ملتانی مٹی عرصہ دراز سے خواتین کے استعمال میں ہے جسے وہ صدیوں سے اپنی فطری خواہش یعنی خوبصورت اور جاذب نظر بننے کے لئے مختلف طریقوں سے استعمال کررہی ہیں۔ ملتانی مٹی تقریباً ہر قسم کے فیشل ماسک کی اساس ہے جس میں دوسری اشیاء مختلف مقداروں میں شامل کرکے ایک اچھا، موزوں اورقدرتی ماسک تیار کیا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر ان مختلف اشکال میں گھیکوار ، روغن بادام، عرق گلاب، شہد، انڈے کی سفیدی، دودھ، لیموں کا عرق، کینو کے چھلکوں کا پائوڈر اور بیسن وغیرہ، ملتانی مٹی کے ہمراہ استعمال کئے جاتے ہیں۔
جلد کو خوبصورت اور جواں رکھیے!
بعض جلدی ماہرین نے تو یہاں تک کہا ہے جلد کو خوبصورت اور جواں رکھنے کے لیے بیرونی استعمال میں کوئی بھی شے ملتانی مٹی کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ ملتانی مٹی ہر قسم کی جلد کے لئے موثر دیکھی گئی ہے۔ خاص طور پر چکنی جلد والی خواتین کے لیے ملتانی مٹی کا ماسک آئیڈیل ثابت ہوا ہے کیونکہ چکنی جلد کی حامل خواتین کو ایسی خشک اشیاء جن میں تیل جذب کرنے کی صلاحیت زیادہ ہو استعمال کرنی چاہئیں۔ ملتانی مٹی میں قدرت نے یہ خصوصیت پنہاں رکھی ہے کہ یہ جلد میں سے اضافی چکنائی کو بھی جذب کرلیتی ہے۔ماسک لگانے سے قبل چہرے کی صفائی کرنا ضروری ہوتا ہے کلینزنگ کا مقصد چہرے کے مسامات میں موجود گرد کے باریک ذرات کو دور کرنا ہوتا ہے۔ چہرے کی گرد کو دور کرنا اس لئے ضروری ہے کہ یہ ایک طرف تو مسامات کو بند کر کے پسینے کے اخراج کو روکنے کا سبب بنتی ہے اور دوسری طرف چہرے کی جلد کی ساخت متاثر ہوتی ہے۔ چہرے کی صفائی کے بعد کسی بھی کلینزنگ لوشن سے انگلیوں کی مدد سے تھوڑا سا مساج ضروری ہے تاکہ جلد ملائم ہو جائے اور ماسک میں موجود صحت بخش اجزا کو چہرے کی جلد میں احسن طریقے سے جذب ہونے کی راہ ہموار ہو۔
بہترین قدرتی فیس ماسک
ملتانی مٹی کو اگر صندل اور مختلف پھلوں یا سبزیوں کے جوس کے ساتھ استعمال کیا جائے تو بہترین فیس ماسک تیار ہوتا ہے جو ہر طرح کی جلد کے لیے موزوں سمجھا گیا ہے۔ اس کے لیے ملتانی مٹی کا سفوف 100گرام میں صندل کی لکڑی کا سفوف 50گرام اور کینو کے خشک چھلکوں کا بے حد باریک سفوف 50گرام ملا کر یکجان کریں اب اسے ہوا بند ڈبے میں محفوظ کرلیں یا کسی پلاسٹک کی تھیلی میں رکھ کر فریج میں بھی محفوظ کرسکتی ہیں۔ ماسک ہفتے میں دو بار استعمال یا جاسکتا ہے ماسک لگانے کا طریقہ یہ ہے کہ کلینزنگ کے بعد گرم پانی میں صاف تولیہ بھگو کر چہرے کو صاف کرنے کے بعد آنکھوں کے اردگرد کی جگہ کو چھوڑ کر ماسک کا لیپ کریں اور تقریباً پندرہ سے بیس منٹ بعد خشک ہونے پر ٹھنڈے پانی میں کپڑا بھگو کر آہستگی سے چہرہ صاف کرلیں۔ صفائی کا یہ عمل نیچے سے اوپر کی طرف ہونا چاہیے۔ یہ ماسک جلد کے اندرونی حصے تک پہنچ کر جلد کو تر و تازہ اور خوبصورت بناتا ہے، چہرے کے مردہ خلیات کو اتار کر رنگت نکھارتا ہے، مسامات کے اندر تک سرائیت کرکے جلد کو صاف کرتا ہے جس سے جلد صحت مند، جلد کا دوران خون تیز اور چہرہ پرکشش بن جاتا ہے۔
رنگ گورا کرنے کیلئے یہ ماسک کمال ہے
رنگ کو کورا کرنے کے لیے کچی ملتانی مٹی کو پانی میں پیسٹ بناکر چہرے پر لگائیں جب یہ خشک ہو جائے تو دوسرا کوٹ کریں اسی طرح چار کوٹ کرنے کے بعد چہرہ دھولیں۔ پہلے ہفتے یہ عمل بلاناغہ کریں، دوسرے ہفتے سے یہ ماسک ہر دوسرے دن لگائیں اور تیسرے ہفتے سے یہ ماسک ہفتے میں دو مرتبہ استعمال کریں۔ درج ذیل میں جلد کی نوعیت کے اعتبار سے مختلف ماسک درج ہیں جن کے استعمال کا طریقہ اور اشیاء کی مقدار وہی ہے جو فیس ماسک میں بتائی گئی ہے۔
(۱)خشک جلد: ملتانی مٹی، کچا دودھ، چند قطرے زیتون کا تیل، صندل کا برادہ، کینو کے خشک چھلکوں کا سفوف۔ (۲)نارمل جلد: کھیرے کا عرق یا گاجر کا جوس، ملتانی مٹی، صندل کا برادہ، کینو کے خشک چھلکوں کا سفوف۔(۳)چکنی جلد: ایلوویرا یا لیموں کا عرق، ملتانی مٹی، انڈے کی سفیدی، صندل کا برادہ، کینو کے خشک چھلکوں کا سفوف۔(۴)کیل مہاسے والی جلد:لیموں کا عرق، کچا دودھ، عرق گلاب، ملتانی مٹی، صندل کا برادہ، کینو کے خشک چھلکوں کا سفوف۔ (۵)جھریوں والی جلد: انڈا کی سفیدی، پھٹکری پائوڈر، روغن بادام ، عرق گلاب، ملتانی مٹی، برادہ صندل ،سفوف چھلکا کینو۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں