آج میں نے ایک ایسی چیز کو موضوع بنایا ہے جو تقریباً ہر گھر میں صبح و شام تک کئی مرتبہ مختلف ڈشوں میں استعمال کی جاتی ہے۔ پیاز… جی ہاں! یہ میرا آج کا موضوع ہے۔ پیاز کے جسم انسانی پر مختلف اثرات مرتب ہوتے ہیں ہم اسے مصالحہ وغیرہ کی صورت میں سالن کا ذائقہ بڑھانے کی غرض سے استعمال کرتے ہیں لیکن اس کے طبی خواص سے ناواقفیت کی بنا پر اس کے مکمل فوائد سے استفادہ نہیں کرپاتے۔
پیاز کو پکا کر کھلانے سے یرقان‘ پرانی کھانسی‘ سینے کی جلن اور بلغم کے انجماد میں خاص طور پر فائدہ ہوتا ہے۔ اسے کھانے سے پیشاب بار بارآتا ہے۔ سرکہ میں اگر اس کا اچار بنا کر استعمال کیا جائے تو تلی کے درد میں فائدہ ہوتا ہے۔ صفراوی متلی وغیرہ دور ہوتی ہے۔ آنکھ کی سوزش‘ سفیدی اور موتیا بند کی ابتداء میں پیاز کا عرق شہد میں ملا کر آنکھ میں لگانے سے اکثر فائدہ ہوتا ہے۔ پیاز کوکوٹ کر 4 سے ساڑھے چار تولہ مقدار میں دینے سے بچھو کے زہر کا اثر زائل ہوجاتا ہے۔
یہ عرق مقامی طور پر بھی زہریلے زخموں کا مداوا ثابت ہوتا ہے۔ سفید پیاز کے عرق کو دگنے شہد میں ملا کر پکا کر قوام بنائیں اور نو ماشہ روزانہ کھائیں۔ اس سے جسمانی کمزوری دور ہوجائے گی۔ پیاز کے آدھ پاؤ عرق میں 5 تولہ شکر ملا کر پکا کر بار بار کھلانے سے خونی بواسیر دور ہوجاتی ہے۔ پیاز کو سداب کے پتوں اور نمک کے ہمراہ کوٹ کر بواسیری مسوں پر لیپ کرنے سے ورم اور درد میں افاقہ ہوتا ہے۔ ویدک طریقہ علاج میںپیاز کو دودھ میں خوب ابالنے کے بعد گائے کے گھی میں تلتے ہیں پھر اس میں شہد ملا کر جسمانی کمزوری کیلئے استعمال کرایا جاتا ہے۔ پیاز کو ابال کرجوشاندے کی صورت میں استعمال کرنے سے پیشاب کی جلن میں فائدہ ہوتا ہے۔ کھجلی اور خارش کیلئے یہ اکسیر ہے۔ اس کے عرق کو کان میں ڈالنے سے درد فوراً جاتا رہتا ہے۔ اس کا جوشاندہ پینے سے بلغم خارج ہوتا ہے۔ سرکہ میں ملا کر بار بار چٹانے سے گلے کی سوزش جاتی رہتی ہے۔ عرق پیاز کو رائی کے تیل میں ملا کر جوڑوں پرمالش کرنے سے گنٹھیا میں فائدہ ہوتا ہے۔ اگر پیاز باقاعدہ کھائی جائے تو دانتوں کی جڑوں میں تعفن پیدا نہیں ہوتا۔ ہسٹیریا اور مرگی کے مریضوں کو ہوش میں لانے کیلئے تیز چیزیں مثلاً ایمونیا وغیرہ سنگھانے کا رواج رہا ہے طب یونانی میں اس غرض کیلئے لخلخہ پیاز سنگھایا جاتا ہے۔ ماہرین کی رائے کے مطابق پیاز کو کوٹ کر سنگھانا زیادہ مفید ہے۔ سونگھنے سے سردرد جاتا رہتا ہے اور زکام کی شدت کم ہوجاتی ہے۔ پیاز کی بو اس کی سب سے بڑی خرابی ہے لیکن یہی چیز پیٹ میں پہنچ کر آنتوں کے جراثیم کے خاتمے کا باعث ہوتی ہے۔ اس کیلئے پیاز کو لیموں کے عرق‘ کالی مرچ اور نمک کے ساتھ بطور سلاد کھانا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔ دل اور گردوں کی بیماریوں میں جب سارے جسم میں سوجن آجاتی ہے تو اس کیفیت میںکچی پیاز کو بھوبھل میں رکھ کر پھر گرم گرم حالت میں ورم والی جگہ پر باندھنے سے فائدہ ہوتا ہے۔ عرق پیاز شہد میں ملا کر استعمال کرانے سے پرانی کھانسی دور ہوجاتی ہے۔ ہیضہ کے مرض میں آب جو اور چونے کے پانی میں عرق پیاز ملا کر پلانا مفید ہوتا ہے۔ آب پیاز‘ شہد اور گھی ہم وزن پکا کر گاڑھے ہونے پرمریض کو استعمال کرانے سے اعصابی تھکاوٹ دور ہوجاتی ہے۔ پیاز کے ساتھ جائفل شہد اور انڈہ ملا کر دینے سے بچوں کی نشوونما اور صحت میں اضافہ ہوتا ہے۔ یہ تو تھے پیاز کے مختصر فوائد جو ہم نے آپ تک پہنچائے۔
سفید پیاز کا عرق شہد خالص ہموزن ملا کر پکائیں جب پانی خشک ہوکر شہد کا قوام رہ جائے تو ڈھائی ٹی اسپون صبح و شام استعمال کریں۔ اس سے جسم انسانی میں تھکن زائل ہوکر اعصاب کو طاقت حاصل ہوتی ہے۔ ان نسخوں کے علاوہ پیاز کے اچار بنا کر محفوظ کریں۔ طریقہ یہ ہے کہ پیاز کو چھیل کر چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرلیں پھر انہیں کسی شیشے کے مرتبان میں ڈال کر نمک‘ مرچ سیاہ‘ زیرہ سیاہ‘ رائی اور دیگر مصالحہ جات بقدر ضرورت ڈالیں اس کے اوپر سرکہ خالص اس قدر ڈالیں کہ پیاز کے ٹکڑوں کے اوپرآجائے۔ برتن کا منہ بند کرکے چند یوم دھوپ میں رکھیں یہ غذا کو ہضم کرتا ہے مقوی معدہ ہے اور تیزابیت کو دور کرکے بھوک بٹرھاتا ہے
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں