جیسا کہ آپ سب کو معلوم ہے کہ ملتان شریف ”مدینة الاولیائ“ کے نام سے مشہور ہے۔ بقول بزرگان دین ملتان میں سوا لاکھ اولیاءکرام ظاہر ہیں اور سوا لاکھ باطن ہیں اورواقعی اہل علم بڑے ادب وآداب سے ملتان کا تذکرہ کرتے ہیں یہاں پر بہت بڑی بڑی بزرگ ہستیاں قیام پذیر ہیں اور ان کے مزارات ہیں کوئی پتا نہیں کب اور کہاں کوئی بزرگ مل جائے‘ غوث‘ قطب‘ ابدال مختلف روپ دھار کر پھرتے رہتے ہیں۔ ان سے متعلق بہت سے واقعات ہیں جو کہ بالکل سوفیصد سچ ہیں اور وہ ایسی ایسی کرامات دکھادیتے ہیں جن سے عقل حیران رہ جاتی ہے۔
ایسا ہی ایک واقعہ آج قلمبند کررہا ہوں۔ تقریباً آٹھ سے دس سال قبل ”اقبال“ نامی شخص اکثر گلی کوچوں میں کتوں کے ہمراہ ہوتا تھا‘ ہروقت دو تین کتوں کو لیکر گھومتا تھا کسی کو کندھوں پر بٹھایا ہوتا تھا کسی کو گود میں اور اکثر ان کیساتھ ایک ہی برتن میں کھانا وغیرہ کھالیتا تھا۔ کئی لوگوں کی اس کے بارے میں مختلف رائے تھی۔ کوئی کہتا کہ چلہ کیا تھا الٹ ہوگیا‘ کوئی کہتا پاگل ہوگیا ہے‘ اس کے اپنے گھروالوں نے بھی بہت علاج کروایا مگر آرام نہ آیا اور آخر انہوں نے اس کو اس کے حال پر ہی چھوڑ دیا۔ ایک دن وہ ”اقبال“ فٹ پاتھ پر بیٹھا ایک کتے کیساتھ کھانا کھارہا تھا کہ ایک شخص جو کہ اس کو جانتا تھا کہنے لگا اقبال صاحب کتے کیساتھ کھانا کھارہے ہو‘ اس کے ان الفاظ پر اقبال صاحب کو طیش آگیا اور گالیاں دینے لگ گئے اور کہنے لگے کہ غور سے دیکھو یہ تمہیں کتا نظر آتا ہے۔ بقول اس شخص کے کہ جب میں نے دیکھا تو وہ کتا نہیں تھا بلکہ ایک سفید ڈاڑھی والا بزرگ تھا جو کہ اقبال کیساتھ کھانا کھارہا تھا۔ اس دن کے بعد کسی نے بھی اسکا مذاق نہیں اڑایا۔ اب تقریباً ایک سال سے وہ بالکل ٹھیک ہے‘ باقاعدہ صبح کام پر جاتا ہے۔ اب ہم نے اس کا نام علامہ رکھ دیا ہے۔ کسی بھی مسئلہ کا جواب ہو قرآن سے دیتا ہے بلکہ سورة کا نام آیت نمبر کا حوالہ بھی دیتا ہے اور ترجمہ اردو اور انگلش میں کرتا ہے جس سے ہم سب حیران ہیں کہ یہ علم کب اور کیسے اسے ملا اور بہت ہی اچھا خطیب ہے بلکہ بہت معلوماتی تقاریر کرتا ہے اور بالکل دائرہ اخلاق میں اور ایک عالم سے بھی زیادہ آسان الفاظ میں سمجھاتا ہے۔
ہر سوموار مراقبہ میں ذکر اللہ میں شرکت کرتا ہے۔ اکثر میرے پاس دکان پر بھی آتا رہتا ہے بلکہ پچھلے سوموار تو اس نے اور میں نے اکٹھے ایک ہی برتن میں کھانا کھایا تھا۔ وہ میرے پیرومرشد کا بہت عقیدت مند ہے۔ بہرحال یہ ایک علیحدہ موضوع ہے کہ اسے کیا فیض ملا اور وہ کیوں پیرومرشد کا احترام اور محبت کرتا ہے۔
مگر اصل حیران اور پریشان کن یہ بات ہے کہ ایک وہ وقت تھا بلکہ ایک پاگل اور مجذوبی حالات سے دوچار تھا مگر ایک وقت یہ ہے کہ اتنی دین کی معلومات ہیں کہ کیا کوئی عالم دیگا۔ آخر یہ سب کچھ ہے اور کیسے ہوا ہم سب کی عقل حیران ہے مگر بقول شاعر یہ شعر صدق آتا ہے کہ
نگاہ ولی میں وہ تاثیر دیکھی
بدلتی ہزاروں کی تقدیر دیکھی
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 315
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں