رمضان میں رحمت خداوندی کا اندازہ فرمائیے کہ نوافل پر فرائض کے برابر ثواب اور فرائض پر ستر گناہ ثواب دیا جاتا ہے۔ رمضان میں طبیعت پر نیکی کا جذبہ غالب ہوتا ہے اس لیے درج ذیل نوافل کی پابندی کرلی جائے تو پورا سال بآسانی انہیں پڑھ کر اپنے نامہ اعمال میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
حدیث قدسی میں ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ”بندہ نوافل کے ذریعہ میرے قرب میں ترقی کرتا رہتا ہے یہاں تک کہ میں اس کو اپنا محبوب بنالیتا ہوں اور جب میں محبوب بنا لیتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنے‘ اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے دیکھے‘ اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑے‘ اس کا پاوں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلے‘ جو وہ مجھ سے مانگتا ہے وہ میں اسے دے دیتا ہوں۔“
رمضان میں اللہ کی رحمت کا اندازہ فرمائیے کہ نوافل پر فرائض کے برابر ثواب اور فرائض پر ستر گنا ثواب دیا جاتا ہے۔ رمضان میں طبیعت پر نیکی کا جذبہ غالب ہوتا ہے اس لیے درج ذیل نوافل کی پابندی کرلی جائے تو پورا سال بآسانی انہیں پڑھ کر اپنے نامہ اعمال میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے۔
تحیة الوضو
تحیة الوضو یہ ہے کہ جب کبھی وضو کریں تو دو رکعت نفل پڑھ لیا کریں۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں ”جو مسلمان بھی اچھی طرح سے وضو کرے اور وضو کے بعد حضور قلب کے ساتھ دو رکعت نفل پڑھے تو اس کیلئے جنت واجب ہوجاتی ہے۔“
تحیة المسجد
تحیة المسجد یہ ہے کہ جب کوئی مسجد میں جائے تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھے۔
حضرت ابوقتادہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی مسجد میں داخل ہو تو اس کو چاہیے کہ بیٹھنے سے پہلے دو رکعت نماز پڑھے۔
اشراق
اشراق کی نماز یہ ہوتی ہے کہ آدمی فجر کی نماز پڑھ کر اسی جگہ بیٹھا رہے اور ذکر وغیرہ میں مصروف رہے دنیا کا کوئی کام نہ کرے پھر سورج نکلنے کے بیس یا پچیس منٹ بعد دو رکعتیں پڑھے۔
حضرت انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس شخص نے فجر کی نماز جماعت میں شریک ہوکر پڑھی پھر سورج نکلنے تک وہیں بیٹھ کر اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتا رہا پھر دو رکعتیں پڑھیں تو اس کیلئے ایک حج وعمرہ کی مانند ثواب ہوگا۔“
چاشت
چاشت کی نماز یہ ہوتی ہے کہ جب سورج اچھی طرح نکل جائے اور اس پر نگاہ نہ جم سکے تو اس وقت نوافل پڑھے جائیں جن کی کم از کم مقدار دو اور زیادہ سے زیادہ بارہ ہے۔ چاشت کے نوافل زوال کا وقت ہونے تک پڑھے جاسکتے ہیں۔
اوابین: مغرب کے فرض اور سنتوں کے بعد جو نوافل پڑھے جاتے ہیں انہیں اوابین کہتے ہیں ان کی کم از کم تعداد 6 اور زیادہ سے زیادہ بیس ہے۔
حضرت عماربن یاسر رضی اللہ عنہ کے صاحبزادے محمد بن عمار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد ماجد عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ مغرب کے بعد 6 رکعت پڑھتے تھے اور بیان فرماتے تھے کہ میں نے اپنے حبیب حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھتے تھے اور فرماتے تھے کہ جو بندہ مغرب کے بعد چھ رکعتیں پڑھے اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے اگرچہ وہ سمندر کی جھاگ کی برابر ہوں۔
تہجد
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن لوگ ایک ہموار میدان میں جمع کیے جائیں گے ایک پکارنے والا زور سے آواز دے گا کہ وہ لوگ کہاں ہیں جن کے پہلو بستروں سے دور رہتے تھے پس شب بیدار (تہجدگزار) لوگ کھڑے ہوجائیں گے اور وہ تھوڑے ہونگے اور بلاحساب جنت میں جائیں گے پھر دوسرے لوگوں سے حساب لیا جائیگا۔
حضرت عمرو بن عبسہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ تعالیٰ بندے سے سب سے زیادہ قریب رات کے آخری درمیانی حصہ میں ہوتے ہیں پس اگر تم سے ہوسکے کہ تم ان بندوں میں سے ہوجاوجو اس (مبارک) وقت میں اللہ کا ذکر کرتے ہیں تو تم ان میں سے ہوجاو۔“
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”فرض نماز کے بعد سب سے افضل درمیان رات کی نماز ہے۔“
حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”تم تہجدپڑھا کر‘ کیونکہ یہ تم سے پہلے صالحین کا طریقہ اور شعار رہا ہے اور قرب الٰہی کا خاص وسیلہ ہے اور وہ گناہوں کے برے اثرات کو مٹانے والی معاصی سے روکنے والی چیز ہے۔“
نماز توبہ: حضرت علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ مجھ سے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ”میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے جس شخص سے کوئی گناہ ہوجائے پھر وہ اٹھ کر وضوکرے‘ پھر نماز پڑھے پھر اللہ تعالیٰ سے مغفرت او رمعافی طلب کرے تو اللہ تعالیٰ اس کو معاف فرماہی دیتے ہیں۔
Ubqari Magazine Rated 4.5 / 5 based on 638
reviews.
شیخ الوظائف کا تعارف
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں