Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

غلط جوتے کا انتخاب آپ کوبیمار کرسکتا ہے!

ماہنامہ عبقری - جولائی 2019ء

جب آپ جوتے کا انتخاب کریں تو جوتا پہننے کے بعد کھڑے ہوکر دیکھیں کہ آپ کا انگوٹھا جوتے کی ٹو سے نہیں ٹکرا رہا ہے۔
یاد رکھئے کہ آپ کے پہنے ہوئے جوتے کی ٹو اور انگوٹھے کے درمیان ایک انگوٹھے کی موٹائی جتنا فاصلہ ہونا چاہئے۔

پائوں کی نگہداشت کیسے کی جائے
پائوں جسم کا وہ حصہ ہیں جو پوری زندگی پورے جسم کا بوجھ اٹھائے پھرتے ہیں۔ اس کے باوجود جسم کے تمام حصوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ عدم توجہی کا شکار ہوتے ہیں۔ ہنستی کھیلتی زندگی میں کسی کو کبھی بھی پائوں کی دیکھ بھال کا خیال نہیں آتا۔ پائوں کی جانب توجہ صرف اس وقت کی جاتی ہے جب پائوں میں تکلیف ہو جائے یا پائوں میں کوئی خرابی پیدا ہو جائے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ جسم اور چہرے کی طرح پائوں کو بھی نگہداشت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ہوسٹن کے بائلر کالج آف میڈیسن کے آرتھوپیڈک سرجن جان میری فونٹ کا کہنا ہے کہ پائوں کی زیادہ تر خرابیاں غلط جوتوں کے انتخاب کی وجہ سے ہوتی ہیں۔ خاص طور پر تنگ جوتے پہننے سے نہ صرف پائوں میں خرابیاں پیدا ہو جاتی ہیں بلکہ پائوں اور انگلیاں بدنما اور بھدی ہو جاتی ہیں۔جان میری فونٹ کا کہنا ہے کہ نرم، آرام دہ اور کشادہ جوتوں میں پائوں محفوظ رہتا ہے اور بہت سی بیماریوں سے بچا رہتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ جوتوں کاانتخاب کرتے ہوئے اگر چند احتیاطی تدابیر اختیار کرلی جائیں تو جوتوں کے غلط انتخاب سے بچا جاسکتا ہے۔
پاؤں کے ماپ میں عمر کے ساتھ تبدیلی
پائوں کے ماپ میں عمر کے ساتھ تبدیلی آتی رہتی ہے اس لئے ضروری ہے کہ ہر بار نہیں تو کم از کم سال میں ایک مرتبہ ضرور پائوں کا ماپ چیک کرلینا چاہیے۔ تقریباً 66فیصد لوگوں کا ایک پائوں دوسرے پائوں سے قدرے بڑا ہوتا ہے۔ ایسے لوگوں کو جوتا خریدتے ہوئے بڑے پائوں کے ساتھ کا جوتا خریدنا چاہیے۔ دوسرے پائوں کے جوتے میں انرسول ڈال کر اس کا سائز کم کیا جاسکتا ہے۔
دن بھر کے کام کاج اور دوڑ بھاگ کے دوران صبح کے مقابلے میں پائوں شام تک قدرے سوج جاتے ہیں جسے عام طور پر محسوس نہیں کیا جاتا تاہم جوتا خریدنے کا بہترین وقت شام کا ہی ہے جب آپ کا پائوں اپنے انتہائی سائز پر پہنچا ہوا ہو۔ ایسے وقت میں خریدے ہوئے جوتے کبھی تنگ محسوس نہیں ہوتے اور پائوں کو آرام ملتا رہتا ہے۔
پائوں کا ماپ ساتھ رکھئے
ممکن ہے یہ بات آپ کو احمقانہ لگے کہ جوتوں کی خریداری کیلئے گھر سے نکلنے سے پہلے ایک کاغذ پر اپنے پائوں کا نقشہ اتارلیں جس میں پائوں کی لمبائی چوڑائی درست انداز میں ظاہر ہو۔ جوتوں کا انتخاب کرتے ہوئے اپنے ساتھ لائے ہوئے ماپ سے جوتے کی چوڑائی کو ناپ کر دیکھئے۔ اگر یہ چوڑائی آپ کے ماپ سے کم ہے تو کسی ایسے دوسرے جوتے کا انتخاب کیجئے جس کی چوڑائی آپ کے پائوں کے چوڑائی کے برابر ہو۔اس کی وجہ یہ ہے کہ جوتوں کی لمبائی کے ساتھ ان کی چوڑائی مختلف ہوتی ہے۔ ایک ہی سائز کے جوتے کی چوڑائی تین انچ سے ساڑھے تین انچ یا چار پانچ تک ہو سکتی ہے۔ آپ ایسے جوتے کا انتخاب کریں جو آپ پائوں کی چوڑائی کے مطابق ہو۔
فٹنگ چیک کریں
جب آپ جوتے کا انتخاب کریں تو جوتا پہننے کے بعد کھڑے ہوکر دیکھیں کہ آپ کا انگوٹھا جوتے کی ٹو سے نہیں ٹکرا رہا ہے۔ یاد رکھئے کہ آپ کے پہنے ہوئے جوتے کی ٹو اور انگوٹھے کے درمیان ایک انگوٹھے کی موٹائی جتنا فاصلہ ہونا چاہئے۔ اونچی ایڑی کے جوتوں میں اس فرق کو ضرور ملحوظ رکھنا چاہئے کیونکہ چلتے ہوئے پائوں کا بوجھ انگوٹھے کی جانب ہوتا ہے۔
نئے جوتے کے انتخاب کے بعد جوتے پہن کر چہل قدمی کرکے دیکھئے تاکہ آپ کو اندازہ ہوسکے کہ جوتا کہیں سے تنگ تو نہیں ہے۔ اس کے علاوہ اپنے پنجے اونچے کر کے بھی دیکھئے تاکہ آپ کو اندازہ ہوسکے کہ آپ کے پائوں اٹھا کر چلنے سے انگوٹھا ٹو سے نہ ٹکرا رہا ہو۔
پائوں کا سائز
واشنگٹن ڈی سی کے پوڈیاٹرسٹ (پائوں کا معالج) آرنلڈر یوک کا کہنا ہے کہ عمر بڑھنے کے ساتھ ساتھ پائوں کا سائز بھی بڑھتا رہتا ہے اور یہ سائز نصف سے تین سائز تک پہنچ سکتے ہیں۔ عمر کے علاوہ پائوں بڑھنے کے اسباب میں حمل اور وزن بڑھنے کا سبب بھی شامل ہے۔ مہناٹن پیج کے آرتھوپیڈک فٹ اینڈ اینکل سینٹر کی ڈائریکٹر کورل فرلے کا کہنا ہے کہ حاملہ خواتین میں حمل کے دوران رطوبتوں اور خون کے حجم میں اضافہ کی وجہ سے جسم کے بہت سے حصے بڑھ جاتے ہیں۔ اس بڑھوتوی کا اثر پائوں پر بھی ہوتا ہے اور اس سے پائوں کے سائز میں 25فی صد تک اضافہ ہوسکتا ہے۔ کورل فرالے کا کہنا ہے کہ عموماً وضع حمل کے بعد خواتین کے پائوں چوڑے ہو جاتے ہیں بعض خواتین میں تین چار بچوں کی پیدائش کے بعد پائوں کا سائز مستقل طور پر بڑھ سکتا ہے۔
پائوں میں ایڑھی اور انگلیوں کے جوڑوں کے ابھار کے درمیان اندرونی جانب قوس نما خلا ہوتا ہے۔ یہ قوس پائوں میں لچک پیدا کرتا ہے اور اسپرنگ کا کام کرتا ہے۔ لیکن عمر بڑھنے کے ساتھ اس قوس کی گہرائی کم ہونے لگتی ہے اور پائوں کا تلوا سیدھا ہونے لگتا ہے جس کی وجہ سے پائوں کی چوڑائی اور لمبائی بڑھ جاتی ہے۔
لاس اینجلس کے سیڈرز سنائی میڈیکل سینٹر کی پوڈیاٹرسٹ نورین اوسویل کا کہنا ہے کہ جب جسم کا وزن بڑھنے لگتا ہے تو پائوں کے سائز پر بھی اثر ہوتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عموماً 20پونڈ یا اس سے زیادہ وزن بڑھنے کی وجہ سے تھوڑے عرصے میں ہی پائوں میں ٹوٹ پھوٹ کا عمل شروع ہو جاتا ہے جس سے پائوں کا سائز تبدیل ہو جاتا ہے۔
پائوں کے امراض اور تدارک
عدم توجہی اور نگہداشت نہ ہونے کی وجہ سے بیشتر لوگوں کے پائوں مختلف عارضو ں کا شکار رہتے ہیں جبکہ تھوڑی سی توجہ اور کوشش سے ان تکالیف سے نجات حاصل کرنا کوئی مشکل کام نہیں ہے۔

 

 

Ubqari Magazine Rated 3.5 / 5 based on 735 reviews.