میں لاہور جارہا تھا اور اس دن گیس کی لوڈشیڈنگ تھی‘ صبح6 بجے میں نے گاڑی میں سی این جی بھروائی‘ عبقری میں میں سورۂ قریش اور سورۂ کوثر کے فضائل اکثر پڑھتا رہتا ہوں۔ سی این جی بھروانے کے بعد میں نے سورۂ کوثر پڑھی اور پھر دوران ڈرائیونگ سورۂ قریش کا ورد شروع کردیا۔ مرید کے کے پاس جاکر ایک بار پھر میں نے گیس بھروائی کیونکہ وہاں پر آٹھ بجے گیس بند ہونا تھی۔ میری گاڑی تقریباً پچاس کلومیٹر چل چکی تھی میں نے اس کو فل کرنے کو کہا توصرف ایک کلو گیس سلنڈر میں بھری گئی۔میں نے اس کو دوبارہ کہا کہ مہربانی کرکے آپ دوبارہ گیس بھریں شاید آپ کا پریشر کم ہے لیکن دوبارہ صرف سات روپے کی گیس بھری گئی۔ میں سورۂ قریش کی عظمت اور برکت دیکھ کر حیران رہ گیا اور پھر سفر پر روانہ ہوگیا اور لاہور تک سورۂ قریش پڑھتاگیا۔ لاہور سے واپس ہوکر جب دوبارہ گوجرانوالہ پہنچا تو گاڑی 195 کلومیٹر چل چکی تھی اور ابھی اس میں اتنی گیس باقی تھی جس سے گاڑی تقریباً ستر سے اسی کلومیٹر مزید چل سکتی تھی جبکہ عام حالات میں فل سلنڈر میں گاڑی صرف 150 یا 160 کلومیٹر چلتی ہے لیکن سورۂ قریش کی برکت سے وہی گاڑی 230 کلومیٹر چل گئی۔
سورۂ حشر اور سورۂ حدید نےناممکن کو ممکن بنادیا
(عرفان زاہد)
جب میری پہلی شادی کی کچھ ناگزیر وجوہات کی وجہ سے طلاق ہوئی تو میں نے اپنے ٹیسٹ کروائے تو پتہ چلا کہ اولاد پیدا کرنے والے جرثومے بہت کم ہیں بلکہ نہ ہونے کے برابر ہیں۔ایک دن ایسے ہی بیٹھے بیٹھے اللہ تعالیٰ کی تعریف والی آیات تلاش کرنے کا خیال آیا۔ اصل میں سورۂ حشر کی آخری چار آیات اورسورۂ الحدید کی ابتدائی چار آیات کے بارے میں حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی یہ بات کہ پڑھ کر جو دعا مانگے قبول ہوگی تو ترجمہ پڑھا تو پتہ چلا کہ یہ آیات تو صرف اللہ کی تعریف ہی تعریف ہیں اور ایسی پیاری تعریف ہے کہ دل مبہوت ہوجاتا ہے۔میں نے قرآن پاک کے آخری صفحہ میں ان آیات کے نمبر لکھے اور قرآن میں نشانی رکھ کر روزانہ ان آیات کو پڑھنا شروع کردیا۔ بغیر مقصد کے صرف اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کرنے کیلئے۔ پھر ایک دفعہ دعاؤں کی کتاب میں ’’منزل‘‘ کے نام سے آیات ملیں تو اس میں کم و بیش وہی آیات تھیں چند آیات نہ تھیں میں نے منزل کا مطالعہ روزانہ شروع کردیا۔کچھ عرصہ بعد میری شادی ہوئی اور شادی کے پہلے سال ہی بغیر کوئی دوائی یا کورس کیے اللہ نے مجھے ایک خوبصورت بیٹی عطاکی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں