حضرت اسامہ رضی اللہ عنہٗ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت جعفر اور حضرت علی اور حضرت زید بن حارثہ رضی اللہ عنہم اجمعین ایک دن اکٹھے ہوئے تو حضرت جعفر رضی اللہ عنہٗ نے فرمایا کہ میں تم سب سے زیادہ حضور نبی اکرم ﷺ کومحبوب ہوں اور حضرت علی رضی اللہ عنہٗ نے فرمایا کہ میں تم سب سے زیادہ حضور نبی اکرم ﷺ کو محبوب ہوں اور حضرت زید رضی اللہ عنہٗ نے فرمایا کہ میں تم سب سے زیادہ حضور نبی اکرم ﷺ کو پیارا ہوں پھر انہوں نے کہا چلو حضور نبی اکرم ﷺ کی خدمت اقدس میں چلتے ہیں اور آپ ﷺ سے پوچھتے ہیں کہ آپ ﷺ کو سب سے زیادہ پیارا کون ہے؟ اسامہ بن زید رضی اللہ عنہٗ کہتے ہیں پس وہ تینوں حضور نبی کریم ﷺ سے اجازت طلب کیلئے حاضر ہوئے تو آپ ﷺ نے فرمایا: دیکھو یہ کون ہیں؟ میں نے عرض کیا: جعفر‘علی اور زید (رضی اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین) ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ان کو اجازت دو پھر وہ داخل ہوئے اور کہنے لگے: یارسول اللہ! ﷺ آپ ﷺ کو سب سے زیادہ محبوب کون ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا فاطمہ رضی اللہ عنہا‘ انہوں نے عرض کیا: یارسول اللہ ﷺ ہم نے مردوں کے بارے میں دریافت کیا ہے تو حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اے جعفر! تمہاری خلقت میری خلقت سے مشابہ ہے اور میرے خُلق تمہارے خُلق سے مشابہ ہیں اور تو مجھ سے اور میرے شجرونسب سے ہے‘ اے علی! (رضی اللہ عنہٗ) تو میرا داماد اور میرے دو بیٹوں کا باپ ہے اور میں تجھ سے ہوں اور تو مجھ سے ہے اور اے زید تو میرا غلام اور مجھ سے اور میری طرف سے ہے اور تمام قوم سے تو مجھے پسندیدہ ہے۔ (احمد‘ حاکم)
حضرت عمرو بن میمون رضی اللہ عنہٗ حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے ایک طویل حدیث میں روایت کرتے ہیںکہ حضور نبی اکرم ﷺ نے کسی کو سورۂ توبہ دے کر بھیجا پھر آپ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ عنہٗ کو اس کے پیچھے بھیجا پس انہوں نے وہ سورۃ اس سے لے لی۔ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اس سورۃ کو سوائے اس آدمی کے جو مجھ میں سے ہے۔ اور میں اس میں سے ہوں کوئی اور نہیں لے جاسکتا ۔ (امام احمد)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں