے دور دور سے لوگ لینے آتے رہے۔ اس تیل کی بدولت بے شمار جائیداد اور ڈھیروں چاندی کے سکے اکٹھے کر لئے۔ ہمارے رشتہ دار نے نسخہ ملنے کے بعد بھی وہی تیل بنایا ‘ واقعی فائدہ ہوا اور انہوں نے بھی کمانا شروع کردیا۔
کراچی والی بوڑھی اپنی کہانی سناتی ہوئی اٹھی ‘منہ میں پان ڈالا اور پھر بولی بیٹا تو نے اسلحہ کی مرمت کا کام چھوڑ دیا ہے۔ سنا ہے تیرے معاشی اورمالی حالات بہت خراب ہیں ۔ میں وہی سکھ حکیم کا نسخہ تجھے دیتی ہوں چونکہ پاکستان 1947 میں بن گیا۔ ہم کراچی آ گئے‘ یہاں یہ نسخہ میں نے چند بار حسب ضرورت بنایا‘ دل میں خواہش تھی کہ کسی کو مرنے سے قبل یہ نسخہ دے جاﺅں تاکہ مخلوق خدا کا فیض عام ہو ۔لہٰذا میرا مشورہ ہے کہ یہ نسخہ بنا لو اور اپنے اجڑے دن سنوار لو۔
اسلحہ مرمت کرنے والے مستری صاحب کی جب بندہ سے ملاقات ہوئی اور انہوں نے نسخہ کے حصول کی ساری کہانی سنائی اور پھر خود سکھ حکیم والا نسخہ بنایا اور کئی سال سے بے شمار لوگوں کو دیا ‘جس کو بھی دیا بہت فائدہ ہوا ۔ عبقری میں آپ کسی سے کچھ نہیں چھپاتے۔ میں لاہور آیاتھا دل میں خواہش تھی کہ حکیم صاحب سے ملاقات بھی ہو گی اور ساتھ اپنے دل کا راز یہ نسخہ بھی ان کی خدمت میں پیش کروں گا۔ لیکن اس وعدے کے ساتھ کہ اس کو عبقری میں شائع نہ کریں کہ نا اہل لوگ اس سے فائدہ نہ اٹھائیں۔ جب مستری صاحب سے میری ملاقات ہوئی اور انہوں نے یہ نسخہ دیا اور ساتھ شائع نہ کرنے کا کہا تو میں نے عرض کیا کہ عبقری کا ہر قاری میرے مطابق اہل ہے اور اس نسخہ سے جتنے بھی استفادہ کریں گے‘ وہ صدقہ جاریہ ہے۔
قارئین لیجئے وہ عظیم تحفہ اور لازوال نعمت ‘ایک راز‘ ایک کرشمہ جو واقعی کرشمہ ہے آپ تمام حضرات کی خدمت میں پیش کرتا ہوں اگر نیت خدمت خلق کی ہے تو ضرورت آزمائیں‘ بنائیں‘ مناسب قیمت لینا چاہیں ضرور لیں لیکن تجارت نہ بنائیں۔ پہلے نسخہ لیجئے پھر اس کے فوائد پر نظر ڈالیں۔
ہوالشافی
کھٹہ تلخ‘ پھٹکڑی سرخ‘ آنبہ ہلدی‘ السی ہر ایک 100 گرام سب کو کوٹ کر 3 کلو پانی میں ابالیں ایک کلو باقی بچنے پر چھان کر اس میں ایک کلو خالص تل کا تیل ڈال کر بالکل ہلکی بلکہ نہایت ہلکی آنچ میں جلائیں۔ دو دن تک جلاتے رہیں۔ جب پانی جل جائے تو اتار کر اس میں 50 گرام رتن جوت ڈال کر 3 دن رکھ چھوڑیں ۔ رتن جوت گرم گرم میں ڈالیں۔ 3 دن کے بعد چھان کر محفوظ کر لیں ‘ اب وہ کراماتی تیل تیار ہے۔
فوائد
پرانا جوڑوں کا درد جو کسی طرح درست نہ ہوتا ہو۔ چھوٹے جوڑوں کا ہو یا بڑے جوڑوں کا ‘ گھٹنوں کا ہو یا پنڈلیوں کا‘نہایت لاجواب ہے۔ مالش صبح و شام بہت دیر تک کریں کہ جذب ہو جائے۔ چند ہفتے میں بے مثال فائدہ ہوگا۔ کمر کا پرانا پیچیدہ درد ہو جو کسی دوا سے درست نہ ہوتا ہو‘ جسے ڈاکٹر ڈسک پرابلم کہتے ہیں‘ جھکا نہ جاتا ہو‘ حرکت سے عاجز ہوں‘ بس یہی تیل مستقل مالش کریں اور چند قطرے نیم گرم دودھ میں ڈال کر پئیں۔ بواسیر کے مریضوں کو بواسیر کی جگہ تیل لگانے سے بہت جلد فائدہ ہوتا ہے۔ اگر چند قطرے بھی استعمال کریں تو بہت نفع ہو گا۔پٹھوں کا درد ‘ گردن کا درد‘ کندھوں کا درد‘ بس اس کی مالش کریں چاہیں تو اندرونی بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ انگلیوں کی جڑ یںپھٹ جاتی ہیں‘ خراب ہو جاتی ہیں‘ انفیکشن ہو جاتا ہے‘ ایسے تمام عوارضات کیلئے یہ تیل لاجواب ہے ہلکی مالش کریں۔ بے شمار لوگ جن کی ایڑھیاں پھٹ جاتی تھیں یا کسی خاص موسم میں پھٹ کر چلا بھی نہ جاتا تھا انہیں یہ تیل لگانے کو دیں پھر قدرت کا کرشمہ دیکھیں۔ خصیوں میں درد ہو اس سے بہت فائدہ پہنچتا ہے‘ اکثر لوگوں کو اس کے استعمال سے فائدہ پہنچتا ہے۔ اس کی مالش کریں۔ ایسے لوگ جو اپنے آپ کو کسی طرح بھی ضائع کر کے اب خاص طاقت سے بالکل فارغ ہو گئے ہیں وہ اس تیل کی مالش کریں اور دودھ سے چند قطرے صبح وشام لیںپھر کمال اور فائدہ دیکھیں۔ جن کے ہاتھ پاﺅں مڑ چکے تھے اور اگر ہاتھ کو حرکت دی جائے تو فوراً ہاتھ پاﺅں میں ناقابل برداشت درد ہوتا تھا جب انہیں یہ مالش اور استعمال کیلئے دیا تو خوب فائدہ ہوا۔ نمونیہ اور پرانی کھانسی ‘ سینے کی جکڑن کے لئے پسلیوں پر اس تیل کی مالش نہایت موثر ہے۔ چند دنوں میں اس کا رزلٹ ملتا ہے۔ جن لوگوں کی سوتے وقت پنڈلیاں دکھتی ہوں‘ بے چینی شروع ہو جاتی ہو‘ انہیں یہ تیل پنڈلیوں پر مالش کیلئے دیں بہت ہی زیادہ فائدہ ہوتاہے۔ کتنے معذور بچے‘ مرد ‘ عورت جن کی ٹانگیں اور بازو سوکھ گئے تھے جب انہیں یہ مالش کیلئے دیا گیا تو انہیں انتہائی فائدہ ہوا‘ چند ماہ میں بے شمار لوگ چلنے پھرنے کے قابل ہو گئے۔ ایسے لوگ جو سردیوں ‘ گرمیوں میں سر باندھ کر سوتے ہیں۔ انہیں سر میں سردی لگتی ہے۔ اس تیل کی سر پرمالش کریں اور پھر قدرت ربی کا مشاہدہ کریں۔ ٹوٹی ہڈی کا درد‘ چوٹ کا درد ‘ روڈ ایکسیڈنٹ ہو یا کوئی اور حادثہ ہو‘ ایسے تمام درد اور چوٹ کیلئے یہ مالش اور اس کا استعمال بہت مفید ہے‘ہزاروں تجربات ہو چکے ہیں۔ رعشہ کیلئے نہایت کارآمد دوائی ہے ‘ جب ہاتھ پاﺅں یا سر کانپتا ہو تو اس تیل سے مالش کریں اور کھانے کو دیں۔ واضح رہے جو حضرات صرف مالش کرنا چاہتے ہیں انہیں مالش سے بھی خوب فائدہ ہوگا۔ لقوہ ‘ فالج کے جتنے بھی مریضوں نے اس کو استعمال کیا کبھی مایوس نہیں ہوئے کوئی جلدی کوئی دیرسے ضرور صحت یاب ہوئے۔ ایک انوکھا تجربہ یہ ہوا کہ وہ بچے جو سوکھ گئے تھے‘ ہڈیاں ہی ہڈیاں تھیں اور قریب المرگ تھے‘ جب ان بچوں کو اس کی مالش کرائی گئی تو انہیں بہت نفع ہوا۔ مستقل مزاجی شرط ہے جلدی نہ کریں۔
Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 109
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں