اگر چارپائی ڈھیلی ہوجائے تو آرام دہ نہیں رہتی‘ اگر بوٹ کے تسمے ڈھیلے ہوں تو آپ کا چلنا محال و مشکل ہوجاتا ہے‘ اگر مشین کا کوئی نٹ بولٹ ڈھیلا ہوجائے تو خرابی واقع ہوگی‘ اسی طرح اگر جسم ڈھیلا ہوجائے تو نت نئی بیماریاں جنم لیتی ہیں اور یہ ایسا ذاتی کام ہےجو آپکو مجھے خود کرنا ہے‘ کوئی آکر آپ کو مجھے یاددہانی نہیں کرائے گا۔ حتیٰ کہ آج کا مصروف معالج بھی بہ مشکل آپ کو کہے گا لہٰذا ہمیں خود مستعد رہنا ہوگا۔ آج معالج‘ کتابیں بڑے بوڑھے رہ نہیں گئے۔ ہماری لاعلمی یا سستی چھوٹی سی عمروں میں کیسی کیسی کاہلانہ بیماریوں میں مبتلا کررہی ہے۔ اللہ نے گاڑی دی ہے وہ دو پہیوں والی یا چار پہیوں والی‘ اس کے تقاضے پورے کرنے اور رکھنے کو ہم فرض عین سمجھتے ہیں۔ کار کے گوڈے ہوتے ہیں مکینک حضرات خوب جانتے ہیں‘ جب یہ ان بیلنس ہوجائیں تو دوبارہ مرمت یا تبدیلی ہوتی ہے۔کیا ہمارے ’’گوڈے‘‘ نہیں ہیں۔ ان کا حق‘ ان کی صحت کیلئے ہمیں آگاہی اور عمل سےگزرنا ایک دوسرے کو یاددہانی کرانا ضروری ہے۔ جسم کو کس کررکھیے اس کو مالش‘ مساج‘ ورزش‘ غذائیت‘ روحانیت اور دیکھ بھال سے رواں دواں رکھئے‘ زنگ مت لگنے دیجئے‘ فزیو تھراپی خود سیکھئے‘ سمجھئے‘ عمل کیجئے۔ ایک دوسرے کو یاددہانی کرائیے‘ حکیم فیروزالدین اجملی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے: 1۔ (نماز) ملاقات یعنی اللہ سے رابطہ ہے یا منقطع ہے۔2۔ ورزش‘ یعنی اپنی جسمانی دیکھ بھال۔ 3۔ گھر میں کیسے ہو‘ وہاں تمہارے اخلاق کیا ہیں‘ یہ تین باتیں نہیں پوچھیں توملاقات ادھوری ہے۔ فرماتے کہ اخلاق سیکھنا ہے تو دیہات میں جاؤ‘ دیکھو وہ لوگ کیسے حال احوال دریافت کرتے ہیں اور ایک دوسرے کے کاموں میں‘ حالوں میں ہاتھ بٹاتے ہیں‘ ہم روایتی چند جدید جملے بول کر ملاقات ادھوری چھوڑ دیتے ہیں‘ دوسرے کے حالات تو نہیں بدل سکتے‘ سن سکتے‘ دعا کرسکتے ہیں‘ دوسرے کا بوجھ ہلکا کرسکتے ہیں‘ توفیق اللہ پاک کی طرف سے دی گئی تنخواہ ہے‘ نیت کرلو اپنا لو تو وہ خالی نہیں لوٹاتا وہ کریم ذات ہے۔ اپنی دیکھ بھال(مین ٹیننس) خود کرو‘ کسی کو یاددہانی کی ضرورت نہیں‘ آپ نے دن میں دو منٹ کیلئے بازو آگے پیچھے گھمانےہیں‘ ایک منٹ گردن گھمانی ہے‘ ایک منٹ چہرے کی مالش کرنی ہے‘ ایک منٹ کمر سیدھی کرنی ہے۔ اسی طرح دیگر اعضاء کو بھی وقت دیں تو پندرہ سے بیس منٹ کیا ہیں؟جسم کیسے خوشگوار تبدیلی محسوس کرتا ہے‘ قدرت کی عطاؤں کا شمار تو ممکن نہیں بس یہ ہوتا ہے کہ الحمدللہ بے اختیار منہ سے نکلتا ہے اور طبیعت مطمئن ہوجاتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں