Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

حسینؓ کو ساری دنیا آج فاتح کہہ رہی

ماہنامہ عبقری - جولائی 2019ء

اہل بیت ؓکون ہیں؟:ـ میرے آقا سرورِ کونینﷺ کے سارے رشتے داروں نے اسلام قبول نہیں کیا تھا۔سارے بنو ہاشم اور قریش نے اسلام قبول نہیں کیا تھا، ہم ان کو اہل بیت رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین نہیں کہتے تھے بلکہ اہل بیتؓ انہیںکہتے ہیںجو میرے آقاﷺ کے اہل خانہ میں سے ہیں۔اہل بیت میں امہات المؤمنین ہیں، حضرت علی رضی اللہ عنہٗ کا گھرانہ ہے اوربی بی فاطمہ رضی اللہ عنہا کا گھرانہ ہے۔ یہ سارے اہل بیت اس لیے کہلاتے ہیں کہ انہوں نے اپنے علم کی نفی کی اور اللہ والے علم کا اثبات کیا۔
حضرت علی کرم اللہ وجہہ کو اللہ نے عقل ودانش اور علم و حکمت بہت عطاکی تھی، حضرت علی کرم اللہ وجہہ نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بعد دنیا کے داناترین انسانوں میں سے تھے۔ آپ کاعلم وحکمت کے اعتبار سے بھی بہت اونچا مقام تھا۔ رسول اللہ ﷺ کے ابو طالب کے علاوہ اور چچا بھی تھے اور ان کی اولاد بھی تھی! ابولہب کے دو بیٹے تھے جنہوں نے میرے آقا کملی والےﷺکی بیٹیوں کو طلاق دے دی تھی۔ ایک کتاب میں لکھا ہے کہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ دنیا کے خوش قسمت انسان ہیں جنہوں نے کملی والےﷺ کو مانااور آج ان کی وجہ سے سارا جہاں اپنے بیٹوں کا نام علی رکھ رہا ہے۔ حضرت علی کرم اللہ وجہہ نے اپنے علم کی نفی کی اوراللہ والے علم کو حقیقی کہا ۔
اپنے علم کی نفی کریں:میرے محترم دوستو! اپنے ذہن کے اندر ، اپنی عقل کے اندر، اپنے دماغ کے اندر اور اپنے دل کے اندر کی سوچوں میں ایک بات کافیصلہ کریں کہ ہم نے اللہ والے علم کو مان کے چلنا ہے، اللہ کی محبت کو دیکھ کے چلنا ہے۔ ہماراعلم نفی ہے، اللہ کا علم کامل ہے اور ہمارا علم میں جو نفع نظر آرہا ہے وہ نفع نہیں بلکہ دھوکہ ہے۔ اگر میرا اللہ جس چیز کوکہہ دے کہ یہ حرام ہے تو وہ حرام ہے ۔یاد رکھیئے گا حرام سے کبھی نسلیں نہیں پلتیں، حرام سے کبھی چین نہیں آتا، حرام سے کبھی سکون نہیں آتا۔ دو چیزوں کے بارے میں باربار میں عرض کررہا ہوں، اپنی عقل اور اپنا دل اللہ کو دینا ہے ۔
حقیقی کامیابی:اللہ والو!ہمارے د ل میںبعض اوقات یہ سوچ آتی ہے کہ ہمارا کاروبار وسیع ہوجائے، میرے دوستو کاروبار بڑھانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔مگر اس سے پہلے یہ دیکھیں کہ میرے رزق کے جو ذرائع ہیں اور جومیں کاروبار کررہا ہوں اس میں حلال کے راستے کون سے ہیںاور حرام کے راستے کون سے ہیں۔ میں آپ کو یہ نہیں کہوں گا کہ آپ اچھا گھر، اچھی گاڑی نہ لیں ۔ اگر اللہ پاک نے رزق حلال طیب اور طاہر دیا ہے تو ضرور لینی چاہیے۔ اگر عقل میں علم الٰہی ہوگا اور دل میں عشقِ الٰہی ہوگا اور اگر عقل میں رسالت مآبﷺ کی محبت کی سوچیں ہونگی اور دل میں عشقِ مصطفٰےﷺ ہوگاتو پھر میرے دوستویہ انسان اپنے کاروبارکو بڑھانے سے پہلے یہ سوچے گا کہ حلال کے راستے کون سے ہیں اور حرام کے راستے کون سے ہیں۔وہ کسی دوسرے کی ہرے گھاس کی طرف متوجہ نہیں ہوگا بلکہ اپنی سوکھی گھاس پر اکتفا کرے گا۔
تاریخ نے بتایا ہے کہ جو حضرات کربلا کے اندر شہید ہوگئے اللہ جل شانہ ٗنے انہیں سدا بہار رکھا ہے۔ بظاہر وہ ناکام ہوگئے، انکا گھر لٹ گیا،انکے قافلے ختم ہوگئے، انکے بچے ذبح ہوگئے، انکے روزے بھی نہ کھل سکے، ان کو فاقے آگئے۔ وہ قافلہ مدینہ منورہ سے چلا تھامگر سوائے چند افراد کے مدینہ منورہ واپس نہ جاسکا۔ بظاہر وہ ناکام ہوگئے لیکن اللہ کے لئے اور اللہ کے احکامات اور سرورِ کونینﷺ کی محبت کو بچاتے بچاتے لٹ جانے والے حسین رضی اللہ عنہٗ کو ساری دنیا آج فاتح کہہ رہی ہے ۔ دنیا یزید کو فاتح نہیں کہہ رہی، اس کی وجہ یہ ہے کہ یزید کے پاس اقتدار تھا، مال تھا، حکومت تھی، لیکن اللہ نہیں تھا اور اس کا حبیبﷺ نہیں تھا۔
اپنی عقل کو ، اپنی سوچوں کو، اپنے علم کو، اللہ کے تابع کردیں اور اپنے دل کو ، اپنے جذبے کو ، اپنی چاہتوں کو اور اپنی خواہشات کو اللہ اور اس کے رسولﷺ کے تابع کردیں۔ میری سوچ،سوچ نہیں ہے ہو سکتا ہے میرے دل میں اٹھنے والی سوچیں بظاہربہت اچھی سوچیں ہوں،لیکن ان سوچوں کے اندر اگر اللہ تعالیٰ ہے تو میں کامیاب انسان ہوں اگر ان سوچوں میں اللہ نہیں ہے تومیں ناکام انسان ہوں۔میرے دل کے اندر اٹھنے والی چاہتیں ہیں اور اگر ان چاہتوں کے اندر اللہ ہے تو میںکامیاب انسان ہوں اگر اللہ نہیں ہے تو میںناکام انسان ہوں۔
دل و دماغ اللہ کو دیں:اللہ والو!دل اور دماغ جسم کے دو قیمتی حصے ہیں ان کو اللہ کے حوالے کرنے سے اللہ پاک دنیامیں جنت کا مزہ دیتے ہیںاور رزق میں وسعت دیتے ہیں۔اللہ کی نعمتیں بغیر مانگے ملنا شروع ہو جائینگی، اللہ کی شفقتیں،عطائیں ،رحمتیں اوروسعتیں بیکراں ہو جائینگی اپنا دل اور دماغ اللہ کے حوالے کر کے دیکھیں تو سہی! دو برتن اللہ پاک کو دے کر عرض کریں کہ :یا اللہ یہ دو برتن تونے دیئے ہیںجو بہت قیمتی ہیں۔کتابوں میں لکھا ہے کہ: جس مٹی سے اللہ پاک نے آدم علیہ السلام کا جسم بنایا اسی بچی ہوئی مٹی سے اللہ پاک نے کھجور بنا دی ،اسی لیے انسان ازل سے ابد تک کھجوروںسے خاص تعلق رکھتا ہے۔(جاری ہے)

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 700 reviews.