رمضان المبارک تسبیح خانہ میں گزارنے والے مقیمین کے ساتھ حضرت حکیم صاحب وقتاً فوقتاًمختلف مجالس کا انعقاد فرماتے ر ہے‘جس میں لوگ اپنے روحانی و طبی تجربات و مشاہدات بے تکلف کھڑے ہوکر بیان کرتے ‘ وہ تمام آزمودہ در آزمودہ دلوں کے راز قارئین عبقری کے فائدہ کیلئے شائع کیے جارہے ہیں۔
نظر کی کمزوری کے لئے:رمضان المبارک میں درس کے بعد ہونے والی محفل میں ایک صاحب اپنا مشاہدہ سنانے کیلئے اٹھے اور بولے: میری بائیں آنکھ کی نظر ساڑھے تین نمبر کی کمزور تھی ۔ رمضان کی 2 تاریخ کو چیک کروائی ۔ شیشہ ٹوٹ گیا تھا اب ڈھائی پر آ گئی ہے ۔ میں ٹوٹکہ یہ استعمال کرتا ہوں کہ نماز پڑھنے کے بعد اپنی مسواک کو اپنی دونوں آنکھوں پر پھیرتا ہوں‘ اس مسواک (اپنی جیب میں سے مسواک نکال کر سب کودکھاتے ہوئے)کی برکت سے میری نظر کی کمزوری ایک نمبرکم ہوگئی ہے۔میری عمر 61 سال ہے۔
موروثی عینک ٹوٹ گئی!نظر بالکل ٹھیک:ایک صاحب نے بتایا:سونف کو توے پر تھوڑا سا گرم کریں ‘پھرکسی برتن میں ڈال کر مسلیں گے تو اس کے اوپر کا چھلکا اتر جائے گا تو اس میںسے چاول کی طرح باریک دانہ نکلے گا‘ جس کو سونف کا چاول کہتے ہیں اس کو پیس لیں ۔ اب سونف کے چاول کے ہم وزن گلوکوز لے کر دونوں کو مکس کرلیں‘ بڑوں کیلئے دو چائے کےچمچ دودھ کے ہمراہ اور چھوٹوں کیلئے ایک چائے کا چمچ دودھ کے ہمراہ لیں ۔ دودھ میں میٹھا نہیں ڈالنا‘ اس سے معدے کا نظام بہت اچھا ہو جاتا ہے‘ ہاتھوں کی ہتھیلیاں اور پاؤں کے تلوےجلتےہوں وہ بھی ٹھیک ہوجاتے ہیں اور نظر بھی صحیح ہو جاتی ہے ۔ بچوں کے لئے مسلسل تین ماہ استعمال کریں ۔ میرےبھانجے کو باپ کی طرف سے موروثی عینک تھی ۔ وہ موروثی عینک ختم ہو گئی اور نظر ٹھیک ہو گئی ۔ایک چھٹانک سونف کو پیس کر اس کے چاول نکال کر ان کو پیس کرہم وزن گلوکوز میں ملا کرایک ڈبے میں رکھ دیں اور بڑوں اور بچوں کودرج بالا طریقے سے استعمال کراتے رہیں۔
چونا لگایا گردن کے موہکے ختم:محترم شیخ الوظائف! میری گردن میں موہکے تھے‘ نائی سے ریزر سے کٹوائے‘ چند دنوں بعد پھرسے ہو گئے ۔ میں نے نائی سےدوبارہ کٹوائے مگر پھر بھی ختم نہ ہوئے۔ پان فروش سے چونا لیا‘(جو وہ پان پر لگاتے ہیں) ماچس کی تیلی سے موہکوں کے اوپر چند دن لگایا۔ کچھ عرصہ کے بعد دیکھا تو جگہ سرخ ہو گئی اور کچھ عرصہ کے بعد نشان ہی ختم ہو گئے اب کوئی نشان نہیں ہے ۔
دل کے مریض کی بے چینی ٹوٹکہ سے ختم:میرے سُسردل کے مریض ہیں اور ان کی پمپنگ بہت کم ہے جس کی وجہ سے ان کو نیند بالکل نہیں آتی اور ہر وقت بے چین رہتے ہیں ۔ اس کے لئے ہم نے حکیم صاحب کا ایک رمضان المبارک میں بتایا نسخہ استعمال کروایا۔ وہ اس طرح ہے کہ تخم بالنگو(جسے تخم ملنگا بھی کہتےہیں)اور گوند کتیرا یہ دونوں ایک ایک چھٹانک لے کر مکس کرلیں۔ ایک چمچ لے کر گرمیاں ہوں تو ٹھنڈے دودھ میں بھگو کر پانچ سے دس منٹ رکھ لیں اور پھر مکس کرکے پلا دیں۔یا رات کو بھگو کر رکھ لیں اور صبح مکس کرکے پی لیں۔اس کے ساتھ اگر دودھ میں مشروب عبقری کا ایک چمچ ڈال کر پیاجائے تو سونےپر سہاگہ والی بات ہوجاتی ہے۔ انتہائی لذیذ مشروب تیار ہوتا ہے۔ ہم نے ان کو یہی مشروب استعمال کروایاان کی بے چینی بھی ختم ہو جاتی ہے اور دوسرا ان کو نیند بہت اچھی آتی ہے ۔
شیخ الوظائف نے بتایایورک ایسڈ کا آسان ترین علاج: ایک بیماری ہے یورک ایسڈ اس سے جسم میں درد بڑھ جاتا ہے ۔ ڈاکٹر کی دوائی سے معدہ خراب ہو جاتا ہے تو اس کے لئے ایک ٹوٹکہ ہے ۔ھوالشافی:نیاز بو (جس کو پبری بھی کہتے ہیں) عربی میں اس کا نام ہے ریحان تو اس کے پتوں کی چٹنی پودینے کی طرح بنا لیں ۔ 5 یا 7 دن کھانے کے ساتھ کھائیں تو ان شا ء اللہ یورک ایسڈ ختم ہو جائے گا ۔ ہلکا نمک اور ہلکی سی مرچ ڈال کر بنائیں ۔ اگر سبز مرچ کا زمانہ ہو تو سبز ڈال دی جائے ورنہ سرخ ڈال دی جائے ۔ جوڑوں کا درد بھی نہیں ہوتا جسم میں درد بھی نہیں ہوتا ۔میرے والدکو شوگر کا زخم اور دوست کا یورک ایسڈ: محترم شیخ الوظائف!میرے والد کو شوگر ہے کبھی کبھی پائوں پہ چوٹ بھی لگ جاتی ہے ۔ زخم بھی ہو جاتا ہے ۔ وہ کھانے کے ساتھ ادرک کا استعمال زیادہ کرتے ہیں ۔ ادرک سے کمر کا درد بھی ختم ہو جاتا ہے اور زخم بھی جلدی بھرجاتا ہے۔ ایک اور ٹوٹکہ میرا آزمودہ ہے وہ یہ کہ میرا ایک دوست ہے۔ اس کو گردے میں کافی دیر سے درد ہو رہا تھا ۔ یورک ایسڈ کا بھی مسئلہ تھا اور اس کاپیشاب بھی رکا ہوا تھا ‘ میں نےاسے تیز پتی کا قہوہ بنا کر دیا‘ چینی بالکل نہیں ڈالی تو اس کے پینے سے اس کا پیشاب جاری ہوگیااور درد بھی ختم ہو گیا ۔
بچوں کے اسہال کیلئے انڈے کی سفیدی کا استعمال: محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!میری بیگم میری نواسی کو پال رہی ہیں‘ وہ جب ایک سال کی ہوئی تو اس نے دانت نکالنے شروع کردئیے ۔ اس کے ساتھ ہی اس کو اسہال شروع ہوگئے اور اتنے زیادہ ہوئے پریشان ہوکر ڈاکٹر کے پاس لے گئے ۔ اس نے تقریبا ً 1200کی ادویات لکھ دیں ۔چند دن استعمال کروائیں مگر فائدہ نہ ہوا۔ میرے والد حکیم تھے‘ مجھے اچانک یاد آ گیا ۔ جب بچوں کی ایسی حالت ہوتی تھی تو وہ دیسی انڈے کی سفیدی نکال کر اس میں پانی ڈالتے تھے‘ اس کو پھینٹ کر اس کی جھاگ ہٹا لیتے‘ پھر پھینٹتے پھر جھاگ ہٹا دیتے‘ تیسری مرتبہ کے بعد جو پانی بچ جاتا وہی پانی تھوڑا تھوڑا پلاتے توبچوں کے پاخانے ٹھیک ہوجاتے۔ہم نے یہی ٹوٹکہ آزمایا بچی صحت یاب ہوگئی۔
خونی بواسیر کے لئےبہترین ٹوٹکہ:محترم شیخ الوظائف السلام علیکم! میرے پاس خونی بواسیرکا ایک بہترین ٹوٹکہ ہے۔ھوالشافی: سرخ پھٹکڑی لے لیں۔ (یاد رہے پھٹکڑی دو طرح کی ہوتی ہے ‘ایک بالکل سفید ور ایک سرخ پھٹکڑی)سرخ پھٹکری کاپائوڈر بنا لیں اور ایک چائے والا چمچ اس پاؤڈر کالیں اور اس کے اوپر ایک گلاس دودھ پی لیں تو خونی بواسیر سے ہمیشہ کے لئے جان چھوٹ جائے گی۔ میں نے یہ ٹوٹکہ بے شمار پر آزمایا الحمدللہ سب کو اللہ پاک نے شفاء سے نوازا ہے۔
نظر کیلئے بہترین چیز:میں نے یہ ٹوٹکہ عبقری میں پڑھا تھاکہ زرشک شیریں نظر کی کمزوری‘ اعصاب کی کمزوری اور جس کا جگر خون نہ بناتا ہو ان سب کے لئے بہت زبردست ہے ۔ میں نے کئی لوگوں کو استعمال کروایا خود بھی استعمال کیا بہترین رزلٹ پایا اس کے استعمال کا طریقہ یہ ہے ۔ایک چمچ صبح زرشک شیریں دودھ کے ساتھ لیں اور چبا چبا کے کھانی ہے‘ اسی طرح ایک چمچ شام کو دودھ کے ساتھ چبا چبا کر کھانا ہے۔ یہ نظراور اعصاب کے لئے بہترین چیز ہے ۔بھڑ یا مکھی کاٹ جائے تو فوراً یہ ٹوٹکہ آزمائیں:جس کو بھڑ یا مکھی جس جگہ کاٹے اس متاثرہ جگہ پر لوہا یا لوہے کی بنی ہوئی کوئی چیز بھی ہو چُھری وغیرہ اس جگہ پر اچھی طرح مل لیں ۔ تین چار منٹ بعد نہ درد ہو گا اور نہ ہی نشان رہے گا۔ ان شاء اللہ۔
موروثی بواسیر تین دن میں ختم:ہمارے خاندان میں بواسیر موروثی بیماری ہے ‘میری خالہ کی عمر تقریبا ً 70 سال ہے۔ بوڑھی عورت ہے‘ ان کو بواسیرتھی‘ میں نے ان کو روحانی پھکی دی ۔ انہوں نے دو تین دن چنے کے برابرکھائی ۔ ان کی بواسیر کی بیماری ختم ہو گئی ۔معدہ کی بیماری اچانک ختم:محترم شیخ الوظائف!میرا عبقری سے تعلق 2010 میں بنا ۔ اس سے پہلے میرے دوست کو معدے میں تکلیف تھی‘ ہم اکٹھے بیٹھے تھے تو سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ کیا کریں۔ اچانک ایک دن دل میں خیال آیا کہ ہلدی اور سفید زیرہ بزرگوں سے سنتے آئے ہیں کہ وہ معدے کے لئے اچھے ہوتے ہیں ۔ میرے دماغ میں اچانک خیال آیااور میں نے اس کی چھوٹی انگلی(چیچی) کے برابر ہلدی اور تھوڑا سا بالکل ناخن کے برابر سفید زیرہ لے کر اس کی پھکی بنا کر اس کو کھلا دی تو اس کے 10 منٹ کے اندر اندر اس کے معدے کا درد ٹھیک ہو گیا اور اللہ تعالیٰ نے شفا ء دی ۔افطاری کے بعد ہونے والی بے چینی کا علاج:افطاری کے بعد اکثر لوگ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں جس سے معدے میں گیس ‘تبخیر‘ جلن اور ایسی ڈکار آنا کہ ابھی الٹی آئے گی ۔ حکیم صاحب کا ایک نسخہ میں نے عبقری میںپڑھا کہ تخم بالنگو اور دیسی شکر والا ۔ وہ میں نے پینا کرنا شروع کیا اور شربت میں ہمیشہ افطاری میں پیتا ہوں۔اس سے یہ فائدہ ہوا کہ نہ تبخیر ہے‘ نہ الٹی ہے‘ نہ معدے کی جلن ہے۔ اس سے طبیعت بالکل فریش رہتی ہے ۔ تراویح میں بوجھل رہتا تھا نیند آتی تھی اب تراویح میں بالکل چست رہتا ہوں ۔
ترکیب : ۔ برائون شکر پانچ چمچ اور ایک چمچ بالنگو کا شربت بنایا ایک لٹر پانی میں صبح کو بھگو کر افطار میں استعمال کیا ۔ اس سے نہ کھٹے ڈکار ہیں نہ معدے کی تبخیر ہے نہ بوجھل پن ہے نہ ہی جسم میں درد ہے۔منہ میں چھالے ہیں تو پان والے کے پاس جائیں:منہ کے اندربعض لوگوں کو اکثر گرمیوں میں اور خاص کر رمضان المبارک میں چھالے بن جاتے ہیں‘سومو جل وغیرہ لگانے سے آرام نہیں آتا تو پان والے کی دوکان سے کتھا لے کر چھالوں پر لگانے سے منہ کے چھالے ختم ہو جاتے ہیں‘ میں نے خود آزمایا ہے ۔میری زندگی کا ناقابل فراموش واقعہ:محترم شیخ الوظائف! میں آپ کے تمام درس بہت شوق سے سنتا ہوں‘ آج تراویح کے بعد آپ کا درس سن رہا تھا تو یہ واقعہ میرے ذہن میں آیاجو کہ میری زندگی کا ناقابل فراموش ہے ۔
میں انگلینڈ میں رضاکارانہ طور پر 4ہائی اسکولوں میں جاکر اسلامک اسٹڈیز کے لیکچر دیتا تھا ۔ مجھے اس کی تنخواہ نہیں ملتی تھی۔ ایک ہائی اسکول میں میرے سال میں 8 لیکچر ہوتے تھے ۔ اسلام کے بارے میں انفارمیشن دینی ہوتی تھی کہ اسلام کیا ہے تو جب میرا دوسرا لیکچرتھا تو میں نے 25 منٹ لیکچر دیا اور 5 منٹ دیئے کہ اگر سوال ہو تو مجھ سے پوچھیں ۔ اب یہ پتہ تو نہیں ہوتا کہ سٹوڈنٹس کیا سوال پوچھتے ہیں لیکن ایک اسٹوڈنٹ تھا اس کا نام تھا مارک لوئیس وہ A لیول کا اسٹوڈنٹ تھا‘ 17 یا 18 سال کی عمر کا جوان تھا اس نے مجھے کہا کہ ہمارے اسکول میں جب ڈنر کا موقع ہوتا ہے تو مسلمان سور(خنزیر) کا گوشت نہیں کھاتے‘ جس وقت آپ کے نبی( ﷺ )نے اسلام کی تبلیغ شروع کی تھی اس زمانے میں ویٹرنری ڈاکٹر نہیں ہوتا تھا ۔ دوسرا یہ کہ وہاں فریج نہیں ہوتا تھا‘ اب جو ویٹرنری ڈاکٹر ہیں‘ وہ چیک کرتے ہیں کہ اس میں کوئی بیماری تو نہیں اور وہ اس کو پاس کرتے ہیں اور اس پر مہر لگاتے ہیں اور تب جا کر دکانوں پر سور کا گوشت بکتا ہے اور پھر یہ ہے کہ اس کو فریج میں رکھتے ہیں تا کہ اس میں کوئی بیماری پیدا نہ ہو ۔ اب آپ کے بچے کیوں نہیں کھاتے ؟ خیر اس نے سوال کیا میں نے سنا اللہ تعالیٰ نے فوری طور پر میرے ذہن میں یہ بات ڈال دی۔ میں نے کہا: جس قسم کی چیزیں آپ کھائیں آپ کی نیچر میں اس قسم کی تبدیلیاں آ جاتی ہیں‘ میں نے کہا :آپ دیکھیں جو سبزیاں کھاتے ہیں عام طور پر ان کے بارے میں مشہور ہے کہ لڑائی کم کرتے ہیں اور جو گوشت کھاتے ہیں وہ جنگیں زیادہ کرتے ہیں ۔ میں نے کہا آپ کی تاریخ میں دیکھ لیں ۔
ہر 25 سال کے بعد یورپ والے آپس میں لڑتے ہیں اب اقوام متحدہ بن گئی ہے تو آپ لڑائی نہیں کر رہے لیکن یہ ہے کہ آپ تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو یورپ کا ہر ملک 25 سال بعد لڑائی شروع کر دیتا ہے اور پھر یہ ہے کہ شراب بھی ایک خوراک ہے‘ جب آپ شراب پیتے ہیں تو آپ دوسرے کو گالی دیتے ہیں ۔ لڑائی شروع کر دیتے ہیں میں نے کہا : اگر آپ کو دیکھنا ہو تو ہسپتال میں آ جائیں جہاں میری ڈیوٹی ہوتی ہے تو صبح کم از کم 15 یا 20 ایسی عورتیں آتی ہیں کہ جن کی آنکھ کے نیچے کی جگہ نیلی ہوئی ہوتی ہے تو جب میں ان سے سوال کرتا ہوں یعنی ان سے پوچھتا ہوں کہ آپ کو کیا ہوا ہے ؟ وہ کہتی ہے کہ میرے خاوند نے رات کو شراب پی ہوئی تھی میں نے اس سے بات کی تو اس نے غصہ میں مکا مارا اور میری آنکھ سوج گئی ہے تو میں نے کہا کہ یہ چیزیں کھانے سے آپ کا کردار بدل جاتا ہے ۔ آپ کی سوچ بدل جاتی ہے تو اس لئے جو لوگ سور کا گوشت کھائیں گے وہی کیریکٹر میں چیزیں پیدا ہوں گی جو سور میں ہیں ایک تو وہ گندگی کھاتا ہے اور آپ بھی گندگی سے پرہیز نہیں کریں گے اور دوسری بات یہ ہے جانوروںمیں شہوت کے اعتبار سے سب سے بے حیا جانورسور ہے(مزید وضاحت یہاں بیان نہیں کی جاسکتی) دیکھیں دُنیا کے جتنے باقی جانور ہیں وہ اگر کسی کی مادہ کے پاس دوسرا جانور آئے تو اس کے ساتھ لڑنے مرنے پر تیار ہوجاتا ہے کہ تم کیوں آئے ہو ؟ یہ مادہ میری ہے جبکہ سور ایسا نہیں کرتے۔ میں نے کہا کہ جو لوگ سُور کا گوشت کھائیں گے ایک تو یہ کہ وہ گندگی سے ان کو نفرت نہیں ہو گی اور دوسرا یہ کہ ان کے خاندان میں سور کی خصلتیں پیدا ہوجاتی ہیں اور اس طرح آپ کی فیملی میں طلاق کے واقعات بے شمار ہوں گے‘ گھر میں بے حیائی انتہا کو چھورہی ہوگی‘ لڑائیاں ہوں گی‘ جھگڑے ہوں گے اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ 24 گھنٹے کام کرے گا پھر بھی آپ کے مسائل ختم نہیں ہوں گے تو جب میں نے یہ باتیں کیں تو میں نے کہا اگر آپ کا میرے اوپر اعتماد نہیں ہے تو بریڈ فورڈ کےفارمرہیں اس کے پاس آپ چلے جائیں‘ یہاں بے شمار فارمر ہیں اس سے کہیں کہ مسٹر حیات نے جو بات کہی ہے وہ صحیح ہے یا نہیں اور اگر کہے کہ اس نے جھوٹ بولا ہے تو جو سزا کہیں وہ میں اس کلاس میں لینے کو تیار ہوں ۔اگر آپ کو اپنے ملک میں امن چاہیے اور آتشک اور سوزاک کی بیماریاں چاہتے ہیں کہ کم ہوں تو پھر آپ کو اپنی عادتوں کو بدلنا پڑے گا تو اس کا اس نے کوئی جواب نہیں دیا لیکن اس کلاس میں 25 کے قریب بچے تھے جس میں سے چار مسلمان تھے تین لڑکیاں اور ایک لڑکا باقی سارے انگریز تھے یا کہ انڈین تھے پیریڈ کے ختم ہونے کے بعد چاروں مسلمان بچے دوڑ کر میرے پاس آئے اور کہا سر دل چاہتا ہے آپ کو چوم لیں کیونکہ یہ جو عورت ہے( آر ای کی ٹیچر جو تھی وہ بھی بیٹھی ہوئی تھی) یہ ہمیشہ اسلام کے خلاف کوئی نہ کوئی بات کرتی ہے لیکن ہم چونکہ سٹوڈنٹس ہیں‘ بول نہیں سکتے لیکن آج آپ نے دلیل کے ساتھ بات کرکے ان کا منہ بند کیا ہے‘ ہمارے خیال کے مطابق یہ کافی دیر تک اسلام کے خلاف بات نہیں کریں گے۔ بہر حال وہ پیریڈ ختم ہو گیا میں چلا گیا تو دو دن کے بعد مجھے خط ملا ہیڈ ماسٹر کی طرف سے کہ جو آپ کے چھ لیکچر ہیں وہ ہم ختم کرتے ہیں ۔ اور آپ آئندہ لیکچردینے کے لئے نہ آیا کریں بعد میں مجھے پتہ چلا کہ وہ A لیول کے لڑکوں نے ہڑتال کر دی کہ آپ مسٹرحیات کو دوبارہ بلائیں ہم اسی سے پڑھنا چاہتے ہیں لیکن اسٹاف کی باقاعدہ میٹنگ ہوئی انہوں نے مجھے بلایا اور وہ آر ای کی جو عورت ٹیچر تھی اس نے کہا اگر یہ مسٹریہاں لیکچر دے گا تو A لیول کے بچوں کو یہ مسلمان کر دے گا اس لئے میں نہیں چاہتی کہ یہ آ کر یہاں لیکچر دے تو وہ ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ آپ پلیز مان جائیں ۔ آپ اس لڑائی جھگڑے کو بڑھائیں نہیں تو آپ نہ آیا کریں‘ میں نے کہا یہ ٹھیک ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں‘ مجھے کہیں کہ آپ لیکچر دیں‘ آپ کے پاس کوئی اس کا سائنٹفک جواز ہے تو وہ مجھے دیں پتہ چلے کہ آپ صحیح ہیں اور میں غلط تو اس نے کہا اس کا کوئی جواب ہمارے پاس تو ہے نہیں ہماری میٹنگ ہوئی ہے ہم نے ڈسکس بھی کیا ہے لیکن ہم کیا کر سکتے ہیں؟ ہم انگریزوں کو یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ سور نہ کھائیں ساری قوم کھاتی ہے اور یہ آتشک کے جو مریض ہیں وہ بھی یہاں بے شمار ہیں ۔
کلینک میں میرے دو سیشن ہوا کرتے تھے ایک بروز صبح دس بجے سے لیکر دوپہر بارہ بجے تک اور دوسراجمعرات کوشام ساڑھے پانچ بجے سےساڑھے سات بجے تک کم از کم ہر سیشن میں 25 کے قریب مریض آتے ہیں‘ یہ سارے وہ ہیں جو مختلف عورتوں کے پاس جاتے ہیں یا عورتیں جو ہیں وہ مختلف مردوں کے پاس گئی ہیں ۔ یہ بیماری ایک عام بیماری ہے تو سور کے کھانے کی ایک وجہ یہ ہے چونکہ میں نے عملی طور پر ادھر تقریبا ً ساڑھے اٹھائیس سال گزارے ہیں میں نے سوچا کہ آپ کو بتائوں کہ اس لحاظ سے اسلامی معاشرہ انتہائی شاندار معاشرہ ہے‘ آتشک اور سوزاک کی بیماری شاید ہی ہوں یہاں پر لیکن اس طرح نہیں ہے جس طرح کہ یورپ میں ہے جس طرح نزلہ زکام یہاں عام بیماری ہے اسی طرح وہ بیماریاں ادھر عام ہیں ۔
بواسیر کی تکلیف اور بارش کا پانی:بواسیر کی تکلیف اس سے اللہ تعالیٰ معاف کرے ‘میرے اوپر یہ بیماری گزری ہوئی ہے ۔ اتنی شدید بیماری ہے کہ کھانا کھاتے ہوئے میں اٹھ جایا کرتا تھا‘ اتنی سخت ٹیسیں اٹھتی تھیں ۔ دوائیاں کھا کھا کر میں بڑا تنگ آ گیا ۔ حضرت حکیم صاحب کا بارش کے حوالے سے ماہنامہ عبقری میں طبی آرٹیکل پڑھا جو کہ چند اقساط لگاتار چلا۔ اس کے علاوہ چار پانچ سال پہلے کی بات ہے ۔ اس وقت محترم حکیم صاحب نے کسی درس میں بارش کے حوالے سے بات کی تھی مجھے اب صحیح یاد نہیں ۔ ایک دن میںاس بیماری سے تنگ آ گیا اور اتفاق ایسا ہوا کہ اللہ پاک نے بارش بھی برسا دی۔ میں نے بالٹیاں وغیرہ ساری اکٹھی کر کے بچوں کو بھی کہا‘بیوی کو بھی کہا یہ ساری باہر رکھ دو۔سب بھر دو۔ بالٹی ساری بھر گئی۔ بوتلیں بھر گئیں‘ میں نے وہی پینا شروع کر دیا ۔
میرا تصور تھا کہ یا اللہ مجھے اس بیماری سے نجات دلا ۔ یہ تیری رحمت والا پانی ہے مجھے اس بیماری سے نجات دلا ۔ الحمد اللہ چار پانچ سال ہونے والے ہیں اس کے بعد بواسیر کی اس تکلیف سے مجھے ایسی نجات ملی ہے کہ آج تک دوبارہ نہیں ہوئی۔ چٹخورہ پن میرے اندر بہت ہے‘ اس کے بعد اتنا کچھ کھایا پیا کہ اللہ کی نعمتیں اتنی ملیں لیکن بواسیر دوبارہ نہیں ہوئی ۔ اگر پانی پینا چھوڑ دیا تو دوبارہ ہو جانے کی صورت میں بارش کا پانی استعمال کرتا ہوں ۔بواسیر کا مسکارے سے علاج: بواسیر سے جان نہ چھوٹتی ہو تو سوڈا منٹ کی گولیاں اور مسکاراجو عورتیں لگاتی ہیں‘ برابر وزن میں لے کر پیس کر 500 ملی گرام کا چھوٹا کیپسول بھر لیں‘ صبح کوایک چھوٹا کیپسول اور شام کو بھی کھائیں ۔ان شا ء اللہ اگر موہکے ہوں گے تو وہ بھی ختم ہو جائیں گے اور خونی بواسیرہو گی تو وہ بھی ختم ہو جائے گی ۔خارش کےٹوٹکے:نیم کے پتے تازہ اور مہندی کے پتے دونوں برابر وزن کے ہوں‘ ان کو کوٹ لیں‘ اس کا پانی نکالیں اس کے برابر سادہ پانی ملا دیں اور مریض کو روزانہ پلائیں‘ جس کو خارش ہو وہ بیسن کی روٹی کھائے اور کچھ نہ کھائے ایک ہفتہ کھائے ۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے خارش جتنی بھی ہو گی ختم ہو جائے گی ۔
قبض ‘ باہ‘ دردوں اور معدہ کے دیگر امراض کیلئے: ھوالشافی:منقیٰ ایک چھٹانک ‘بادام ایک چھٹانک‘ مُصبرسیاہ آدھا چھٹانک ۔ان کو رگڑ کر چنے کے برابر گولیاں بنائیں ۔ گولیاں بناتے وقت ہاتھ پر تھوڑا سا گھی لگائیں گولیاں آسانی سے بن جائیں گی ۔ روزانہ ایک گولی سادہ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔
نزلہ ‘ زکام‘ کھانسی کا آئس کریم سے علاج:محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!اگر بندے کا گلا خراب ہو یا نزلہ زکام ہو‘ وہ چاہتا ہو کہ فورا ً آرام آ جائے تو بندہ آئس کریم کھا لے۔ آئس کریم کھانے سے فورا ً آرام آ جائے گا‘ میں خود ہی آئس کریم بناتا ہوں اورکھاتاہوں‘ بظاہر تو لوگ ہنس پڑیں گے لیکن یہ میرا اپنا آزمودہ ہے اگر کسی کو یقین نہ ہو اور اس کو نزلہ زکام ہو ‘ابھی سے آئس کریم کھا لے اللہ پاک کی توفیق سے شفا ء ملے گی ۔یہ بات سن کر شیخ الوظائف نے فرمایا:تجربات اور مشاہدات بعض اوقات ایسے ہوتے ہیں جو عقل سے ٹکراتے ہیں ۔ لیکن فائدہ موجود ہوتا ہے ۔
سچا منجن کے بارے میں ایک اور تجربہ:تقریبا ً تین ماہ پہلے سردیاں تھیں اور میں نماز بغیر کُلی کے پڑھتا تھا ایسی سخت حالت خراب تھی ۔ دانت میں شدید درد رہتا تھا ٹھنڈا گرم لگتا تھا ۔ میں نے کہا سچا منجن آزما لیتے ہیں جب استعمال کیا تو بہت فرق پڑا ہے ۔ ابھی بھی میری جیب میں سچا منجن ہے میں اس کو استعمال کرتا رہتا ہوں ۔
جوڑوں کے درد کیلئے لاجواب:ھوالشافی: یہ نسخہ عبقری سے لیا ہے ۔سنڈھ ‘ ریوندچینی اور میٹھا سوڈا ۔یہ تمام ہم وزن لے لیں اور باریک پیس لیں اور ایک چمچ صبح‘ ایک چمچ دوپہر اور ایک چمچ شام کو لیں۔ یہ جوڑوں کے درد کے لیےلاجواب چیز ہے۔ معدے کے لئے لاجواب چیز ہے ۔ یوں سمجھیں کہ دوائی نہیں بلکہ معجزہ ہے اس کے بہت سے فوائد ہیں ۔ کمر درد‘ مہروں کا درد ‘جوڑوں کا درد اور ہاضمہ کے لئے لاجواب چیز ہے ۔ شوگر کے لئے بھی مفید ہے ۔
میرا آزمودہ ایک اور نسخہ: ھوالشافی:گلابی پھٹکڑی‘ آنبہ ہلدی اور تیسری چیز لوٹا سجی۔تینوں چیزوں کو برابر مقدار میں لے کر گرائنڈ کر لیں اور سرسوں کے تیل میں ملا کر مرہم بنالیں اور محفوظ کرلیں۔اگر کسی کوکوئی اندرونی چوٹ لگ گئی ہے‘ چوٹ ہڈی پر ہے یا ورم ہے‘ اس پر لگائیں‘ انشاء اللہ دو سے تین ہفتوں میں مکمل آرام آجائے گا۔رمضان میں قبض اور معدے کی گیس کے لئے:ـہڑ یڑ کا مربہ سوتے وقت رات کو تین یا پانچ دانے دھو کراگر کھالیے جائیں تو یہ معدہ اور قبض کیلئے انتہائی لاجواب ہے بلکہ میرا آزمودہ بھی ہے۔
جڑی بوٹی ایک فائدے بے شمار:محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہمارے علاقے میں ایک جڑی بوٹی ہے۔ اس کو کہتے ہیں سُنبل اور بعض اس کو سُنبلو بھی کہتے ہیں‘ ہمارے مانسہرہ کے علاقے میں پہاڑی علاقوں میں یہ پودا ہوتا ہے اس کے ساتھ پھل بھی لگتا ہے ۔حضرت حکیم صاحب نے پوچھا: کالے رنگ کا ؟جواب : جی ۔حضرت صاحب : اسی کالے رنگ کے پھل کو تو ’’زرشک‘‘ کہتے ہیں جو ہیپاٹائٹس کا علاج‘ نظر کی کمزوری کا علاج اور جس کو شاہین شکرا کھاتا ہے تو میلوں دورسے اپنے شکار کودیکھتا ہے ۔
اس کی جڑیں نکال کر اس کا چھکا اتار کر جس کو پنجابی میں سک کہتے ہیں اس کو اتار کے خشک کر لو اور پھر اس کو پیس کر رکھ لیں ۔ کھانے کا ایک چمچ ایک گلاس دودھ کے ساتھ استعمال کریں ۔ دودھ خالص ہو پانی والا نہ ہو تو یہ جسم میں اتنی مضبوطی لاتا ہے اور کمر اتنی مضبوط ہو جاتی ہے لوہے کی طرح یہ ٹوٹی ہڈیاں جوڑ دیتا ہے‘ یہ پنساریوں سے بھی ملتا ہے اس سُنبل میں اور جو اپنا سُنبل نکالے اس میں بہت فرق ہوتا ہے ۔ جو پنساریوں سے ملتا ہے وہ ایک موس میں نہیں نکالتے دوسرا وہ اوپر جو ٹہنی ہوتی ہے اس کے چھلکے بھی اتارتے ہیں ۔ ساتھ لکڑی بھی ہوتی ہے صرف جڑ کا چھلکا ہو اور موسم میںہی نکالیں ۔ اس کا موسم خزاں شروع ہونے سے بہار آنے تک ہے ۔ یعنی خزاں اور بہار کے درمیان ۔ اس موسم میں اس کی جڑیں نکالی جائیں اور خاص کر زیادہ مفید جب بہار پھوٹنے والی ہو تو اس وقت اس کی جڑیں نکالی جائیں ۔ صرف جڑ کا چھلکا ہو ’’سک ہو‘‘ اس کو خشک کر کے پیس لیا جائے اور گھر میں کسی ڈبی میں رکھ لیں اگر دوسرے طریقے سے استعمال کرے مثلا ً دو کلو دودھ پکا پکا کر آدھا کلو رہ جائے تو اس کے ساتھ استعمال کرے ۔ ٹوٹی ہڈیاں مضبوط کرتا ہے‘ یہ سُنبل اتنی اچھی چیز ہے اور خون صفا کے لئے بہترین ٹانک ہے ۔ خاص کر یہ خیال رکھیں کہ گرمیوں میں استعمال نہ کریں ۔ اگر گرمیوں میں استعمال کریں تو ایک ہفتہ یا پانچ سات دن وقفہ کے ساتھ کریں ورنہ گرمی ہو جائے گی ۔ سردیوں کے موسم میں اس کا استعمال ایک ہفتہ یا دس دن آپ استعمال کر لیں تو بہت سارے فائدے دے گا ‘ پٹھے اور ہڈیاں اور کمر بہت مضبوط کرتا ہے ۔یہ بات سن کر حضرت حکیم صاحب نے فرمایا:انہوں نے لاجواب بات کی ہے۔ یہ کہتے ہیں خزاں اور بہار کے درمیان ہوتاہے‘ دراصل خزاں میں اوپر سے پتے ہٹ جاتے ہیں اوپر کی طاقت نیچے چلی جاتی ہے ۔ اب نقطہ سمجھئے اوپر کی طاقت ساری نیچے چلی جاتی ہے اور جب پودا ہوتا ہے تو نیچے سے سب کچھ کھینچتا ہے‘ بچہ ماں کو کھینچتا ہے تو بڑا ہوتا ہے ۔
سُنبلو کا فائدہ:ہمارے گائوں میں ایک لڑکے کو کینسر ہو گیا تھا تو ڈاکٹر نے کہا تھا کہ چھ مہینے کے بعد مر جائے گا تو اس کے والد نے اس کو یہ ’’سنبلو‘‘پیس پیس کے دینا شروع کر دیا ایک مہینے کے بعد وہ بالکل ٹھیک ہو گیا ۔ جب اس کو ڈاکٹر کے پاس لے گئے تو ڈاکٹر نے کہا اس کو کیا دیا یہ تو ٹھیک ہے تو انہوں نے بتایا کہ سُنبلو دیا ۔رتن جوت کا قہوہ پیا دل کے بند والو کھل گئے:ایک بوٹی ہے رتن جوت تو جس کا دل کا وال بند ہو ‘اس کے لئے بہت فائدہ مند ہے ۔ اس کا قہوہ بنا کر اسے پلائیں تو ان شا ء اللہ دو یا تین دن پینے سے بہت افاقہ ہو گا ۔ دن میں تین یا چار کپ قہوہ بنا کے پئیں ۔پچھلے سال کی بات ہے ہمارے جاننے والے ہیں ان کا سی ایم ایچ میں آپریشن تھا‘ وہ رات کو سب سے ملنے گھر گئے اور کہا کہ اب پتہ نہیں‘ زندگی کا ملتے ہیں یا نہیں ۔ رات کو ان کو تکلیف ہوئی انہوں نے اپنی بیگم سے کہا کوئی قہوہ بنا کے دو ۔ انہوں نے کہا یہ بوٹی پڑی ہوئی ہے اس کا قہوہ بنا کے دوں انہوں نے کہا ہاں بنا دو ۔ بیگم نے تھرموس بھر کے قہوہ رکھ دیا کہ رات بھر پیتے رہیں جب صبح اٹھے تو ان کی طبیعت کافی بہتر تھی‘ وہ چڑھائی نہیں چڑھ سکتے تھے ‘ایوبیہ کی طرف وہ خود چل کر گئے ۔ چڑھائی پر وہ کافی دور تک چلے انہوں نے کہا میری طبیعت تو بالکل ٹھیک ہے کیا وجہ ہے اس کی وہ سی ایم ایچ آئے اور ڈاکٹر کو بتایا کہ میں اتنی دور پیدل چل کر آیا ہوں تو دوبارہ میرا چیک اپ کریں جب دوبارہ چیک اپ ہوا تو ڈاکٹر نے کہا آپ کے تو وال کُھل گئے ہیں آپ نے کیا کیا؟ انہوں نے کہا میں نے تو کچھ نہیں کیا بس یہ قہوہ پیا ہے میرا اپنا بھی آزمودہ ہے جب بھی تکلیف ہوتی ہے تو میں یہی قہوہ بنا کے پیتا ہوں ۔ ہمارے بڑے بوڑھے بھی پیتے تھے اس سے ان کو بہت فائدہ ہوتا تھا ۔ترکیب:ایک کپ میں چائے کے دو چمچ یا ایک چمچ رتن جوت کو پانی میں ابال کر قہوہ بنانا ہے ۔
پاؤ ں سے بدبو آئےتو:اکثر لوگ سارا دن جرابیں پہنے رہتے ہیں جب کبھی وہ بوٹ اتارتے ہیں تو ان کے پائوں سے بدبو آتی ہے اس بدبوکو ختم کرنے کے لئے صبح جب جرابیں پہنیں اور شام کو جب اتاریں تو پھٹکڑی والے پانی سے پائوں دھولیں تو ان شا ء اللہ وہ بدبو ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے گی ۔مسواک کی وجہ سے اسلام قبول کیا:فرانس میں اردن کے ایک مسلمان ڈاکٹر کام کرتے تھے اور ان کی جیب میں اکثر مسواک رکھی ہوتی تھی تو ایک فرنچ ڈاکٹر نے ان سے کہا کہ آپ اس کو کیوں استعمال کرتے ہیں‘ بڑے بڑے شاندار برش ملتے ہیں اچھی اچھی پیسٹ ہیں آپ اس کو کیوں ترجیح دیتے ہیں ؟ تو ڈاکٹر نے ان کو نبی کریم ﷺ کی سنت کے مطابق ساری باتیں بتائیں تو وہ سن کے اس نے دل میں سوچا کہ میں پتہ تو کروں کہ اس زمانے میں نبی کریم ﷺ نے 1400 سو سال پہلے کہا ہے اس وقت تو کوئی لیبارٹری نہیں تھی کوئی ایکسرے نہیں تھا ۔ وہ ڈاکٹرمسلمان نہیں تھا لیکن اس نے مسواک کو باریک پیس کے پائوڈر سا بنا لیا اور اس کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کرنے کی کوشش کی ۔ میں آپ کو بتا دوں کہ دانتوں کو جو ٹھنڈا گرم لگتا ہے کوئی نہ کوئی بیماری ہو جاتی ہے اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ دانتوں پر جو قدرتی فلورائیڈ ہے وہ ختم ہو جاتا ہے ڈاکٹر کے پاس جائیں اور ان سے کہیں کہ یہ تکلیف ہے تو وہ آپ کو ایک اسپیشل ٹوتھ پیسٹ دیتے ہیں جس میں فلورائیڈ زیادہ ہوتا ہے تا کہ آپ کے دانت صحت مند ہو جائیں تو اس فرنچ ڈاکٹر نے اس کا پیسٹ بنا کے لیبارٹری میں ٹیسٹ کروایا اور دوسرے دن اس نے ڈاکٹر سے کہا کہ میں مسواک کروں یا نہ کروں لیکن ایک بات میں تمہیں یقین سے کہتا ہوں کہ تمہارے نبی ﷺ واقعی اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجے ہوئے سچے نبی ﷺ تھے کیونکہ ان کے پاس لیبارٹری نہیں تھی لیکن یہ جو بات بتائی کہ مسواک سے آپ کے دانت ٹھیک ہو جاتے ہیں میں نے ٹیسٹ کیا ہے اس میں فلورائیڈ ہے اور اس کی وجہ سے دانت ٹھیک ہو جاتے ہیں اور اس مسواک کی وجہ سے اس نے اسلام قبول کر لیا ۔جاؤ تمہیں معاف کیا: ہمارے پٹھان بھائی چائے زیادہ پیتے ہیں‘کچھ بھائی امریکہ میں سفر کیلئے گئے ہوئے تھے‘ وہاں ایک پارک میں انہوں نےچائے بنانے کیلئے آگ جلائی تو امریکی پیٹرولنگ پولیس آئی تو انہوں نے کہا آپ یہ کیا کر رہے ہیں؟پارک میں آگ لگ جائے گی نقصان ہو گا۔ انہوں نے فی بندہ 11 ڈالر کا فائن کیا ۔اب سارے پریشان ہو گئے کہ اتنے پیسے ہم کہاںسے لائیں ۔ انہوں نے کہا :امیر صاحب کیا کرنا چاہئے ؟ فرمایا: ایسا کرو وضو کرو اور مسواک کرو اور دو رکعت صلوٰۃ الحاجت پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دُعا مانگتے ہیں‘ ابھی یہ مسواک کر رہے تھے تو دوسری پولیس جو فائن وصول کرنے والی وہ آئی اس نے دیکھا جن کےپاس پیسٹ کے پیسے نہیں‘ لکڑی سے دانت صاف کر رہے ہیں وہ بیچارے کیا دیں گے‘ انہوں نے کہا ہم نے تمہیں معاف کر دیا۔
زبان کی لکنت ختم کرنے کے لئے اور زبان میں فصاحت لانے کے لئے دانتوں میں مسواک کرنے کے بعد تین دفعہ زبان پر پھیریں یہ بہت مجرب عمل ہے ۔ زبان میں فصاحت آئے گی اور لکنت ختم ہو جائے گی ۔ڈاکٹر بولےتین ماہ میں اندھے ہوجاؤگے:تین چار مہینے پہلے میری آنکھوں میں دھندلا پن آیا تو میں آئی سرجن کے پاس گیا ۔ اس نے کہا کہ تمہاری آنکھوں کے اندر موتیا آ گیا ہے ۔ مئی کے مہینے کے تک تم بالکل اندھے ہو جائو گے‘ اس وقت تک دیکھ نہیں سکوگے جب تک تمہاری سرجری نہیں ہو گی۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے حضرت حکیم صاحب نے کئی سال پہلے مجھے مسواک کاعمل بتایا تھا کہ ان کو آنکھوں پہ پھیرو تو میں یقین کے ساتھ مسواک کو آنکھوں پر پھیرتا تھا۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جب سے کر رہا ہوں میری آنکھوں میں بہت فرق ہے اور میں واضح دیکھ رہا ہوں کوئی سرجری نہیں کوئی اینٹی بایوٹک نہیں صرف مسواک کا استعمال ہے ۔آک کا استعمال اور دانت درد:گزشتہ سال تسبیح خانہ میں لوگ اپنے تجربات و مشاہدات بتارہے تھے تو ایک بابا جی انگلینڈ سے آئے تھے ۔ انہوں نے بتایا تھا: آک کی جڑ دانتوں کے امراض میںاستعمال کریں ۔
جب میںواپس اپنےشہر گیا تو وہاں پرجو دوست تھے انہوں نے کہا کہ آپ تسبیح خانہ سے آئے ہیں ہمیں بھی نسخہ دو‘ میں نے کہا آک کی جڑ لو اور لگائو ۔ اس کو دانتوں میں درد تھا‘ اس نے آک کی خشک جڑ کا سفوف اپنے دانتوں پر لگایا اسے بہت فائدہ ہوا‘ چند دنوں بعدآکر میرے ہاتھ چومنے لگا اور کہا بہت اچھا نسخہ دیا ہے ۔ میں خود ایک سائیڈ سے تکلیف کی وجہ سے نہیں کھا سکتا تھا تو میں نے سوچا سب کو فائدہ ہوتا ہے میں کیوں نہ استعمال کروں پھر میں نے بھی شروع کر دیا اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے کھا رہا ہوں اور کوئی تکلیف نہیں ہوتی ۔
فٹ بال کھیلتا تو دانت ہلتے:محترم شیخ الوظائف ! میرا ذاتی تجربہ ہے کہ میں جوانی کے زمانے سے اسکول میں گول کیپر کی حیثیت سے فٹ بال کھیلتا تھا تو میرے سارے دانت ہلتے بھی ہیں اور( مشاہدہ کر سکتے ہیں)تمام دانتوں میں کھوڑ ہے‘ میں نے اسکول لائف کے بعد ملازمت میں آ کے تقریبا ً مسواک استعمال کرنا شروع کردی‘ ڈاکٹر کے پاس جب بھی گیا ہوں وہ کہتا ہے تم کھاتے کیسے ہو اور تم کیا استعمال کرتے ہو ۔ کھوڑ بھی ہیں اور سارے دانت ہلتے بھی ہیں‘ سوراخ بھی ہیں مگر تم سب کچھ کھاتے پیتے ہو اور تندرست ہو۔ اس نے پوچھا کہ تم کیا استعمال کرتےہو تو میں نے کہا میں آپ کو اخروٹ توڑ کے دے سکتا ہوں‘ بادام توڑ کے دے سکتا ہوں اس لئے کہ میں مسواک استعمال کرتا ہوں اور الحمد اللہ میں جب بھی لاہور آتا ہوں مسواک کے بنڈل لے کے جاتا ہوں اور آفس میں میری ٹیبل کے دراز میں بھی پڑے رہتے ہیں اور گاڑی میں بھی اور لوگوں کو میں ہدیہ کرتا ہوں۔ مسواک سے ٹانسلز کا علاج:میرا مسواک سے متعلق آزمودہ ٹوٹکہ یہ ہے کہ گلے کی ایک بیماری ہے جو کہ اکثر ہر ایک بندے کو لاحق ہوتی ہے اور اس سے ہائی ٹمپریچر ہوتا ہے جسے ٹانسلز کہا جاتا ہے ‘ہائی اینٹی بایوٹک سے تھوڑا ریلیف ہوتا ہے اس کا مستقل علاج آپریشن ہے لیکن اللہ تبارک و تعالیٰ نے مسواک میں وہ تاثیر رکھی ہے جو بندہ مسواک کرے یا مسواک کرنے کے بعد اس مسواک سے گلے میں مساج کرے تو انشا ء اللہ تعالیٰ ٹانسلز ٹھیک ہو جائیں گے اور آپریشن کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ جنوری 2017 ء میں ہم لاہور مسجد میں رہتے تھے تو اس وقت میرے ساتھ پیشاب کا مسئلہ بہت زیادہ تھا۔ کبھی کبھار پیشاب رک جاتا تھا ۔ نماز کے دوران مجھے یہ تکلیف بہت زیادہ تھی ۔ پھر ایک درس میں میں نے سنا پیشاب کا یہ مسئلہ مسواک کے ذریعے حل ہوتا ہے ۔ جب سے میں نے مسواک کرنا شروع کی تین سے چار دن میں میرا یہ مسئلہ حل ہو گیا ۔
ایک راز تھا جو آج بتارہا ہوں:میرا یہ راز ہے میں بتانا نہیں چاہ رہا تھا لیکن حضرت نے زور دیا تو میں بتا رہا ہوں ۔ مجھے زندگی میں جب بھی کوئی مسئلہ ہوتا زیادہ پریشانی ہوتی ہے تو میں کچھ مسواک لا کر نمازیوں میں تقسیم کرتا ہوں‘ مسجد میں رکھ دیتا ہوں تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے میرے مسائل حل ہو جاتے ہیں ۔اس کے علاوہرمضان کے پہلے روزے سے میں نے کھجور کھانا شروع کی تو دانتوں میں درد شروع ہو گیا تھا ۔ ٹھنڈی میٹھی چیز اور شربت سے بھی درد ہوتا تھا ۔ مسواک کی یہاں پہ عادت بنی ہوئی ہے ۔ مسواک کرنا شروع کیا ہے تو الحمد اللہ میں کھجوریں کھاتا ہوں تو دانتوں میں درد نہیں ہوتا۔ ٹھنڈا پانی پیتا ہوں تو بھی درد نہیں ہوتا ۔ڈینگی بخار اور پیپل کی مسواک:2016 ء کے آخری دو ماہ کی بات ہے مجھے ڈینگی بخار ہو گیا ۔ کافی ادویات استعمال کیں بخار نہیں جاتا تھا۔ شیخ الوظائف کی ایک مشہور و معروف کتاب ہے’’ میرے طبی رازوں کا خزانہ‘‘ وہ میں نے دفتر ماہنامہ عبقری سے خریدی‘ اس میں پیپل کی مسواک کے بارے میں لکھا ہوا تھا میں نے پیپل کی مسواک استعمال کی تو ایک ہفتہ میں میرا بخار ٹھیک ہوگیا۔فورا ً ڈکار:مسواک کا میرا ذاتی تجربہ ہے کہ کھانے کے بعد پیلو کی مسواک اور زیتون کی مسواک سے فورا ً ڈکار آ جاتی ہے یہ ایسا ہے جیسے پھکی کھا لی کھانا فوراً ہضم ہو جاتا ہے ۔نیند لانے کا اس سے سادہ ٹوٹکہ نہ ملے گا:یہ ایک چھوٹا سا نسخہ ہے جو میں نے ایک میڈیکل ریسرچ میگزین میں کئی سال پہلے پڑھا تھا برطانیہ میں بہت سے لوگ ہیں برطانیہ میں جن کو نیند نہیں آتی ۔ اگر وہاں کسی عورت کا پرس آپ کھولیں تو اس میں اور کوئی چیز ملے یا نہ ملے نیند کی گولیاں ضرور ملیں گی تو اس ریسرچ میں ڈاکٹروں نے یہ بتایا ہے کہ جس شخص کو نیند نہ آتی ہو وہ شام کو ایسا کھانا کھائے جس میں نمک بہت ہی کم ہو ۔ بالکل معمولی سا ہو اور سونے سے تھوڑی دیر پہلے کوئی نہ کوئی تازہ فروٹ کھا لے تو اس کو نیند جلدی آ جائے گی ۔
بڑوں کی نسبت نے بچالیا:جب میں انگلینڈ گیا ہوں تو تقریبا ً دو مہینے کے بعد ہائوسنگ آفیسر کے طور پر جاب مل گئی اور اس دفتر میں سوائے تین مردوں کے باقی سب عورتیں تھیں وہ بھی ساری 19 ۔ 18 ۔ 17 سال کی اور میں نے اتنی خوبصورت عورتیں پہلے کبھی دیکھی نہیں تھیں اور دوسرا یہ کہ وہ پرفیوم اتنا شاندار استعمال کرتی تھیں کہ کوئی عورت میری میز کے نزدیک آنے سے پہلے اس کی پرفیوم کی خوشبو آنی شروع ہو جاتی تھی تو میں دفتر کے کاموں کے علاوہ ان کو دیکھتا رہتا تھا کہ یہ کیسی ہے وہ کیسی ہے اور پھر مجھے ایک دن خیال آیا کہ یہ میں کیا سوچ رہا ہوں‘ میری ماں تہجد گزار‘ میری دادی تہجد گزار اور میرا دادا پانچ وقت کا نمازی ۔ یہ ہفتہ کا دن تھا دفتر سے چھٹی تھی تو میں ظہر کی نماز کے بعد مسجد میں گیا ۔ ہاورڈ اسٹریٹ میں مسجد ہے یہ بریڈ فورڈ کی سب سے پرانی مسجد ہے تو جب سارے لوگ مسجد سے چلے گئے میں نے دو نفل پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے دُعا کی کہ یا اللہ پاک یہاں کی برائیوں سے مجھے بچا ۔ میرے لئے بچنا بڑا مشکل ہے‘ 22 سال میری عمر ہے میری شادی بھی نہیں ہوئی اور مجھے شرم آ رہی ہے یہ دُعا مانگ رہا تھا اور رو رہا تھا اور اس کے بعد میں نے اٹھ کر دو نفل پڑھے اور اس کے بعد پاکستانیوں کی ایک دوکان پہ گیا وہاں سے میں نے نماز کی ایک کتاب خریدی اور وہ میں نے اپنی جیب میں ڈال لی ۔ پورے ساڑھے اٹھائیس سال وہ کتاب ہمیشہ میرے سوٹ میں رہی تو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میں نے وہاں کی ہر میٹنگ اٹینڈ کی ہے ۔ بُری بھی اور اچھی بھی شراب خانوں میں بھی گیا ہوں سب جگہ پہ گیا ہوں لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے نہ تو میں نے شراب پی ہے اور نہ میں نے زنا کیا ہے ۔ جنہوں نے اسلام قبول کیا:یہ 1984ء کی بات ہے میں نے یہ ایک میگزین میں بھی پڑھا اور ایک دوست سے بھی سنا فرنچ نیوی انگولا اور موزمنبیق کے درمیان سمندر کا سروے کر رہی تھی ۔ غوطہ خور سمندر میں گئے تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں سمندر میں ایسے چشمے ہیں جن میں سے میٹھا پانی نکلتا ہے ۔ وہ نمکین پانی بھی اور سمندر کے اندر چشموں کا میٹھا پانی بھی بھر کے سیل کر کے اوپر لے آئے جب لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا تو وہ بڑے حیران تھے کہ سمندر میں پانی نمکین ہے ۔ اگر اس کے چند گھونٹ بھی پی لیں تو موت واقع ہو سکتی ہے ۔ یا تو اس کو موشن ہو جائیں گے یا الٹی ہو جائے گی لیکن یہ میٹھا پانی جو ہے اگر آپ پی لیں تو کسی قسم کی کوئی خرابی نہیں ہوتی ۔ وہ بڑے حیران تھے لیکن اسی لیبارٹری میں ایک اردن کا مسلمان تھا اس نے کہا کہ اس میں حیرانگی والی کون سی بات ہے ۔ یہ تو ہماری کتاب میں 1400 سال پہلے لکھا ہوا ہے تو انہوں نے کہا کہ تم کیا بک بک کرتے ہو ایسا کیسے ہو سکتا ہے اس زمانے میں تو آکسیجن بھی ابھی نہیں بنی تھی اور کوئی اتنا غوطہ بھی نہیں لگا سکتا تھا کہ وہ ان چشموں کو دیکھ سکے تو یہ تمہاری کتاب میں کیسے آ گیا تو اس نے کہا کہ ہماری کتاب اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اللہ تعالیٰ کے نبی ﷺ کو دی گئی تھی اس میں کوئی بات غلط نہیں ہو سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ کل لے کر آنا وہ قرآن مجید لے کر گیا اس نے وہ صفحہ مبارک پڑھا جس میں یہ لکھا ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سمندر کے اندر میٹھے پانی کے چشمے رکھے ہوئے ہیں تو وہ انجینئر کہنے لگا کہ کیا آپ کے نبی پاک ﷺ نے کبھی سمندر کا سفر کیا ہے ؟ اس نے کہا کہ جہاں تک میں نے پڑھا ہے ہمارے نبی ﷺ نے کبھی سمندر کا سفر نہیں کیا ۔ وہ ایک ریگستان کے رہنے والے تھے اور وہ تجارت کے لئے شام میں گئے بھی تھے لیکن انہوں نے سمندر کا سفر نہیں کیا تو اس نے کہا اگر انہوں نے سمندر کا سفر نہیں کیا تو اس وقت ابھی آکسیجن بھی ایجاد نہیں ہوئی تھی تو میں سمجھتا ہوں کہ ان کو اسی ہستی نے ہی یہ بات بتائی ہو گی جس نے سمندر کو بنایا ہے تو اس کے بعد اس نے اسلام قبول کر لیا اور پھر اسی شخص نے ایک کتاب بھی لکھی جس کا فرنچ میں تو نام کوئی اور تھا لیکن انگریزی میں اس کا ترجمہ ہوا تھا اور اس کا نام تھا اسلام اینڈ سائنس اور چونکہ وہ نیوی کا بہت بڑا سائنس دان تھا۔ اس کے اسلام قبول کرنے کی خبر جب چھپی چونکہ وہاں سب اسلام کے خلاف ہیں اس لئے زیادہ تفصیل سے خبر نہیں چھپتی چھوٹی سی خبر تھی اور اس کی ہیڈنگ یہ تھی کہ سائنس ٹیچرز اسلام یعنی وہ شخص جو صحیح معنوں میں سائنس کی تعلیم حاصل کرے وہ اسلام کے زیاد قریب آ سکتا ہے ۔ آج کل یہ سمجھا جاتا ہے کہ سائنس پڑھنے سے بچہ بے دین ہو جائے گا ۔ یہ بات بالکل غلط ہے برطانیہ میں جتنے اعلیٰ کوالیفائیڈ لوگ جو ہیں جنہوں نے اسلام قبول کیا ہے ان میں سے کوئی بھی ان پڑھ یا معمولی نہیں وہ سارے ٹاپ کے لوگ ہیں جنہوں نے اسلام قبول کیا ۔ جسم کے درد کے لئے:اگر کسی شخص کے جسم میں درد ہو‘ موچ آگئی ہو‘ ہڈی پر چوٹ لگی ہو اور اس کا درد ہو‘ زخم کا درد نہ ہو اس کے لئے ایک چھٹانک تل کا تیل اور دو چمچ رتن جوت اس میں ملا کے گرم کریں ۔ ہلکا ٹھنڈا کر کے چھان لیں اور درد والی جگہ پر لگا کر مالش کر کے کچھ دیر کے لئے کپڑا باندھ لیں اس کے بعد ان شا ء اللہ سوجن بھی ختم ہو جائے گی ۔ موچ کا درد بھی ختم ہو جائے گا اور ان شاء اللہ جو اندرونی درد ہے ختم ہو جائے گا۔ جسم کا کوئی حصہ اگر جل جائے تو:اگر جسم کا کوئی حصہ جل جائے آگ یا کسی بھی چیزسے تو اس کیلئے درج ذیل ٹوٹکہ میں نے درس میں سنا تھا۔ ھوالشافی:ایک پائو کسٹر آئل لیں اور آدھ کلو دودھ ۔ ترکیب : دودھ کو گرم کرنا ہے اور اس میں کسٹر آئل مکس کرنا ہےاس کے بعد ٹھنڈا ہونے پر متاثرہ جگہ پر اس کا لیپ کریں‘ تین لیپ کے بعد نشان بھی نہیں رہتا اور زخم بھی ٹھیک ہو جاتا ہے ۔ (عمر حیات صاحب کے تجربات)
پیٹ اور ویٹ دونوں ٹھیک:محترم شیخ الوظائف یہ ٹوٹکہ بھی آپ کا ہی بیان کردہ ہے۔ایک چھٹانک چھوٹی الائچی اور ایک چھٹانک میتھرے کے بیج۔ ترکیب :ان کو کوٹ کر مکس کر لیا جائے آدھ چمچ صبح و شام کھایا جائے ۔ اس سے پیٹ بھی ٹھیک ہوجاتا ہےاور ویٹ ختم ہو جاتا ہے ‘ جوڑوں کا درد بھی ختم ہو جاتا ہے بے اولاد افراد کے لئے بھی بہت مفید ہے۔دھاگہ باندھا موہکا ختم:میری گردن کے پیچھے موہکا نکلا ہوا تھا تو میں بہت پریشان تھا کہ کیا کروں‘ بچپن میں سنا تھا کہ گھوڑے کا جو بال ہوتا ہے اس سے اس موہکے کو باندھ لو تو وہ خود بخود ختم ہو جاتا ہے ۔ بال تو نہیں مل سکا البتہ نائی کے پاس گیا تو اس نے دھاگہ باندھ دیا اور تین چار دنوں کے بعد خود بخود وہ ختم ہو گیا۔جن کو گردے کی پتھری کا مسئلہ ہے صرف ان کیلئے:جن لوگوں کو گردے کی پتھری کا مسئلہ ہو تو اس کے لئے ایک ٹوٹکہ ہے وہ یہ ہے کہ ایک لیموں روزانہ ایک گلاس پانی میں ملا کر پی لیں توپتھری ان شا ء اللہ نکل جائے گی اور دوبارہ نہیں ہو گی ۔صفرا ء‘ یرقان کے لئے ایک نسخہ:افسنتین ایک جڑی بوٹی ہے اس کے پتے لے کے صاف اور باریک کر کے ان کو شہد میں ملا کر چنے کے برابر گولیاں بنا لیں‘ دو گولیاں صبح دوپہر شام خالی پیٹ پانی کے ساتھ کھائیں ۔ ان شا ء اللہ سات دن میں صفرا ء یرقان کا بخار بھی ختم ہو جائے گا ۔ خواتین کے لئے اور خاص طور پر حاملہ خواتین کے لئے بہت فائدہ مند ہے ۔ ان کی اٹھرا ء کی کیفیت اور دوسرے مسائل یہ ٹھیک کرتا ہے اور انشا ء اللہ بچہ دوسرے بچوں سے زیادہ گورا پیدا ہوتا ہے ۔ہمارے گھر میں بچھو بہت تھے مگر: محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ہمارے علاقے میں بچھو بہت ہیں عبقری میں‘ میںنے پڑھا تھا کہ املی کی گٹھلیاں لےاگر اس کو گھس کے جہاں بچھو نے کاٹا ہے وہاں لگا دیا جائے تو وہاں وہ چپک جائے گا اور اس کا زہر چوس کے پھر وہ گرتا ہے اور میں نے یہ تجربہ کیا اور کامیاب گیا ۔ بغیر کسی گولی یاانجکشن کے وہ مریض ٹھیک ہو جاتا ہے ۔ہائی بلڈپریشر کونارمل کرنے کیلئے:ایک کپ پانی ابالیں اس میں چند دانے چائے کی پتی کے ڈال دیں ۔ اس کو تھوڑا ابال آئے تو اتار دیں اور اس میں دو تین قطرے لیموں کے رس کےڈال دیں اور ایک چمچ چھوٹی مکھی کا شہد (یا جو بھی ملے)ملا دیں ۔ قہوے کی طرح چسکی چسکی پی لیں ۔ہائی بلڈپریشر نارمل ہوجاتا ہے‘ بلڈ پریشر والوں کے لئے بہترین ہے اگر روٹین میں رکھیں تو بلڈ پریشر نارمل ہو جائے گا ۔تازگی اور فٹنس کا طوفان: دوسرا ان لوگوں کےلیےجو زیادہ سوتے ہیں اور سونے کے بعد اٹھتے ہیں تو ان پر غنودگی طاری ہوتی ہے اور جسم ٹوٹا ہوا رہتا ہے اس کے لئے ایک نسخہ ہے ۔ترکیب : ایک گلاس دودھ کو گرم کر لیں اس میں دو دانے انجیر کے ڈالیں اور 10 دانے زرشک کے ڈالیں ان تینوں چیزوں کو گرم کر لیں اس کے بعد اس کو اتار کر انجیر اور زرشک کھا لیں اور دودھ بھی پی لیں تو ان شا ء اللہ نیند کے بعد جب اٹھیں گے تو بالکل فریش اٹھیں گے جن کی ٹانگوں میں درد رہتا ہے یا جسم میں درد رہتا ہے وہ درد نہیں ہوگا ۔
دانتوں کے لئے نسخہ:حضرت شیخ الوظائف نے ماہنامہ عبقری میں ایک مرتبہ لکھا تھا کہ دانتوں میں خلال کرنا چاہیے کسی تنکے سے یا کسی اور چیز سے‘ اس کے بعد آپ مسواک استعمال کریں اور اس کے بعد تھوڑی سی سونف چبا لیں اس طرح چبائیں کہ اس کا پانی سارے دانتوں میں لگ جائے اگر چاہیں تو اس کو نگل لیں چاہیں تو پھینک دیں اور اس کے بعد کھانا کھائیں ۔ ساری زندگی ان شا ء اللہ دانتوں کو کیڑا نہیں لگے گا اور نہ ہی ٹھنڈا گرم لگے گا انشا ء اللہ ۔الحمدللہ! میںآزماچکا ہوں بالکل ایسے ہی ہے۔
گردے کی پتھری کے لئے:میتھی دانہ جو اچار میں ڈالتے ہیں ایک چمچ رات کو پانی میں بھگو دیں۔ صبح سویرے بغیر چبائے وہ دانے اسی پانی سے نگل لے ۔ تین دن کے بعد ان شا ء اللہ پتھری نہیں ہو گی۔ خون چہرے پر ایسے چھلکے کہ بس!!!:جگر کی بیماری ہوتی ہے اکثر لوگ پیلے پیلے نظر آتے ہیں چہرے پر خون کی رنگت نہیں ہوتی ۔ کوہاٹ سے ایک دوست نے بتایا کہ 40 سال سے میرے چہرے کی رنگت پیلی رہتی تھی اور خون چہرے پر نظر نہیں آتا تھا تو انہوں نے بتایا کہ انجیر کے دو دانے رات کے وقت سرکہ انگوری میں بھگو دیں اور صبح سویرے خالی پیٹ کھا لیں‘ چالیس دن یہ عمل کرنا ہے چہرہ گلاب کے پھول کی طرح نکھر جاتا ہے میں نے کئی دوستوں کو بتایا اور خود بھی استعمال کیا ۔ اللہ تعالیٰ کے کرم سے بہت فائدہ ہے جگر خون بناتا ہے اور خوب بناتا ہے۔
پاؤں کی انگلیاں گل جاتی ہوں:سردیوں میں اکثر فٹ راڈ ہوتے ہیں یعنی پائوں کی انگلیاں گل جاتی ہیں اس کے لئے کیکر کے پھول پیس کر اس کا پائوڈر بنا کر انگلیوں کے اندر ڈال دیں افاقہ ہو جاتا ہے ۔دوسرا یہ کہ جو بجری دھوپ میں گرم ہوان کو قابل برداشت حالت میںانگلیوں کے درمیان رکھیں اس بیماری کافوری علاج ہے۔ رتن جوت کان کیلئے بہترین ہے:رتن جوت تھوڑے سے سرسوں کے تیل میں ملا کر گرم کر لیں۔ یہ کان کے درد کے لئے اکسیر ہے ویسے درد ہو یا ریشہ بہتا ہو اس کے لئے رتن جوت بہت ہی مفید ہے ۔بواسیر کا لاجواب علاج: میتھرے اور چھوٹی الائچی بواسیر کی بیماری کے لئے بہت مجرب ہے ۔ دونوں کو ہم وزن ملا کر پیس کر ان کو کھانے کے ایک چھوٹی چمچ استعمال کریں ۔ تین وقت کھانے کے بعد ۔ بواسیر کے لئے بہت مجرب اور مفید ہے۔نشاستہ کا حلوہ اور اندرونی چوٹ: نشاستہ کا حلوہ پکا کر دیسی گھی میں اندرونی چوٹوں کے لیے بہت ہی مفید ہے ۔ دیہاتی لوگ اس کو جانتے ہیں نشاستہ کا حلوہ پکا کر پرانے لوگ زچہ کو دیتے تھے اور اس کو دوسری چیزیں نہ بھی دی جائیں ۔ نشاستہ کا حلوہ دیسی گھی میں پکا کر اس کو کھلایا جائے یا کسی کو بھی اندرونی چوٹیں لگ گئی ہیں اس کے لئے بہت مفید ہے ۔ موٹاپے کیلئے شرطیہ اورآزمودہ نسخہ :دار چینی لونگ اور سبز الائچی ہم وزن لے کر پیس لیں اور رات کو ایک کپ پانی میں ایک چٹکی ڈال کر جوش دیں ‘ٹھنڈا ہونے کے بعد پی لیں اس سے موٹاپا کم ہوتا ہے اور قبض کا شرطیہ علاج ہے۔ اس کے اوپر پانی نہیں پینا ہے‘ پی کر سو جانا ہے اگر گرمیاں ہوں تو ایک بار استعمال کریں اور سردیاں ہوں تو دو بار استعمال کریں۔ اس میں پٹھوں کا علاج بھی ہے ۔ جوڑوں کا درد کا علاج بھی ہے پوشیدہ امراض کا بھی علاج ہے۔ بال گرتے ہوں تو۔۔!!!جن حضرات کے بال گرتے ہیں اور سر پر وقت سائیں سائیں کرتا رہتا ہے ان کے لئے ضروری ہے کہ شیمپو اور کنڈیشنر وغیرہ چھوڑ دیں اس کی جگہ صابن استعمال کریں اور تیل کی مالش کریں پھر کمال دیکھیں۔شیمپو استعمال کرتا تھا مگر!!!:محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!میں شیمپو اور کنڈیشنر استعمال کرتا تھا جس سے میرے بال بہت خراب ہو گئے ۔ 17 یا 18 سال کی عمر میں تو میں نے ڈاکٹر سے رجوع کیا اس نے کہا کہ پاکستان میں اصلی چیزیں نہیں آتیں ۔ آپ باہر سے منگوائیں میرے کافی رشتہ دار باہر رہتے ہیں تو میں نے دبئی سے کافی ساری پراڈکٹس منگوائیں اور تقریبا ً تین چار سال استعمال کیں لیکن کوئی فرق نہیں پڑا اور مسئلہ ویسے ہی خراب رہا ۔ جب آپ سے نسبت بنی تو آپ نے فرمایا تھا کہ سادہ صابن استعمال کریں وہ استعمال کیا تو بہت فرق پڑ گیا ۔ شیمپو اور دوسری چیزیں استعمال کرنے سے جسم میں بہت ساری کمیاں ہو جاتی ہیں ۔اس کی وجہ سے بال بہت زیادہ خراب ہونا شروع ہو گئےتھے ہر وقت دماغ میں سائیں سائیں کی آوازیں سی آتی تھیں ۔ بڑی عجیب سی صورتحال رہتی تھی میںسافٹ ویئر انجینئر ہوں‘ہر وقت سکرین کا ساتھ ہوتا ہے میری نظر پر بھی اثر پڑتا ہے۔بچپن سے سنتا آ رہا تھا لیکن جب آپ کے درس میں سنا تو پھر خیال آیا دراصل آپ کے منہ سے جو بات نکلتی ہے وہ اثر رکھتی ہے تو پھر میں نے کہا کہ یہ لازمی صابن استعمال کرنا ہےپھر شیمپو کو میں نے اپنی زندگی سے ہی ڈیلیٹ کردیا۔ اب ایک سال سے میرے بال نہیں گرتے ۔ دوسرا یہ کہ پہلے میرے بال بہت لمبے تھے تو مجھے شوق ہوا کہ میرے بال دوبارہ آئیں تو عبقری کا جو آئل ہے میں نے استعمال کرنا شروع کیا تو میرے بال اتنے لمبے ہو گئے کہ اس مرتبہ منہ تک آگئے تھے اس دفعہ تو ٹنڈ کروائی تو جان چھوٹی ۔ چھوٹی الائچی اور میتھرے کے فوائد جو مجھےملے:۔محترم شیخ الوظائف السلام علیکم! آپ کے درس میں یہی نسخہ سنا تھا تو میں نے بنایا ‘اس سے ایک تو معدے کا مسئلہ ٹھیک ہو گیا اور مزدوری کرنے کی وجہ سے جو جسم میں تھکن ہو جاتی ہے وہ دور ہو گئی ۔ ہاضمے کا نظام بہتر ہوا تھکاوٹ دور ہو گئی ۔ اورہاں دوسرا اور خاص فائدہ یہ ہوا کہ میری ازدواجی زندگی میں بہترین اور پرلطف ہوگئی ہے۔میں نے خود آزمایا ہے۔نسخہ اس طرح ہے کہ چھوٹی الائچی کے بیج اور میتھرے ہموزن لے کر مکس کرلیں اور صبح و شام ایک چمچ چائے والا کھالیں۔
بے اولادی کے لئےبھی یہی کام کرتا ہے:محترم شیخ الوظائف!مری میں آپ کا درس تھا آپ نے یہ ٹوٹکہ فرمایا تھا گاڑی میں ہم آئے تھے ۔ ڈرائیور کہہ رہا تھا ہماری ملاقات حضرت جی سے ہو جائے میں نے کہا ملاقات نہیں ہو سکتی آپ ایسا کریں اپنے دل میں جو خواہش ہے رکھ لیں ۔ آپ کو درس میں اس کا جواب مل جائے گا‘ اس کی اولاد نہیں تھی ۔ آپ نے مری میں درس میں فرمایا تھا کہ میتھرے کے بیج اور چھوٹی الائچی ہم وزن لے کر استعمال کریں اس ڈرائیور نے یہی ٹوٹکہ استعمال کیا اور اللہ پاک نے اسے اولاد سے نوازا ۔
اسی دوران ایک صاحب کھڑے ہوئے اور بولے: 2013ء میں آپ کے درس میں سنا تھا یہ نسخہ‘ میں نے بھی یہ نسخہ استعمال کیا اور اپنے گھر والوں کو بھی استعمال کروایا مجھے جو فائدے حاصل ہوئے وہ یہ ہیں:۔ سب سے پہلے جسم میں طاقت سی آ جاتی ہے ۔ اس سے مردانہ کمزوری بھی دور ہو جاتی ہے اور ایک چستی سی آ جاتی ہے ۔ حافظہ میں بھی بہت فائدہ مند ہے ۔ اس سے دوسرے بھی فوائد ہیں ۔خواتین کی کمر کا جو درد ہے‘ جوڑوں کا‘ مردوں کا بھی خواتین کے ڈسک کے مسائل ہیں‘ کمر کا درد ‘پٹھوں کا کھچائو تنائو اور خواتین کے بعض نسوانی امراض ۔ ان میں بھی یہ لاجواب نسخہ ہے۔ھوالشافی: چھوٹی الائچی سبز ہو اور میتھرے کے بیج ہم وزن پیس لیں ۔ ایک چمچ ‘آدھا چمچ‘ چوتھائی چمچ دن میں ایک بار دو بار‘ تین بار‘ چار بار حسب طبیعت دودھ یا پانی سے لے سکتے ہیں ۔
اہلیہ کی سانس کا مسئلہ حل:میری اہلیہ کو سانس کا مسئلہ تھا اور سانس لینے میں آواز ایسے نکلتی تھی جیسے سیٹی بج رہی ہو اور سالہا سال سے مسئلہ تھا۔میں نے میتھرے کے بیجوں کا قہوہ بنا کر استعمال کروانا شروع کیا تو بلغم میں ایسے لمبے لمبے ریشے نکلے جیسے lungs کی شیپ ہوتی ہے آگے جا کر باریک اور لمبے ہو جاتے ہیں تو جو اندر کا بلغم تھا میتھرے کے بیجوں کے تھوڑے سے استعمال سے وہ نکلنا شروع ہو گیا اور سانس کا جو مسئلہ تھا اور سانس میں اتنی دقت ہوتی تھی کہ گرمی میں سانس لینے میں سیٹی بجنا شروع ہو جاتی تھی اور سفر وغیرہ میں بھی بہت دقت ہوتی تھی ۔ اس میتھرے کے بیج کے قہوے کے استعمال سے سانس لینا بہت آسان ہو گیا ۔میں نے یہ نسخہ شیخ الوظائف کی کتاب ’’ میرے طبی رازوں کا خزانہ‘‘ میں پڑھا تھا ۔ پھر میں نے بواسیر کیلئے بھی اس کو استعمال کیا جو کہ مجھے خود تھی تو اس کو استعمال کیا بہت زیادہ فائدہ ہوا چند دنوں میں ٹھیک ہو جاتی ہے ۔منہ کی بدبو کا تسلی بخش علاج:السلام علیکم! بعض حضرات کے منہ سے معدے کی خرابی کی وجہ سے بہت زیادہ بدبوآتی ہے کہ وہ کسی کے قریب بیٹھ کے گفتگو نہیں کر سکتے اگلا بندہ اس سے کافی پریشان ہو رہا ہوتا ہے تو اس کے لئے سبز الائچی چھوٹی کو اگر منہ میں رکھ لیا جائے ‘ اس کا ایک فائدہ تو یہ ہوگا کہ آپ کے منہ سے خوشبو آتی رہے گی‘ دوسرا یہ کہ دوسرا بندہ تسلی سے آپ کی بات سنے گا اور معد ہ سے آنے والی بدبو آپ کے منہ سے ہرگز نہ آئے گی۔
آسان ٹوٹکہ اور کمی خون کا آزمودہ علاج: بعض لوگوں میں خون کی کمی ہو جاتی ہے ‘ انہیں کہا جاتا یہ استعمال کریں وہ استعمال کریں ‘کمی خون دور کرنے کیلئے کئی چیزیں ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ وہ جو نسخےمختلف لوگوں نے بتائے ہیں ہو سکتا ہے چند دن کے لئے فائد دیں لیکن مستقل فائدہ نہیں ہو گا ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ سب سے پہلے آپ کو پتہ ہونا چاہیے کہ آپ کے جسم میں خون کی کمی کیوں ہے ؟ دُنیا میں دو قسم کے انسان ہیں اورمیں بتاتا چلوںیہ کوئی بیماری نہیں ہے ۔ بعض لوگ ایسے ہیں کہ جن کا معدہ قدرتی طور پر جو چیز بھی کھائیں وہ آئرن چوس لیتا ہے اور کچھ لوگ ایسے ہیں کہ جن کا معدہ آئرن کو چوستا نہیں ۔ یہ کوئی بیماری نہیں یہ ایک عام بات ہے جیسے کسی کے سر کے بال موٹے ہیں اور کسی کے باریک اور بعض کے گھنے ہیں اور لمبے ہیں تو جس آدمی کو یہ تکلیف ہو کہ خون کی کمی ہو جاتی ہے وہ ہر تین دن کے بعد پانچ تریاں تھوم کی کاٹ کر اپنے سالن میں ڈالیں روز کھانے کی ضرورت نہیں‘ یہ ہر تیسرے دن ان کو کچھ عرصہ کھائے تو اس کا معدہ جو بھی کھائے گا اس میں سے آئرن اس کو چوس لے گا اور یہ میڈیکل میں بھی ہے۔ یہ میری بات نہیں ہے میڈیکل کی کتب میں بھی یہ نسخہ دیا گیا تھا کئی سال پہلے میں نے پڑھا تھا ۔
اب دوسری بات ! میں دو دفعہ حج پہ گیا ہوں اور میں نے دیکھا کہ وہاں 20 لاکھ انسان ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے مکہ کی فضا کو اتنا پاک اور صاف کیا ہے کہ جب جماعت کھڑی ہوتی ہے تو کسی کو کھانستے ہوئے نہیں سنا ۔ یہ معجزے سے کم بات نہیں ہے اور کل سے میں سوچ رہا تھا کہ یہاں تسبیح خانہ میں کم سے کم تین ہزار آدمی یہاں بیٹھے ہوئے ہیں اور جماعت جب کھڑی ہوتی ہے تو کسی کے کھانسنے کی آواز نہیں آتی‘ اس سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت یہاں پر ہے اگر آپ اپنے گائوں میں جائیں اس محفل کے بعد تو فجر کی نماز کے وقت آپ دیکھیں گے کہ دو ڈھائی صفیں وہاں ہوں گی اور کسی نہ کسی کے کھانسنے کی آواز ادھر سے آئے گی لیکن یہاں اتنے آدمی ہونے کے باوجود کسی کو کھانسی نہیں آ رہی ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے یہاں کی فضاذکر کے نور کی وجہ سے پاکیزہ بنا دی ہے۔شیخ الوظائف کی شیمپو اور کپڑے دھونے والے صابن پر ریسرچ:شیمپو کا سب سے بڑا نقصان جو سائنس بیان کر رہی وہ حد سے زیادہ ہو رہا ہے ۔ اس کی میں پہلے مثال دیتا ہوں سر پہ جو تیل لگاتے ہیں اس کا اثر جسم پہ ہوتا ہے اور سو فیصد ہوتا ہے ۔ چلو میں ایک چھوٹی سی مثال دوں ۔ آنکھوں میں سرمہ لگاتے ہیں‘ تھوک اور بلغم میں سرمہ نکل کے آتا ہے ۔ لگایا تو آنکھوں میں تھا چونکہ آنکھوں میں سرمہ لگانے کا مزاج ہی ختم ہو گیا اسی لئے مثال سمجھ میں ہی نہیں آ رہی ۔ اچھا چلو یہاں مالش گھٹنوں میں پٹھوں میں موچ نکل آئی ہو انہوں نے کہا فلاں بام لگائو وہ تو اوپر لگاتے ہیں پھر اندر کیا ہوتا ہے۔ یہ جو میٹریل استعمال ہوتا ہے اس شیمپو میں وہ چاہے کتنی خوبصورت ڈبیا ہو‘ خوشبو ایسی ہو تین دن ٹوائلٹ سے نہ جائے خوشبو اور وہ مصنوعی چیزیں یہ جسم کو ایسے نچوڑ لیتی ہیں ان کے مسامات سے سب چیزیں ختم کر کے فارغ کر دیتی ہیں ۔ اسی لئے جب سے شیمپو آیا ہے‘ عینک کا استعمال زیادہ ہوا ہے ۔ جب سے شیمپو آیاہے بالوں کا گرنابڑھ گیا ہے ‘یہ میں سائنس کی تحقیق بتا رہا ہوں ‘ آ پ انٹر نیٹ سے سرچ کرکے چیک کرلیجئے گا ۔ خود کشی کے رجحان بڑھ گئے ہیں‘ غصہ‘ ٹینشن‘ جھنجھلاہٹ‘ گھبراہٹ‘ عدم برداشت‘ لڑائی یہ سب بڑھ رہی ہے ۔جب سے شیمپو آیا ہے مردوں کی زیر ناف تکالیف اور عورتوں کی زیر ناف تکلیفیں بہت زیادہ بڑھ رہی ہیں(جس کی وضاحت مناسب نہیں) اور ایک چیز جس کا بہت زیادہ نقصان ہوا ہے بے اولادی کے مسائل بڑھ گئے ہیں ۔جتنی بے اولادی اب ہے تقریباً ہر گلی میں کبھی سوچا نہیں تھا‘ محلے میں ایک آدھ گھر ہوتا تھا جہاں بے اولادی کے مسائل ہوتے تھے۔ اب ایک بندہ کہے میں نے تو شیمپو استعمال نہیں کیا مگر پھر بھی بے اولادی کے اثرات ہیں‘ بعض اوقات نسل در نسل‘ بعض اوقات ضروری نہیں اس نے شیمپو استعمال کیا ہو ۔بے اولادی کی وجہ ہر بندے کی اپنی ہے‘ لیکن کہنے کا مقصد یہ ہے کہ شیمپو سے بھی مسائل بڑھ رہے ہیں۔ اصل بات یہ ہے اور جو دیسی صابن جتنا ہوتا جائے گا اتنا اس کے فوائدبڑھتے جائیں گے‘ ہمارا صابن جتنا دیسی ہوتا جائے گا اتنے اس کے فوائد بڑھتے جائیں گے۔ایک بات بتاؤں جو کپڑے دھونے والا صابن ہے وہ دُنیا کی آخری خارش کے لئے آخری علاج ہے جس کو خارش نہ جاتی ہو‘ جس کی الرجی نہ جاتی ہو‘ یہاں بیٹھے میرے دوست اس بات کی یقینا ً تصدیق کریں گے۔ ایک صابن ہوتا ہے کالا صابن‘ جو تول پہ ملتا ہے‘ نیو رول کہتے ہیں‘ ڈنڈے والا صابن بھی کہتے ہیں‘ کالا صابن وہ بالکل رف صابن ہوتا ہے۔ خارش کا آخری علاج ہے۔ اس سے اگر جو بندہ نہائےتو پھوڑے ‘پھنسی‘ خارش‘ الرجی‘ درد وغیرہ ختم ہو جاتا ہے ۔ کپڑے دھونے والے صابن کا ہماری جلد کے ساتھ بڑا تعلق ہے۔شیخ الوظائف کی بات سن کر ایک شخص نے اپنا تجربہ سنایا: میں لاہور سے ہوںمیرے بال بہت اچھے تھے‘ شیمپو طرح طرح کے لگانے سے آج یہ حال ہو گیا ہے بال بالکل ختم ہو گئے ہیں ۔ تو صابن لگانے سے بال دوبارہ آنے شروع ہو گے ہیں اللہ کا بڑا کرم ہے ۔شیخ الوظائف نے مزیدفرمایا: صابن جس سے چیز سے بنتا ہے اس میں ایک آئل ہوتا ہے اور ایک سوڈیم سلیکیٹ کہلاتا ہے‘ سوڈیم سلیکیٹ جو کپڑے دھونے والا صابن ہوتا ہے اس کا وزن بڑھانے کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔ اس میں جو آئل استعمال ہوتے ہیں وہ تقریبا ً تین چار قسم کے ہوتے ہیں ‘ایک رائس برائون آئل کہلاتا ہے ایک کاٹن لیسڈ آئل کہلاتا ہے ۔کاٹن سیڈ آئل سے مراد بنولے کا تیل اور بنولے کا تیل جلد کا آخری علاج ہے ۔ لاجواب ترین علاج ہے بنولے کا تیل جلد کے لئے بہترین علاج ہے ۔
رائس براؤن تیل جو چاولوں کے پھک میں سے نکلتا ہے تو سلیکیٹ والا صابن کچھ کی رائے یہ تھی کہ اس سے جسم میں جو خارش ہوتی ہے یا جسم اکڑ جاتا ہے وہ صابن جس میں سوڈیم سلیکیٹ کی زیادتی ہو جاتی ہے وہ جسم میں ایسی صورت حال پیدا کرتا ہے لیکن یہ جو کارخانے والے بناتے ہیں اس سے صرف اس کا وزن بڑھانے کے لئے سلیکیٹ کا استعمال کرتے ہیں ۔نہانے کے لئے جو بہترین صابن ہے اس کو نائلون کا صابن کہتے ہیں اس میں سلیکیٹ نہیں ہوتا ۔
جو اچھا صابن ہوتا ہے اس میں ایک اور چیز بھی استعمال ہوتی ہےاور وہ گلیسرین ہے۔ گلیسرین سکن کے لئے خود لا جواب ہے ۔کسی کے عشق میں دیوانہ تھا :محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میری عمر 22سال ہے‘ میں کسی کے عشق میں دیوانہ تھا‘ اسی طرح کئی برس گزر گئے مگر کچھ بھی حاصل نہ ہوا۔ دن رات ایسے ہی گزر رہے تھے‘ میں تنگ آچکا تھا کہ اس بدنظری کا کیا کروں؟پھر میں نے آپ کے درس میں ایک دعا سنی جس کو میں نے پڑھنا شروع کردیا۔ بِسْمِ اللہِ اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنْ فِتْنَۃِ النِّسَاءِ وَحِبَالَۃِ الشِّیْطَانِ اَللہُ خَالِقُ النُّوْرِ یقین جانیے اس دُعا کی تاثیر یہی ہے غیر محرم اور دیوار برابر بن جاتی ہے یہ بد نظر کی سلائی ہے ‘یہ حیا ء کا سرمہ ہے‘ مسواک حیا کا سرمہ ہے اس کو استعمال کریں اور اس کے بعد اس کا پچھلا حصہ آنکھ پہ پھیر لیں اور درج بالا دُعا ہے جس کے معنی ہیں ۔’’مولا میں تیری پناہ میں آنا چاہتا ہوں عورت کے فتنے سے کہ وہ شیطان کے جال ہیں تین اللہ تعالٰی کے صفاتی نام ہیں اور ان صفاتی ناموں میں بڑی طاقت اور بڑی تاثیر ہے ۔‘‘بڑی عجب دُعا ہے جس وقت بھی خیال آئے اور پڑھ لیں۔اس کے علاوہ جس وقت کوئی بُرا خیال دل میں آئے تو شہادت کی انگلی سے دل کے اوپر عمر لکھ لیں۔فوراً بُرا خیال وسوسہ غائب ہوجاتا ہے۔ اگر شیطانی خیالات بہت زیادہ تنگ کرتے ہیں تو ناف میں انگلی رکھ کر صرف گیارہ مرتبہ یَاقَھَّارُ پڑھ لیں‘ بس! کام بن گیا۔ ان شاء اللہ۔ یہ تمام اعمال میں درس سے سنے اور میری زندگی اس گندی دلدل سے نکل آئی‘ ورنہ سارا دن اور تمام رات غلیظ خیالات میں گزرتی۔گانوں‘ فلموں اور بے حیائی کا رسیا تھا مگر آج کبھی دل میں خیال بھی نہ آیا بلکہ کوئی کہے کہ فلم دیکھنے چلو یا گانا سنتے ہیں تو اس شخص سے بھی نفرت سی ہوجاتی ہے۔ لفظ قطمیر کے انوکھے فوائد: محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میں نے حیدرآباد میں آپ کا درس سنا تھا‘ جس میں آپ نے لفظ قطمیر کے فوائد بتائے تھے۔ الحمدللہ میں نے اس لفظ کو بڑا آزمایا ہے۔ میں نے تقویٰ پایا‘نماز میں خشوع اور خضوع ہوتا ہے‘ بد نظری ختم ہو گئی صرف ایک دفعہ لکھتا ہوں ۔لفظ قطمیر حفاظت کے لئے بھی بہت اچھا ہے‘ بیگ اور ہیلمٹ پہ لکھتا ہوں ۔کراچی کے حالات کب خراب ہوجائیں کچھ پتہ نہیں چلتا‘ جب سے لفظ قطمیر اور کہف بائیک اور ہیلمٹ پہ انگلی سے لکھنا شروع کیا اللہ تعالیٰ نے بڑی حفاظت فرمائی۔ گاڑی پہ روزانہ لکھتا ہوں قطمیر اور کہف آج تک نہ کوئی واقعہ ہوا ہے اور نہ کوئی حادثہ ہوا ہے۔
جہاں آگ لگی ہو صرف لکھ دیں آگ بجھ جائے گی: اصحاب کہف کے نام دائرے میں لکھ کے درمیان میں قطمیر لکھ دیں جہاں بھی آگ لگی ہو ڈالیں آگ بجھ جائے گی ۔ ہم ہال روڈ پر جا رہے تھے پلازہ میں آگ لگی ہوئی تھی‘ وہاں پر بھی لکھنا مناسب نہیں تھا‘ کہاں سے کاغذ قلم لاتا‘ کیسے پھینکتا‘ کھڑے کھڑے وہیں انگلی سے اصحاب کہف کے نام لکھ کے درمیان میں قطمیر لکھ کر اس کو پھونک مار دی ۔ فائر بریگیڈ آنے سے پہلے آگ بجھ گئی ۔لفظ کہف کتے کیلئے گولی ہے‘ اگر کوئی کتا آپ پر بھونک رہا ہے یا کاٹنے کو آرہا ہے تو لفظ کہف پڑھ لیں‘ وہ ان شاء اللہ وہیں ٹھہر جائے گا۔میرا ایک اور مزید مشاہدہ ہے کہ شیخ الوظائف کو لکھے خط کا جواب اکثر دیر سےآتا تھا جب سے خط کے اوپر انگلی سے کہف قطمیر لکھ دیتا ہوں تو جواب جلدی آجاتا ہے۔جب سے جیب میں نقش ڈالاپیسے ختم نہیںہوتے:محترم شیخ الوظائف السلام علیکم! میں نے ایک مرتبہ درس میں سنا تھا کہ اگر روزانہ سورج نکلنے سے پہلے 41 بار یَا قَھَّارُ کے لفظ جدا جدا کاغذ پہ لکھ لیں تو رزق کے سلسلہ میں اس کا بہت فائدہ ہوتا ہے ۔ جادو جنات کے لئے بھی بہت کارآمد چیز ہے۔محمد رسول اللہ احمد رسول اللہ کے نقش کا فائدہ:محترم شیخ الوظائف!پہلے میری جیب سے پیسے ختم ہو جاتے تھے۔آپ نے گزشتہ رمضان المبارک ہر جمعۃ المبارک کویہ نقش جمعہ کی نماز کے بعد لکھوایا‘ جب سے میں نے یہ نقش اپنی جیب میں رکھا ہے میری جیب سے پیسے اب ختم ہی نہیں ہوتے۔اس کے علاوہ میرا بچہ بہت زیادہ روتا تھا ‘چپ ہی نہیں کرتا تھا‘درج ذیل طریقے سے نقش جمعۃ المبارک کے دن لکھا ‘کاغذ کوپانی کی بوتل میں ڈالا اور یہ نقش والا پانی اس کو پلاتے رہے اوربچہ بالکل پرسکون اور ٹھیک ہوگیا۔نقش لکھنے کا طریقہ: ایک سادہ کاغذ کا گتہ لے کر اس پر جمعۃ المبارک کے دن جمعہ کی نماز کے فوراً بعد اپنی جگہ سے اٹھنے سے پہلے 35 مرتبہ محمدرسول اللہ احمدرسول اللہ لکھنا ہے۔ یہ عمل زندگی میں صرف ایک مرتبہ ہی کرنا ہے اور لیمنیشن کروا کر اپنی جیب میں رکھ لیں۔ ہر روزصبح کی نماز کے بعد درود و سلام پڑھتےہوئے صرف ایک مرتبہ دیکھ لیں۔ ہر مسئلہ‘ محتاجی‘ تنگدستی‘ بیماری ‘ کاروباری اور گھریلوالجھنوں کا سوفیصد علاج ہے۔یہ نقش آپ ہر جمعۃ المبارک کو لکھ کر کسی کو دے بھی سکتے ہیں۔ انتہائی طاقتور اور تیربہدف عمل ہے۔ بسم اللہ کے نقش کا فائدہ: محترم شیخ الوظائف السلام علیکم! میراایک دوست مقامی کمپنی میں ملازمت کرتا تھا‘ اس کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر وہاں سے نکال دیا گیا‘ حالانکہ نوکری بہت اچھی تھی اور وہ وہاں بہت خوش تھا‘ جب اس کو وہاں سے نکالا گیا تو وہ بہت زیادہ پریشان تھا‘ میں نے اپنے اس دوست کو درج ذیل بسم اللہ کا نقش لکھ کر دیا‘ اس نے وہاں نوکری بحال ہونے کی نیت سے وہ نقش پانی کے ساتھ نگل لیا۔صرف تین دنوںکے بعد کمپنی والوں نے اس کو دوبارہ بلایا اور نوکری پر رکھ لیا ۔بسم اللہ کا نقش‘ لکھنے کا طریقہ:ایک چھوٹا سا کاغذ کا ٹکڑا لیں اس پر کالی سیاہی(یا جو بھی میسر ہو) سےب 19 مرتبہ ایک لائن میں لکھیں۔ اس کے نیچے دوسری لائن میں س 19 مرتبہ لکھیں۔ پھر اس کے نیچے تیسری لائن میں م 19 مرتبہ لکھیں۔جب یہ تین لائنیں مکمل ہوجائیں تو ان سب کے اوپر بڑا سا لفظ ’’اللہ‘‘ لکھیں جو کہ ان تین لائنوں کے اوپر آجائے۔ پھر اس نقش کو جو بھی نیت مقصود ہو ذہن میں رکھ کر پانی کے ساتھ نگل لیں۔ جب تک مقصد پورا نہ ہو روزانہ کا ایک تعویذ نگل لیں۔ ان شاء اللہ مقصد میں کامیابی ہوگی۔
شرابی کی شراب چھوٹ گئی:1 ۔ کوٹ ادو کے سائیڈ پر تونسہ جو نیا روڈ نکلا ہے اس کے ساتھ میرے چند دوست رہتے ہیں‘ ان کے پاس اکثر کام کے سلسلے میں آنا جانا ہوت اتھا۔ان میں سے ایک آدمی مجھ سے بہت دور بیٹھتا تھا لیکن آہستہ آہستہ وہ میرے نزدیک ہو گیا۔ وہ آدمی شراب پیتا تھا‘ زنا کی محفلیں اٹینڈ کرتا تھا‘ سارا دن شراب پانی سے بڑھ کے پیتا تھا ۔ ملازم تھا لیکن ملازمت پر جاتا نہیں تھا اس کے ماں باپ بہت پریشان تھے ۔ایک دن مجھے کہنے لگا کوئی عمل بتا ؤ‘ دنیا کا چکر نہ ہو‘صرف عمل ہو۔ میں نے کہا: مجھے میرےمرشد نےایک عمل بتایا ہے‘ اس نے کہا نماز میں نہیں پڑھوں گا آپ صرف عمل بتائیں‘ بس وہی پڑھوں گا۔ میں نے اس سے کہا یَا قَھَّارُ پڑھا کر ‘جتنا تم سے ہو سکتا ہے اٹھتے ‘بیٹھتے‘ چلتے‘ پھرتے کھلا پڑھتے رہو‘ کوئی پابندی نہیں۔ حقیقت کی بات ہے اللہ تبارک و تعالیٰ نے اس بندے پر اتنا کرم کیا کہ وہ اب تہجد کے وقت اٹھ اٹھ کر رو رہا ہوتا ہے اور سورۃ یٰسین مبین کے ساتھ روزانہ سات مرتبہ پڑھتا ہے۔ تیس ہزار مرتبہ روزانہ یَا قَھَّارُ پڑھتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا اتنا کرم ہواکہ ایک دن مجھ سے کہنے لگا:میرے دوست نے مجھے فون کرکے بلایا‘ میں اس کے پاس گیا تو دیکھا کہ وہاں محفل لگی ہوئی ہے‘یعنی شراب و شباب کی۔جب میں اندر گیا تو اندر لڑکیاں موجود تھیں‘ میری آنکھوں میں آنسوآگئے۔میں نےاپنےد وست سے کہا یار نہیں‘ مجھے یہ کام نہیں کرنا اور میں روتاہوا باہر نکل آیا۔ وہ میرے پیچھے آیا اور مجھ سے پوچھا‘ تجھے ہوا کیا؟ تو ہمارا ساتھی تھا‘ہر خوشی غمی میں ہمارا ساتھ دیتا تھا آج ہم نے اتنا ’’زبردست‘‘ انتظام کیا ہے اور تونے رونا شروع کردیا اور وہاں سے اٹھ کر آگیا۔ میرے منہ سے اس کی بات کا کوئی جواب نہ نکلا اور میں گاڑی میں بیٹھا اور گھر آگیا۔مجھے مزید کہنے لگا: مجھے برائی سے اتنی نفرت ہو گئی ہے کہ میں آپ کو بتا نہیں سکتا ۔جینے کا اصل مزہ تو اب آنا شروع ہوا ہے۔شراب میں ٹن رہتا تھا پھر بھی نیند سے کوسوں دور تھا‘ الحمدللہ! عشاء کی نماز کے بعد اعمال کرتا ہوں ایسے پرسکون نیند آتی ہے کہ میں بتا نہیں سکتا۔ زندگی سکون سے بھر گئی ہے۔ ساری بے چینی‘ بے سکونی ختم ہوگئی ہے۔
غلیظ جن کا عورت کو نوچنا اور عمل کی طاقت: محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!میرے جاننے والے ہیں ان کے گھر کی ایک عورت پر ایک غلیظ جن آتا تھا‘وہ جن اس عورت کوباقاعدہ نوچتا تھااور اتنا نوچتا کہ اس کے وجود پر کالے داغ پڑ جاتے تھے‘ عورت کو نماز نہیں پڑھنے دیتا تھا‘ قرآن نہیں پڑھنے دیتا تھا میں نے ایک سید صاحب کو بلایا‘ اس کے گھر لے کر گیا کہ آخر حقیقت ہے کیا؟انہوں نے سارے عمل کیے‘ مگر بے سود‘ میں نے سید صاحب سے کہا کہ آپ اس پر چند باراسم الٰہی یاقہار پڑھ کر دم کریں انہوں نے چند بار پڑھ کر عورت پر دم کیا تو عورت فوراً بالکل ٹھیک ہوگئی۔سید صاحب کا کہنا تھا کہ میں نے سارے عمل کئے مگر یا قھار میں بہت طاقت ہے‘ بجلی سے بھی بڑھ کر طاقت ہے۔ وہ کہنے لگی مجھے بڑے بڑے پیروں نے بڑے اللہ والوں نے تعویذ دیئے اتنا سکون نہیں آیا جتنا آپ کے پڑھنے سے سکون ملا ہے۔ یَا قَھَّارُ کی بڑی طاقت ہے یہ چند سیکنڈ بھی نہیں لیتا پھونک مارو بندہ صحیح ہو جاتا ہے ۔یاقہار سارا دن کھلا پڑھیں۔ اس کے علاوہ صبح و شام گیارہ تسبیح اول و آخر سات مرتبہ درود شریف کے ساتھ پڑھیں۔
بواسیر کے لئے روحانی ٹوٹکہ:محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!بواسیر کی بیماری سے بہت پریشان تھا ‘ مجھے کسی نے یہ ٹوٹکہ بتایافجر کی دو سنتوں‘ ظہر کی دوسنتوں‘ مغرب کی دو سنتوں اور عشا ء کی دو سنتوں میں پہلی رکعت میں سورۃ الم نشرح اور دوسری میں الم ترکیف جو باقاعدگی سے پڑھے گا اس کو اگر بواسیر نہیں ہے تو ساری زندگی نہیں ہوگی اور اگر ہے تو اس کو اللہ تعالیٰ ان شا ء اللہ شفاء سے نواز دیں گے۔میرا آزمودہ نسخہ ہے ۔ اگر کبھی غفلت میں نہیں پڑھتا تو تکلیف ہو جاتی ہے اور پھر پڑھنا شروع کرتا ہوں تو ان شا ء اللہ آرام آ جاتا ہے تکلیف ختم ہو جاتی ہے ۔ہر بیماری کا علاج اور حسن کا خزانہ یہ روحانی ٹوٹکہ:محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ہم نے گزشتہ رمضان المبارک بھی تسبیح خانہ لاہور میں گزارا تھا‘ اور اس مرتبہ بھی یہیں موجود ہیں۔ آپ نے دو سال قبل اپنے ایک درس میں یَا خَالِقُ یَا مُصَوِّرُ یَا جَمِیْلُ حسن کا خزانہ ہے‘ یہ بڑی سے بڑی بیماری کا علاج ہے۔یہ عمل میں نے خود بھی آزمایا اور اپنے کئی دوستوں کو بھی بتایا۔ الحمدللہ! چہرے کے مسائل‘ بدصورتی‘ داغ ‘ دھبے چھائیوں تو ایسے ختم ہوتی ہیں کہ پوچھیے مت۔ بہت سے دوستوں کے جسمانی درد ختم ہوگئے‘ گردے کی بیماری والے دوست کو بتایا تو اس نے طبی علاج کے ساتھ یہ روحانی ٹوٹکہ بھی آزمایا تو اس کی طبیعت بہت تیزی کے ساتھ بہتر ہونا شروع ہوگئی۔عمل کا طریقہ: ہر نماز کے بعد ایک تسبیح یَا خَالِقُ یَا مُصَوِّرُ یَاجَمِیْلُکی پڑھیں۔شیخ الوظائف نے بتایا نماز میں وساوس کا انوکھا علاج: نماز میں اور خاص طور پر تراویح کی نماز میں بار بار خیالات آتے ہیں تواس کا ایک آسان سا حل یہ ہے کہ ہرنماز سے پہلے پانچ‘ سات یا پندرہ منٹ پہلے کوئی سابھی ذکر کر لیں‘ درودپاک پڑھ لیں‘ کلمہ پڑھ لیں۔ یہ تسلی کر لیں تو نماز میں خیالات آنا بند ہو جاتے ہیں ۔ان شاء اللہ۔خون کی الٹی اور موشن آنا بند:محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!ہمارے ایک بزرگ تھے ان کو خون کی الٹی اور موشن آنا شروع ہوگئے‘ ہم ان کوفورا ً ہسپتال لے گئے‘ انہوں نے جواب دیا کہ ساہیوال لے جائو‘ ہم ساہیوال لے کر آئے تو انہوں نےعلاج شروع کر دیا۔ ان کے خون کے موشن اور الٹی نہیں رک رہی تھی‘ مجھے اچانک خیال آیا کہ درس میں میں نےافحسبتم اور آذان والا عمل سنا تھا۔ میں نے وضو کر کے اس عمل کو پڑھنا شروع کر دیا‘کچھ دیر پڑھتا رہا‘ اس کے بعد معدے میں ہمارے بزرگ کو جو درد ہو رہا تھا وہ درد ختم ہوگیا اور ان کے موشن آہستہ آہستہ رکنے شروع ہو گئے حتیٰ کہ موشن اتنے رکے کہ ان کو قبض ہو گئی۔ میں اس عمل کو مسلسل دو، چار دن کرتا رہا۔ اس عمل کے پڑھنے سے ڈاکٹروں نے قبض کا علاج شروع کر دیا ۔اذان اور افحسبتم کے عمل کا طریقہ: سورۂ مومنون کی آخری چار آیات اور اذان سات سات مرتبہ پڑھ کر اپنے دونوں کندھوں پر دم کریں‘ یہ عمل کسی کا تصور کرکے بھی کرسکتے ہیں اور عمل کرنے کے بعد جس کا تصور کیا اس پر دم کردیںیا اگر وہ سامنے ہے تو اس پر دم کردیں۔اس کےعلاوہ مریض کے کان میں بھی سورۂ مومنون کی آخری چار آیات اور اذان سات سات مرتبہ پڑھ کر دم کرسکتے ہیں۔ یہ عمل دن میں کئی بار بھی کرسکتے ہیں۔ ہر قسم کے جادو جنات‘ گھریلو الجھنوں‘ کاروباری پریشانیوں‘ بیماریوں ‘ بچوں کی ضد اور ہٹ دھرمی‘غم کا آزمودہ در آزمودہ علاج ہے۔ بے شمار اس عمل سےفیض پاچکے ہیں۔
سوفیصد یقینی عمل! جو مانگو گے ملے گا:محترم شیخ الوظائف السلام علیکم! میرے پاس ایک انوکھا عمل ہے جو میں نے ایک تفسیر میں پڑھا تھا۔ یہ ایک روحانی عمل ہے ۔ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ سورۃ حدید کی پہلی دس آیات اور سورۃ حشر کی آخری دس آیات ایک ایک مرتبہ پڑھ کے جو دُعا مانگو گے قبول ہوتی ہے حتٰی کہ آپ اس سے مردہ بھی زندہ کروا سکتے ہیں۔ تفسیر روح المعانی کے اندر یہ بات لکھی ہوئی ہے۔ میں نے خود پڑھ کے دُعا مانگی ہے اور اللہ تعالیٰ نے قبول فرمائی ہے ۔الحمدللہ!۔
بیت الخلاء کی دعا نے رزق کے دروازے کھلوا دئیے: محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میں الحمدللہ! یہ رمضان المبارک تسبیح خانہ میں گزار رہا ہوں‘ میرے بہت سے مسائل حل ہوئے‘ میں جسمانی طور پر خود کو بہت تندرست محسوس کررہا ہوں۔ میں نے ایک واقعہ سنانا ہے کہ میں نے آپ کے ایک گزشتہ درس میں بیت الخلا ء کی دعا کے کمالات سنے تھے۔میرا ایک دوست درزی کا کام کرتا ہے اور اس کا گزشتہ تین چار مہینے سے کام بالکل بند تھا۔ ایک مرتبہ ایسا ہوا کہ رات کو تمام گھرانہ سویا ہوا تھا کہ ان کی جوان بچی نے ایک زور دار چیخ ماری ‘ تمام گھر والے اٹھ بیٹھے‘ بھاگ کر جب اس کی چارپائی کے پاس گئے تو دیکھا اس کے ہاتھ کی ایک انگلی کی ہڈی ٹوٹی ہوئی ہے اور اس نے کہا کہ کسی نے اچانک پکڑ کرتوڑ دی ہے۔اس واقعہ کے اگلے دن اس نے مجھ سے ذکر کیا‘ پہلے بھی وہ اپنی پریشانی بتاتا رہتاتھا ۔لیکن آج مسئلہ بہت گھمبیر تھا۔جب اس نے مجھے بتایا تو مجھے سمجھ آگئی کہ یہ خبیث جنات کی کارستانی ہے۔ میں نے اس سے کہا ایساکرو کہ بیت الخلاء کی دعا تم بھی اور تمام گھر والے سارا دن کھلی پڑھو۔ انشا ء اللہ سب ٹھیک ہو جائے گا۔
وہیں بیٹھے بیٹھے میں نےاس کو یہ دُعا یاد کروائی اور اس نے جا کر گھر والوں کو یاد کرائی۔ ان لوگوں نے پڑھنا شروع کر دیا اور اللہ تعالیٰ کی اتنی مہربانی ہوئی کہ دوسرے دن چالیس سوٹ کوئی آدمی لے کر آیا کہ یہ شادی کے ہیں‘ سلائی کر دو اور یہ ایڈوانس پیسے ہیں‘ جو بھوکا مر رہا تھا جب اس نے اچانک اتنا کام اور ایڈوانس پیسے دیکھے تو خوشی سے اس کی آنکھوں سےا ٓنسو نکل آئے اور زبان سے الحمدللہ!۔اس سے پہلے اکثر اس کے باتھ روم اور گھر سے چھوٹے چھوٹے سانپ وغیرہ نکلتے رہتے تھے مگر جب سے اس نے بیت الخلاء والی مسنون دعا پڑھنا شروع کی ۔ تو اس کے گھر سے کبھی کسی قسم کا سانپ نہیںنکلا۔ میں نے کہا اس سے کہا بس یہی پڑھتے رہو ۔اللہ تعالیٰ کی مہربانی سےاس کے سارے مسائل حل ہو گئے۔ اس کے بعد انہوں نے نہ کوئی چیز دیکھی ہے نہ ہی کوئی پریشانی دیکھی ہے اور اللہ تعالیٰ جو رزق دیتا ہے وہ کھاتے ہیں ۔
حفاظتی روحانی دیوار جسے بم بھی نہ گرا سکا:ایک روحانی عمل ہے بِسْمِ اللہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْ ءٌ فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَاءِ وَھُوَالسَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ تین مرتبہ صبح اور شام پڑھنے سے ناگہانی بلائوں سے اللہ تعالیٰ محفوظ فرمائے گا یہ میرا آزمودہ عمل ہے تقریبا ً 40 ‘ 30 گز کے فاصلے پر بم دھماکہ ہوا‘ سوائے میرے ‘میرے اردگرد تقریبا ً 40 ‘ 30 افراد تھے سب کے سب شہید ہوگئے۔میرے کان کا ایک حصہ معمولی زخمی ہوا اس دُعا کی برکت سے اللہ تعالیٰ نے نئی زندگی عطا فرمادی جس پر میں اللہ تعالٰی کا شکر گزار ہوں۔ مجھے نوکری کیسے ملی؟ انوکھا واقعہ: محترم شیخ الوظائف السلام علیکم! یہ بڑی پرانی بات ہے ‘ یہ بات اس لیے سنا رہا ہوں کہ سب کو اس سے فائدہ پہنچے۔ آج سے بہت عرصہ پہلے کی بات ہے میری عمر اس وقت 20 سال کی تھی میں کالج سے پڑھ کر نکلا تو اپنا نام جہلم میں نوکری کے لئے درج کرایا۔ ایک مہینے کے بعد خط ملا کہ آپ انٹرویو کے لئے آجائیں ‘وہاں اینٹی میریا آفیسر کی جاب ہے۔ میں انٹرویو کے لئے ایک دن پہلے پہنچ گیا کیونکہ جہلم شہر میں نے دیکھا ہوا نہیں تھا ‘وہاں میں نماز پڑھنے مسجد گیا جب عشا ء کی نماز پڑھ لی تو باہر شدید بارش شروع ہوچکی تھی۔ میرے پاس وہی کپڑے تھے جو میں نے پہنے ہوئے تھے۔ ایک چادر میرے پاس تھی‘ میںوہ لے کر لیٹ گیا‘ خیال تھا کہ بارش ختم ہوگی تو چلا جائوں گا ۔ جب میں لیٹا تو اس کے بعد میرے دل میں خیال آیا کہ میں اپنے رب سے اپنے گھر کی کیفیت بتائوں کہ اگر نوکری نہ ملی تو کیا مصیبتیں کھڑی ہو جائیں گی تو جب میں لیٹا تو اللہ تعالیٰ سے کہا کہ میرا دادا اپنے گائوں کا سب سے امیر آدمی تھا‘ اس نے اپنے ایک بیٹے کو ایم بی بی ایس کرایا اس کی موت واقع ہو گئی‘ دوسرے بیٹے(جو کہ میرا باپ تھا) کو اس نے بی اے کرایا‘ اس کو ٹی بی ہو گئی اس کی بھی موت ہو گئی۔ اب ہمارے گھر کی حالت یہ ہے کہ میں کرایہ مشکل سے دے کر جہلم پہنچا ہوں اور یہ جاب مجھے نہیں ملی تو گائوں میں ہم بالکل بھیک منگتے بن کے رہ جائیں گے اور جو ہماری زمین ہے وہ اتنی تھوڑی سی ہے کہ اس سے کچھ گندم آجاتی ہے کچھ چاول آ جاتے ہیں اور میرا دادا اب اتنا بوڑھا ہے کہ وہ دوبارہ نوکری نہیں کر سکتا تو یہ نوکری مجھے ملنی چاہیے ۔ میرے اوپر رحم کریں‘ یہ باتیں کرتے کرتے میں سو گیا جب میں سو گیا تو ایک خواب دیکھ رہا تھا کہ میں ایک کمرے میں بیٹھا ہوں میرے آگے ایک ٹیبل رکھی ہے اور میرے دائیں طرف ایک کھڑکی ہے اور ایک کھڑکی بالکل میرے سامنے ہے اس کے آگے بنچ لوگوں کے بیٹھنے کے لئےپڑا ہوا ہے اور بائیں طرف کا دروازہ‘خواب میں بڑے دھیان سے اس کو دیکھ رہا ہوں۔ اتنی دیر میں ایک آدمی نے میرے پائوں کو ٹھوکر لگائی کہ اٹھیں تہجد کا ٹائم ہو گیا ہے‘ میں اٹھا وضو کیا‘ تہجد کی نماز پڑھی اور صبح جب وہاں انٹرویو کے لئے گیا تو میرے علاوہ وہاں پر گیارہ آدمی مزید تھے اور ان میں سے سب سے چھوٹی عمر کا لڑکا میں تھا۔ باقی ایسے تھے جن کی پانچ سال یا چھ سال کی سروس ہے اور ایک آدمی کوئٹہ سے آیا جو کہ جہلم کا تھا اور اس لئے کہ اس کو اپنے گھر کے نزدیک جاب مل جائے اور وہ سب مجھے کہہ رہے تھے کہ تم کیوں آئے ہوں ؟یہ نوکری بڑی خراب ہوتی ہے ‘تم سنٹرل گورنمنٹ کی کوشش کرو لیکن میں نے سوچا کہ میں مشکل سے پہنچا ہوں کم از کم دیکھوں تو سہی انٹرویو ہوتا کیا ہے۔ بہرحال وہ انٹرویو ہوا اور انہوں نے کہا کہ آپ سارے لوگ باہر بیٹھ جائیں۔ ایک بجے ہم اعلان کریں گے جب ایک بجے کلرک آیا تو اس نے سیدھا آکر مجھ سےکہا آپ کو رکھ لیا ہے۔ بہرحال مجھے بڑی خوشی ہوئی ۔ سارے لوگ کہنے لگے کہ تم کتنے چھوٹے آدمی ہو‘ تم نے ضرور کوئی بڑی سفارش کروائی ہے ورنہ تو ہم پانچ سے چھ سال کا تجربہ بھی رکھتے تھے اور تم ابھی کالج سے نکلے ہو‘ یہاں بدمعاشی ہو رہی ہے‘ یہ سارے افسر بے ایمان ہیں۔ میں اٹھ کے ایک طرف ہو گیا ۔ چپڑاسی جب مجھے میونسپل کمیٹی کےدفتر لے گیا اور ہیڈ کلرک کو بتایا کہ یہ ان کا اپوائٹمنٹ لیٹر اینٹی میریا آفیسر کی حیثیت سےہے۔ انہوں نے عزت افزائی کی اور اس کوچابی دی کہ اس کا کمرہ کھول کے دکھائو جب میں اس کمرے میں داخل ہوا اور کرسی پر بیٹھا تو میں حیران ہوا کہ یہ وہی کمرہ ہے جو میں نے خواب میں دیکھا تھا بالکل اسی طرح کا ٹیبل پڑا ہوا ہے‘ ایک کھڑکی اس طرف ہے اور دوسری اسی طرف سامنے ہے اور پھر میرے دل نے کہا یہ فیصلہ ڈسٹرکٹ آفیسر نے نہیں کیا یہ فیصلہ اللہ تعالیٰ کر دیا ہے ۔
اللہ تعالیٰ سے باتیں کرنے کا نقد انعام:اور اسی طرح کا ایک اور واقعہ بھی ہوا کہ جب میں انگلینڈ میں انٹرویو کے لئے گیا تو وہاں پر بھی 11 آدمی تھے‘ بارہواں میں تھا۔ میں نے اللہ تعالیٰ سے دُعا مانگی کہ یا اللہ پاک یہ مجھ سے زیادہ پڑھے لکھے ہیں‘ جو ہندو یہاں آئے ہیں اور انگریز دو تین ہیں جاب ان کو دینی تھی جو انگریزی کے علاوہ دو تین زبانیں جانتا ہو‘ میں نے کہا یا اللہ پاک یہ مقابلہ میرا پہلی دفعہ ہورہا ہے۔ میرا دل نہیں چاہتا کہ میں یہ سوچوں کہ مجھے ہندوئوں کے مقابلہ میں شکست ہوئی کیونکہ انہوں نے دہلی یونیورسٹی سے ڈگری لی ہوئی تھی جبکہ میرے پاس ڈگری نہیں تھی ۔ بہرحال میں انٹرویو کے لئے کمرے میں گیا تو وہ چار آدمی تھے دو ڈاکٹر تھے ایک ایڈمنسٹریشن آفیسر تھا اور ایک چیف اکائونٹنٹ ‘ان دنوں پاکستانیوں کو بہت نفرت سے دیکھا جا رہا تھا کہ پاکستانی لڑکی جو تھی چیچک کی وجہ سے اس کی موت واقع ہو گئی جس ڈاکٹر نے اس کا علاج کیا وہ بھی مر گیا‘ جو نرس اس کی ہسپتال میںتیمارداری کر رہی تھی‘ وہ بھی مر گئی جو ڈاکٹر تھے انہوں نے پاکستان کے لیےلیٹر تقسیم کرنے سے انکار کر دیا کہ ان میں جراثیم ہیں‘ ہم ان کو تقسیم نہیں کریں گے ۔ بہرحال جب میں انٹرویو کے لئے گیا تو انہوں نے وہی باتیں مجھ سے پوچھیں کہ small plx کیا ہے بہرحال یہ میرا subject تھا ‘میں نے ان کو جواب دے دیا لیکن ساتھ میں ان سے کہا کہ مجھے پاکستان سے آئے ہوئے ابھی دو ماہ بھی نہیں ہوئے ہیں‘ میری انگریزی بڑی کمزور ہے‘ بات کرنے میں دقت ہورہی ہے تو کہا کوئی فکر نہ کریں ‘تمہاری بات کی مجھے سب سمجھ آ رہی ہے تو اس نے سارے سوال مجھ سے پوچھے اور تین افسر جو تھے انہوں نے کوئی سوال نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا آج ہی کام شروع کریں اور میں نے سمجھا کہ وہ جو میں نے اللہ تعالیٰ سے دُعا مانگی تھی کہ مجھے فتح نصیب ہو وہ اللہ تعالیٰ نے مجھے فتح نصیب کی ہے ۔
روزگار کا آزمودہ وظیفہ: اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَاس دُعا کو روزانہ 90 بار پڑھنا ہے جو بیروزگار ہو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے 90 دن سے پہلے ہی اللہ پاک روزگار کا ذریعہ بنا دے گا ۔ان شاء اللہ۔محترم شیخ الوظائف! میں بیروزگار تھا‘آپ کے درس میں یہ دعا اور اس کے فوائد سنے‘ میں نے درج بالا دعا پڑھنا شروع کردی‘ ابھی مجھے 60 دن ہی ہوئے تھے اللہ تعالیٰ نے روزگار کا ذریعہ بنا دیا۔ اس کے علاوہ دوستوں کو بھی یہ دُعا دی جو بیروزگار تھے‘ بیمار تھے‘ روزگار کا کوئی ذریعہ نہیں تھا ۔اللہ تعالیٰ نے ان کو روزگار سے نوازا۔ اس کے علاوہ میرے جاننے والے باپ بیٹا دونوں بیروزگار تھے‘ میں نے ان کو بھی یہ دعا بتائی‘ انہوں نے پڑھنا شروع کی تو ابھی پچاس دن بھی نہیں ہوئے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے اچھی جگہ دونوں کا روزگار بنا دیا‘ وہ بڑے خوش ہیں اور آپ کو دُعائیں دے رہے ہیں ۔نظر بد کا آزمودہ در آزمودہ روحانی علاج:محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! یہ نظر بد کے لئےروحانی علاج ہے جس سےبچے یا بڑے کو نظر بد لگ جائے تو اس بات کا پتہ چل جائے کہ فلاں شخص کی نظر لگی ہے یابچے کو اس کے والدین کی نظر لگی ہے‘ بھائی بہنوں کی نظر لگی ہے تو اس کا طریقہ یہ ہے کہ جس کی نظر لگی ہے وہ آدمی وضو کرے‘ اس پانی سے اس بچے یا بڑے کو نہلائیں جس کو نظر لگی ہے نظر ختم ہو جائے گی یعنی جس پانی سے وضو کرے وہ پانی اس پر پلٹ دیں جس کو نظر لگی ہے یہ جاننے کے لئے کہ نظر کس کی لگی ہے آدھی بالٹی پانی کی بھر لیں اگر چھوٹا بچہ ہے بڑا عمل کرے گا اور بڑا ہے تو خود عمل کرے گا اپنے ہاتھ اس پانی میں ڈبو لے اور ساتھ درود ابراہیمی سات بار پڑھے‘ سات دفعہ سورۃ فاتحہ‘ سات دفعہ آیۃ الکرسی ‘سات دفعہ آخری چاروں قل پڑھے اور سات بار درود شریف پڑھے۔ پانی میں ہاتھ ڈبوئے رہیں اور پڑھتا رہے اس پانی سے 21 دن نہائے ان شا ء اللہ نظر بد کا اثر ختم ہو جائے گا ۔
پرسکو ن نیند پانے کے بائیس آزمودہ راز
رمضان المبارک میں تراویح کے بعد ہونے والی مجالس مجذوبی میں شیخ الوظائف نے مختلف شہروں و ممالک سے آنے والے احباب سے دریافت فرمایا کہ پرسکون نیند کے حوالے سے اپنے تجربات و مشاہدات بیان کریں۔لوگوں نے اپنے آزمودہ تجربات و مشاہدات ایک ایک کرکے بیان فرمائے جسے قارئین کی نذر کیا جارہا ہے۔
1۔رات سوتے وقت سرسوں کے تیل کی پاؤں کے تلوؤں پر کم از کم ایک منٹ مالش کرنےسے پرسکون اور گہری نیند آتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ ٹوٹکہ ٹینشن‘ ڈیپریشن‘ نظر کی کمزوری‘ کمردرد‘ جوڑوں کے درد کا آزمودہ علاج بھی ہے۔ شرط صرف یہ ہے کہ روزانہ بلاناغہ یہ ٹوٹکہ کیا جائے۔ 2۔مزید ایک صاحب نے بتایا کہ رات سوتے وقت ایک تسبیح یاقہار اور سرسوں کا تیل پاؤں کے تلوؤں پر (درج بالا طریقےسے)لگانے سے پرسکون نیند آتی ہے۔3۔ایک صاحب نے بتایا کہ درود پاک کو کثرت سے پڑھتے رہیں بہترین نیند آتی ہے اس کے علاوہ وضو کرکے قرآن پاک کی تلاوت شرو ع کردیں ابھی دو رکوع بھی مکمل نہ پڑھے جائیں گے نیند آجائے گی۔ 4۔رات سونے سے پہلے مدینے والے ﷺ کی امت کیلئے دعائیں شروع کردیں فوراً نیند آجاتی ہے۔ دل پہ ہاتھ رکھ کے گیارہ مرتبہ یَابَاعِثُ یَا نُوْرُ پڑھنے سے فوراً نیندآتی ہے اور بہترین آتی ہے ۔5۔محترم شیخ الوظائف! میں تو بس انٹر نیٹ یا موبائل پر درس لگاتا ہوں اور بس پتہ ہی نہیں چلتا نیند آ جاتی ہے۔6۔جناب! میں تو درود شریف کی تسبیح اور استغفارکی تسبیح پڑھتا ہوں‘ فوراً بہترین نیند آتی ہے ۔7۔ میں رات سونے سے پہلے اللہ تعالیٰ سے باتیں کرنا شروع کردیتا ہوں‘ اپنے دل کا تمام حال اللہ رب العزت کو سناتا ہوں‘ بس باتیں جاری ہوتی ہیں کہ بہترین نیند آجاتی ہے۔
8۔مجھے ایک دور میں نیند بالکل نہیں آتی تھی‘ صورت حال یہ تھی کہ میں نیند کے کیپسول کھاتا تھا ‘سونے سے تقریبا ً دو گھنٹہ پہلے دو کیپسول کھاتا تھا کچھ عرصہ بعد ان دو کیپسولز سے بھی نیند نہ آتی پھر ڈاکٹر نے چار کیپسول کر دیئے‘ دو صبح کھاتااور دو شام کے وقت کھانے پڑتے۔ مجھے ہر وقت سر میں درد اور آگ سی لگی رہتی تھی اور دوسرا نیند ہر گز نہیں آتی تھی۔میں مغرب کے وقت کیپسول کھاتا تھا تو عشا ء کے وقت تک نیند آتی تھی پھر ایک مرتبہ کسی نے عبقری میگزین دیا‘اس کو پڑھا‘پھر اسی سے جڑتا جڑتا تسبیح خانہ لاہور سے جڑ گیا۔اس کے بعد الحمد اللہ مستقل ہوں کبھی کوئی درس نہیں چھوٹا۔اب نیند کی صورت حال یہ ہے کہ میںگزشتہ کچھ دنوں سے دُعا مانگ رہا ہوں کہ یا اللہ میری نیند کو کچھ کم کر دے میرے جو ذکر ہیں جو عبادت ہے جتنی میں کرنا چاہتا ہوں اتنی ہو نہیں پاتی‘ اس کی وجہ یہ ہے میری نیند بہت زیادہ ہو گئی ہے یا اللہ بس چھ سات گھنٹے سے زیادہ نیند نہ آئے ۔
9۔اگر سونے سے پہلے آپ غسل کر لیں تو نیند اچھی آتی ہے اور دوسرا یہ کہ اگر اپنے گناہوں پہ آپ ندامت کر لیں تو جسم سکون میں آ جاتا ہے اور فورا ً نیند آ جاتی ہے اور ہمیں سونے سے پہلے ندامت ضرور کرنی چاہیے ۔10۔محترم حضرت حکیم صاحب آپ نے ایک مرتبہ درس میں فرمایا تھا کہ کھانا کھانے سے پہلے سات مرتبہ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ اور سات مرتبہ اَلْمَلِکُ الْقُدُّوْسُ السَّلَامُ پڑھ کر کھانا کھائیں تو پیٹ میں جو بھی بیماری ہے وہ ختم ہو جائے گی اور نیند بھی بہت آتی ہے۔ میں نے تو کئی لوگوں کو یہ عمل کروایا ہے وہ کہتے ہیں ہمارے پاس کوئی ڈھول بجا رہا ہو تو پتہ نہیں چلتااور ہم پرسکون نیند کے مزے لے رہے ہوتے ہیں۔10۔اگر نیند نہ آرہی ہو تو چند بار یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ بِرَحْمَتِکَ اَسْتَغِیْثُکاورد کریں اور اس کے بعد پوری امت میں جتنے لوگوں کو نیند نہیں آ رہی ہو ان کے لئے دُعا کریں کہ یا اللہ جو لوگ بے چین ہیں جن کو نیند نہیں آتی ان کو سکون والی نیند عطا فرما اور ویسی ہی مجھے بھی عطا فرما ۔تو بڑی اچھی نیند آ جاتی ہے ۔11۔مجھے تو جب بھی نیند نہ آرہی ہو میں تسبیحات فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پڑھتا ہوں فوراً نیند آجاتی ہے۔ تسبیحات فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا یہ ہے:۔33 بار سبحان اللہ۔ 33 بار الحمد اللہ اور 34 بار اللہ اکبر۔12۔مجھے ڈرائونے خواب مہینے میں ایک دو بار آتے ہیں‘ میں جہاں جاب وغیرہ کے سلسلہ میں باہر کہیں ہاسٹل میں رہتا ہوں تو میرے ساتھ سونے والے دوسرے لوگ بھی ڈر جاتے ہیں کیونکہ خوف کی وجہ سے میری آواز نکل جاتی ہے ایسا لگتا ہے جیسے کسی نے مجھے دبا دیا ہے‘ یہاں تسبیح خانہ میں مجھے 30 دن سے زیادہ ہو گئے ہیں ابھی تک مجھے ڈرائونا خواب نہیں آیا‘ مجھے سکون کی نیند آئی ہے اور دوسرا یہ کہ بندہ کسی خدمت عبادت یا ذکر میں لگا ہو اور اپنے آپ کو تھکا دے تو اس کے بعد سوئے تو بڑی سکون کی نیند آ جاتی ہے ۔15 ۔ سونے سے پہلے 11 مرتبہاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِپڑھنے سے پرسکون نیند آ جائے گی اور دل پہ ہاتھ رکھ کے 11 دفعہ یَابَاعِثُ یَا نُوْرُ دل پہ ہاتھ رکھ کے پڑھیں اس سے بھی نیند پرسکون آتی ہے یہ بھی ماہنامہ عبقری کے ایک سابقہ شمارے میں پڑھا تھا اور بہت فائدہ ملا ہے ۔16۔وضو کر کے رَبِّ اغْفِرْ وَارْحَمْ وَ اَنْتَ خَیْرُ الرّٰحِمِیْنَ چند بار پڑھنے سے بہترین نیند آ جاتی ہے میرا اپنا ذاتی تجربہ ہے ۔17۔محترم حضرت حکیم صاحب! کئی بار ایسا ہوا کہ مجھے نیند نہیں آرہی تھی سوچتا رہا کہ نیند کیوں نہیں آ رہی کروٹیں بدلتا رہا تو خیال آیا کہ بیعت والی تین تسبیحات نہیں پڑھیں جیسے ہی تسبیحات پڑھتا ہوںنیند فورا ً آجاتی ہے ۔18۔محترم حضرت حکیم صاحب ایک تسبیح درود پاک کی پڑھتا ہوں فوراً نیند آجاتی ہے۔; 19۔گزشتہ سال رمضان المبارک میں نےتسبیح خانہ لاہور میں گزارا ‘ مذاکرے کے دوران ایک بزرگ فرمانے لگے کہ مجھے 32 سال ہو گئے ہیں میں کبھی سویا نہیں‘ مجھے پتہ ہی نہیں پرسکون نیند کیا ہوتی ہے تو انہوں نے کہا کہ جب میں تسبیح خانہ میں آیا تو مجھے یہاں سے افحسبتم اور اذان کے عمل کے متعلق معلوم ہوا‘ میں نے وہ عمل کرنا شروع کردیا‘ الحمدللہ! اللہ پاک نے بہترین نیند سے نواز دیا۔ 20۔گھر میں تھا تو رات کو نیند نہیں آتی تھی ۔ اب ادھر تسبیح خانہ رمضان گزارنے آیا ہوں توسارا دن روزہ بھی ہوتا ہے اور رات کونیند بھی پرسکون آتی ہے اور بدن بھی ہلکا پھلکا ہو جاتا ہے ۔
21۔محترم حضرت حکیم صاحب! آپ حیدرآباد درس کیلئے تشریف لائے تھے وہاں آپ نے مختلف مسائل‘ جادو جنات‘ گھریلو‘ کاروباری الجھنوں‘ بیماریوں کیلئے ایک آیت بتائی تھیفَضَرَبْنَا عَلٰی اٰذَانِہِمْ فِی الْکَہْفِ(سورۂ کہف) اس آیت کے پڑھنے سے بہترین نیند آتی ہے۔یہ آیات اپنا مسئلہ تصورمیں رکھ کر سارا دن ‘ باوضو کھلی پڑھیں۔ روزانہ سینکڑوں ہزاروں کی تعداد میں‘ چند ہفتے‘ چندمہینے یا جب تک مقصد پورا نہیں ہوتا۔22۔محترم شیخ الوظائف!سونے سے پہلے سونے کی مسنون دعا اَللّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَ اَحْیَا پڑھنے سے نیند بہت اچھی آتی ہے اور میرا اپنا تجربہ ہے کہ سورۃ الملک جب پڑھنا شروع کرتا ہوں تو یہ مکمل نہیں ہوتی کہ نیند آنی شروع ہو جاتی ہے ۔
تسبیح خانہ میں رمضان گزارنے کے جو فوائد ہمیں ملے: محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!پہلے مجھے بہت غصہ آتا تھا گھر والوں پر‘ دوستوں پر‘ جہاں بھی میرا اٹھنا بیٹھنا ہوتا تھا اپنے جذبات کو قابو کرنے میں بہت مشکلات ہوتی تھیں۔ بہت مرتبہ اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم اور ایسے وظائف پڑھتا رہتا تھا لیکن اپنے دل کو قابو کرنا بہت مشکل ہوتا تھا ۔ میں نے پہلے تسبیح خانہ کا ذکر سنا تھا‘ تسبیح خانہ لاہور میں‘ میں اپنے گناہوں سے بچنے کے لئے آیا تھا‘ پھر میں نے پورا مہینہ یعنی رمضان المبارک میںیہاں رہنے کا ارادہ کیا۔ الحمد اللہ یہاں میں نے بہت سے اعمال کرنا شروع کر دیئے ہیں۔ طبیعت میں بہت فرق محسوس ہو۔ا لحمد اللہ !
بارہ سال کی بے چینی ‘ بے سکونی ختم:12 ‘ 10 ‘ سال سے تقریبا ً مجھے اتنی بے چینی اور بے سکونی تھی کہ نہ مجھے گھر میں سکون تھا‘ نہ مجھے باہر سکون تھا‘ نہ کھانا کھانے کو دل کرتا تھا‘ نہ رات کو نیند آتی تھی جب میں یہاں آیا تو الحمد اللہ وہ چیز تو میری ختم ہو گئی اب میں کھانا اتنا کھاتا ہوں کہ میں خود حیران ہوں ۔ اتنا کھانے کو میرادل کیوں کرتا ہے جبکہ گھر میں دو نوالے بھی نہیں کھا سکتا تھا اکثر منہ میں چھالے رہتے تھے یہاں آنے کے بعد الحمد اللہ میری ساری تکالیف ختم ہو گئی ہیں اور جو ہمارے ساتھ معاملات تھے‘ میرے گھر کے سارےافراد ٹینشن اور ڈیپریشن میں مبتلا تھا اور ہر وقت پریشان رہتے۔ یہاں آنے کے بعد الحمد اللہ مجھے بہت فائدہ ہورہا ہے اور ان شاء اللہ جب گھر جاؤں گا وہاں بھی حالات بدلے ہوئے ہوں گے۔ (محمد عبداللہ ‘مانسہرہ ) ۔میری بدقسمتی دور ہورہی ہے: محترم شیخ الوظائف! میں پانچویں مرتبہ الحمداللہ تسبیح خانہ میں رمضان گزارنے کیلئے آیا ہوں۔میں نے محسوس کیا ہے کہ میری بدقسمتی دور ہو رہی ہے یعنی میرے ہر کام میں بندش وغیرہ تھی وہ اب الحمد اللہ ختم ہو رہی ہے ۔ (ج،فیصل آباد) ۔بیٹے کو ہدایت مل گئی:حضرت صاحب! میرا بیٹا زرعی یونیورسٹی فیصل آباد میں پڑھتا ہے دوسرے سال میں اس کی حالت یہ تھی کہ نماز کے قریب نہیں جاتا تھا اور یہ پتلون جو پہنتا تھا وہ اتنی ایڑیوں کے نیچے ہوتی تھی جب میں اسے روکتا تو وہ اوپر کر دیتا ورنہ ویسے ہی رہتی‘ بڑی کوشش کی پچھلے سال تسبیح خانہ میں آیا تھا ۔ دُعا کی اللہ تعالیٰ نے کرم کیا۔اس کی حالت اللہ تعالیٰ بالکل ہی بدل دی ہے‘ پانچ وقت کی نماز پڑھتا ہے‘ تہجد بھی پڑھتا ہے‘ پینٹ شرٹ پہننا بند کردی ہے‘ لشلوار اب ٹخنوں سے اوپر ہوتی ہے۔(ش، فیصل آباد)۔غصہ‘ چڑچڑا پن گیا:پہلے مجھے غصہ بہت زیادہ آتا تھا ابھی میں یونیورسٹی میں پڑھتا ہوں ہر دوسرے بندے سے میں لڑتا تھا ‘یہاں تک کہ ایک دفعہ جب لڑائی ہوئی تو یونیورسٹی کی ایڈمن کو 20 لڑکے نکالنےپڑے۔ میں بہت زیادہ غصہ کرتا تھا۔ پھر جب میرا تسبیح خانہ سے تعلق بنا تو میرا غصہ کافی کم ہو گیا ہے اور ابھی میں خود معافی مانگ لیتا ہوں اور میں نے ارادہ کیا ہے کہ جو بھی دوست مجھ سے ناراض ہیں میں گھر جا کر ان سے خود ہی معافی مانگوں گا جب میں اپنے علاقے میں جائوں گا اور اس کے علاوہ مجھے ادب بھی بہت ملا ہے والدین کا ادب ملا ہے‘ مجھے علما ء کا ادب ملا ہے‘ پہلے میں ادب نہیں کرتا تھا ۔روزگار کی وجہ سے پریشان تھا:میری نوکری نہیں تھی روزگار کی وجہ سے کافی پریشان تھا ‘پچھلے رمضان تسبیح خانہ میں گزارا ‘یہاں اللہ تعالیٰ سے گڑ گڑا کر مانگا کہ یا اللہ میری نوکری نہیں ہے کچھ غیب سے مدد کر اللہ تعالیٰ کی رحمت نازل ہوئی اور گھر بیٹھے مجھے نوکری مل گئی وہ بھی اچھی خاصی تنخواہ کے ساتھ جو میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا ۔دل کی بات نہ مانوں گا:محترم حضرت حکیم صاحب! کل میں تہجد کے نفل پڑھ رہا تھا‘ التحیات میں بیٹھا تھا تو ایک بندہ میرے آگے سے گزر گیا‘ مجھے بڑا غصہ آیا‘ میں نے وہیں نماز میں سلام پھیر دیا حالانکہ بندہ بڑا تھا نا سمجھ بھی نہیں تھا کہ غلطی سے گزرا ہو تو مجھے اس پر بہت غصہ آیا میں نے دل میں سوچا کہ ذرا اس کو اچھی طرح سمجھاؤں لیکن پھر اچانک میں اپنے غصے کو پی گیا‘ پھر میں نے دوبارہ نفل پڑھے اور اس کے بعد میں نے تہیہ کیا کہ آئندہ کے بعد نفس پر قابو رکھنا ہے اور نفس پر چوٹ مارنی ہے پھر اس کے بعد میں نے دو تین بار اس کی مشق بھی کی ہے کہ جو چیز میرے دل نے کی ہے میں نے اس طرح نہیں کرنا ۔ درس کیلئے آپ کے سامنے گھنٹہ پہلے آکر بیٹھ گیا‘ وضو کی حاجت ہوئی تومیں اپنی جگہ پہ کپڑا رکھ کے نہیں گیا میں نے کہا جس کو بیٹھنا ہے بے شک میری جگہ پہ بیٹھ جائے تو میں نے یہ تہیہ کیا کہ نفس کی بات کم مانوں گا اور اس پہ قابو کرنے کی کوشش کروں گا ۔میری تبدیلی:گھر میں کھانا کھاتا تھا تو ہمیشہ اکیلا کھانا کھاتا تھا اور کوئی میرے ساتھ بیٹھتا تھا تو اگر اس کے منہ سے آواز آرہی ہو یا اور کوئی گڑ بڑ کر رہا ہو کھانا کھاتے وقت تو مجھے بہت غصہ آتا تھا اب یہاں سب ساتھیوں کے ساتھ اکٹھے کھانا کھاتے ہیں ۔ ایک دم دل کے اندر غصہ آتا ہے کہ کیا کر رہا ہے لیکن اللہ تعالیٰ کا بڑا شکر ہے کہ اللہ تعالیٰ نے غصے پر کنٹرول دے دیا ہے اب اللہ تعالیٰ کرے گا تو گھر میں بھی اکٹھے کھانا کھائیں گے۔محترم حضرت السلام علیکم!جس گائوں سے میرا تعلق ہے وہاں جس زمانے میں میں چھوٹا تھا نہ کوئی اسکول تھا نہ کالج‘ کوئی تعلیمی ادارہ نہ تھا۔ میں نے اپنی تعلیم دراصل ہاسٹل میں رہ کر حاصل کی ہے اور مجھے یاد نہیں آتا کہ میں نے کبھی کسی کے گلاس میں پانی پیا ہو۔ مجھے یہ بات اچھی نہیں لگتی تھی بلکہ یہ کہ اگر گلاس وہاں پہ رہتا نہیں ہے تو میں اٹھ کے چلا جاتا تھا کہ میں بعد میں کھانا کھا لوں گا‘ یہ پہلے کھا لیں لیکن جب سے میں تسبیح خانہ میں آیا ہوں تو پہلے چند ایک دن میں نے کوشش یہ کی کہ تھوڑا سا پانی اس میں ڈالوں اور وہ میں پی لوں یا کسی نے چھوڑا ہوا ہے تو وہ خالی ہو جائے تو پھر میں اس میں پانی ڈال کے پیوں لیکن اب یہ ہے کہ کئی دنوں سے میں دوسروں کے چھوڑے ہوئے پانی میں اور پانی ڈال کے پی لیتا ہوں اور طبیعت میں جو پہلے نفرت تھی وہ ختم ہو گئی ہے۔ یہ آپ کی تعلیم کی وجہ سے ہے میں اس کے لئے اللہ تعالیٰ کا بھی شکر ادا کرتا ہوں اور سچی بات ہے کہ دل کی گہرائیوں سےاللہ تعالیٰ کے بعد آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔
دل سے معاف کردیا:دوسری بات جو میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ چونکہ میرے والدین فوت ہو چکے تھے میری ایک قریبی رشتہ دار جو بہت زیادہ میرے ساتھ ظلم کرتی تھی‘ گالیاں دیتی‘ مارنا‘ بدنام کرنا کہ یہ برا کام کردیا ہے‘ وہ کر دیا ہے تو ہر وقت میرے ذہن میں غصہ آتا تھا کہ یہ اگر اب زندہ ہو جائے تو میں جوتا لے کر اس کو مار دوں تو ایک درس میں آپ فرما رہے تھے کہ جنہوں نے آپ پر ظلم کیا ہے ان کو معاف کر دیں اور میں نے وہاں بیٹھے بیٹھے کہا یا اللہ میں نے اس کو معاف کر دیا ۔شیخ الوظائف کا فرمان : اللہ پاک تسبیح خانہ کی سچی قدردانی عطا فرمائے‘ سچی قدردانی اور یہاں کا رہنا قدردانی کے ساتھ ہو‘ یہاں کا اٹھنا یہاں کا بیٹھنا یہاں کے اعمال یہاں کے معمولات یہاں کے اجتماعی عمل یہاں کا لنگر یہاں کا پانی یہاں کی ہر چیز میں اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو قدردانی دے بس قدردان کو ملتا ہے اور قدردان پا جاتا ہے جو کیڑے نکالتا ہے اور جو اعتراض ہی کرتا رہتا ہے رب بڑا بے نیاز ہے ۔بس ایک بات یاد رکھیے کہ یہاں کے ماحول یہاں کے اعمال یہاں کا ذکر یہاں کی تسبیحات اور یہاں کی قدردانی اس پر اللہ تعالیٰ غیب کے خزانوں سے دلوں کی کایا اور دلوں کی دُنیا بدل دیتے ہیں ۔دل نورانی ہوا:جب بندہ اپنی معمول کی زندگی میں ہوتا ہے تو کچھ صحبت اس قسم کی ہوتی ہے کہ بندے کے دل پہ اس قسم کا گرد و غبار جمع ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے نہ عبادت میں دل لگتا ہے نہ اعمال میں دل لگتا ہے نہ تسبیحات میں دل لگتا ہے حتٰی کہ فرض نمازوں بھی چھوٹنا شروع ہو جاتی ہیں رمضان سے پہلے کچھ میرا بھی حال ایسا ہی تھا اور جب رمضان میں یہاں پر آیا تو پہلے ایسا لگا کہ دل سے بہت سا غبار اور گند پہلے اُترا۔ گند اور غبار اُترنے کے بعد ایک نور نے دل کو گھیر لیا دل نورانی ہوا‘ روشن ہوا اس کے بعد اب نماز میں بھی دل لگتا ہے اعمال میں بھی دل لگتا ہے ْقرآن پاک پڑھنے میں بھی مزہ آتا ہے ۔آنکھوں کی بھی حفاظت ہو گئی اور بہت سے عہد جو رمضان پاک میں دل میں اٹھے ہیں اب میں نے ایسا کرنا ہے کہ نفس کو بھی دبانا ہے نظروں کو بھی بچانا ہے اور بہت سارے ایسے ارادے میں نے کئے ہیں جس کا پہلے میں نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا ۔
میں حیران ہوں!:بارہ یا چودہ سال سے مجھے اتنی بے سکونی تھی کہ میںبتا نہیں سکتا اور نماز کا جب وقت آتا تھا تو میں دروازہ بند کر کے اندر چلا جاتا تھا جب سے میں یہاں آیا ہوں اتنا سکون ملا ہے کہ میں حیران ہوں اللہ تعالیٰ نے میرے ساتھ خصوصی کرم کیا اور اپنی رحمت اور مہربانی کا معاملہ فرمایا۔ الحمد اللہ میں کھانا بھی سکون سے کھاتا ہوں مجھے نیند بھی آتی ہے‘ پہلے مجھے نیند نہیں آتی تھی‘ نہ میرا وقت گزرتا تھا ۔ مگر اب سکون ہی سکون ہے۔ کنال کا گھر‘ اپنی دکان‘ رزق کی ریل پیل:محترم شیخ الوظائف دو سال سے تسبیح خانہ میں آنا شروع ہواہوں‘ حضرت صاحب آپ نے سورۃ کوثر کا اور سورۃ فاتحہ کاوظیفہ عنایت فرمایا تھا۔ جب سے وہ شروع کیا ہوا ہے پہلے تو ڈاڑھی نہیں تھی وہ بھی رکھ لی دوسرے اس کے بعد چھ سات ماہ بعدجب حج کیلئے درخواستیں جمع ہونا شروع ہوئیں تو میری جیب میں ایک پیسہ بھی نہ تھا۔اللہ تعالیٰ نے غیب سے مدد کی اور پرائیویٹ طور پر ہم میاں بیوی حج پر چلے گئے اور حج کے بعد جب فورا ً آئے تو دو تین مہینے بعد اللہ تعالیٰ نےایک کنال کے گھر کے لئے پلاٹ دیا ہے اور اب تقریبا ً ایک ماہ ہو گیا دکان کرائے پر تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اپنی دکان کے لئے ایک مرلہ جگہ بھی دے دی اور وہ بھی مین روڈ پر اب گھر میں اتنی برکت ہے کہ پتہ نہیں چلتا کہ یہ نظر تو نہیں آتا لیکن سب آپ کی دُعائوں کی برکت اور یہ اعمال ہم تھوڑے بہت کرتے ہیں اللہ تعالیٰ اس میں برکت دے دے ۔ (ش،چار سدہ)
مایوسی‘ ناامیدی ختم:السلام علیکم !میں بھکر سے آیا ہوں اور عرصہ دراز سے بہت مایوسی نا امیدی اور ملازمت کے گھر کے شدید قسم کے crises میں مبتلا تھا بعض اوقات تو ایسی صورت حال ہو جاتی تھی کہ خود کشی تک کے خیالات ذہن میں آتے تھے نماز روزہ یا تلاوت قرآن اس سے کوسوں دور بعض اوقات اگر جائے نماز پہ کھڑے ہونے کی اللہ تعالیٰ توفیق دیتا بھی تھا تو وہ بھی اپنے خیالات کے اندر ہی گزر جاتے تھے اور حافظ قرآن ہونے کے باوجود ایک سال تک میں تلاوت قرآن سے محروم رہا صرف اپنے آپ کو کالج اور یونیورسٹی کی تعلیم تک محدود کر لیا تو اب حالات یہ تھے کہ بہت ہی پریشان کن تو اچانک ایک message آتا ہے 40404 سے کہ مایوسی کے اندھیروں سے نکلنے کے لئے تسبیح خانہ تشریف لائیں تو صرف امتحان کے طور پر میں یہاں پہ آیا اور نویں روزے کو یہ پچھلا گیٹ جو ہے یہاں پہ آیا تھا اس سے پہلے عرض کر دوں کہ میرا پیر ‘ بزرگ اور ایسی چیزوں پہ میرا بالکل بھی اعتقاد نہیں تھا کیونکہ بچپن کے اندر ہمارے گائوں میں ایک پیر صاحب آیا کرتے تھے وہ بالکل کلین شیوتھے اور گاؤں میں تین دن رہتے تھے‘ ہمارے ہمسائے میں ایک گھر کے اندر وہ قوالی کراتے تھے اور جاتے ہوئے پانچ سات بھینسیں اور آٹھ دس لاکھ روپیہ اکٹھا کر کے لے جاتے تھے تو اس چیز کو دیکھتے ہوئے اور اس مشاہدے کو دیکھتے ہوئے میرا قطعا ً اس چیز پہ اعتقاد نہیں تھا کہ ان چیزوں کی بھی کوئی اہمیت حاصل ہے تو جب میں یہاں تسبیح خانہ میں آیا تو پچھلے گیٹ پرآیا‘ گیٹ بند تھا‘ معلوم نہیں تھا کہ اس کا اصل دروازہ کون سا ہے پھر میرے ایک محترم تھے میں نے ان کو فون کیا تو فون بھی ان کا آف جا رہا تھا تو عصر کے بعد یہاں ذکر کی آواز آ رہی تھی تو میں نہایت مایوس ہو کر پھر واپس چلا گیا یہاں سےچار سو کلو میٹر دور میرا گھرہے‘ نویں روزے کی شام جب گھر پہنچا تو رات بڑی بے چینی میں گزری‘ اگلے دو روزے بھی بہت بے چینی سے گزرے تو میری کیفیت ایسی تھی جیسے کسی بھوکے کے آگے سے کھانا اٹھا لیا گیا ہو‘ جیسے کسی پیاسے کے آگے سے پانی اٹھا لیا گیا ہو جیسے ایک حشرات ہوتے ہیں اور رات کو روشنی کے پاس آتے ہیں لیکن جب روشنی بجھ جاتی ہے تو وہ دور جا کے گر پڑتے ہیں۔ میں بھی اسی طرح گرا تو اچانک دل میں خیال آیا کہ کہیں ایسا تو نہیں ہے کہ میں بہت قیمتی چیز‘ قیمتی دولت چھوڑ کر چلا آیا ہوں تو میں نے اگلے ہی دن دوبارہ گھر والوں کو بتایا کہ میں تسبیح خانہ جا رہا ہوں۔ انہوں نے کہا یہ کیا مذاق ہے‘ لیکن خود پرجبر کرتے ہوئے یہاں پھر آ گیا‘ کارڈ بھی لیا اب یہاں پر میری جو کیفیت تھی ایسی تھی جیسے دارالحرب میں ہوتا ہے شیطان کی اور میری جنگ تھی‘ وہ مجھے دن کے اندر بیسیوں چالیسیوں مرتبہ کہا کہ یہاں سے چلا جا ‘لیکن میرا یہ ٹوٹل قیام تسبیح خانہ کے ساتھ تعلق سات دن کا ہے آج مجھے یہاں پر ساتواں دن ہے لیکن میں یہ عرض کر دوں کہ ان سات دنوں کے اندر جیسے یہاں پہ سن رہا ہوں یہاں پہ لوگوں کو بہت بڑی بڑی چیزیں‘ بہت بڑے بڑے روحانی کمالات حاصل ہوئے ہیں میرے ساتھ ایسا تو کوئی معجزہ تونہیں ہوا لیکن کچھ چیزیں ہیں جو یہاں سے میں نے سیکھی ہیں وہ اگرچہ غیر مرئی ہیں وہ ہاتھ آنے والی نہیں لیکن میں وہ ضرور آپ کے ساتھ شیئرکرنا چاہتا ہوں کہ میں نے وہ کیا کیا چیزیں سیکھی ہیں ۔1۔ سب سے پہلے ایک کہ معاشرے کے اندر مایوسی اور ناامیدی کی جو فضا ہے لوگ ہنسنا بھول گئے ہیں تو یہاں دروازے کے اندر آتے ہی وہ ڈنڈا بردار بھائی صاحب کھڑے تھے میں نے جب ان سے پوچھا کہ بھائی صاحب تسبیح خانہ یہی ہے ؟ انہوں نے کہا جی اللہ والے یہی ہے اور ان کے چہرے پہ جو مسکراہٹ تھی یقین جانیں کہ اسی وقت دل کو بڑی تسکین اور راحت کا احساس گزرا تھا کہ’’ میں اللہ والا‘‘ میں انتہائی گناہوں اور ذلتوں کی زندگی گزارنے والا اور یہ مجھے اللہ والا کہہ رہا ہے تو مجھے بڑا ہی اچھا لگا تو میں آگے آیا جب کارڈ والوں سے انٹری کروائی تھی تو وہ بزرگ اتنے شفیق لہجے سے بات کر رہے تھے تو میرا یقین بڑھتا چلا گیا کہ اصل چیز یہی ہے کہ جن کی معاشرے کے اندر کمی ہے وہ چیزیں ان شا ء اللہ تعالیٰ یہاں مل جائیں گی ۔
2 ۔ دُعا مانگنے کا قرینہ سلیقہ میں نے یہاں سے سیکھا ہے‘ مجھے نہیں یاد کہ اپنی 30 سال کی زندگی کے اندر کبھی میں اللہ تعالیٰ سے دُعا مانگتے ہوئے رویا ہوں اور ہمارا دُعا مانگنا اللہ تعالیٰ سے صرف یہی تھا کہ اگر کبھی نماز پڑھ لی تو اَللّٰھُمَّ اَنْتَ سَلَامٌ آمین اور شکوے گلے بھی اللہ تعالیٰ سے کہ اللہ تعالیٰ ہماری دُعائیں قبول نہیں کرتا جبکہ ہمیں دُعا مانگنے کا قرینہ ہی نہیں آتا جب میں یہاں پہ آیا تو اگلے دن تہجد کے وقت یہاں ستون کے پاس ایک کوئی 16 سال کا بچہ دُعا مانگ رہا تھا سر پہ اس نے عمامہ باندھا ہوا تھا اور میں نے دیکھا کہ وہ 38 منٹ لگاتار اس نے دُعا مانگی ہے اور اس کی آنکھوں سے آنسوئوں کی لڑی چل رہی ہے تو مجھے اپنا آپ اور نیچا کمتر محسوس ہوا کہ جس طرح تو دُعا مانگتا تھا ایسے دُعائیں نہیں مانگی جاتیں‘ دُعائیں تو ایسے مانگی جاتی ہیں ۔ میں نے بھی کوشش کی جب میں نے ہاتھ اٹھائے تو وہ یہ تھا کہ جلدی جلدی ہاتھ نیچے کرو شیطان کے وار تھے لیکن اب آہستہ آہستہ دو ‘چار ‘پانچ منٹ بڑھانے کی کوشش ہے اور اب اللہ تعالیٰ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ میں نے یہ بھی محسوس کیا ہے کہ دُعا مانگتے ہوئے آنکھوں میں نمی آ جاتی ہے اور دل کی جو شقاوت ہے وہ بھی دور ہو جاتی ہے ۔3 ۔ میں نے جو سب سے بڑھ کر یہاں چیز دیکھی ہے وہ بلا تفریق انسانوں سے محبت کا سبق ہے۔ آج ہمارے معاشرے کے اندر سب سے زیادہ قال اسی چیز کا ہے‘ سب سے زیادہ انتشار کی وجہ یہی ہے‘ منبر و محراب سے بھی ایسی صدائیں اٹھ رہی ہیں جو امت کو فتنوں کے اندر دھکیل رہی ہیں لیکن یہاں شیخ الوظائف کی زبان سے ایسی باتیں نکل رہی ہیں‘ ایسے سبق نکل رہے ہیں کہ ہر مسلک کے لوگ یہاں پر موجود ہیں اور یہ ایک سب سے مثبت پہلو ہے جو تسبیح خانہ کا ہے کہ یہ فضا ء معاشرے کے اندر جانی چاہیے اور معاشرے کے اندر امن اور روحانیت اگر اس کا نام رکھا گیا ہے تو انہی دو چیزوں کی ضرورت ہے۔ روحانیت انفرادی طور پہ اور امن اجتماعی طور کے لئے ضرورت ہے ۔ اللہ تعالیٰ حضرت جی کی اور آپ سب کی کوششوں کو قبول فرمائے اور معاشرے کے اندر امن کا بول بالا کر دے ۔
4 ۔ میں نے انسانوں کی خدمت کا جذبہ یہاں سے سیکھا ہے۔ حضرت صاحب سے سیکھا کہ اپنا تن من دھن سارا ان لوگوں کے لئے جن کے ساتھ ان کی کوئی خواہش کوئی غرض وابستہ نہیں ہے‘ ان کے لئے اپنا دن رات کا سکون وہ اللہ تعالیٰ کے ہاں مقبول کروا رہے ہیں تو یہاں سے میں نے سیکھا اور دوسرا جو خدمت والے احباب ہیں ان سے میں نے خدمت کا جذبہ سیکھا ‘خدا گواہ ہے کہ جب افطاری کے لئے یا صبح سحری کے لئے چھت پر جانا ہوتا ہے تو وہ لوگ اس طرح معصوم انداز میں خدا کی رضا کے لئے خدمت کر رہے ہوتے ہیں ایسا لگتا ہے کہ اللہ مجھے معاف کرے جیسے فرشتے ہیں جو اللہ تعالیٰ نے آسمان سےہم لوگوں کی خدمت کے لئے اتار دیئے ہیں۔ یہ میں نے ان(خدمت والوں) سے سیکھا ہے کہ دوسروں کی خدمت کیسے اخلاص کے ساتھ اور ریاکاری کے بغیر خالصتا ً اللہ تعالیٰ کی رضا کے لئے کی جاتی ہے ۔5 ۔ میں نے صفائی کا سبق یہاں سے سیکھا ہے‘ اطہور شطر الایمان یہ سب کو یاد ہے‘ منبر و محراب سے بھی آواز آتی ہے‘ نکلتی ہیں یہ صدائیں لیکن کہیں بھی عملی طور پر اس کا مظہر دیکھنے کو نہیں ملتا ۔اس چیز کی بھی حضرت صاحب کو مبارک باد دیتا ہوں آپ سب لوگوں کو بھی مبارک دیتا ہوں اور اللہ تعالیٰ کا بہت شکر گزار ہوں کہ یہاں پہ اطہور شطر الایمان عملی طور پر نافذ ہے اور ہر بندہ اس کی بخوبی کوشش کر رہا ہے ۔
6 ۔ میں نے دوسروں کو نصیحت کرنے کا انداز یہاں سے سیکھا ہے نصیحت نرمی سے کی جائے اثر انداز ہوتی ہے لیکن اتنی نرمی سے کی جائے جتنی یہاں سے کی جاتی ہے‘ خدا گواہ ہے کہ جب حضرت صاحب کے منہ سے ایسے کوئی نصیحت آموز الفاظ نکلتے ہیں تو کٹ مرنے کو دل کرتا ہے اور جب مولانا صاحب عشا ء کی نماز سے پہلے آ کے انتہائی التجائیہ انداز میں کہتے ہیں اللہ والو موبائل سائلنٹ پر لگائو‘ اللہ والو دوسرے کا جوتا نہ پہنو باربار۔ آج 20 دن ہو گئے ہیں وہ اس سبق کو دہرا رہے ہیں لیکن ہم کبھی کبھی اس پر عمل کر جاتے ہیں لیکن کسی کے منہ سے غلط لفظ غلط رویہ نہیں ہے۔ اتنی نرمی سے نصیحت کی جاتی ہے کہ خدا جانےبات دل میں اترجاتی ہے اور جو لوگ دیکھتا ہوں کہ وہ ایسا کر رہے ہیں جس چیز سے منع فرمایا جارہا ہے‘ ان پر انفرادی طور پہ بھی غصہ آتا ہے کہ انہوں نے کتنے التجائیہ انداز میں کہا تھا اور ہم پھر بھی کر رہے ہیں۔ اس کے بعد میں نے دُنیا کے اندر کسی بھی کام کو سر انجام دینے کے لئے یا کسی بھی بڑے مقصد کو پانے کے لئے وہ میں نے یہاں سے راز حاصل کیا ہے اور انشا ء اللہ میرے جو گزشتہ مسائل تھے میں انشا ء اللہ اسی طریقے سے حل کرنے کی کوشش کروں گا۔ حضرت صاحب نے بتایا کہ کسی بھی کام کو کرنا ہے اپنے آپ کو مقبول بندوں کی صف میں شمار کروانا ہے تو دو ہی چیزیں ہیں۔ ایک بیٹھنا اور ایک برداشت سےبیٹھنا ‘یہ ہے کہ ڈٹ کر لگے رہو تھک جائو تو بھی لگے رہو‘ کوئی رکاوٹ ہو تو بھی لگے رہو اور دوسرا یہ ہے کہ رکاوٹوں کو برداشت کرنا تو انشاء اللہ تعالیٰ اس سبق پر چلتے ہوئے مجھے اور آپ کو منزل مقصود سے ضرور نوازے گا ۔7 ۔ اور اس کے بعد اجتماعی کھانے کے آداب میں نے یہاں سے سیکھے ہیں‘ معاشرے کے اندر اگر کوئی شادی ہے اگر کوئی خیرات ہے اگر کچھ بھی ہے آپ سارے لوگ اس بات کے گواہ ہیں کہ کس طرح بدنظمی کا مظاہرہ وہاں پہ ہوتا ہے ایک دوسرے کی ہتک عزت کی جاتی ہے رزق کی ناقدری کی جاتی ہےلیکن یہاں پر جب اوپر اجتماعی کھانے کے لئے جاتے ہیں نہ کسی صف میں کوئی ذرہ گرا پڑا ملتاہے‘ نہ کسی کی ایک دوسرے کے ساتھ جھڑپ ہوتی ہے‘ محبتوں کے ساتھ ایک ہی برتن میں اپنی ساری خواہشات کو اپنے پائوں کے نیچے رکھ کے وہ لوگ کھا رہے ہیں اور میں دُعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ یہاں پہ جو یہ سیکھا گیا سبق ہے اس کو ہمیں باہر اپنی شادی بیاہوں اپنے دوسرے معاملات کے اندر بھی جا کے نافذ کرنے کی توفیق دے اور اس کے بعد یہ ہوا جو ہے اس کو پورے عالم کے اندر اللہ تعالیٰ چلا دے ۔8 ۔ اس کے بعد میں نے جو چیز یہاں سے سیکھی ہے وہ ڈسپلن ہے وہ نظم ہے ہمارے ہاں معاشرے کے اندر اگر سڑک پہ ہسپتال کے اندر یا بل جمع کروانے کی لائن کے اندر اگر 15 سے 20 لوگ اکٹھے ہو جائیں تو وہاں پہ دھکم پیل شروع ہو جاتی ہے وہاں پہ پولیس بلانی پڑتی ہے اور وہاں پر لاٹھی چارج کرنا پڑتا ہے ‘یہاں پر تقریبا ً ہزار لوگوں کا مجمع ہے اور وہ بڑی محبت کے ساتھ بیٹھنے میں اٹھنے میں کھانے کے لئے جانے میں آنے میں وضو کرنے میں جس طرح نظم و ضبط کا مظاہرہ کر رہا ہے یہ قابل دید ہے‘ قابل مثال ہے ۔ اللہ تعالیٰ اس کو قبول فرمائے اور اس کو مزید بہتر کرنے کی توفیق عطا فرمائے اور اس کے بعد ایک جو راز ہے وہ میں حضرت صاحب کی خدمت میں پیش کرنا چاہتا ہوں کہ جب میں یہاں پر آیا بہت سارے سوالات ذہن کے اندر ہلچل مچا رہے تھے روز کوئی نہ کوئی نیا سوال آتا تھا اور میں اس چیز پر پریشان ہوں کہ جب میں رات کو جاتا یہاں پر اپنی جگہ کے اندر تو سوال آٹھ دس پندرہ بیس منٹ دو تین سوال آتے اور جب میں صبح نماز پڑھ کے یہاں پر بیٹھتا تو مجھے اگلے دن فجر کے درس میں ان سارے سوالوں کے جواب مل جاتے تھے میں اس راز پہ انگشت بدندان ہوں دماغ میرا مائوف ہے کہ کیسے ہے کہ جو آگے تک پہنچ جاتا ہے۔ میں نے نہیں بتایا میں نے کچھ نہیںلکھ کے دیا۔ مجھے آج ساتواں دن ہے اور مجھے کامل تجربہ ہے اس چیز کا اور یقین ہے اس بات پہ کہ جو بھی دو تین عرض کرتا ہوں اگر تبلیغ کے حوالہ سے آیا تھا تو اگلے دن ہجرت کے موضوع پر درس ہوتا۔ اگر پاکیزگی کے حوالہ سے سوال آتے ہیں تو پاکیزگی پر درس کے اندر سارے سوالات کے جواب مل جاتے ہیں تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ اگر یہ میرے ساتھ ایسا ہے میرے ذہن کے اندر اٹھنے والے سارے سوالات کا جواب مل جاتا ہے تو یقینا ً آپ لوگوں کے ساتھ بھی ایسا ہوگا ۔ سارا دن میرا اس خوشی کے اندر گزرتا ہے کہ میں نے رات کو درس سننا ہے اور ساری رات میری اس خوشی کے اندر گزرتی ہے کہ میں نے فجر کے بعد بیان سُننا ہے میرے یہ سات دن اسی طرح اسی انتظار کے اندر گزرے ہیں ۔ایک اور چیز میں نے دوسرے مذہب کے لوگوں کے بارے میں پڑھا تھا اس کے اندر ایک مراقبہ کاخیال تھا اور میرا پسندیدہ تھا کہ انڈیا کے اندر ایک اوشو ہے بہت بڑا مراقبہ سنٹر ہے تو میں اس کو پڑھتا تھا اس کی پیروی بھی کرتا تھا اس کو اچھا بھی سمجھتا تھا تو میں سوچتا تھا کہ کیا اسلام میں اس کا کوئی متبادل ہے تو مجھے یہاں آ کے پتہ چلا کہ اسلام نے تو اس سے پہلے بھی مراقبہ کا تصور دے دیا تھا اور وہ ہے جو حضرت صاحب ہمیں صبح و شام یہاں پہ مراقبہ کرواتے ہیں۔ وہ مراقبہ کا تصور جو ہے وہ میں نے بھی یہاں آ کے سیکھا ہے حضرت صاحب نےبتایا :’’ حضور نبی کریم ﷺ غار حرا ء کے اندر یہی مراقبہ فرمایا کرتے تھے‘ غور و فکر کیا کرتے تھے‘‘ تو یہ ساری باتیں تھیں جو آپ کو بتانا تھیں۔(ق‘ بھکر)
مجھے تسبیح خانہ سےکیا نہیں ملا؟: شیخ الوظائف السلام علیکم! آپ نے سوال کیا ہے کہ تسبیح خانہ سے کیا ملا ؟مجھے تسبیح خانہ سے کیا نہیں ملا‘ مجھے تسبیح خانہ وہ سب کچھ ملا جو میری دُنیا و آخرت کی ضرورت تھی ۔ انسانیت کی فکر ملی‘ جھکنا ملا‘ برداشت بھی آ گئی روحانی اور جسمانی رزق بھی وافر ملا۔ اللہ تعالیٰ سے مانگنے کا طریقہ آ گیا۔ اللہ تعالیٰ سے باتیں کرنے کا گُر آ گیا دُعائوں کی کیفیت مل گئی دوسروں کے لئے دُعائوں کا نکلنا شروع ہو گیا عاجزی آ گئی حلال اور حرام کی تمیز آ گئی۔ معاف کرنا آ گیا دوسروں کے بارے میں خیر خواہی آ گئی‘ حکمرانوں کے لئے‘ فوج کے لئے ‘پولیس کے لئے‘ رینجرز کے لئے دُعائیں مانگنی آ گئیں ۔زمین پر چلتے ہوئے بھی ڈر لگتا ہے پائوں آہستہ رکھتا ہوں کہیں زمین کو تکلیف نہ پہنچے ۔میں حضرت صاحب کے پاس 2003 ء سے آ رہا ہوں بڑی جرأت کر کے حضرت صاحب کے پاس آیا ہوں پہلے تو تسبیح خانہ سے اللہ تعالیٰ نے مجھے اور میری والدہ کو اور میرے خاندان کو بہت نوازا ہے میں تو رات کو صبح و شام دفتر آتے جاتے جب بھی سڑک سے بائیک پر گزرتا ہوں تو تسبیح خانہ‘ روحانی منزل‘ درود محل اور دارالتوبہ اور ہجویری محل کے لئے اور حضرت صاحب کے لئے خصوصی دُعا کر کے گزرتا ہوں بے شک وہ صبح کا وقت ہے یا آدھی رات کا وقت یہی کوشش ہوتی ہے کہ حضرت صاحب کو دیکھ لوں۔ حضرت صاحب مجھے راستے میں مل جائیں حضرت گلی سے آ رہے ہوں پوری کوشش ہوتی ہے اور اللہ تعالیٰ کسی نہ کسی طریقے سےحضرت صاحب سے ملا دیتا ہے تو کہنے کا مقصد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کی رحمت ‘ کرم اور حضرت صاحب کی خصوصی محبت‘ شفقت اور دعا نے میرے بیٹے کو حافظ قرآن بنایا۔ میری کوشش یہی ہوتی تھی کہ میں اور میرا بیٹاحضرت صاحب کے پاس تسبیح خانہ میں آئیں۔ حضرت صاحب اس کو دیکھیں اور اس کو دم کریں تو اللہ تعالیٰ نے اس کو بغیر کسی رکاوٹ کے اتنی جلدی حافظ قرآن بنا دیا کسی قسم کی کوئی رکاوٹ کوئی پریشانی نہیں آئی۔ وہ حضرت صاحب کے اعمال تسبیح خانہ میں آنے کی وجہ سے اور حضرت صاحب کی شفقت کی نگاہ اور محبت کی وجہ سے ہوا اور اس کے بعد میری والدہ ہر وقت تسبیح خانہ اور حضرت صاحب کے لئے دُعا گو رہتی ہیں۔ ابھی تسبیح خانہ میں بیٹھ کےیَامُسَبِّبَ الْاَسْبَابْ سَبِبْ لِیْ اَلْخَیْر پڑھا ہے پچھلے رمضان میںتسبیح خانہ کی تعمیر کے لئے یہ حضرت صاحب نے پڑھائی بڑی کثرت سے کروائی تھی تو میں جب یہ عمل کرتا تھا تو تسبیح خانہ کے لئے دُعا کرتا تھا تو حضرت صاحب اپنے مکان کا بھی سلسلہ چلتا تھا تو میں نے اسی تسبیح کو جاری رکھا اور میں ایک گورنمنٹ ملازم ہوں حق حلال کی کمائی میں سے 500 اور 1000 روپیہ بچانا بھی بہت مشکل ہوتا ہے لیکن حضرت صاحب کی اللہ تعالیٰ کی رحمت سے تسبیح خانہ میں آنے کی وجہ سےاللہ تعالیٰ نے میرا چار مرلہ کا مکان اس پر تقریبا ً 20 لاکھ کے قریب لگا ہے میرا اور میرے پاس کوئی پیسہ نہیں تھا کوئی سبب نہیں تھا کچھ بھی نہیں تھا یہ حضرت صاحب کو پتہ ہے مجھے جو اعمال بتائے تھے حضرت صاحب نے سورۃ الکوثر والا یا مسبب الاسباب والی تسبیح بھی روزانہ کرتا تھا اور میرے پاس پیسے بھی نہیں تھے تو میں حضرت صاحب کے پاس آ جاتا تھا کہ میرے پاس حضرت صاحب کچھ بھی نہیں انہوں نے کہا بس تسبیح خانہ سے ہی جڑے رہو تو تسبیح خانہ میں آنے کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے میرا مکان بھی تعمیر کر دیا اور یہ تسبیح خانہ ہی سے ملا ہے۔ حضرت صاحب یہی فرماتے رہے کہ تسبیح خانہ کو وقت دو‘ آتے رہو‘ اب بیٹی کے رشتہ کے لئے حضرت نے فرمایا فکر نہ کرو تسبیح خانہ آتے رہو انشا ء اللہ یہ بھی ہو جائے گا وہ بھی سلسلہ چل رہا ہے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ تسبیح خانہ میں آنے سے میری خواہش اور جو ضروریات ہوتی ہیں تو میں ادھر آ جاتا ہوں آفس سے تھوڑا بہت ٹائم نکال کے اللہ تعالیٰ کی رحمت سے رسول پاک ﷺ کے وسیلے سے اور حضرت صاحب کی خصوصی محبت اور شفقت ان کی دُعائوں کی وجہ سے اللہ تعالیٰ نے ساری چیزوں سے نوازا ہے ۔ بس اللہ تعالیٰ تسبیح خانہ ‘روحانی منزل ‘درود محل‘ دارالتوبہ ہجویری محل کو قیامت تک آباد رکھے اور غیب کے خزانوں سے ان کی ضروریات اور حاجات کو پورا فرمائے اور حضرت صاحب کی خصوصی دُعائیں ہمارے ساتھ رہیں ۔(م، لاہور)
تسبیح خانہ میں دینی و دنیاوی فوائد:محترم حکیم صاحب السلام علیکم !میں لودھراں سے آیا ہوں مجھے آئے ہوئے ابھی چار دن ہوئے ہیں مجھے دینی فائدہ بھی ہوا اور دُنیاوی فائدہ بھی ہوا ہے‘ دینی فائدہ یہ ہوا ہے کہ میری کیفیت یہ تھی کہ میں جمعہ نماز پڑھنے جاتا تھا تو صرف دو رکعت فرض پڑھتا تھا ‘ باقی سارا ہفتہ نہ نماز پڑھتا تھا نہ کوئی ذکر نہ کوئی عبادت۔ اللہ تعالیٰ مجھے معاف فرمائے۔۔دُنیاوی فائدہ یہ ہوا ہے کہ ہمارا خاندانی مسئلہ ریڑھ کی ہڈی کاہے ۔ میں جب تشہد میں بیٹھتا تھا تو بڑی مشکل سے بیٹھتا تھا۔ پانچ یا سات منٹ بمشکل بیٹھ سکتا تھا۔ اسی طرح میری والدہ کا بھی ہے اور خاندان میں بھی ہے چوتھا دن ہے ابھی الحمد اللہ میں 12 بجے سے بیٹھا ہوں اور تین ساڑھے تین ہو چکے ہیں تو میں اپنی یہ کیفیت الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا۔ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کروں میں یہاں اس لئے آیا کہ عید تک چھٹیاں ہیں‘ میں اسکول میں ٹیچنگ کرتا ہوں توعید تک ٹائم گزر جائے تو اب میری یہ حالت ہے کہ اب چار پانچ گھنٹے لگاتار بیٹھا رہتا ہوں‘ پہلے عبادت میں ذرا بھی دل نہیں لگتا تھا‘ نماز پڑھتا تھا تو خیالات آتے تھے ایسے خیالات آتے تھے کہ بیان نہیں کر سکتا تو ابھی الحمد اللہ وہ کیفیت بھی کافی تبدیل ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ میری ایک بیٹی ہے جو گھر میں ہے تین یا ساڑھے تین سال کی اس کے ساتھ ایک مسئلہ ہے وہ خوفزدہ ہے یعنی میں اگر آدھا گھنٹہ بھی اس کی نظروں سے ہٹ جائوں تو جدائی برداشت نہیں ہوتی وہ روتی رہتی ہے لیکن آج مجھے یہاں آئے ہوئے چوتھا دن ہے بچی ماشا ء اللہ بالکل ٹھیک اور مطمئن ہے اس کو تھوڑا محسوس تو ہورہا ہے لیکن پہلے والی کیفیت نہیں ہے بچی کو میں اپنے ساتھ اسکول لے کر جاتا تھا اگر کسی کام کے سلسلہ میں ادھر ادھر ہو جاتا تو بچی کا منہ کھل جاتا‘ آنکھیں کھل جاتیں اور رونا شروع کر دیتی تھی اور بعض اوقات بغیر آواز کے وہ بالکل گم سم سی ہو جاتی تھی لیکن اب کافی بہتر ہے الحمد اللہ میں نے پتہ کیا ہے ۔دینی فائدہ یہ ہوا کہ اب الحمد اللہ پانچ وقت نماز بھی پڑھتا ہوں اور تہجد بھی پڑھتا ہوں میں نے قرآن پاک کو سال کے بعد پڑھا ہے‘ مجھے صرف چار دنوں میں اتنا فرق محسوس ہوا ہے میں پہلے بھی کافی جگہ پہ گیا ہوں مجھے کہیں سکون نہیں ملا بس میں یہی کہوں گا میرا حال آپ کے سامنے ہے میں 15 سے 20 منٹ ریڑھ کی ہڈی کے مسئلہ کی وجہ سے نہیں بیٹھ سکتا تھا اب میں چار سے پانچ گھنٹے حضرت صاحب کا درس سنتا ہوں نماز بھی پڑھتا ہوں پوری تراویح بھی میں نے زندگی میں پہلی دفعہ باجماعت پڑھی ہے۔ اس سے زیادہ میرے پاس الفاظ نہیں ہیں کہ میں شکریہ ادا کروں آپ سب دوستوں سے دُعا ہے کہ میری والدہ کے لئے دُعا کریں ۔(ٹ، لودھراں)
تسبیح خانہ آیا‘ زندگی بدل گئی:تسبیح خانہ سے 2012 ء سے منسلک ہوں ‘اس سے پہلے بہت سی برائیوں میں گھرا ہوا تھا شکر الحمد اللہ تسبیح خانہ سےمنسلک ہوا اور اس کے بعد اللہ تعالیٰ کا احسان ہے سب سے پہلی چیز مجھے یہاں سے ملی ‘وہ یہ تھی کہ مجھے شیطان کی کارستانیوں کا اور کس طرح وہ ہماری زندگی میں شامل ہے بہت سی برائیاں ایسی تھیں جن کو ہم برائیاں نہیں سمجھتے تھے مگر اپنی زندگی میں نماز بھی پڑھتے تھے‘ اچھائی بھی کرتے تھے لیکن ان برائیوں کی نشاندہی ہمیں نہیں تھی جیسے بدنظری ہے ‘ حرام حلال کی تمیز نہیں‘ جھوٹ بول دینا یہ عام باتیں تھیں ہم ان کو برائی نہیں سمجھتے تھے تو تسبیح خانہ میں آنے کے بعد ان برائیوں کا احساس ہوا کہ یہ برائیاں ہیں اور اچھائی اور نیکی اور بدی کا احساس ہوا زندگی بالکل بدلی یہاں تسبیح خانہ میں آنے کے بعد بہت برا حشر تھا ‘نماز پڑھنی شروع کی اللہ تعالیٰ نے یہ ڈاڑھی مبارک رکھنے کی توفیق عطاء فرمائی اور اس سے پہلے میں نے دو شادیاں کیں اور دونوں بری طرح ناکام ہو گئیں اور ڈاکٹرز نے مجھے یہ لکھ کر دے دیا تھا کہ میں کبھی باپ نہیں بن سکتا 2014 ء میں میں نے تیسری شادی کی ‘تسبیح خانہ میں آنے کے بعد دس مہینے ہی شادی کو ہوئے تھے کہ رب تعالیٰ نے مجھے بیٹا عطا ء کیا‘ میں نے اس کا محمد ابراہیم نام رکھا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں