ایک صاحب مسلسل روتے ہوئے رونا بھی ایسا کہ جس میں ہچکیاں ختم نہیں ہورہی تھیں‘ اپنی زندگی کی ناکامیوں کی داستان مجھے سنا رہے تھے‘ ایک بات بار بار دہرا رہے تھے کہ میں جب بھی کہیں جاتا ہوں میرے آگےسے کالی بلی گزر جاتی ہے بس!!! یہ گزرنا ہوتا ہی ہے کہ میرا سب کچھ ختم ہوجاتا ہے اور میں ہر میدان ‘ہر قدم پر ناکام ہوجاتا ہوں‘ آخر یہ کالی بلی میرے پیچھے کیوں پڑگئی ہے‘ میں نے ایک ملنگ بابا سے سنا ہے کہ جو بندہ کسی مقصد کیلئے جائے اور مقصد میں اگر کامیاب ہونا چاہتا ہے تو وہ اس بات کا خیال رکھے کہ اس کے سامنے کالی بلی کا گزرنا بس یوں سمجھ لیں ناکامی کی آخری دلیل ہے‘ ملنگ بابانے مزید کہا راہیں بدل لینا‘ راستے بدل لینا‘ منزلیں بدل لینا پر کالی بلی کو سامنے نہ آنے دینا۔ اس کی ہچکیاں‘ آنسو اور روتی داستان جہاں درد ناک اور غم ناک تھیں‘ وہاں حیرت انگیز بھی تھیں کہ اس کا یقین کالی بلی پر ایسا جم گیا تھا کہ وہ ہٹائے نہیں ہٹتا تھا اور مایوسیاں بظاہر اس کا مقدر تھیں‘ کاروبار کیا ‘ختم ہوگیا‘ کئی جگہ نوکریاں کیں ناکام‘ بیماریاں‘ گھر میں جھگڑے لڑائی‘ ناچاقی‘ مستقل کے مصائب‘ تکالیف اور مستقل کے مسائل یہ تمام چیزیں اس کے ساتھ لگی ہوئی تھیں۔ میرے پاس جادو کی رٹ لگانے والے‘ جنات کی رٹ لگانے والے‘ نظربد کو بار بار پکارنے والے روز آتے ہیں لیکن کالی بلی والے اور کالی بلی سے ڈسے کوئی لاکھوں میں ایک آتا ہے‘ یہ بدقسمت انسان بھی انہی لاکھوں میں ایک تھا جو دن رات کالی بلی کے خیال اور تصور میں اپنی ناکامیوں کا سبب تلاش کرتا رہتا تھا۔ قارئین! اللہ کے نبی علیہ الصلوٰۃ والسلام نے بلی کو پسند اور ایسے کتے کو ناپسند کیا ہے جو خاص الخاص پالا جائے اگر وہی کتا رکھوالی اور حفاظت کیلئے ہو تو اس کی شریعت اجازت دیتی ہے لیکن بلی کا پیار تو دین اسلام میں بہت زیادہ ہے۔ مجھے اس بات کا احساس ہے کہ جنات بلی کی شکل میں آتے ہیں اور ہوتے ہیں لیکن میں ان تمام قارئین سے آج وہ راز دارانہ باتیں کروں گا جو بظاہر کسی کے دل میں ہوتی ہیں لیکن اظہار نہیں کرپاتے اور بعض ایسے ہیں جو اس کا اظہار کرتے ہی رہتے ہیں۔ کالی بلی کا وجود بھی انہی رازوں میں سے ایک راز ہے۔ بلی کبھی انسان دشمن نہیں ہوئی اور نبی ﷺ کی پسندیدہ مخلوق کبھی شریر‘ خبیث اور ناپاک جنات کی شکل میں نہیں آتی۔ جنات نیک بھی ہوتے ہیں اور بد بھی ہوتے ہیں‘ لیکن بلی کا نظام جنات کے ساتھ بہت تھوڑا ہے‘ بعض لوگ یہ شکوہ کرتے ہیں کہ رات کو بلی ڈراؤنی آوازیں نکالتی ہے حالانکہ ان کی اپنی ایک مخصوص آواز ہے اور یہ بلی اس دور میں نکالتی ہے جب اس کے بچے پیدا کرنے سے پہلے کا نظام شروع ہوتا ہے اور یہ اس نظام کے شروع ہونے کی مخصوص آوازیں ہوتی ہے جنہیں ہم اپنے گھر میں جادو جنات اثرات یا ناکامیوں پر دلیل دیتےہیں۔ بلی کا سامنے سے گزر جانا اس بات کی دلیل ہے کہ ہمیں بلی سے پیار کرنا چاہیے‘ نفرت نہیں کرنی چاہیے ‘اسے غذا دینی چاہیے‘ اس کی خدمت کرنی چاہیے اسے مارنا نہیں چاہیے‘ اس سے نفرت نہیں کرنی چاہیے ۔میں نے تو بلیوں کی خدمت کرنے والوں کو بہت زیادہ کامیاب‘ کامران‘ صحت مند اور دولت مند ہوتے دیکھا ہے۔ ہمیشہ ہمیشہ کیلئے یہ خیال‘ گمان اور سوچ ذہن سے نکال دیں کہ بلی ہماری ناکامی کا ذریعہ ہے‘ ہماری ناکامیوں کا سبب ہمارے گناہ ہیں‘ نافرمانیاں ہیں حتیٰ کہ نظروں کا بھٹک جانا بھی انسان کی زندگی سے کامیابیاں چھین لیتا ہے اور ناکامیاں دے دیتا ہے۔ کتنے لوگوں نے مجھے خود یہ بات کہی کہ ہم نے نظروں کی حفاظت کی اور حیرت انگیز طور پر ہمارے کام بننا شروع ہوگئے‘ ہمارے مسائل حل ہونا شروع ہوئے اور ہماری الجھی مشکلات سلجھنا شروع ہوئیں‘ بلی پیار مانگتی ہے‘ محبت مانگتی ہے ‘ خدمت مانگتی ہے‘ بے زبان ہے اس کے اندر کی خاموش دعائیں لینی چاہئیں۔ جو بادلوں سے اوپر چلی جاتی ہیں‘ جو پہلے آسمان سے نکل کر ساتویں آسمان پر پہنچ کر دستک دیتی ہیں اور عرش الٰہی میں اس کی شنوائی ہوتی ہے۔ صحابہؓ‘ اہل بیتؓ اور اولیاء صالحینؒ کی زندگیوں میں بلی سے محبت اور پیار کے واقعات سے تاریخ کے اوراق بھرے ہوئے ہیں۔ کبھی بلی کو اپنے لیے ناکامی کا ذریعہ نہ سمجھیں۔ ہمیشہ بلی کو اپنے لیے محبت ‘کامیابی اور عافیت کا ذریعہ سمجھیں۔ آئیں آج کے بعد بلی کا خوف اپنے دل سے نکال دیں‘ اگر راہ چلتے ہوئے آپ کے سامنے بلی آجائے یا آپ کے آگے سے بلی گزر جائے تو اسے محبت کی نظر سے دیکھیں اسے پیار کی نظر سے دیکھیں اورعلامہ لاہوتی صاحب کے صفحے میں آپ نے بھی ایک چیز پڑھی ہوگی میں نے بھی پڑھی کہ بے زبان جانوروں کو اعمال کا ہدیہ دیں‘ چاہے ایک بار درود پاک‘ کلمہ یا کوئی چیز پڑھ کر ان کو ہدیہ دیں اور دل ہی دل میں یہ خیال کریں کہ یہ ہدیہ پہنچا ہے اور انہیں اپنے مقصد کیلئے دعاؤں کا عرض کریں اس واقعہ کے بعد بے شمار لوگوں نے اس کے نتائج بیان کیے ہیں اور اللہ تعالیٰ کے نام کی برکت سے بے زبان کی دعاؤں کی وجہ سے ان کے مسائل حل ہوئے ہیں۔ آئیے! بے زبان کی دعائیں لینے کیلئے بلی سے محبت کریں نا کہ نفرت!
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں