سرسوں کے ساگ کے ساتھ باتھو ملتا ہے۔ اس کی جڑیں بھی ساتھ ہوتی ہیں۔ اس کا کوئی فائدہ ہے یا صرف گھاس پھُوس ہے؟ (ش،لاہور)
مشورہ:اللہ نے ہر چیز میں کوئی نہ کوئی فائدہ رکھا ہے حتیٰ کہ گھاس پھُوس میں بھی۔ مختلف قسم کی گھاس میں بھی اثرات ہیں اور باتھو جسے بتھوا بھی کہتے ہیں اس کے بغیر ساگ اچھا نہیں پکتا۔ اس میں باتھو کی وجہ سے خاص ذائقہ آجاتا ہے۔ اس کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ کھانسی بہت پرانی ہو، سینہ میں بلغم جم گیا ہو اور کسی طرح نکلتا نہ ہوتو اسے پکا کر کھانے سے آرام آجاتا ہے۔ ایک چمچ زیتون کا تیل لیں، سفید زیرہ، چھلا ہوا لہسن کٹا ہوا اور ثابت مرچ ڈال کر اس میں باتھو کا ساگ ڈال دیں۔ ہلکی آنچ پر اپنے ہی پانی میں پکنے دیں پھر بھون کراتارلیں۔ چند روز روٹی کے ساتھ کھالیں، بہت فائدہ ہوگا۔ اسی طرح جب پیٹ میں پانی بھر جائے تو پرانے طبیب کہتے ہیں کہ گیہوں کا دلیہ پکا کر اس میں باتھو کا ساگ ڈال کر کھانے سے فرق پڑتا ہے اور کچھ نہ کھائیں۔ صبح شام یہی دلیہ اور ساگ پیٹ بھر کر کھائیں۔ ورم دور ہو جاتا ہے بلکہ کچھ لوگ تو باتھو کو اچھی طرح کونڈی ڈنڈے سے کوٹ کر پانی نکال کر مختلف عرقیات اور دوائوں کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔ آپ اسے گھاس پھوس نہ جانیے‘ بڑے کام کی اور صحت بخش غذا ہے۔ اسی طرح باتھو کے پراٹھے بہت لذیذ بنتے ہیں۔ نمک ، مرچ، لہسن، سفید زیرہ، ادرک اور ہری مرچ کوٹ کر باتھو کا ساگ باریک کاٹ کر ہلکی آنچ پر بھون لیتے ہیں۔ ٹھنڈا ہونے پر آٹے میں گوندھ کر تندور میں پراٹھے بنائیں یا گھر میں خود بناکر کھائیں تو آپ کو بہت اچھے لگیں گے۔ اسی طرح میتھی کے پراٹھے بنتے ہیں۔ میتھی کے پتے صاف کرکے کاٹ کر نمک مرچ ملا کر آٹے میں ملاکر روٹی یا پراٹھا بناتے ہیں۔ ان سے فائدہ بھی ہوتا ہے اور صحت بھی بہتر رہتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں