اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں بیشک روزہ میرے لیے ہے اور میں ہی اس کا اجر دوں گاایک اور روایت میں ہے اس کی جزا میں خودیعنی میرا دیدار ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاروزہ دار کیلئے دو خوشیاں ہیں ایک افطار کے وقت اور ایک اپنے رب سے ملاقات کے وقت ۔
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ روای ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جنت میں ایک دروازہ ہے جس کا نام ریان ہے اس کیلئے صرف روزہ دار بلائے جائیں گے جو روزہ داروں میں سے ہوگا وہی اس میں داخل ہوگا اور جو اس میں داخل ہوجائے گا وہ کبھی پیاسا نہ ہوگا (بخاری‘ مسلم)
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ میری امت کو رمضان شریف کے بارے میں پانچ چیزیں خصوصی طور پر دی گئی ہیں جوپہلی امتوں کو نہیں دی گئیں۔ 1۔ روزہ دار کے منہ کی بدبو اللہ تعالیٰ کے نزدیک مشک سے زیادہ پسندیدہ ہے۔ 2۔ روزہ دار کیلئے دریا کی مچھلیاں دعا کرتی رہتی ہیں اور افطار کے وقت تک کرتی رہتی ہیں۔3۔ جنت ہر روز ان کیلئے سجائی جاتی ہے پھر حق تعالیٰ شانہ فرماتے ہیں کہ قریب ہے کہ میرے نیک بندے (دنیا کی) مشقتیں اپنے اوپر سے پھینک کر تیری طرف آئیں۔ 4۔ رمضان شریف میں سرکش شیاطین قید کردئیے جاتے ہیں کہ وہ رمضان میں ان برائیوں کی طرف نہیں پہنچ سکتے جن کی طرف غیررمضان میں پہنچ سکتے ہیں۔ 5۔ رمضان کی آخری رات میں روزہ داروں کی مغفرت کی جاتی ہے۔ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا یہ شب مغفرت (مغفرت کی رات) شب قدر ہے؟ نہیں بلکہ دستور یہ ہے کہ مزدور کو کام ختم ہونے کے وقت مزدوری دیدی جاتی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے سدرة المنتہیٰ کے نیچے ایک فرشتہ پیدا کیا ہے اسکا طول ہزار برس کا ہے اسکے ہزار سر ہیں اور ہر سر میں ہزار چہرے ہیں اور ہر چہرہ میں ہزار منہ ہر منہ میں ہزار زبانیں ہیں اور ہر زبان پر ہزار گیسو ہیں اور ہر گیسو میں ہزار موتی ہیں ہر موتی میں ہزار نور کے دریا ہیں اور ہر دریا میں نور کی مچھلیاں ہیں ہر مچھلی کا طول سو برس کا ہے انکی پشت پرلاالہ الا اللہ محمدرسول اللہ لکھا ہوا ہے جب وہ فرشتہ تسبیح پڑھتا ہے تو اسکی خوش آواز سے عرش جھومنے لگتا ہے اللہ نے اسکو آدم علیہ السلام سے دو ہزار برس پہلے پیدا کیا تھا جب شب معراج میں سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھا تو اسکو سلام کیا اس نے تسبیح میں مشغول ہونے کیوجہ سے نہ سنا جبرائیل علیہ السلام نے اس سے کہا محمد صلی اللہ علیہ وسلم تجھے سلام کرتے ہیں اس پر اس نے دونوں سبز پر پھیلا دئیے جس سے زمین و آسمان بھر گئے اور حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں ابرو کے بیچ میں بوسہ دے کر کہنے لگا اے محمد صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ کو خوشخبری ہو اللہ تعالیٰ نے رمضان کی برکت سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کو بخش دیا اور حضرت نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے سامنے دو صندق دیکھے ہر صندوق میں نور کے ہزار ہزارتالے پڑے ہوئے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے ان دونوں صندوقوں کا حال پوچھاتو کہنے لگا ان دونوں میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میںسے رمضان کے روزہ داروں کیلئے برات ہے اور میں اس پر گواہ ہوں۔
اللہ تعالیٰ نے ایک فرشتہ پیدا کیا ہے جس کے چار چہرے ہیں‘ ایک چہرے سے دوسرے چہرے تک چار ہزار سال کا فاصلہ ہے ‘ایک چہرے سے وہ اللہ کو سجدہ کرتا ہے دوسرے سے وہ عرش کی طرف دیکھتا ہے اور کہتا ہے اے رب امت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم میں سے رمضان کے روزہ رکھنے والوں کو بخش دیجئے اور ان پر رحم کیجئے تیسرے سے وہ جنت کیطرف دیکھ کر کہتا ہے کہ جو تجھ میں داخل ہو اس کیلئے بشارت ہے اور چوتھے سے جہنم کیطرف دیکھ کر کہتا ہے جو تجھ میں داخل ہو اس کیلئے تباہی ہے۔
ایک بار موسی علیہ السلام نے پوچھا اے رب! آپ نے مجھے ہمکلام ہونے کا شرف بخشا ہے کیا کسی اور کو بھی آپ نے ایسا شرف عطا فرمایا ہے اللہ نے انکے پاس وحی بھیجی کہ اے موسیٰ علیہ السلام میرے ایسے بندے بھی ہیں کہ آخر زمانہ میں انکو نکالوں گا اور رمضان سے انکا اکرام کروں گا تو پھر تم سے بھی زیادہ انکو میرا قرب حاصل ہوگا کیونکہ مجھ سے تمہاری گفتگو ہوئی اور میرے اور تمہارے مابین ستر ہزار حجاب تھے اور امت محمدی صلی اللہ علیہ وسلم جب روزہ رکھے گی یہاں تک کہ انکے ہونٹ سفید ہوکر رہ جائینگے انکا رنگ زرد پڑجائے گا تو اے موسیٰ علیہ السلام میںاپنے اور انکے درمیان کے پردے افطار کے وقت اٹھا دوںگا بشارت ہو اسکو کہ جسکا رمضان میں جگر پیاسا رہے اور اسکے پیٹ میں بھوک لگی ہو۔
حضرت کعب حبار رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ موسیٰ علیہ السلام کے پاس اللہ نے وحی بھیجی کے اے موسیٰ علیہ السلام میں نے اپنے ذمہ لکھ لیا ہے کہ کسی رمضان کے روزہ دار کی دعا رد نہ کروں گا۔ میں آسمانوں اور زمین پرندوں اور چوپایوں کے دل میں ڈالوں گا کہ رمضان کے روزہ داروں کیلئے استغفار کیا کریں۔
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو رمضان کا روزہ ایمان یعنی تصدیق اور احتساب یعنی خلوص کے ساتھ رکھتا ہے اللہ اسکے سارے پچھلے گناہ بخش دیتا ہے
حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایاجنت میں ایک دروازہ ہے جسکا نام ریان ہے جس سے قیامت کے دن امت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے وہ لوگ داخل ہونگے جنہوں نے رمضان میں روزے رکھے ہوں گے‘ آواز دی جائیگی کہ کہاں ہیںماہ رمضان کا روزہ رکھنے اور اللہ کا ذکر کرنے والے ‘ آئیں اور اس دروازے سے داخل ہوں وہ لوگ اٹھیں گے اور جب دروازے سے گزر جائینگے دروازہ بند ہوجائے گا پھر اس میں کوئی داخل نہ ہوسکے گا۔
روایت ہے کہ روزہ داروں کے سامنے قیامت کے دن ایک دستر خوان جس میں قسم قسم کے کھانے ہونگے رکھا جائیگا‘ وہ اس سے کھائیں گے اور لوگ حساب و کتاب میں ہوں گے‘ دیکھنے والوں کو تعجب ہوگا کہ کیا وجہ ہے کہ یہ کھارہے ہیں اور ہم حساب میں ہیں۔ جواب دیا جائیگا کہ یہ لوگ رمضان میں روزے رکھتے تھے اور تم روزے نہ رکھتے تھے۔
حضرت عبداللہ ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے حضور سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو شخص رمضان میں ایک دن بھی روزہ رکھتا ہے اللہ تعالیٰ اسکو چھ چیزیں عنایت فرماتا ہے (1) اس کے جسم میں جو حرام کھانے سے گوشت پیدا ہوا تھا وہ گل جاتا ہے۔ (2) رحمت الٰہی سے قریب ہوجاتا ہے۔ (3) اسکے نامہ اعمال میں نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ (4) قیامت کے دن بھوک اور پیاس سے محفوظ رہے گا۔ (5) اس پرعذاب آسان ہوجائیگا۔ (6) جنت میں اس کے درجات بلند ہونگے ۔
حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے سروردو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے جس نے رمضان کے پورے روزے رکھے وہ اس طرح گناہوں سے پاک ہوجاتا ہے جیسے آج ہی پیدا ہوا ہے۔ اس حدیث کے راوی کی شان میں یہ حدیث وارد ہے ترجمہ: ”ابن مسعود رضی اللہ عنہ کے سجود سے تو ملائکہ بھی حیرت میں ہیں“
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا روزہ دار کا سونا بھی عبادت ہے اسکی خاموشی تسبیح ہے اس کے عمل کا ثواب دو چند ہے اسکی دعا قبول ہوتی ہے اور اسکے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں۔ (بیہقی)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس شخص نے ایمان اور اللہ کی خوشنودی کیلئے رمضان کے روزے رکھے اس کے سابقہ گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں۔
حضرت کعب حبار رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ موسیٰ علیہ السلام کے پاس اللہ نے وحی بھیجی کے اے موسیٰ علیہ السلام میں نے اپنے ذمہ لکھ لیا ہے کہ کسی رمضان کے روزہ دار کی دعا رد نہ کروں گا۔ میں آسمانوں اور زمین پرندوں اور چوپایوں کے دل میں ڈالوں گا کہ رمضان کے روزہ داروں کیلئے استغفار کیا کریں۔
Ubqari Magazine Rated 4.0 / 5 based on 693
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں