اس رمضان میں جو بچے اپنا پہلا روزہ رکھیں گے، وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ساتھ ہی سراہے جانے کے قابل بھی ہیں کہ وہ روزے جیسی عبادت کاآغاز کررہے ہیں، لیکن روزہ رکھنے سے پہلے وہ نماز کی پابندی اپنالیں۔اگرآپ کو نماز پڑھنی آتی ہے تو یہ بہت اچھی بات ہے،
پیارے بچو! السلام علیکم! رمضان المبارک کا انتظار بڑوں کے ساتھ ساتھ یقیناً آپ کو بھی ہے رمضان بھر افطاری کے لیے آپ کی من پسند چیزیں تیارکی جاتی ہیں۔ دہی بڑے،چنا چاٹ، فروٹ چاٹ، کبھی کبھی سموسے‘ پکوڑے، طرح طرح کے پھل اور مزے مزے کے شربت سے دسترخوان سجائے جاتے ہیں۔یہ سب چیزیں آپ بڑے شوق سے کھاتے ہیں۔ گھر کے بڑوں کو صبح سحری شام کو افطاری کااہتمام کرتا دیکھ کرآپ میں بھی یہ خواہش پیدا ہوتی ہے کہ آپ بھی روزہ رکھیں‘ بچو! روزہ عبادت بھی ایسی ہی ہےکہ اس کی عادت تو بچپن سے ہی ڈالنی چاہیے، جو بچے ابھی چھوٹے ہیں اور ان پر عبادت فرض نہیں، انھیں روزے سے متعلق چند مفید باتیں بھی بتاؤں گی تاکہ وہ روزہ رکھنے کیلئے خود کو پہلے سے ہی تیار رکھیں۔۔
پیارے بچو! آپ کی ضد پر آپ کے بڑے شاید آپ کو یہ کہہ دیتے ہوں کہ ’’آج چڑیا والا روزہ رکھ لو‘ یا ایک ڈاڑھ کا روزہ رکھ لو‘‘ اس طرح آپ سارا دن کھاتے بھی رہتے ہیں اور پورے اہتمام کے ساتھ گھر والوں کے ساتھ افطاری بھی کرتے ہیں۔اس طرح آپ اگلے سال حقیقی روزے کے قریب آنے لگتے ہیں اور جلد ہی روزہ رکھنا شروع کردیتے ہیں۔اس رمضان میں جو بچے اپنا پہلا روزہ رکھیں گے، وہ مبارک باد کے مستحق ہیں۔ ساتھ ہی سراہے جانے کے قابل بھی ہیں کہ وہ روزے جیسی عبادت کاآغاز کررہے ہیں، لیکن روزہ رکھنے سے پہلے وہ نماز کی پابندی اپنالیں۔اگرآپ کو نماز پڑھنی آتی ہے تو یہ بہت اچھی بات ہے، لیکن زیادہ ا چھی بات یہ ہوگی کہ لڑکے اپنے بڑوں کے ساتھ مسجد میں اور لڑکیاں گھر پر اپنی امی اور بہنوں کے ساتھ پانچ وقت نماز ادا کریں۔ نماز کے عادی بچوں کو روزے میں نماز ادا کرنے میں مشکل پیش نہیں آئے گی، بلکہ وہ روزے میں نماز ادا کرکے خوشی اطمینان محسوس کریں گے اورہاں میرے عزیز بچو!نماز کے ساتھ ساتھ قرآن پاک کی تلاوت بھی کریں۔ جن بچوں نے قرآن مجید ختم کرلیا ہے، وہ رمضان میں اپنا پورا قرآن دہرالیں۔ جن بچوں نے ابھی قرآن مجید ختم نہیں کیا ہے، وہ بھی روزانہ پڑھے ہوئے پارے دوبارہ پڑھ لیں تو انھیں قرآن خوب اچھی طرح یاد ہوجائے گا اور پڑھنے میں روانی آجائے گی۔وہ بچے جوروزے رکھتے ہیں، انھیں معلوم ہونا چاہیے کہ روزے کی حالت میں ہر برے کام سے بچنا ضروری ہے۔ برے اور ناپسندیدہ کام توویسے بھی نہیں کرنے چاہئیں، لیکن روزہ رکھ کر ان سے بچنا زیادہ ضروری ہوجاتا ہے۔ جھوٹ بولنا، غیبت کرنا، چغلی کرنا، براکہنا، گالی دینا، والدین کا کہنا نہ ماننا‘دوسرے بچوں سےمارپیٹ کرنا، غصہ کرنا‘ چوری کرنا،کسی کی چیز چھین کرکھا جانا یہ سب برے کام ہیں۔روزہ انسان کوناپسندیدہ کاموں سے روکتا ہے۔ بچے دین کی اچھی باتیں سیکھیں اور رمضان المبارک کے بعد بھی ان پر عمل کرتے رہیں۔ اس سال بھی رمضان میں اسکول کی چھٹیاں ہوں گی اور گرمی بھی خوب ہوگی ۔ روزہ رکھنے والے بچے غیر ضروری گھر سے باہر نہ نکلیں۔دوپہر میں آرام ضرور کریں اور دھوپ میں ہرگز نہ کھیلیں۔ باہر نکلنے اور کھیلنے کودنے سے تھکن ہوجائے گی اور پیاس بھی شدت سے لگے گی۔ اس پریشانی سے بچنے کے لیے گھر میں زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں۔ اس طرح آرام بھی ملے گا اور روزہ بھی ا چھا گزرے گا۔جن بچوں کی روزہ کشائی ہے، ان کے پہلے روزے کااہتمام بھی ہوگا۔ افطار کے موقع پر قریبی رشتے دار بھی آئیں گے اور بچے کے رشتے کے بہن بھائی بھی شامل ہوں گے۔ اس کا مقصد روزہ رکھنے والے بچے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ ساتھ ہی دوسرے بچوں میں بھی یہ تحریک ہوتی ہے وہ بھی جلد سے جلد روزے رکھنا شروع کریں۔
پہلا روزہ رکھنے والے بچے یہ بات بھی جان لیں کہ روزہ صرف اللہ تعالیٰ کی رضا حاصل کرنے کے لیے رکھا جاتا ہے۔ اچھے کاموں سے اللہ خوش ہوتا ہے۔ آپ بھی اچھے کام کریں۔ اپنی روزہ کشائی،میں اپنے ان دوستوں اور پڑوسیوں کو بھی شامل کریںجو غریب ہیں ان کو افطار میں شامل ہونے کی دعوت دے دیں یاان کے گھر افطاری بھجوادی۔آپ کے محلے میں جو غریب او رنادار لوگ ہیں اپنی امی اور ابو سے کہہ کر ان کی مدد لازمی کریں۔ ان کے گھر پیسے یا پھل وغیرہ ضرور بھجواتے رہیں۔دوران روزہ دوسروں کو خوشی دینے سے آپ کو بھی خوشی ملے گی۔ کیوں کہ روزہ رحمت ہی رحمت ہے۔پیارے بچو! آئیے اب روزہ کے بے شمار فوائد میں چند آپ کو احادیث کی روشنی میں بتاتی ہوں:۔
پیارے بچو! رمضان ایک نعمت ہے اور ہمیں اس نعمت کو سمیٹنے کا بھرپور اہتمام کرنا ہوگا۔اس مبارک مہینے میں قرآن کریم نازل ہو اجو لوگوں کو ہدایت کرنے والا ہے۔حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ دیگر الہامی کتابیں یعنی زبور،توریت اور انجیل بھی اِسی مقدس مہینے میں نازل ہوئیں۔
اس مہینے میں نیکیوں کی قیمت بڑھ جاتی،گناہ بخشوانا آسان ہو جاتا ہے،جنت کے دروازے کھل جاتے ہیں،جہنم کے دروازے بند ہوجاتے ہیں اور شیاطین بند کر لئے جاتے ہیں۔ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ نے فرمایا؛ جس شخص نے ثواب کی اُمید کے ساتھ رمضان کا روزہ رکھا،اُسکے تمام گزرے گناہ معاف کردئیے گئے(بخاری)اور جس نے ایمان واحتساب کے ساتھ رمضان میں قیام کیا،اسکے تمام گزرے گناہ مٹ گئے(بخاری و مسلم)پیارے بچو!ہر مسلمان کیلئے اللہ تعالیٰ کی طرف سے رمضان کا مہینہ گراں قدر تحفہ اور عظیم نعمت ہے،زندگی کے نشیب وفراز سے گزرتے ہوئے اللہ تعالیٰ نے ہمیں رمضان تک پہنچایا ہے،اس لئے ہمیں سب سے پہلے اُس رب کا شکر ادا کرنا چاہیے اور محض زبانی شکر کافی نہیں ہے بلکہ اپنے اعمال و کردار سے بھی اس کا اظہار کرنا چاہیے۔اور آپ کو یہ معلوم ہونا چاہیے کہ ناشکری زوال نعمت کے ساتھ ساتھ عذاب الٰہی کو للکارتی ہے۔خود کو مسنون ذکرواذکار کا عادی بنائیں اور زیادہ سے زیادہ مسنون و ماثور دعاؤں کا اہتمام کریں۔ایک اور حدیث میں ہے کہ روزہ کا بدلہ سوائے جنت کے کوئی چیز ادا نہیں کرسکتی۔عام دنوں میں بھی لغویات سے بچنا چاہیے مگر رمضان میں تو ہر ممکن طور پر لغویات سے گریز کرنا چاہیے۔
پیارے بچو!اس مبارک مہینے میں اللہ کے رسول اور ہمارے پیارے نبیﷺ کثرت سے قرآن پاک کی تلاوت کیا کرتے تھے اور حضرت جبرئیل علیہ السلام کبھی اُن سے سنتے اور کبھی اُن کو سناتے ۔آپ کو بھی یقیناً چھٹیاں ہیں اس ماہ زیادہ سے زیادہ قرآن پاک کی تلاوت کیجئےاور ذکر اور درودشریف کی کثرت کیجئے۔پیارے بچو! رسول اللہﷺ یوں تو ہمیشہ صدقہ وخیرات کیا کرتے تھے،خود بھوکے رہ کر دوسروں کو کھلاتے تھے۔رمضان مبارک کے مہینے میں آپﷺ کے ہاتھ میں کوئی چیز نہیں رُکتی تھی،ہاتھ آتے ہی فوراََ صدقہ کردیتے۔آپ بھی خود بھی اپنے بڑے بہن بھائیوں اور والدین کو بھی اس بات پر آمادہ کیجئے کہ اس ماہ زیادہ سے زیادہ غرباء و مساکین کی مدد کرنی ہے۔آپ میں سے کئی بچے تو اس وقت یہ بھی سوچ رہے ہوں گے کہ اُن پر تو رمضان کے روزے ابھی فرض نہیں ہوئے تو پھر اتنی گرمی کے روزے کیوں رکھیں۔اس کا جواب یہ ہے کہ اس مہینے میں جس قدر بھی عبادت اور ریاضت کی جائے اس کا پورا پورا اجر ملے گا۔آپ لوگ اگر ان باتوں پر عمل کریں گے تو یقیناآپ کا رمضان کا مہینہ تو اچھا گزرے گا ہی اس کے ساتھ ساتھ موسم گرما بھی سکون سے گزر جائے گا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں