ایسی مشق سے آپ اپنی شخصیت کو بھول جاتے ہیں‘ شخصیت کی جڑیں آپ کے اندر بڑی گہری ہوتی ہیں
خود کو بھولنے کی مشق روحانی مشقوں کا ایک اہم حصہ ہے‘ اسی طرح کچھ لوگ ارتکاز توجہ کی مشق میں نقطہ بینی بھی کرتے ہیں وہ دیوار پر ایک نقطہ لگا کر اسے دیکھتے رہتے ہیں کچھ وقت اسے دیکھنے کے بعد ذہن میں سے باقی سب سوچیں نکل جاتی ہیں اسی طرح کچھ صوفیاء لفظ اللہ کسی خاص رنگ میں لکھ کر اس کو دیکھتے رہتے ہیں‘ نقطہ بینی میں زیادہ تر لوگ نقطے کوکالے رنگ کے ساتھ لکھتے ہیں کچھ وقت اسے توجہ سے دیکھتے رہیں تو اس کی سائیڈوں پر سفید رنگ نظر آنے لگتا ہے اور اگر لگاتار دیکھتے رہیں تو وہ نقطہ پورا ہی سفید ہوجاتا ہے۔
بظاہر تو اس کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ آپ جس بھی سیاہ چیز کو دیکھیں تو آپ کو سائیڈوں پر سیاہی کے باہر سفیدی ہی نظر آتی ہے مگر پورا نقطہ سفید ہونے کی وجہ یہ ہوتی ہے کہ آپ کی اپنی انرجی وہاں جمع اور فوکس ہوجاتی ہے‘ ایسی مشق میں کچھ مہارت حاصل کرنے والے دوسروں کے ذہن پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔ ایسی مشق میں آپ کا شعور معطل ہوجاتا ہے اور لاشعور اپنی طاقت اور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کیلئے آزاد ہوجاتا ہے‘ ایسی مشق سے آپ اپنی شخصیت کو بھول جاتے ہیں‘ شخصیت کی جڑیں آپ کے اندر بڑی گہری ہوتی ہیں‘ مثلاً میں قمر ہوں‘ قمر کو بھولنا بڑا ہی مشکل ہے‘ اس میں ہندو یوگی سمادھی (گہرا مراقبہ) ذہن کے ساتھ بھی کرتے اور پھر لاذہن کے مراقبے کی بھی مشق کی جاتی ہے جو کہ خاص محنت کے بعد ہی ممکن ہوسکتا ہے۔ نقطہ بینی کرنے والے بھی جب خود کو خاص حد تک بھولنے لگ پڑتے ہیں تو پھر ان کا کائناتی ذہن کے ساتھ رابطہ ہونا ممکن ہوجاتا ہے اور اگر ایسے انسان کی روحانی توانائی کسی حد تک جاگی ہوئی ہو تو یہ بالکل ممکن ہوتا ہے۔ اس چیز کی مشق صوفی لا اللہ الا اللہ کے ساتھ بھی کرتے ہیں جسے نفی اثبات بھی کہا جاتا ہے‘ اسے لا کی مشق بھی کہتےہیں۔ ماضی کے بہت سے صوفیاء و صوفی شعراء بھی اس لا کی کیفیت سے گزرے تھے۔ کچھ لوگ تو یہ بھی کہتے ہیں کہ ہر ایک روحانی یا صوفی شاعر لا کی کیفیت سے گزر کر ہی پختہ ہوتا ہے مگر بہت سے بڑے اچھے روحانی شعراء اس کیفیت سے گزرے بغیر بھی بہت بلندیوں پر پہنچے ہیں جن میں علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ سرفہرست ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں