Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

بارش کا پانی صحت کا جانی

ماہنامہ عبقری - اپریل 2017ء

قارئین! آپ کیلئے قیمتی موتی چن کر لاتا ہوں اور چھپاتا نہیں‘ آپ بھی سخی بنیں اور ضرور لکھیں (ایڈیٹر: شیخ الوظائف حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی)

جتنی بھی نیک عبادات ‘ دعائیں ‘ صدقات اور خیرات ہیں یہ سب عرش پر جاتی ہیں‘ یہ عرش پر جاتے ہوئے آسمان کی وسعتوں اور بادلوں کو چھو کرجاتی ہیں۔ پھر انوکھی بات یہ ہے سائنس کہتی ہے کہ بادل سمندر سے پانی لیتے ہیں اور سمندر سے پانی لے کر ایک کیمیائی عمل ہوتا ہے اس کیمیائی عمل کی وجہ سے وہ نمی پانی کی شکل اختیار کرلیتی ہے اور رم جھم بارش موسلادھار شروع ہوجاتی ہے۔ قارئین! کبھی آپ نے سوچا سمندر میں رہنے والی مخلوق گنہگار نہیں‘ بدکار نہیں‘ سیاہ کار نہیں‘ فاسق و فاجر نہیں‘ ان کے اندر گناہ تو گناہ احساس گناہ نہیں‘ سمندر کی بستی میں گنہگاروں کا وجود نہیں‘ گناہ تو صرف انسان اور جن ہی کرتے ہیں‘ جس بستی میں گنہگار نہ رہتے ہوں وہ بستی نیک اور صالحین کی بستی ہوتی ہے وہاں کی ہر چیز میںبرکت ہوتی ہے اور ہر چیز میں وسعت ہوتی ہے۔ میں کراچی میں کلینک کرتا تھا تو وہاں ایک ملاحوں کےبڑے سردار میرے پاس آتے تھے ایک دفعہ باتوں باتوں میں کہنے لگے کہ سمندر میں رزق ہی رزق ہے اور سمندر کے رزق میں انوکھی بات ہے برکت ہے‘ میں نے کئی بار سمندر کے رزق کو چھوڑ کر اور بہت سےکاروبار کیے لیکن پھر لوٹ کر سمندر کے رزق پر آیا‘ میں نے پوچھا کہ حاجی صاحب آپ کو علم ہے کہ سمندر کےرزق میں برکت کیوں ہے؟ برکت وہاں سے ہٹتی ہیں جب نیتیں خراب ہوں‘ خیانتیں ہوں‘ جب ناپ تول میں کمی ہو جب ایک دوسرے کےجھوٹ‘ دھوکہ اور دغا ہو جب جذبے ناپاک ہوں پھر اللہ برکتوں کو ہٹا دیتا ہےاور زمین و آسمان کی خیریں اس سے دور ہوجاتی ہیں۔ سمندر میں یہ سب کچھ نہیں ہے اس لیے سمندر کے رزق میں اللہ جل شانہٗ نے برکت رکھ دی ہے‘ یہی نمی بادل کی شکل اختیار کرکے جب میٹھے پانی کی شکل میں برستی ہے تو اس پانی میں بھی وہی برکات‘ وہی سچا پن‘ وہی کھرا پن‘ وہی خیانت سے پاک‘ جھوٹ سے پاک‘ دھوکہ سے پاک‘ دغا سے پاک دنیا ہے۔ جو اس پانی میں موجود ہوتی ہے۔ اس لیے جو بھی اس پانی کو پیتا ہے اسے صحت‘ شفاء اور خیریں ملتی ہیں۔ بالکل یہی انداز ہواؤں اور فضاؤں کا ہے‘ ہواؤں اور فضاؤں میں جو جانور اور مخلوق رہتی ہےوہ بھی دھوکہ‘ دغا‘ جھوٹ‘ فریب اور گناہوں سےپاک ہے‘ اب وہاں کی بھی برکات ساتھ پانی میں شامل ہوجاتی ہیں۔ پھر وہ پانی کیوں نہ شفاء ہو پھر اس پانی میں کیوں نہ خیریں‘ برکات‘ راحتیں‘ رحمتیں اور آفیتیں ہوں اور وہ پانی شفاءیابی اور تندرستی کا ذریعہ بن جاتا ہے۔ جب سےمیں نے بارش کے پانی پر مسلسل مضمون لکھنا شروع کیا ہے‘ میرے پاس اتنے بے شمار لوگوں کے تجربات مشاہدات اور واقعات آنا شروع ہوگئے ہیں کہ شاید میں ان کو بمشکل سمیٹ سکوں۔ ایک صاحب بتانے لگے: بارش کے پانی میں شفاءیابی کا مجھے پتہ اس وقت چلا جب مجھے ڈاکٹرز نے اپینڈکس کا آپریشن بتادیا‘ درد بہت زیادہ تھی‘ وقتی درد ختم کرنے والی دوائیں استعمال کرتے ہلکا افاقہ ہوجاتا لیکن پھر حالات ویسے کے ویسے‘ اچانک خیال آیا‘ کہیں سے اگر بارش کا پانی مل جائے اور میں بارش کا پانی استعمال کرلوں اور بارش کے پانی سے میں انشاء اللہ سوفیصد ٹھیک ہوجاؤں گا۔ میں نے ادھر ادھر تلاش کیا تو ایک جگہ مجھے ڈیڑھ بوتل بارش کےپانی کی مل گئی‘ میں اسے گھونٹ گھونٹ پیتا رہا اللہ شافی پڑھتا تھا اور جو مجھے ذکر تسبیحات قرآنی آیات مسنون دعائیں یاد تھیں وہ سب بھی ساتھ ساتھ پڑھتا رہا۔ بس سارا دن یہی گھونٹ گھونٹ پیتا رہا اور ذکر بھی ساتھ کرتا رہا‘ شام تک ستر فیصد میرا درد ختم ہوگیا لیکن پھر بھی میں نے درد ختم کرنے والی ادویات استعمال کیں‘ رات کو جب بھی نیند کھلتی پانی پی بھی لیتا اور دعائیں پڑھتا صرف دو دن کےاندر میرا درد ختم ہوگیا آج کتنے مہینے ہوگئے کہ میں درد سے بالکل مطمئن ہوں اور مجھے درد سوفیصد نہیں ہورہا۔ ایک اور صاحب نے اپنا مشاہدہ بتایا کہ میرے دل میں آیا کہ کیوں نہ بارش کا پانی زمزم کے پانی میں ملا کر ڈراپر میںڈال کر آنکھوںمیں ڈالوں اور اس بندے کو وہ مرض تھا جس کے بارے میں آنکھوں کے ڈاکٹرز نے قطعی فیصلہ دے دیا تھا کہ اس کا آپریشن ممکن نہیں کیونکہ ایک تو آپ کو شوگر ہے اور دوسرا آپ کا بلڈپریشر بہت ہائی رہتا ہے اور تیسرا آپ کی آنکھ قابل نہیں کہ اس کا آپریشن ہو اور خطرہ یہ ہے کہ آپ کی دونوں آنکھیں جو آہستہ آہستہ اپنی نگاہ ختم کررہی ہیں‘ ایک وقت آئے گا آپ بالکل اندھے ہوجائیں گے اور یہ بات ایک حد تک درست بھی تھی کیونکہ ہمارے سابقہ خاندان میں بڑوں کے ساتھ یہی کچھ ہوا اور میں نے خود دیکھا بھی اور سنا بھی۔ اب یہ بات جب سنی تو میرے رونگٹے کھڑے ہوئے آخر کار دل میںاللہ نے یہ بات ڈالی کہ اگر میںبارش اور زم زم کا پانی ملا کر مسلسل اپنی آنکھوں میں ڈالوں تو شاید اللہ شفاء دےدے۔بس میں نے ایک ڈراپر میں دونوں برابر مکس کرلیے اور ہروقت ڈراپر جیب میں رکھا‘ ہر آدھے گھنٹے کے بعد آنکھوں میں ایک ایک قطرہ ڈال لیتا‘ جتنا آنکھ میں رہ جاتا‘ باقی گر جاتا‘ تین ہفتوں کے بعد مجھےاحساس ہوا کہ ایک تو مرض بڑھنا ختم ہوگیا اور دوسرا میرا دھندلا پن کم ہوگیا‘ یہ احساس میرا اس وقت بہت زیادہ مضبوط ہوا جب میں نے مسلسل اس کو ڈالا تو صحت اور شفاءیابی کومیں نے حیرت انگیز طور پر آنکھوں سے دیکھا اور میرا نور مجھے واپس ملتا نظر آیا اور میری نظر تیزی سے شفاف ہوتی چلی گئی اور میں صحت اور تندرستی کی طرف رواں دواں بڑھتا گیا۔ اب تو میرایقین اور بڑھ گیا اور میں بس فیصلہ کرچکا تھا کہ اس ڈراپر کو نہ چھوڑوں اس سے زیادہ خطرناک بات یہ تھی کہ یہ مرض میرے خاندان میں تھا میں نے اپنے خاندان کو بھی یہ بتانا شروع کردیا کچھ لوگوں نے تو میری بات پر توجہ نہ دی لیکن چند نے میری بات پر توجہ دی اور میں یہ دیکھ کر اور حیران ہوگیا کہ جس جس نے بھی یہ استعمال کیا اسے فائدہ اور نفع ہوا اور حیرت انگیز نفع ہوا اور نظر تیز ہوئی۔ عینک کا نمبر کم ہوا‘ دھندلا پن ختم ہوا‘ جو آنکھوں کے سامنے جالا آچکا تھا جس کا علاج نہ آپریشن کے ذریعے تھا نہ لیزر کے ذریعے وہ آہستہ آستہ میں نے ختم ہوتا دیکھا اور پھر مجھے بارش اور زم زم کے مقدس اورمبارک پانیوں کے بارے میں احساس ہوا کہ اے کاش! اس سے پہلے ہمارے دل میں زم زم کے پانی کے بارے میں تو قدردانی تھی لیکن بارش کے پانی کو ہم نے کچھ بھی نہیں سمجھا تھا کہ اگر بارش کے پانی کو ہم اس سے پہلے قدر دے دیتے تو یقیناً کتنے ہمارے بے شمارمریض لاعلاج مرضوں میں مبتلا صحت یاب ہوجاتے۔
قارئین! آپ نے بارش کا پانی کسی بھی مقصد کیلئے آزمایا ہو اپنے تجربات مشاہدات ابھی لکھیں اور عبقری کو بھیجیں۔ (ایڈیٹر)

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 652 reviews.