Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

دل ہمیشہ صحت مند اور دھڑکتا رہے!9 اہم گُر جان لیجئے

ماہنامہ عبقری - جولائی 2019ء

یہ ایک بڑا اہم گُر ہے۔ ہفتے میں کھانے کے دس چمچ ٹماٹو ساس کھانے سے خون کا دباؤ (بلڈپریشر) کم رہتا ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے۔ زیادہ نمکین ساس مناسب نہیں ہوتا۔ اسی طرح چکنائی یا تیل آمیز ساس بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

روزانہ آدھا گھنٹہ واک کیجئے ‘ یہ معمول کسی صورت میں بھی ترک نہیں کرنا چاہیے۔روزانہ نصف گھنٹہ کی واک سے حملہ قلب کا خطرہ تیس فیصد کم ہوجاتا ہے۔ اس کے علاوہ صحت کو لاحق دوسرے خطرات بھی کم ہوجاتے ہیں۔
اپنا بلڈپریشر حد میں رکھیے
بلڈپریشر کا معمول پر رہنا‘ کولیسٹرول میں کمی سے زیادہ اہم ہوتا ہے اس میں کمی خود آپ کے اختیار میں ہوتی ہے۔ اس کی بہترین تدبیر روزانہ تھوڑی سی ورزش کا معمول اور پیٹ کی چربی میں کمی ہے۔ توند میں جمع چربی دراصل گردوں‘ جگر اور دوسرے اہم اعضاء پر منڈلاتا خطرہ ہوتی ہے۔ وزن میں اضافے کے ساتھ پیٹ کے اندر اپنے خول میں محفوظ گردوں پر دباؤ پڑنے لگتا ہے۔ یہ چربی انہیں گویا دھکیلتی ہے جس کی وجہ سے ان میں خون کا دباؤ معمول پر رکھنے کیلئے انہیں زور لگانا پڑتا ہے اس کے نتیجے میں گردے جو ہارمون تیار کرکے خون میں شامل کرتے ہیں اس سے خون کا دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ چربی میں تھوڑی سی کمی سے بلڈپریشر بڑی تیزی سے صحیح معنوں میں کم ہوجاتا ہے۔
بلڈپریشر میں نمک کی مقدار کم کرنے سے بھی کمی آجاتی ہے۔ بعض لوگوں کے خون میں شکر اور چربی کم کرنے سے بھی بلڈپریشر کم ہوجاتا ہے۔ بلڈپریشر 140/90 ہونے کی صورت میں یہ تدابیر کافی ثابت نہیں ہوسکتی ہیں اس کیلئے دوا کا استعمال ضروری ہوسکتا ہے۔ اس میں تکلف نہیں کرنا چاہیے کیونکہ اب اس کی ایسی ادویات فراہم یہں جن کے قابل ذکر پہلوئی اثرات نہیں ہوتے آپ انہیں اطمینان سے استعمال کرسکتے ہیں۔
روزانہ 25 گرام مغزیات کھائیے!
مغزیات کے استعمال سے خون میں قلب دوست چکنائی ایچ ڈی ایل کی سطح ہی نہیں بڑھتی بلکہ شریانوں کا وَرم بھی کم ہوتا ہے۔ ان سے قلب کو بھی فائدہ پہنچتا ہے اس کی وجہ تو ابھی واضح نہیں ہے لیکن غالباً ان میں موجود شحمی تیزاب (فیٹی ایسڈز) اومیگا تھری صحت بخش پروٹین اور ان کے ریشے سے قلب صحت مند رہتا ہے اس مقصد کیلئے مغز اخروٹ بہترین ہوتا ہے۔ چاہیں تو اسے ہلکا بھون لیں۔
ایچ ڈی ایل کی سطح بڑھائیے!
یہ طے ہے کہ ایل ڈی ایل کولیسٹرول قلب دشمن ہوتا ہے۔ ایچ ڈی ایل کی سطح خون میں پچاس رہنی چاہیے۔ اس کیلئے ورزش کے علاوہ صحت بخش چکنائیوں کا استعمال بھی ضروری ہے۔ ایسی چکنائیوں میں زیتون کے علاوہ کنولا کا تیل اور مغزیات شامل ہیں۔ اپنے معالج کے مشورے سے نیاسین بھی استعمال کیجئے اس سے بھی ایچ ڈی ایل کی سطح بڑھ جاتی ہے لیکن اس کے مضر اثرات بھی ہوسکتے ہیں اسی طرح پینٹو تھینک ایسڈ یا حیاتین ب پانچ بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
ہر ہفتے دس چمچ ٹماٹو ساس کھائیے:یہ ایک بڑا اہم گُر ہے۔ ہفتے میں کھانے کے دس چمچ ٹماٹو ساس کھانے سے خون کا دباؤ (بلڈپریشر) کم رہتا ہے کیونکہ اس میں پوٹاشیم زیادہ ہوتا ہے۔ زیادہ نمکین ساس مناسب نہیں ہوتا۔ اسی طرح چکنائی یا تیل آمیز ساس بھی استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
دانتوں میں خلال کیجئے
مسوڑھوں اور دانتوں کے امراض سےشریانوں میں ورم ہوجاتا ہے۔ اس ورم سے قلب کی صحت متاثر ہونے لگتی ہے۔ اس سے محفوظ رہنے کیلئے برش کے علاوہ دانتوں کے درمیانی حصے کومضبوط دھاگے (فلاس) سے صاف کرنے کے عادی ہوجائیے۔ منہ کے امراض سے شریانوں کی صحت متاثر ہوتی ہے قلب کو خون کی فراہمی میں نقص پیدا ہونے کے علاوہ جنسی اعضاء کو بھی مناسب مقدار میں خون فراہم نہیں ہوتا بلکہ جلد پر جھریوں کا جال بن جاتا ہے۔
بیس گرام سےزیادہ چکنائی نہ کھائیے!
جمنے والی چکنائیوں مثلاً چربی، بناسپتی گھی اور ماجرین کی مقدار اپنی غذا میں کم سے کم رکھیے۔ دن بھر میں زیادہ سے زیادہ بیس گرام ایسی چکنائی کھا جاسکتی ہے اس سے زیادہ نہیں۔ یہ چکنائیاں خاص طور پر مٹھائیوں‘ سموسوں‘ کبابوں‘ تکوں کے علاوہ بیکری کی بنی اشیاء میں بہت ہوتی ہیں۔ ان سے ممکنہ حد تک پرہیز کیجئے۔
ڈبہ اور بوتل بندغذاؤں کے لیبل پڑھیے!
ڈبہ اور بوتل بند غذاؤں‘ مایونیز وغیرہ پر لگے لیبلز غور سے پڑھنےچاہئیں۔ ایسی غذائی اشیاء میںشکر بھی شامل کی جاتی ہے جن کے زائد حرارے قلب کے لیے مضر ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی تیاری میں مفید قلب تیل‘ زیتون اور کنولا بھی شامل نہیں کیے جاتے۔ شکر کےمقابلے میں صحت بخش تیل قلب کیلئے مفید ثابت ہوتے ہیں۔ یاد رہے کہ پھلوں کی شکرمرکب نشاستہ ہونے کی وجہ سےقلب کے لیے مفید ہوتی ہے گنے وغیرہ کی شکر مضرقلب ہوتی ہے۔
روزانہ نو سبزیاں اور پھل کھائیے!
رنگا رنگ پھلوں اور سبزیوں کا روزانہ استعمال صحت قلب اور جسم کے لیے بہت مفید ہوتا ہے۔ موسمی پھل تازہ بھی ہوتے ہیں اور نشاستے دار بھی۔ سرخ زرد نارنجی اودے پھل اور اسی رنگ کی مختلف سبزیاں جتنی زیادہ کھائی جائیں گی شریانوں اور قلب کی صحت اتنی ہی بہتر رہے گی۔ ایک پیاز، کھیرا اور ایک ٹماٹر کےکچومر میں ہرے دھنیے‘ پودینے ہری مرچ اور لیموں کا رس شامل کرلینےسے سات قسم کی تازہ سبزیاں آسانی سے فراہم ہوجاتی ہیں۔ مزید وہ موسمی سبزیوں کے سالن کے اضافے سے ان کی تعداد نو ہوجاتی ہے اور جو ایک دو موسمی پھل بھی کھالیے جائیں تو قلب کی صحت کا پورا سامان کیا جاسکتا ہے۔ بنیادی طور پر انسان سبزی خور ہے۔ قدرت نے اسے گوشت کھانے اور ہڈیاں چبانے والے دانت بھی دئیے ہیں مگر کم مقدار میں گوشت کا استعمال صحت کے لیےمفید ہے۔ ماضی میں گوشت کا استعمال محدود تھا جو اب بہت عام ہوگیا ہے۔ماہرین کے مطابق اس کے استعمال میں اضافہ سے قلب اور شریانوں کے امراض کےعلاوہ گردے کی شکایات اور خاص طور پر مرض سرطان میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 781 reviews.