گرم علاقوں میں ایک خاص قسم کا پتنگا پایا جاتا ہے‘ اس کو عام طور پر عبادت گزار مینٹس کہا جاتا ہے زیادہ صحیح طور پر اس کا نام شکاری مینٹس ہونا چاہیے کیونکہ وہ کیڑوں مکوڑوں کا شکار کرکے ان سے اپنی غذا حاصل کرتا ہے۔
ایک شخص نے اپنے گھر میں مختلف قسم کی سبزیاں کاشت کیں۔ ایک دن اس نے دیکھا کہ اس کی کیاری کے اندر بڑے بڑے دوہرے رنگ کے کیڑے موجود ہیں اس کو اندیشہ ہوا کہ یہ میری سبزیوں کو کھائیں گے اس نے فوراً ان دونوں کیڑوں کو مار ڈالا۔
شام کو اس کا ایک دوست اس سے ملنے کیلئے آیا۔ اس نے اپنے دوست سے فاتحانہ انداز میں کہا کہ آج میرے کچن گارڈن میں دو بڑے کیڑے میری سبزیوں کو کھانے کیلئے آئے مگر اس سے پہلے کہ وہ میری سبزیوں کو کھاتے میں نے انہیں ختم کردیا۔
اس کے دوست نے اس سے کہا کیا اب بھی وہ کیڑے موجود ہیں کہ میں انہیں دیکھوں۔ اس کے بعد آدمی نے اپنے دوست کو دونوں کیڑے دکھائے دوست نے کہا تم نے تو بڑی نادانی کی تم جانتے نہیں یہ تو مینٹس ہے اور مینٹس سبزی خور کیڑا نہیں وہ تو مسلمہ طور پر ایک گوشت خور کیڑا ہے وہ یہاں قدرت کی طرف سے تمہاری مدد کیلئے آیا تھا اس کی فطرت کے خلاف تھا کہ وہ کسی سبزی کو کھائے۔ وہ صرف ان کیڑوں کو کھاتا جو سبزیوں کو نقصان پہنچاتے ہیں اور جن کو ختم کرنا تمہارے لیے سخت مشکل ہے۔ تم نے اپنے ایک قیمتی چوکیدار کو مار ڈالا۔
یہ ایک مثال ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ غلط فہمی کسی آدمی کو کتنی بڑی بڑی کوتاہیوں میں مبتلا کرسکتی ہے حتیٰ کہ یہ بھی ممکن ہے کہ ایک شخص شدید غلطی فہمی میں پڑ کر دوسرے شخص کو جان سے مارڈالے۔ حالانکہ دوسرا شخص بالکل بے قصور ہو۔ انسان ایک آدمی کو بے عزت کرنے پر تل جائے حالانکہ حقیقت میں وہ شخص ایسا نہ ہو
اسی لیے شریعت میں یہ حکم ہے کہ رائے قائم کرنے یا کسی کے خلاف اقدام کرنے سے پہلے اس کے معاملہ کی پوری تحقیق کرو۔ ایسا ہرگز مت کرو کہ کسی کے خلاف ایک خبر سنو اور فوراً اس کو مان لو اور اس کیخلاف ایک برا اقدام کربیٹھو۔ عین ممکن ہے کہ تحقیق کے بعد تم کو معلوم ہو کہ جو خبر تم کو پہنچی تھی وہ خبر سراسر غلط اور بے بنیاد تھی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں