یہ آج سے کوئی ایک سال قبل کی بات ہے کہ میں کراچی سے ایبٹ آباد چھٹی پرگیا ہوا تھا اور واپسی کیلئے میں نے ہزارہ ایکسپریس پر بکنگ کروائی ہوئی تھی جو کہ اس وقت راولپنڈی سے سہ پہر چار بجے چلا کرتی تھی۔ میں ایبٹ آباد سے تقریباً ایک بجے ویگن میں بیٹھا میرے ساتھ گاوں کا ایک اور دوست بھی شریک سفر ہوگیا۔ میرا خیال اور اندازہ تھا کہ میں تین یا ساڑھے تین بجے تک راولپنڈی پہنچ جاوں گا اور آرام سے چار بجے گاڑی تک پہنچ جاوںگا کیونکہ ایبٹ آباد سے راولپنڈی دو گھنٹے کا سفر ہے تاہم ٹریفک کے رش کی وجہ سے ویگن راستے میں کافی لیٹ ہوگئی جب ہماری ویگن ٹیکسلا پہنچی تو اس وقت پونے چار ہورہے تھے یعنی گاڑی کے چلنے میں صرف پندرہ منٹ باقی رہ گئے تھے میں نے ایک اور مسافر سے پوچھا کہ راولپنڈی ابھی کتنی دور ہے تو انہوں نے کہا کہ سفر تو صرف بیس منٹ کا ہے تاہم رش کی وجہ سے آدھا گھنٹہ لگ جائے گا۔
اب میں انتہائی پریشان ہوا کہ اب تو کوئی صورت بھی نہیں کہ میں گاڑی تک پہنچ جاوں میری پریشانی کی ایک وجہ یہ بھی تھی کہ میری بکنگ فری واوچر پر تھی اور ٹکٹ کے واپسی کی صورت میں مجھے ڈھائی‘ تین سو روپے ملتے اور میرے پاس اتنے بھی پیسے نہ تھے کہ میں دوبارہ نوسویا ہزار روپے کا ٹکٹ لے کر کسی دوسری گاڑی پر چلاجاوں۔ اسی پریشانی کے عالم میں مجھے عبقری میں شائع ہونے والا ایک عمل دعا کی قبولیت کیلئے یاد آیا کہ ایک دفعہ درودشریف‘ ایک دفعہ الحمدشریف‘ تین دفعہ قل شریف اور پھر ایک دفعہ درود شریف پڑھ کر دعا کی جائے تو دعا ضرور قبول ہوتی ہے۔ اب میں نے اپنے دوسرے ساتھی کو بھی کہا کہ بھائی اب بظاہر ایسی صورت تو نظر نہیں آتی کہ ہم گاڑی تک پہنچ سکیں تاہم آپ بھی اللہ تعالیٰ کے حضور گڑ گڑا کر دعا کریں میں بھی اللہ تعالیٰ سے نہایت توجہ عاجزی وانکساری سے دعا کرتا ہوں شاید کوئی سبب بن جائے اب میں نے یہ عمل پڑھ کر دل ہی دل میں اللہ تعالیٰ سے التجا کی اے اللہ دنیا کا کون سا مسئلہ‘ کون سا کام اور کون سی مشکل ہے جو تیرے احاطہ قدرت سے باہر ہو۔ گاڑی خراب بھی ہوسکتی ہے‘ گاڑی لیٹ بھی ہوسکتی ہے وغیرہ وغیرہ اور جب ہم دونوں راولپنڈی پلیٹ فارم پر ٹرین پر سوار ہونے کے لئے پہنچے تو اعلان کی آواز ہمارے کانوں تک پہنچی کہ ٹھیک دس منٹ بعد گاڑی روانہ ہوگی‘ ہم فوراً اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں سجدہ ریز ہوئے اللہ کالاکھ لاکھ شکر ادا کیا کہ اللہ نے ہماری دعا کو قبول فرمایا اور ہماری پریشانی کو دور فرمایا۔ اب گاڑی کس وجہ سے لیٹ ہوئی اس کی کوئی بھی وجہ ہوسکتی ہے تاہم میرے نزدیک اس کی وجہ صرف اور صرف میری دعا کی قبولیت ہی ہے۔
ایک صاحب فرمانے لگے میں نے سونا کھینچنے والی مشین خریدی‘ ایسے ہوا کہ شاگرد نے مشین الٹی لگادی میں نے مشین والے کو بلایا‘ مشین والے نے کہا اس کا کوئی حل نہیں ہے میں بڑا پریشان ہوا مشین والا کہنے لگا مشین دوبارہ لگے گی‘ صاحب کہتے ہیں میں نے 5 روپے اللہ کے راستے میں صدقہ کیا اور اس کے ساتھ اللہ کی بارگاہ میں دو نفل صلوٰة الحاجہ ادا کیے اوراللہ کے حضور رو رو کر دعاکی کہ اے اللہ ! تو ہی بگڑی بنانے والا ہے۔ اس صدقے ‘ نمازاور دعا کی برکت سے مشین خودبخود سیدھی ہوگئی ۔ مشین والا بھی حیران رہ گیا۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں