آلو بخارا موسم گرما کے پھلوں میں سے قدرت کے کیمیاگر ہونے کا ایک انمول سستا اور بے شمار شفائی اثرات رکھنے والا پھل ہے۔ موسم کی مناسبت سے قدرت نے اس کا مزاج سرد وتر رکھا ہے جو کہ موسمی اثرات سے پیدا ہونے والے گرم امراض کیلئے اپنے اندر بے پایاں شفائی اثرات کا ذخیرہ رکھتا ہے۔ آلو بخارا کی ایک خاص قسم روس کے شہر بخارا میں پیدا ہوتی ہے۔ پاکستان اور ہندوستان کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی آلوبخارا پیدا ہوتا ہے۔ پاکستان میں بھی اس کی کئی ایک اقسام مارکیٹ میں فروخت ہوتی ہیں جوکہ تمام مزاجوں اور فوائد کے اعتبار سے یکساں تصور کی جاتی ہیں۔
اس خوش مزاج اور حیاتین بھرے پھل میں قدرت نے گوشت پیدا کرنے والے محمی اور نشاستہ دار اجزاءکے علاوہ فولاد‘ کیلشیم‘ پوٹاشیم‘ فلورین اور فاسفورس کے اجزاءبھی وافر مقدار میں سمو دئیے ہیں اس قدرتی پھل میں امینوسائیڈ کے علاوہ قدرتی گلوکوز کی بھی کافی مقدار پائی جاتی ہے۔ قدرت نے اس سستے پھل میں وٹامن اے بی اور سی بھی شامل فرمادئیے ہیں۔ اس نقشہ کو سامنے رکھتے ہوئے غور کیا جائے تو یہ پھل ہماری غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں کسی قدر کم نہیں۔ ہمارے جو بھائی اپنے جسم میں کیلشیم اور فولاد کی کمی محسوس کرتے ہوں وہ آلو بخارا کو استعمال کرکے اس کمی کو پورا کرسکتے ہیں۔ قدرت نے آلوبخارا جیسے کم خرچ اور بے ضرر پھل میںمعدہ جگر اور پتے کی بیماریوں کا شافی علاج رکھ دیا ہے۔ اسی لیے قدیم حکماءآلوبخارا جیسے کثیرالفوائد پھل سے بیماریوں کا علاج کرتے تھے۔
ہمارے معاشرے کے وہ گرم مزاج حضرات جو جگر کی گرمی کی وجہ سے ہاتھ پائوں کی جلن‘ پیشاب کی جلن اور طبیعت میں بے چینی محسوس کرتے ہوں ان کو آلو بخارا جیسا سردتر مزاج رکھنے والا یہ پھل صبح و شام 100گرام سے 500 گرام تک کھانا چاہیے اور اس کے ساتھ اکسیر جگر (نوشادر‘ قلمی شورہ‘ ریوند چینی اور سفید زیرہ برابر وزن کوٹ کر سفوف تیار کرکے) ایک ماشہ تا دو ماشہ تک پانی کے ساتھ کھانے سے چند ہی یوم میں جگر کی گرمی دور ہوکر طبیعت میں سکون و فرحت پیدا ہوجاتی ہے۔ آج کل ہمارے معاشرے میں پتے کے امراض والے مریض بھی عام نظر آتے ہیں ایسی صورت میں پتے کے درد ورم اور پتے میں پتھریاں بننے کے عمل کو روکنے کیلئے اطباءکرام اپنے مطبوںمیں آنے والے مریضوں کو آلو بخارا کا استعمال بڑے اعتماد سے کرواتے ہیں۔ عام طور پر اپنے مطب میں آنے والے ایسے مریضوں کو صبح نہار منہ آلو بخارا 250 گرام کھلاتا ہوں اور شام کو مولی ایک عدد‘ دھنیا سبز ڈیڑھ تولہ اور پودینہ سبز ڈیڑھ تولہ یعنی 26 گرام اوپر لیموں ایک عدد نچوڑ کر کھلانے سے ایسے مریض کچھ عرصہ میں پتہ کی ان بیماریوں سے شفایاب ہوجاتے ہیں۔
زیادہ تر موسم گرما میں پتے اور جگر کی خرابی کی وجہ سے یرقان جیسا موذی مرض کئی تندرست آدمیوں کو لاحق ہوجاتا ہے جس میں مریض کے سارے جسم پر پیلاہٹ آنکھوں کا رنگ بھی زرد اور پیشاب کا رنگ پیلا اور سرخی مائل ہوجاتا ہے‘ ایسے مریضوں کیلئے آلوبخارا کسی نعمت خداوندی سے کم نہیں۔ ایسے مریضوںکو آلوبخارا پکا ہوا کالے رنگ کا دن میں دو تین مرتبہ سو سو گرام اور اس کے ساتھ زیرہ سفید اور گھوکھرو (خارخشک پنجابی بہکڑا) برابر وزن سفوف بنا کر پانی کے ساتھ تین تین ماشے استعمال کرنے سے چند ہی یوم میں یرقان والے مریضوں کو شفایاب ہوتے دیکھا گیا ہے۔ ایسی حالت میں آلوبخارا یرقان کے مریضوں کیلئے ایک زودہضم غذا کا کام بھی دیتا ہے جو کہ مریض کیلئے ضروری ہوتی ہے اس کے علاوہ ایسے مریض کو دلیہ‘ دہی ‘ چاول وغیرہ استعمال کرایا جاسکتا ہے۔
موسم گرما میں عام طور پر اکثر لوگ بدپرہیزیوں کی وجہ سے بخار‘ درد معدہ اور اپھارہ بدہضمی‘ معدے کی جلن بھوک کی کمی کا شکار ہوجاتے ہیں۔ بعض حضرات تو غذائی بے اعتدالیوں کی وجہ سے متلی‘ قے اور اسہال کی شکایت میں بھی مبتلا ہوجاتے ہیں۔ ان حالات میں ہمارے گھروں میں صدیوں سے مروج پرانے سائنسدان حکماءکا ترتیب دیا ہوا یہ نہایت آسان اور شفاءبخش چٹکلہ کبھی خطا نہیں گیا۔ اس میں آلو بخارا خشک سات سے اکیس دانے اور املی 25 سے 50 گرام تک علی الصبح مٹی یا کسی برتن میں حسب منشا پانی میں بھگو کر دن میں تین چار دفعہ مل چھان کر پینے سے ایک دو یوم میں مریض بالکل تندرست ہوجاتا ہے۔ اس میں حسب ضرورت نمک ‘میٹھا اور برف بھی ملائی جاسکتی ہے۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 296
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں