اللہ کی حفاظت کا نظام: میرے عزیز دوستو! اللہ کا ایک نظام اعمال کے ذریعے حفاظت کا بھی ہے۔اللہ جل شانہٗ اعمال کے ذریعے میری آپ کی حفاظت فرماتے ہیں اگر اللہ کی حفاظت ہٹ جائے تو تفسیر کی کتابوں میں لکھا ہے کہ ایسی ایسی بلائیں ہیںجو انسانوں کو نوچ ڈالیں،اُن کی بوٹیاں کردیں ، اُنکا جینا حرام کردیں اوراُنکی زندگی کو برباد اور پریشان کردیں۔ یہ پریشانی نہیں ہے تو کیا ہے ککہ اتنا بہترین گھر ہے جس میں ساگوان کی لکڑی لگی ہوئی ہے، لکڑی کافرش ہے۔اعلیٰ قسم کی قیمتی چیزیں ہیں اور کروڑوں روپے اُس گھر پر لگائے ہوئے ہیں لیکن رہنا نصیب نہیںہے۔ گھر میں عفونت ہی عفونت ہے۔ دُنیا کی خوشبو سپرے ، سب اس گندگی کے سامنے صفر ہیں۔ داغ صاف نہیں ہوتےتو یہ مصیبت نہیں تو کیا ہے۔
میں نے اُن سے کہا اب اعمال پر آئیں، دن رات ’’دوانمول خزانہ ‘‘پڑھیں اور گھر میں اگر فارغ بیٹھے ہوںتو ’’دوانمول خزانہ نمبر1‘‘ہلکی یااونچی آواز میں پڑھتے رہیں۔ بس سارا دن’’دو انمول خزانہ‘‘ پڑھیں، آپ دفتر میںجاکر بھی انمول خزانہ پڑھیں اور گھر کا تصور رکھیں ۔بس سارا دن’’دو انمول خزانہ نمبر1‘‘ پڑھتے رہیں اور ہر فرض نماز کے بعد ایک دفعہ ضرور پڑھیں۔ میںنے انمول خزانے کی ترتیب بتائی اور کہہ کر چلا آیا۔ ان صاحب نے بہت سارے تعویذ لٹکائے ہوئے تھے ، کچھ کیلیں تھیں،کچھ اور چیزیںبھی تھیں، مجھے کہنے لگے یہ سب بھی حفاظت کیلئے لگائی ہوئی ہیںتومیں نے کہا کوئی بات نہیں رہنے دیں بس آپ دو انمول خزانہ پڑھیں پھر میں نے انہیں ایک بات سمجھائی اور یہ میں آپ کو بھی سمجھا رہاہوں۔
میرے مرشد رحمۃ اللہ علیہ کی نصیحت: میرے حضرت مرشد ہجویری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ مجھے ایک بات فرماتے تھے۔ کہتے تھے:’’طارق تیری جنگ ہے، تو ہی لڑے گا، تیری جنگ کوئی اور نہیں لڑے گا۔‘‘ اورپھر اسکے بعد تشریح فرماتے تھے، اپنے اعمال اختیار کر‘ اُن اعمال سے تو خود بچے گا۔اگرتو چاہے کہ اعمال کوئی اور پڑھے اور حفاظت تیری ہو یہ طریقہ درست نہیںاگرچہ دعا کا اثر ہوتا ہے اورکسی دوسرے کیلئے عمل کیاجائے اُس کا بھی اثر ہوتا ہے۔ ہمارے مشاہدات و واقعات میں یہ بات آئی ہے۔ اُس کا فائدہ بھی ہوتا ہے لیکن اپنی جنگ خود لڑنی پڑے گی اور میں نے ان صاحب کوبھی یہ بات سمجھائی۔دو تین ماہ کے بعد پھر وہ صاحب وہیں F-10 میں ملنے آئے اور کہنے لگے: اب اللہ پاک کافضل اور احسان ہے۔ اب خواب میں آتے ہیں کسی نے پٹی باندھی ہوئی ہے، کوئی لولا لنگڑا ہے، کوئی کیا ہے۔۔۔! جنات کہتے ہیں آپ یہ نہ پڑھیں۔۔۔! ہم سے کمپرومائزکرلیں، ہم پھر نہیں آئیں گے۔ میں نے کہا :کہ کمپرومائز نہ کرنا پڑھتے رہو اورمسلسل پڑھتے رہو۔ اب بھی ان کا کبھی کبھی کوئی پیغام آتا ہے اس گھرانے سے رابطہ ہے ۔ اور یقین جانیے وہ کہتے ہیں سالہا سال ہوگئے ہیں ہمارے گھر میں اب چین ہی چین ہے۔ کہنے لگے: بعض اوقات بیٹھے بیٹھے میاں بیوی لڑپڑتے تھے۔ بات کچھ نہیں ہوتی تھی، جھگڑا ہوجاتا تھا۔آج ایک چیز اور بھی واضح کردوں۔ باقاعدہ میاں بیوی کے جھگڑے کے لیے بھی ایک مخصوص شیطان ہے، اُسکا نام’’ ابیض ‘‘ہے یعنی اس کو چٹّاکہتے ہیں۔بعض لوگوں کا نام میں نے رکشے کے پیچھے پڑھا اُستاد چٹاّ۔۔۔!تو ایک استاد چٹّا شیطان کی صورت میں بھی ہے اور استاد چٹّے کا کام صرف اور صرف یہ ہے کہ میاں بیوی میں غلط فہمی پیدا کرنا اور لڑواناجس گھر میں میاں بیوی کو شیطان لڑوا کے آتا ہے تو بڑا شیطان اٹھ کر کھڑا ہو کر ملتا ہے ۔لوگوں کے بارے میں شیطان اپنے حالات ایک دوسرے کو سناتے ہیں، رپورٹ دیتے ہیں۔جیسے ہم لوگ کہتے ہیں کہ اس آدمی کی رپورٹ اور کارگزاری کیا ہے۔ شیطان کہتا ہے ہاں ٹھیک ہے‘ ٹھیک ہے جوشیطان میاں بیوی کو لڑوا کرآتا ہے، اُس کو بڑاشیطان کھڑے ہو کر گلے ملتا ہے اور کہتا ہے’’ زنددہ باد‘‘ تھپکی دیتا ہے‘ کہتا ہے ہاں تم نے صحیح معرکہ سرانجام دیا ہے۔
’’دوانمول خزانہ نمبر1‘‘ پڑھنے سے ان شیطانوں کے راستے ان کے روزن، ان کے چھوٹے چھوٹے جھرنے، جھُریاں اور جھڑیاں یہ سب بند ہوجاتے ہیں،راستے بند ہوجاتے ہیں۔اعمال کرنے سے پھر شیطان کمپرو مائز پر آجاتے ہیں یا پھر جو بتاتا ہے اُس کو گالیاں دیتے ہیں۔ مجھے بڑی گالیا ں پڑتی ہیں۔بہت سے لوگ مجھے گالیاں دیتے ہیں۔گالیاں دینے والے دیتے رہیںمگر ہمارے ذمّے اعمالِ نبوی ﷺ ہیں، ہم اعمال کریں گے ہمارے ذمّے جو ترتیب ہے ہم وہ کرتے رہیںگے۔مجھے ڈاک سے ایک خط موصول ہوا۔ میں نے اپنے ساتھی سے کہا کہ یہ خط موبائل نمبر سمیت عبقری میں چھاپ دوکہ ’’دوانمول خزانے جنّات بھی پڑھتے ہیں‘‘۔وہ پٹھان شخص تھا۔ میں نے کہااس کا موبائل نمبر بھی چھاپ دو حالانکہ ہم عمومی طور پر موبائل نمبر نہیں چھاپتے کیونکہ جس کا موبائل نمبر چھاپیں مخلوق اُس کو دن رات سونے نہیں دیتی۔پھر اُس کو سِمیں تبدیل کرنا پڑتی ہیں۔بہت سے مسائل پیدا ہوجاتے ہیں۔
خط میں وہ صاحب کہنے لگے: محترم حکیم صاحب السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔اللہ سے دُعاہے کہ اللہ آپ کو لمبی عمر عطا فرمائے۔ (آمین)کچھ عرصہ ہوا بغیرکسی وظیفہ کے یا کسی عمل کے کچھ جنّات بھائی ہمارے پاس آتے تھے۔کوئی عمل نہیں پڑھا کوئی وظیفہ نہیں پڑھا، (جنات بعض اوقات دوست بن جاتے ہیں سچی بات ہے۔ایسے ایسے دوست بنتے ہیں،اچھے مشورے دیتے ہیں اچھی دُعائیں بھی دیتے ہیں، بچہ رورہا ہو اُسکو تھپکا دیتے ہیں۔)وہ کہنے لگے کہ جنات ہمارے پاس آتے ہیں ہم سب گھر والے اُن سے باتیں کرتے تھے۔بہت ہی نیک لوگ تھے (جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں