رمضان میں بابا کے پُرانے کاروبار کا تیزی سے صفایا ہونا شروع ہوا جو چیزیں کئی سال سے پڑی کی پڑی رہ گئی ہوئی تھیں سب بیچ دیا اور اتنے میں نئے کاروبار کرنے کا انتظام ہو گیا ۔ رمضان میں کوئی کاروبار نہیں تھا لیکن ہمیں ہر نعمت سوچ سے کہیں بہتر اور زیادہ ملتی تھی
ماہ رمضان سے کچھ دیر پہلے بابا(والد) کا کاروبار بالکل ختم انتہا کے تنگ حالات ہو گئے ۔ ہم نے سورۃ النسآ ء کا درس میں سنا اور آپ کی اجازت سے پڑھنی شروع کر دی اس دوران رمضان آ گیا ۔ رمضان میں بابا کے پُرانے کاروبار کا تیزی سے صفایا ہونا شروع ہوا جو چیزیں کئی سال سے پڑی کی پڑی رہ گئی ہوئی تھی سب بیچ دیا اور اتنے میں نئے کاروبار کرنے کا انتظام ہو گیا ۔ رمضان میں کوئی کاروبار نہیں تھا لیکن ہمیں ہر نعمت سوچ سے کہیں بہتر اور زیادہ ملتی تھی ۔ اب بھی ہم پڑھتے ہیں ہر جمعہ 7 مرتبہ اور زندگی میں ترتیب آ رہی ہے ایسا کھانا اور اس طرح ملتا ہے کہ اس تک سوچ نہیں جاتی گھر میں کچھ نہیں تھا ایک جمعہ کو اور پھر ایسی سبیل بنی کہ ناشتے میں گوشت کا شوربہ کھایا ہم ہر چیز پر سورۂ پڑھ کر پھونکتے رہے‘ اگر کوئی الماری بے ترتیب ہے تو سورۃ النسا ء کی پھونک کے بعد اُس کو ایک دن میں ترتیب آ جاتی ہے ہر چیز کو اس طرح ترتیب دیتی ہے اور اچھی سے اچھی نعمتیں اس طرح ملتی ہیں کہ آنکھوں کو یقین نہیں آتا اور ذہن کو سمجھ نہیں آتا کہ ہُوا تو ہُوا کیسے ۔
سورۃ المائدہ کی آیت کے فائدے:سورۃ المائدہ کی آیت نمبر 114 افطاری کرنے سے پہلے صرف 11 دفعہ پڑھنے سےکسی مشکل میں آسانی مانگی مل گئی‘ نعمت مانگی ملی‘ کامیابی مانگی مل گئی ‘ جس قسم کا کھانا مانگا مل گیا۔
زم زم کی دُعا نے حیران کر دیا:میں دو سال رمضان میں افطاری کے وقت زم زم کی دُعا 40 دفعہ پڑھ کر 40 گھونٹ پیتی تھی ۔ میٹرک تو ہو گیا آگے تعلیم پر سب کی نظر تھی کہ اتنی مہنگی تعلیم کیسے حاصل کرے گی ۔ دُعا سےانٹرمیڈیٹ اکیڈمی کے ذریعے مناسب فیس میں کر رہی ہوں ۔ ددھیال میں سب حیران ہو گئے ہیں کیونکہ میں کالج والےاسٹوڈنٹس کی نسبت بہت سستے طریقے سے تعلیم حاصل کر رہی ہوں ۔ زم زم کی دعا:
جو اس سال کنوارے ہیں وہ اگلے سال نہ رہیں گے! یہ عمل ضرور کریں!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! یہ بالکل سچ ہے کہ جو اس سال کنوارے ہیں وہ اگلے سال کنوارے نہ رہیں گے۔ میں گزشتہ پانچ سال سے ماہنامہ عبقری کا مطالعہ کررہا ہوں‘ لوگ کہتے ہیں کہ اس ماہنامہ میں ہر مسئلہ کا حل مل جاتا ہے‘
میرا ایک بہت بڑا مسئلہ تھا جو حل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہا تھا اور وہ مسئلہ تھا شادی‘ بے شمار رشتے دیکھے‘ بے شمار دیکھنے آئے مگر کہیں بات پکی ہی نہ ہوتی۔میں تو پریشان تھا ہی میرے والدین مجھ سے زیادہ پریشان ہوچکے تھے کہ نامعلوم کیا وجہ ہے کہ شادی نہیں ہورہی۔ حالانکہ الحمدللہ! کھاتے پیتے گھرانے سے تعلق ہے‘ کاروبار بھی اپنا اور کسی قسم کا کوئی عیب یا نشہ وغیرہ بھی نہ کرتا مگر پھربھی ہمیشہ کسی نہ کسی وجہ سے رشتہ ہوتے ہوتے رہ جاتا۔ ایک دن انٹرنیٹ پر سرچنگ کررہا تھا کہ عبقری ویب سائٹ پر نظر پڑی‘ ماہ رمضان کی آمد آمد تھی اور وہاں شادی کیلئے ایک عمل لکھا ہوا تھا۔ میں نے مکمل عمل پڑھا‘ بات دل کو لگی۔ میں نے اپنی والدہ کو بھی عمل بتایا اور کہا کہ آپ بھی کریں میں بھی کرتا ہوں ان شاء اللہ ‘ اللہ تعالیٰ کرم فرمائیں گے۔ میں نے اور میری والدہ نے یہ عمل مقررہ دن کیا اور چند مہینوں میں ہی اسباب بنے اور آج جب میں تحریر لکھ رہا ہوں میری اہلیہ میرے ساتھ بیٹھی مسکرا رہی ہےاور میں ایک خوشگوار زندگی گزار رہا ہوں۔عمل اس طرح ہے: رمضان المبارک کی 11 اور 12 ویں درمیانی رات کو عشاء کی نماز کے بعد 2,2 رکعت کے 12 نوافل اس طرح پڑھیں کہ ہر رکعت میں سورۂ فاتحہ کے ساتھ سورۂ اخلاص پڑھیں۔ 12 نفل پڑھ کر 100 مرتبہ کوئی سا درود شریف پڑھیں اور پھر اس کا ثواب نبی پاک ﷺکو پہنچا کر ان کے وسیلے سے اپنے لئے یا اپنی بہن، بیٹی کے اچھے رشتے کی دعا کریں۔ واقعی اس عمل کے کرنے سے جیسا ہم چاہتے تھے ویسا ہی رشتہ ملا۔ جن والدین کی بچیاں یا بچےشادی کے انتظار میں بوڑھے ہورہے ہیں‘ وہ ضرور یہ عمل کریں، گھر کا کوئی بھی فرد اپنی بہن یا بیٹی کے لئے یہ عمل کرسکتا ہے۔ قارئین! یہ عمل بارہا نے آزمایا اور جس نے بھی کیا الحمدللہ آج وہ شادی شدہ ہے۔ یہ عمل ہر رمضان المبارک کی گیارہویں اور بارہویں درمیانی شب کو تسبیح خانہ میں خاص طور پر یہ عمل حضرت حکیم صاحب کی زیرنگرانی کروایاجاتا ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں