معدے کے 95فیصد امراض کے پیچھے ذہن کی قوت کارفرما ہے اور ذہن صرف اور صرف منفی ترغیب کے زیراثر آکر ہمیں بیمار کردیتا ہے۔ یہ بات تحقیق سے ثابت ہوچکی ہے کہ ذہن کو جسم پر برتری حاصل ہے اگر آپ کا ذہن متاثر نہ ہوجائے
اگر میں کہوں کہ آپ بغیر دوا کے صحت یاب ہوسکتے ہو‘ پانی پئے بغیر پیاس بجھا سکتے ہو‘ کھانا کھائے بغیر بھوک مٹاسکتے ہو‘ جون جولائی کی گرمی میں عین زوال کے وقت دھوپ میں بیٹھ کر سردی سے کانپ سکتے ہو اور دسمبر جنوری کے دانت بجانے والی سردی میں پسینے سے شرابور ہوسکتے ہو تو کیا آپ یقین کروگے؟ اگر آپ ترغیب (سجیشن) اور اس کے اثرات سے ناواقف ہو ںتو یقینا آپ کا جواب ”نا“ میں ہوگا لیکن یہ حقیقت ہے کہ آپ کے ترغیب اور سجیشن میں یہ اثرات پوشیدہ ہیں اگر میں کہوں کہ انسان کی بیشتر امراض صرف اور صرف منفی سجیشن کی پیداوار ہے تو کون یقین کریگا۔
کتنے ایسے امراض جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں جن کا کوئی وجود نہیں لیکن منفی ترغیب کی بدولت ہم انہیں محسوس کرتے ہیں۔ مثلاً الرجی‘ کتنے لوگ ایسے ہیں جنہوں نے اللہ تعالیٰ کی دی ہوئی نعمتیں خود پر حرام کی ہوئی ہیں‘ اگر میں یہ چیز کھالوں تو مجھے یہ ہوسکتا ہے‘ وہ ہوسکتا ہے‘ کتنے لوگ ایسے ہیں کہ بہار جیسا خوبصورت اور دلکش موسم اپنے لیے قیامت بنالیتے ہیں‘ ایسے لوگ ہیں جو موسم بہار میں بیماریوں میں مبتلا ہوجاتے ہیں اور موسم گزرتے ہی ٹھیک ہوجاتے ہیں تو قارئین کرام یہ صرف اور صرف ترغیب کی قوت ہے ہم جو کچھ کہتے ہیں ان کا اثر ہماری زندگی پر ہوتا ہے یہ کہنا جتنا یقین کے ساتھ ہوگا اثر اتنا ہی شدت سے ہوگا۔ اسی لیے اسلام میں بیماری اور تنگدستی کا چرچا منع ہے۔ آپ نے مشاہدہ کیا ہوگا کہ جو لوگ تنگدستی اور غربت کا جتنا شکوہ کرتے ہیں اتنا ہی تنگدست ہوتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے نیک امیدیں رکھو‘ بس یہی کہتے رہو”حسبی اللہ و نعم الوکیل“ ایک مسلمان جب یقین کے ساتھ کہتا ہے کہ میرے لیے میرا رب ہی کافی ہے‘ میری تمام مشکلیں میرا مالک حل کردے گا تو یقین کریں کہ وہ خود کو ہزار ہا نفسیاتی پریشانیوں سے بچالیتا ہے۔
ایک نہ ایک دن اس انسان کی تمام مشکلیں حل ہوجائیں گی کیونکہ اللہ تعالیٰ گمان کے مطابق فیصلہ کرتا ہے اگر آپ ترغیب کی قوت جاننا چاہتے ہیں اور اسے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو سب سے پہلے یہ جان لیجئے کہ ترغیب سے اثر کیسے کیاجاتا ہے۔ ترغیب ہر اس بات کو کہتے ہیں جو ہمیں کسی کام پر اکسائے یا بیزار کرے۔ ہم خود کچھ کہہ دیں یا کوئی اور کہہ دے تو یہ ہم پر اثر کرجاتا ہے اور ہپناٹزم کا سارا دارومدار ترغیب ہی پر ہے ایک ہپناٹسٹ معمول کو غنودگی کی حالت میں لاکر صرف اور ترغیب اور اس ترغیب کی بدولت معمول کی پریشانیاں بیماریاں اور بری عادات ختم کرتا ہے۔
کیونکہ ترغیب کا اثر ذہن پر ہوتا ہے اور ہمارے سارے جسم پر ذہن کی بادشاہت ہوتی ہے جب ذہن کسی بات سے متاثر ہوتا ہے تو اس کا اثر جسم پر ہونا یقینی بات ہے۔
معدے کے 95فیصد امراض کے پیچھے ذہن کی قوت کارفرما ہے اور ذہن صرف اور صرف منفی ترغیب کے زیراثر آکر ہمیں بیمار کردیتا ہے۔ یہ بات تحقیق سے ثابت ہوچکی ہے کہ ذہن کو جسم پر برتری حاصل ہے اگر آپ کا ذہن متاثر نہ ہوجائے تو آپ بڑے سے بڑے امراض کو بخوبی جھیل سکتے ہیں لیکن آپ کا ذہن بیمار ہے تو کوئی بیماری نہ ہونے کے باوجود آپ بیمار ہونگے تو اس سے ثابت ہوا کہ ذہن کو جسم پر برتری حاصل ہے۔
تو آئیے جسم کو بیماریوں سے بچائیں صرف اور صرف ذہن کی قوت سے اور ذہن کی قوت ترغیب سے اور خود کو ترغیب دینے کا طریقہ ذہن نشین کیجئے۔
آپ کوکسی چیز سے الرجی ہے اور برسہا برس بیت گئے کہ وہ چیز آپ نے نہیں کھائی اب وہ چیز سامنے رکھو اور آنکھیں بند کرکے دس پندرہ منٹ یہ کہتے رہو کہ مجھے یہ چیز کھانے سے کوئی شکایت نہیں ہوگی اس چیز میں کوئی نقصان نہیں ہے۔ نقصان صرف اور صرف میرے ذہن کی قوت سے ہوتا ہے۔ آج اور آج کے بعد جب میں یہ چیز کھائوں گا تو مجھے کوئی تکلیف نہیں ہوگی۔ اب بسم اللہ کہہ کر یہ چیز کھائیں اور دوستوں سے بھی تذکرہ کریں کہ مجھے فلاں چیز کھانے سے اب کوئی تکلیف نہیں ہوتی۔
بس اس مثال کو سامنے رکھ کر آپ اپنی عقل سے مزید کاموں میں ترغیب کی قوت کو استعمال کریں۔ ایک اور مثال پیش خدمت ہے کہ اگر آپ کسی بری عادت میں مبتلا ہیں اس عادت پر غالب آنے کیلئے آپ کا ارادہ ساتھ نہیں دے سکتا تو رات کو سوتے وقت دس پندرہ منٹ یہ فقرہ یقین کے ساتھ استعمال کرتے رہیں ”میں اپنی فلاں بری عادت پر غالب آگیا“ اور یہ تصور بھی کرتے رہو کہ آپ کو اس عادت سے نجات ملے گی ذرا آزما کر دیکھئے۔
ایک اور مثال: کوئی کام آپ کرنا چاہتے ہو لیکن وہ کام آپ کیلئے مشکل ہے تو آپ اپنے کمرے میں کسی ایسی جگہ جہاں آپ کی نظر ہر وقت ہو خوبصورت لکھیں ”میرے لیے فلاں کام اب آسان ہوگا میں بہت جلد اس کام کو شروع کرکے کامیاب ہوجائوں گا“ بار بار یقین یکسوئی اور توجہ کے ساتھ پڑھتے رہو دیکھئے کیسے اثر کرجاتا ہے۔ انشاءاللہ۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 338
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں