کچنار کا درخت درمیانے قد کاہوتا ہے۔ اس کی چھال خاکستری رنگ کی اور چکنی ہوتی ہے۔ اس کا گوند بازار میں سیم کے گوند کے نام سے بکتا ہے۔ لائق طبیب اس کی گوند سے بواسیر اور پیچش کا علاج کرتے ہیں۔ اس کے بیجوں سے روغن بھی کشید کیا جاتا ہے، جو ضعف معدہ، اپھارے اور آنتوں کے کیڑوں کے لیے مفید ہے۔ اس کی جڑ کی چھال کا جوشاندہ بناکر پینے سے گیس کو آرام آتا ہے اور موٹاپا بھی کم ہوتا ہے۔ آنکھوں کی سرخی کے لیے کچنار کے تازے پتے پیس کر ٹکیہ کی طرح آنکھ پر چند روز باندھنے سے سرخی دور ہو جاتی ہے۔
تھوک کی زیادتی ہو، گلا پک گیا ہوتو کچنار کی چھال میں کیکر کی پھلیاں اور انار کے پھول ڈال کر جوشاندہ بناکر غرارے کرنے سے آرام آجاتا ہے۔کچنار کی چھال، جامن کی چھال، مولسری کی چھال 10,10 گرام لے کر ایک کلو پانی میں پکا کر اس پانی سے طہارت کی جائے تو دو تین ہفتو ں میں بواسیر کے مسوں سے خون آنا بند ہو جاتا ہے اور وہ آہستہ آہستہ سکڑنے لگتے ہیں۔ منہ میں چھالے ہوں تو بڑی تکلیف ہوتی ہے۔ دس گرام خشک کچنار آدھا کلو پانی میں پکا کر اس سے دن میں تین بار غرارے کرنے سے حلق کی خراش، ورم، درد اور چھالے ٹھیک ہو جاتے ہیں۔
گرمی کے موسم میں کچھ لوگوں کو بہت زیادہ گرمی محسوس ہوتی ہے اور پیاس بھڑک جاتی ہے۔ بار بار پانی پینے سے بھی آرام نہیں آتا۔ ایسے میں کچنار کی چھال کام دے جاتی ہے۔ تین گرام سفید زیرہ اور دس گرام کچنار کی چھال کوٹ کر آدھا کلو پانی میں جوش دے کر چھان کر رکھ لیں۔ آدھا کپ پانی تین تین گھنٹے بعد پینے سے سکون مل جاتا ہے۔ اس کے پھولوں کے رس میں چاندی کا برادہ ڈال کر کشتہ بنایا جاتا ہے جو تاثیر میں ٹھنڈا اور دل کو طاقت دینے والا، معدے کو قوت بخشتا اور جگر کی گرمی کو دور کرتا ہے۔
کچنار کی کلیاں بکری کے گوشت یا قیمے میں بڑی لذیز بنتی ہیں۔ گوشت بھون کو کچنار ڈال کر دہی ملا کر بھونتے ہیں۔ ادرک، ہری مرچ اور گرم مصالحہ ملا کر اتار لیتے ہیں۔ اس میں گھی بھی زیادہ پڑتا ہے۔ آلو اور کچنار کی سبزی برصغیر بھی بہت کھائی جاتی ہے۔ سفید زیرہ، ثابت لال مرچ اور پسی ہوئی رائی، ادرک اور گرم مصالحہ ملاکر اسے تیار کرتے ہیں۔
کچنار کی پھلیوں کا اچار بھی ڈالتے ہیں۔ پھلیوں کو دھوکر کاٹ کر اس میں نمک، مرچ، رائی ملاکر چار دن رکھتے ہیں۔ جب گلنے لگتی ہیں تو اس میںہری مرچ، ادرک ملاکر تیل ڈالتے ہیں۔ چند دنوں میں اچار تیار ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے موسم بہار میں کچنار کی کلیوں کی بہار بھی رکھی ہے۔ اس موسم میں اس بیش قیمت سبزی سے فائدہ اٹھائیے۔ اس کی کلیوں اور پھولوں کو سکھا کر رکھیے۔ اس کی پھلیوں کا اچار ڈالیے۔ یہ صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ بس اتنا دھیان رکھیے کہ یہ دیر سے ہضم ہوتی ہے۔ پیٹ میں اپھارا کرتی ہے۔ قابض ہے جب بھی اسے پکائیں، ادرک، گرم مصالحہ ڈالنا نہ بھولیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں