ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
آج کے حلقہ کشف المحجوب میں ہم چوتھا باب اور پہلی فصل پڑھ رہے ہیں۔ اور اسکا جو پہلا عنوان ہے وہ ہے کہ "مرقع پہننے کا بیان"۔ سادہ لباس، سارے انبیاء کرام علیہم السلام کی سنت اور سارے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی سنت اور سارے اولیاء کرام رحمہم اللہ کی سنت ہے۔ میں نے آج دھوتی اور کْرتہ پہنا ہوا ہے۔ میں نے ایک بندے سے پوچھا مجھے ایسے پہلے کب دیکھا تھا ؟ کہا گیارہ سال پہلے؟ اتباع سنت میں یہ چیزیں پہننا، ہمارے اکابرین کی روایت ہے۔
مدینے والے ﷺ کو خوش کرنے کیلئے
آقا کریم ﷺنے دھوتی پہنی۔ اْن کو خوش کرنے کے لیے دھوتی پہن لینا مدینے والےﷺ کی اتباع اور ان کی محبت کے لئے ضروری ہے۔ ایک عجیب بات ،جن لوگوں نے بھی رسول اللہ ﷺ کی خواب میں یا حا لتِ بیداری میں زیارت کی، ان لوگوں نے آپ ﷺکو دھوتی میں دیکھا۔ حضرت صدیقِ اکبر رضی اللہ عنہ کی زیارت کی، دھوتی میں دیکھا۔حضرت فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی زیارت کی ،حضرت عثمان رضی اللہ عنہ، حضرت علی رضی اللہ عنہ ان سب کو دھوتی میں دیکھا۔ رسول اللہ ﷺ نے کبھی شلوار نہیں پہنی۔ پینٹ کا تو سوچا تک نہیں ہوگا۔عبا پہننی نہیں‘ پسند فرمایا۔ آپﷺ نے ساری عمر تہبند پہنا ہے جس کو ہمارے زمانے میں دھوتی کہتے ہیں ،یہ سنت ہے اور اس کو کبھی کبھی اتباع سنت میں پہن لینا بھی سنت کا حصہ ہے۔
اللہ والوں نے بھی صوف پہنا : حضرت ابراہیم بن ادھم رحمتہ اللہ علیہ بہت بڑے بادشاہ لیکن فقر کے بعداتباع سنت میں یہ لباس پہنتے تھے اور خواجہ عبیداللہ احرار رحمۃ اللہ علیہ اتنے بڑے بادشاہ کہ ن کا تخت بھی سونے کا اور گھوڑے کے نعل بھی سونے کے اور ہر چیز سونے کی ، کبھی کبھی پیوند لگا لباس، سادہ لباس پہنتے تھے۔ تو کسی نے پوچھا ،شیخ ایسا کیوں؟ فرمایا وہ چیزیں جائز ہیں۔(باقی صفحہ نمبر 56 پر)
(بقیہ: درس حلقہ کشف المحجوب)
مالدار انبیاء کرام علیہم السلام بھی تھے، مالدار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بھی تھے اور یہ چیزیں اگر اللہ پاک نے دی ہیں، یہ نعمتیں توانکا نعمت سمجھ کر اختیار کرنا بھی اظہارِ نعمت ہے۔و اما بنعمۃ ربک فحدث(والضحی)اللہ نے نعمت دی ہے، اس نعمت کا اظہار کرنا بھی نعمت ہے۔سفر میں سہولت یہ ہے کہ اللہ نے چار رکعت کی جگہ دو کر دیں۔ اب اگر بندہ کہے میں تو چار پڑھوں گا۔ بھء اللہ نے سہولت دی ہے سہولت سے پڑھ لے۔ مدینہ میں جا کر اگر دھوپ مدینہ کی ہے تو چھاؤں بھی مدینہ کی ہے۔(جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں