اس رمضان میں ایسا کیا کیا جائے کے گرمی کی شدت کم ہو جائے کون سی ایسی غذا لی جائے یا کون سے ایسے مشروبات لئے جائیں جن سے گرمی کی شدت میں کمی ہو ۔ انہی سوالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے آج آپ کے لئے چند پھل تجویز کئے ہیں
رمضان المبارک خدا کی خاص رحمت اور نعمت کا مہینہ ہے جس میں انسان پر خدا کے خصوصی انعامات اور رحمتیں نازل ہوتی ہیں ۔ البتہ گرم موسم لمبے دن اور مختصر رات لہٰذا ان ایام میں خوراک اور نیند کے ساتھ ساتھ مختلف صحت کے مسائل کو بہتر انداز میں کنٹرول میں رکھنا ضروری ہے افطاری کے اوقات میں سخت غذا جو دیر ہضم ہے نہ صرف نیند میں خلل ڈالتی ہے بلکہ سحری میں بھوک ختم کرنے کا باعث بن سکتی ہے لہٰذا صحت کے ماہرین سخت غذا جیسے حلیم ‘ بڑا گوشت ‘ آلو ‘ بھنے ہوئے گوشت اور ان جیسے دیگر سخت غذائوں کے کھانے سے منع کرتے ہیں اس کے برعکس ماہرین نرم اور زود ہضم غذا جیسے یخنی ‘ شوربہ ‘ مرغی کا گوشت ‘ کھیر اور دیگر نرم غذا کھانے کی تاکید کرتے ہیں اس کے علاوہ سبزی جات ‘ فروٹ ‘ سوپ وغیرہ بھی افطاری اور سحری دونوں میں بہت مفید ہے جو نہ صرف بد ہضمی سے بچاتا ہے بلکہ آرام دہ نیند میں بھی مفید ہے البتہ افطاری کے بعد سونے کے وقت اگر بھوک لگے تو ایک گلاس دودھ ‘ انگور کا شربت یا تربوز ‘ آڑو ‘ انگور وغیرہ بھی کھایا جا سکتا ہے ۔ سحری کے وقت سخت غذا ‘ بھنے ہوئے گوشت اور مصالحہ دار غذا ‘ وغیرہ کھانے ‘ سے دن میں ‘ پیاس لگنے کا امکان ہے ۔سحری میں مشروبات:سحری میں تازہ لیموں کا شربت ‘ انگور کا شربت ‘ ہلکی کم رنگ چائے ‘ تربوز کا پانی وغیرہ پینے سے دن میں پیاس کم لگے گی جبکہ تیز یا سٹرانگ چائے ‘ کافی ‘ کوک ‘ سیون اپ یا اس جیسی دیگر مشروبات ‘ مصالحہ جات ‘ تیز مرچ ‘ نمکین غذا کھانے سے پیاس زیادہ لگنے کا امکان ہے۔ بہت زیادہ کمپیوٹر اور موبائل کے ساتھ کام کرنا اور تیز قسم کے پرفیوم وغیرہ لگانے سے بھی پیاس زیادہ لگ سکتی ہے ۔
روزے کی حالت میں لباس:روزہ میں مناسب اور ڈھیلا ڈھالا لباس پہنیں جس میں پلاسٹک اور ریشم استعمال نہ ہوا اور تیز لال ‘ کالا اور پیلا نہ ہو بلکہ سفید اور بلیو کلر وغیرہ لباس میں پیاس روکنے میں مددگار ہے خشک ہوا کی بجائے اگر ممکن ہو پانی والا پنکھا یا کولر استعمال کریں ‘ شدید غصہ اور ناراضگی بھی پیاس اور بھوک میں اضافے کا سبب بن سکتی ہے لہٰذا ضروری ہے کہ رمضان المبارک میں نارمل رہا جائے افطار اور سحری کے دوران سبزی اور فروٹ‘ جیسے تربوز ‘ آڑو وغیرہ دن کی بھوک اور پیاس سے بچانے میں مئوثر ہیں۔ رمضان میں گرمی سے بچائو اور پانی کی کمی کو پورا کرنے والے پھل:رمضان کامہینہ اپنی تمام تر برکتوں کے ساتھ بس شروع ہونے ہی والا ہے جبکہ موسم بھی اپنی پوری شدت کے ساتھ اپنی طرف توجہ مرکوز کروائے ہوئے ہے اسی لئے بہت سے لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہو گئے ہیں کہ اس رمضان میں ایسا کیا کیا جائے کہ گرمی کی شدت کم ہو جائے کون سی ایسی غذا لی جائے یا کون سے ایسے مشروبات لئے جائیں جن سے گرمی کی شدت میں کمی ہو ۔ انہی سوالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے آج آپ کے لئے چند پھل تجویز کئے ہیں جو ناصرف بہت لذیذ ہیں بلکہ ان کا استعمال آپ کے لئے باعث ٹھنڈک ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ان پھلوں کا استعمال جسم میں پانی کی کمی کو بھی دور کرتا ہے ۔
تربوز:تربوز میں 92 فیصد تک پانی ہوتا ہے یہ پھل زیادہ تر پانی اور چینی پر مشتمل ہے جس میں میگنیشیم ‘ کیلشیم ‘ سوڈیم اور پوٹاشیم جیسے منرلز بھی وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں اور جو آپ کو بھرپور توانائی اور ہائڈریٹنگ احساس دیتا ہے ۔ اس سال رمضان چونکہ مئی اورجون کے مہینے میں ہے اس لئے تربوز آپ کو وافر مقدار میں مارکیٹ سے ملے گا ۔
انجیر:انجیر کا ذکر قرآن پاک میں بھی موجود ہے جس سے ثابت ہوتا ہے یہ پھل اللہ تعالیٰ کے نزدیک بھی کتنا پسندیدہ ہے ۔ انجیر صحت کے لئے بھی مفید سمجھی جاتی ہے ۔ انجیر کا روزانہ معتدل استعمال آپ کا بلڈ پریشر کنٹرول میں رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ انجیر سے ہاضمے کا نظام بھی بہتر رہتا ہے جس سے وزن میں بے جا اضافہ بھی نہیں ہوتا اور آپ تندرست اور چاق و چوبند رہتے ہیں ۔ خصوصا ً رمضان میں اس پھل کا استعمال انسانی دل کے لئے بھی بہت مفید سمجھا جاتا ہے اور خاص طور پر جب رمضان انتہائی گرم موسم میں آ رہا ہو تب تو اس پھل کا استعمال اور بھی ضروری ہو جاتا ہے۔ چکوترا:چکوترا میں 90 فیصد تک پانی ہوتا ہے ایک چکوترے میں کیلوریز اور ڈیٹو آکسیفائنگ لیمنو آئڈز کی موجودگی اسے آپ کے لئے اور بھی مفید بناتی ہے ۔ رمضان میں چکوترے کا استعمال آپ کو یقینا ً پانی کی کمی سے بچا سکتا ہے ۔آم:پھلوں کا بادشاہ آم آپ کو 135 کیلوریز فراہم کرتا ہے۔گرمیوں میں ناصرف آم وافر مقدار میں پائے جاتے ہیں بلکہ یہ کافی سستے بھی ہوتے ہیں اس لئے اس رمضان آموں کا استعمال بھرپور کریں اور صحت مند رہیں ۔
ستائیسویں رات کی عبادات
ہر ایک رات میں تین مرتبہ اللہ تعالٰی جل شانہ فرماتے ہیں کہ ہے کوئی سوال کرنے والا کہ وہ مجھ سے سوال کرے اور میں اس کی حاجت پوری کروں ۔ ہے کوئی توبہ کرنے والا کہ میں اس کی توبہ قبول کروں ۔ ہے کوئی گناہوں سے معافی مانگنے والا کہ میں اس کے گناہ معاف کروں ۔ کون ایسے غنی کو قرض دینے والا ہے جو نادار نہیں اور پورا ادا کرنے والا ہے ظلم نہیں کرتا ۔ (غتیتۃ الطالبین ج 1 ض 486) ۔
رمضان المبارک میں مانگنے والی خاص دُعائیں
آپ ﷺ نے فرمایا اس مہینے میں چار دُعائیں کثرت سے مانگیں دو دُعائوں سے تو تم اپنے رب کو راضی کر لو گے اور دو دُعائوں سے تمہیں چارہ نہیں وہ دُعائیں جن سے تم اپنے کو راضی کر لو گے یہ کہ کثرت سے لا الہ الا اللہ پڑھتے رہو اور حق تعالٰی سے استغفار کرتے رہو اور دو دُعائیں جن کے بغیر تم کو چارہ نہیں یہ کہ کثرت سے اللہ تعالٰی سے جنت مانگو اور جہنم سے پناہ طلب کرو ۔ (غتیتۃ الطالبین ج 1 ص 483) ۔
رمضان میں روزہ افطار کروانے کا اجر
رسول اللہ محمد ﷺ نے فرمایا : اگر کوئی اس مہینے میں کسی کا روزہ کھلوائے تو اس کے گناہ معاف ہو جائیں گے اور دوزخ کی آگ سے اس کو آزادی ملے گی اور اسے بھی روزہ دار کے روزے کے برابر ثواب ملے گا اگر کوئی آدمی روزہ دار کو اس مہینے میں سیر کر کے کھلائے گا تو قیامت کے دن اس کو اللہ تعالٰی میرے حوض کوثر سے ایسا شربت پلا دے گا کہ اس کے بعد وہ پھر کبھی پیاسا نہیں ہو گا ۔ (غتیتۃ الطالبین ص 483) ۔
رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں کی عبادات
حضور ﷺ نے فرمایا کہ جو شخص شب قدر میں دو رکعت نماز پڑھے ہر رکعت میں الحمد شریف ‘ سورۃ الاخلاص سات مرتبہ ‘ سلام پھیرنے کے بعد استغفر اللہ العظیم الذی لا الہ الا ھو الحی القیوم و اتوب الیہ ستر مرتبہ پڑھے تو یہ اپنے مصلے سے نہ اٹھے گا کہ اللہ تعالٰی اس کے اور اس کے والدین کے گناہوں کی مغفرت فرما دے گا اور فرشتوں کو حکم ہو گا کہ اس کے لئےجنت میں میوئوں کے درخت لگاتے رہیں محل تعمیر کرتے رہیں نہریں بناتے رہیں پڑھنے والا اُن کو جب تک اپنی آنکھ سے خواب میں نہ دیکھ لے گا اس وقت تک اُس کو موت نہ آئے گی ۔ (فقری مجموعہ وظائف ص 624) ۔
شب قدر کا عمل
حضور ﷺ نے فرمایا کہ قسم ہے اس ذات پاک کی جس نے مجھے سچا نبی بنا کر بھیجا ہے کہ مجھ سے جبرائیل ؑ نے بیان کیا کہ اللہ تعالٰی فرماتا ہے اے محمد ﷺ مجھے اپنے عزت و جلال کی قسم جو شخص شب قدر میں کسی کاغذ پر یہ آیت شریف لکھے ولو ان قرانا سیرت بہ الجبال (الرعد 31) اور اگر اس کاغذ کو پانی میں دھو کر پی لے تو اس کو آخرت کے ہزار مہینوں کا ثواب ملے گا اور ہزار بیماریوں سے وہ محفوظ رہے گا جن میں سے ادنٰی درجے کی بیماری برص جذام ہے اور اگر اس کاغذ کو اپنے مال و اسباب یا غلہ میں رکھے گا تو اللہ تعالٰی برکت عطا فرمائے گا ۔ (تذکرۃ الواعظین ص 355) (رمضان کے آخری عشرے کی ہر طاق رات میں کریں) ۔
ستائیسویں رات کی عبادات
حضور ﷺ نے فرمایا جس نے ستائیسویں رمضان کو بین رکعتیں پڑھیں کہ ہر رکعت میں سورۃ الفاتحہ کے بعد اکیس مرتبہ سورۃ الاخلاص تو وہ گناہوں سے ایسے پاک ہوتا ہے جیسے ابھی پیدا ہوا ہو اور ہر حرف کے بدلے جو اس نماز میں پڑھا اس کے لئے جنت میں ایک شہر بنایا جائے گا ۔
جس نے سو مرتبہ سورۃ الاخلاص پڑھی تو اللہ تعالٰی اس کو ہزار سال کی عبادت کا ثواب دیں گے ۔
جس نے یہ دُعا کثرت سے پڑھی اس کے لئے جنت اور اللہ کا دیدار واجب ہو جائے گا دُعا یہ ہے : اللھُم انک عفو تحب العفو فاعف عنی یا عفو یا عفو (بارہ مہینوں کے فضائل احکام ص 215 تذکرۃ الواعظین ص 353) ۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں