نوجوان بیٹی کا مسئلہ
میری بیٹی کی عمر بائیس سال ہے۔ کالج کی طالبہ ہے۔ اسلامی ذہن رکھتی ہے۔ نماز روزہ کی پابند ہے۔ اٹھارہ برس کی ہے۔ کبھی کبھار نیند سے اچانک بیدار ہوتی ہے تو جسم اکڑ جاتا ہے‘ آنکھیں پھر جاتی ہیں۔ زبان دانتوں کے نیچے آجاتی‘ چند منٹ کیلئے منہ سے جھاگ نکلتا پھر نارمل ہوجاتی ہے۔ ایک حکیم صاحب کو دکھایا تو وہ مرگی بتاتے ہیں۔ نوجوان بیٹی کا مسئلہ ہے کسی کو بتا نہیں سکتی۔ ڈاکٹر کے پاس جانہیں سکتی۔ ایک ماں کی پریشانی کا اندازہ آپ لگا سکتی ہیں۔ مجھے بتائیے کہ یہ کیا مرض ہے اور اس کا کیا علاج ہوسکتا ہے۔ ( ایک پریشان ماں)
مشورہ: مرگی عموماً بچپن میں ہوتی ہے خودبخود جوان ہونے پر ٹھیک ہوجاتی ہے۔ جوانی میں ہو تو اکثر بڑھاپے تک رہتی ہے۔ بعض کو سال چھ ماہ میں دورہ پڑتا ہے اور بعض کو دن میں کئی کئی بار بھی دورہ پڑجاتا ہے۔ آپ مجھے بتائیے بچی کو کہیں سر میں چوٹ تو نہیں لگی۔ کبھی گری ہو اور سر میں ضرب آئی ہو‘ دماغ میں کوئی ضرب لگ جائے‘ ورم ہو‘ رسولی ہو یا خون کا قطرہ رس کر جمع ہوگیا ہو تو مرگی کا مرض آدبوچتا ہے۔ یہ مرض دیر سے جاتا ہے‘ اچھے معالج سے مشورہ لینا چاہیے۔ سعودی عرب میں ’’عود صلیب‘‘ ملتی ہے۔ یہ لکڑی کا ٹکڑا ہوتا ہےجسے بچے کے گلے میں تعویذ کی طرح دھاگے میں باندھ کر لٹکایا جاتا ہے بچے کودورے نہیں پڑتے۔ ایک چھوٹا سا پودا کٹائی ہوتا ہے‘ چھوٹی کٹیلی کے نام سے بھی مشہور ہے۔ اسے بیگنی رنگ کے پھول آتے ہیں اور پھل لگتے ہیں‘ بیر جیسے شروع میں سبز پھر زرد‘ پنساری کے ہاں سے بھی مل جاتے ہیں۔ پھر پیس کر پانی میں ملا کر چھان کر دورے کے وقت ناک میں ٹپکادیں۔ ریٹھا لےکر اس کا چھلکا اتار کر پانی میں پیس کر ناک میں ٹپکائیے۔ اگر چڑھتے چاند دورہ پڑتا ہو تو ہومیو پیتھک دوا سلیشیا200 طاقت کی کھلائیے۔ اللہ تعالیٰ شفاء دینے والا ہے۔ سورۂ رحمان روزانہ پڑھیں۔سورۂ رحمان پڑھنے سے شفاء ہوتی ہے۔
گھیگوار کا گودا
میں گھیگوار کا گودا محفوظ کرنا چاہتی ہوں‘ اس کے لیے کوئی ٹوٹکہ بتائیے کہ یہ خراب نہ ہو‘ قدرتی شکل میں رہے۔ (ح،ر۔ جہلم)
مشورہ: گھیگوار تو قدرت کی طرف سے خود محفوظ پیکنگ میں رہتا ہے‘ آپ اس کی شاخ یاپودا توڑ کر ہفتہ بیس دن تک رکھ سکتی ہیں‘ خراب نہیں ہوگا۔ مہینہ بعد آپ اس پودے کو مٹی میں لگا دیں تو یہ دوبارہ تروتازہ ہو جائے گا۔ اس کا تازہ رس اچھا ہوتا ہے۔ آپ ایک ہفتہ کیلئے اس کا گودہ فریج میں محفوظ کرسکتی ہیں۔ جب بھی چہرے پر لگائیے تازہ گودہ لگائیے۔ اس سے زیادہ فائدہ ہوتاہے۔ باورچی خانے میں کام کرتے ہوئے ہاتھ جل جائے تو آپ اسی وقت گھیگوار کا ٹکڑا توڑ کر ہاتھ پر رکھ دیجئے‘ چھالا نہیں پڑے گا۔ جلن دور ہوجائے گی۔ گھی کا ڈبہ کاٹتے ہوئے ہاتھ کٹ جائے تو آپ گھیگوار لگاسکتی ہیں۔ اس کا پودا گھر میں ضرور لگانا چاہیے۔ چھوٹے سے ایک پودے سے بے شمار پودے نکل آتے ہیں۔
کیا میں ٹھیک ہوسکتی ہوں؟
میں نویں جماعت میں پڑھتی ہوں‘ بولتے بولتے کبھی اٹک جاتی ہوں تو شرمندگی ہوتی ہے۔ نمازیں پڑھنا اچھا نہیں لگتا‘ صبح اٹھ کر میں کہتی ہوں‘ آج کتنی نمازیں چھوڑوں گی۔ درود شریف پڑھنا فضول لگتا ہے(نعوذباللہ)۔ جھوٹ بولنا میری عادت ہے‘ جھوٹ بولنے سے فائدے بہت ہیں‘ کبھی کبھار مجھے لگتا ہے کہ نقصان ہوجاتا ہے۔ کیا میں ٹھیک ہوسکتی ہوں؟ پڑھائی میں توجہ نہیں۔ جب پڑھنے بیٹھتی ہوں عجیب خیالات آتے ہیں‘ گھر میں کوئی کام کاج نہیں کرتی۔ میری کوئی دوست نہیں۔ بس میں یہ چاہتی ہوں میرا رزلٹ اچھا آجائے۔ اس کیلئے کوئی ٹوٹکہ بتائیے۔ میرے ٹیسٹ میں بڑے گندے نمبر آرہے ہیں۔ میں فیل ہوگئی تومرجاؤں گی۔ مجھے آپ بچاسکتی ہیں۔ (ایک دکھیاری‘ کوئٹہ)
بی بی! آپ کا چار صفحات پر محیط خط میرے سامنے ہے۔ ایک بات بہت اچھی ہے کہ آپ کو یہ پتہ تو ہے کہ یہ سب عادتیں خراب ہیں‘ جھوٹ بولتی ہیں تو نقصان ہوجاتا ہے۔ اب آپ چھوٹی بچی تو ہیں نہیں۔ گھر والے آپ سے نالاں ہیں۔ آپ کی کوئی سہیلی نہیں یہ باتیں کتنی بُری ہیں۔ آپ نے دوسری جماعت میں ضرور پڑھا ہوگا کہ ’’جھوٹ بولنا بُری بات ہے‘ آپ اپنی صرف ایک عادت پر قابو پالیں تو سدھر سکتی ہیں۔ آپ کو اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کا اندازہ ہے۔ شاید یہی وجہ ہے جو آپ بولتے ہوئے اٹک جاتی ہیں۔ آپ کو کسی دوا یا علاج کی ضرورت نہیں۔ کسی وقت رات کو اطمینان سے بیٹھ کر اپنا جائزہ لیجئے۔ اللہ تعالیٰ سے توبہ کیجئے اور آئندہ جھوٹ نہ بولنے کا وعدہ کیجئے۔ چند ہی روز میں آپ کا دل پڑھائی میں لگ جائے گا۔ استانی سے بہانہ بنانا بند کردیجئے۔ پڑھائی پر توجہ دیجئے کبھی کوئی خیال آئے تو آپ تین بار یہ پڑھ لیا کیجئے۔ بالکل چھوٹی سی آیت ہے۔ لَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ اسے آپ یاد کرلیجئے۔ تصور کیجئے اللہ تعالیٰ کتنے رحیم و کریم ہیں۔ آپ نمازیں نہیں پڑھتیں پھر بھی آپ کو ہر نعمت حاصل ہے۔ صحت‘ گھر‘ والدین‘ آپ سکول جاتی ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو کتنی چھوٹ دے رکھی ہے۔ میں آپ کو نصیحت نہیں کروں گی بس ایک بات کہوں گی کہ آپ جھوٹ نہ بولیے‘ سچ کو آزمائیے‘ آپ کوئی ہومیو پیتھک علاج نہ کیجئے خود ہی ٹھیک ہوجائیں گی۔ پھر آپ نماز کی پابندی بھی کریں گی اور درود شریف بھی پڑھا کریں گی۔ نماز اور درودشریف آپ کو بہت اچھا لگے گا۔
ہائی بلڈپریشر
میری کزن ہائی بلڈپریشر کی مریضہ ہیں‘ ایلوپیتھک دوائیاں کھانے سے جسم پر دانے ابھر آئے ہیں‘ شدید خارش ہوتی ہے۔ ایک گھنٹہ بعد آرام آجاتا ہے۔ (بیگم انور‘لاہور)
مشورہ: اپنی کزن سےکہیے کہ وہ پانی کا استعمال زیادہ کریں۔ نہار منہ ضرور پانی پیا کریں۔ اپنے معالج کو الرجی کے بارے میں بتائیے‘ ہوسکتا ہے وہ آپ کی دوا تبدیل کردے۔ دوا کی وجہ سے آپ کو الرجی ہے۔ تازہ پودینے کے پتے پندرہ بیس لےکر ڈیڑھ گلاس پانی میں جوش دیجئے۔ دو تین جوش آنے پر چولہا بند کردیجئے۔ پانی ٹھنڈا ہوجائے تو چھان کر پی لیجئے۔ پانچ چھ دن پودینے کا پانی پینے سےالرجی کم ہوجائے گی۔ پانی پینے سے بلڈپریشر نارمل رہے گا۔ دوا کی ضرورت نہیں پڑے گی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں