Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔

سائل، پڑوسی اور مسکینوں کا حق

ماہنامہ عبقری - اکتوبر 2016ء

سائل، پڑوسی اور مسکینوں کا حق:حضرت انس رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ بنی تمیم کا ایک آدمی نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: ’’یارسول اللہ ﷺ میں بہت مالدار، اہل و عیال اور خاندان والا آدمی ہوں۔ آپ ﷺ مجھے بتائیے کہ میں کیسے خرچ کروں اور کس کام پر کروں؟ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: اپنے مال کی زکوٰۃ نکالا کرو کہ اس سے تمہارا مال پاکیزہ ہوجائے گا‘ اپنے قریبی رشتہ داروں سے صلہ رحمی کیاکرو۔ سائل، پڑوسی اور مسکینوں کاحق پہنچایا کرو‘‘ اس نے کہا: ’’یارسول اللہ ﷺ کچھ کم کردیجئے۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا: پھر قریبی رشتہ داروں، مسکینوں اور مسافروں کو ان کا حق دیا کرو اور فضول خرچ نہ کیا کرو۔ وہ کہنے لگا: یارسول اللہ! ﷺ بس یہ میرے لیے کافی ہے۔ جب میں اپنے مال کی زکوٰۃ آپ ﷺ کے قاصد کے حوالے کردوں تو اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی نگاہوں میں، میں بَری ہوجاؤں گا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا جب تم میرے قاصد کو زکوٰۃ ادا کردو تو تم اس سے عہدہ برآ ہوگئے اور تمہیں اس کا اجر ملے گا اور گناہ اس کے ذمے ہوگا جو اس میں تبدیلی کردے۔ (12421۔مسند احمد بن حنبل)۔ کسی مسلمان کو ڈرانا: حضرت عبدالرحمٰن بن ابی لیلیٰ رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ہمیں نبی کریم ﷺ کے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے یہ واقعہ سنایا کہ وہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جارہے تھے کہ ان میں سے ایک شخص کو نیند آگئی۔ دوسرے آدمی نے جاکر (مذاق میں) اس کی رسی لے لی (جب سونے والے کی آنکھ کھلی اور اسے اپنی رسی نظر نہ آئی) تو وہ پریشان ہوگیا۔ اس پر نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ ’’کسی مسلمان کیلئے یہ جائز نہیں کہ وہ کسی مسلمان کو ڈرائے۔ (4916۔ سنن ابی داؤد شریف، باب من اخذ الشئی علی المزاح)

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 122 reviews.