آنکھوں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ روح کا دریچہ ہیں۔ یہ بات کس حد تک درست ہے اس کا انحصار ہر ایک کے اپنے قیاس پر ہے۔ اس کے باوجود بھی یہ یقینی طور پر ظاہر کردیتی ہیں کہ کسی کی صحت اور تندرستی کا کیا عالم ہے۔ اگر آپ کی آنکھیں سوجی ہوئی ہیں اور ان کے گرد سیاہ حلقے پڑ رہے ہیں تو اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آپ کی نیند پوری نہیں ہورہی ہے اور آپ بے خوابی کا شکار ہیں۔ آنکھوں پر بے حد دباو ہے بیماری سے آنکھوں کی خوبصورتی کسی حد تک ماند پڑجاتی ہے اور ان کی چمک دمک میں بھی کمی آجاتی ہے۔
آنکھوں کی بہتر حفاظت کیلئے آپ کیلئے وٹامن اے‘ بی اور سی کی خوراک نہایت ضروری ہے۔ متعدد سبزیاں جو کچی کھائی جائیں وہ آنکھوں کے لیے بے حد فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔ گاجر‘ سیلیری‘ پارسلے‘ پالک وغیرہ میں وٹامن اے کی کثیرمقدار موجود ہوتی ہے۔ گاجر کا جوس وہاں پر فائدہ مند ثابت ہوا ہے جہاں پر حتیٰ کہ آنکھوں کی ورزشیں اور نئی عینک تک ناکام رہی ہیں۔
اگر آپ کا معدہ خراب ہے تو آپ آنکھوں کی تکلیف کی جانب مائل ہوسکتی ہیں۔ اپنے معدے کو خرابی سے بچانے کا بہترین طریقہ صبح سویرے سب سے پہلے ایک گلاس گرم پانی میں ایک لیمن کا جوس ملا کر پینا ہے۔ ایک گلاس پانی میں ایک کھانے کا بھرا ہوا چمچہ شہد اور سرکہ آپ کے پیٹ کی صفائی کیلئے نہایت اعلیٰ ہے۔
دن کے اوقات میں جب آپ کو آرام کرنے کا وقت ملتا ہے تو جسم کے ساتھ انہی اوقات میں اپنی آنکھوں کو بھی آرام پہنچائیں۔ کاٹن وول کے ایک پیڈ کووچ ہیزل‘ ہلکی چائے کے محلول یا عرق گلاب میں تر کرلیں اور اسے 10 سے 15 منٹ کیلئے اپنی آنکھوں پر رکھ دیں۔ روشن چمکدار آنکھوں کے لئے 8 تا 10 گھنٹے کی نیند لازمی ہے۔
کاٹن وول پیڈز کی جگہ کھیرے کے دو سلائس بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقوں کیلئے اپنے پانی پینے کی مقدار کو بڑھالیں اور کم سے کم 8 سے 10 گلاس پانی پئیں۔ تازہ انجیر کا لگانا بھی فائدہ مند ہوتا ہے۔ آنکھوں کی سوجن کیلئے کدوکش کیے ہوئے آلو کو ململ میں باندھ کر آنکھوں پر لگانے سے مدد ملتی ہے۔
روزانہ آنکھوں کی دیکھ بھال
صبح سویرے سب سے پہلے اپنی آنکھوں میں ٹھنڈے پانی کے جھپکے ماریں۔ گرم دودھ‘ وچ ہیزل‘ عرق گلاب یا ہلکی چائے کے محلول میں کاٹن وول پیڈز کو تر کرکے آنکھوں پر لگائیں اور ہلکے سے دبا کر 10 منٹ کیلئے چھوڑ دیں۔
آنکھوں کو تناو اور کھچاو سے بچانے کیلئے
٭مدہم روشنی میں کام نہ کریں۔٭بسوں یا ٹرینوں میں سفر کے دوران مسلسل مطالعہ سے گریز کریں۔٭پلکیں جھپکائے بغیر کسی بھی شے کو دیر تک ٹکٹکی باندھے دیکھنے سے گریز کریں۔ پلکیں جھپکانے سے چکناہٹ ملتی ہے اور روشنی سے سکون حاصل ہوتا ہے۔٭آنکھوں کو بہت زور سے مت رگڑیں۔٭آنکھوں کو وقتی طور پر سکون پہنچانے کیلئے اپنی آنکھوں کو اپنی ہتھیلیوں سے یوں بند کرلیں کہ روشنی قطعی طور پر اندرنہ آسکے۔ پھر اپنی آنکھوں کو ہتھیلی کے اندر ہی کھول لیں اور ایک منٹ تک اس اندھیرے کو گھورتی رہیں۔
آنکھوں کی ورزشیں
آنکھوں کی ورزش دن میں کسی بھی وقت کی جاسکتی ہے لیکن بہترین وقت صبح سویرے کا ہے جب آپ کی آنکھیں مکمل طور پر تناو سے عاری ہوتی ہیں۔
اپنے سر کوحرکت دئیے بغیر آنکھوں کو چھت کی جانب اٹھائیں اور پھر فرش کی جانب۔ یہ عمل 10 مرتبہ دہرائیں۔ آنکھوں کو آرام پہنچائیں یا تو تیزی سے پلکیں جھپکاتے ہوئے یا اپنی ہتھیلیوں سے ڈھانپ کر۔
آنکھوں کی سیدھ میں بالکل سامنے دیکھیں‘ پھر آہستہ آہستہ اسی سیدھ میں بائیں جانب اور پھر اسی سیدھ میں دائیں جانب۔ 3 یا4مرتبہ یہ عمل دہرائیں‘ پھر آنکھوں کو آرام دیں۔
آنکھوں کو دائرے کی شکل میں گردش دیں‘ پہلے گھڑی کی سوئیوں کی گردش کی مانند پھر اس کے مخالف سمت یعنی کلاک وائز اور اینٹی کلاک وائز‘ ہر طریقے کو 5 مرتبہ دہرائیں اور آنکھوں کو آرام دیں۔
بھنویں اور پلکیں
بھنووں اور پلکوںمیں روزانہ چھوٹے برش کی مدد سے برش کرنا چاہیے۔ ان کی زیتون کے تیل یا ناریل کے تیل سے مالش کریں تاکہ بالوں کی افزائش کو ترغیب ملتی رہے۔
بھنووں کی صفائی کلینرنگ اور غذائیت کیلئے ان پر تھوڑی سی انڈے کی سفیدی مل لیں اور 10 منٹ کے بعد پانی سے نتھار لیں۔
سرخ اور سوجی ہوئی آنکھوں کا علاج
کرسی پر بیٹھ جائیں اور پاوں کو کسی اونچی چیز یا کرسی وغیرہ پر رکھیں (پاوں اوپر ہونے چاہئیں)۔ آنکھیں بند کرلیں اور پپوٹوں پر کھیرے کا ایک ٹکڑا کاٹ کر رکھیں آپ ٹھنڈک اور تازگی محسوس کریں گے۔ سرخ آنکھوں کو ٹھیک کرنے کا یہ موثر علاج ہے۔
چائے کی پتی کی تھیلیاں بھی اس مقصد کے لیے استعمال کی جاسکتی ہیں مگر استعمال سے پہلے انہیں نچوڑ لیں۔ بہتی ہوئی آنکھوں کیلئے بورک ایسڈ کا استعمال صدیوں سے رائج چلا آرہا ہے اور آج بھی موثر ہے۔
ابلتے ہوئے پانی کا ایک کپ لیں اس میں چائے کے ایک چمچے کے برابر بورک ایسڈ ملا کر ٹھنڈا کرلیں اور اس سے آنکھوں کو دھولیں۔ نیند کی کمی کی وجہ سے آنکھیں بھی سوج جاتی ہیں اور ان کے گرد حلقے پڑ جاتے ہیں۔ کم از کم آٹھ گھنٹے ضرور سوئیں۔ اگر ایک رات آپ نیند پوری نہیں کرتے تو اس کی کمی اگلی رات سو کر پوری کرلیں۔
آنکھوں پر برف پانی یا دودھ کی ٹکور کرنے سے آنکھوں کی سوجن اتر جاتی ہے۔ یہ ٹکور برف پانی یا دودھ کی روئی میں بھگو کر کریں
اور سب سے اہم ترین بات یہ کہ ڈھیروں پانی پئیں‘ متوازن غذا کھائیں اور مناسب نیند لیں تاکہ آپ کی آنکھیں جگمگاتی اور روشن رہیں جو کہ پورے چہرے کا نمایاں حصہ ہوتی ہیں۔
غلط قسم کے میک اپ کے استعمال سے بھی آنکھوں کے گرد سوجن پیدا ہوجاتی ہے کیونکہ آنکھوں کے اردگرد کی جلد بہت پتلی اور نازک ہوتی ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ انہیں توجہ کی زیادہ ضرورت ہے زیادہ تیز بھاری کریم کا استعمال نہ کریں۔ چہرے پر ماسک لگاتے وقت اس جگہ کو بچا کررکھیں کیونکہ اس سے آپ کی جلد کھینچ کر سوج جائے گی اور وقت سے پہلے حلقے پڑجائیں گے۔ بہت سی خواتین کسی خاص برانڈ کے میک اپ سے الرجک ہوتی ہیں۔ اگرچہ وہ اسے سالہا سال کے استعمال کے بعد ترک کردیتی ہیں اگر آپ محسوس کریں کہ کسی میک اپ سے آپ کی آنکھیں خراب ہورہی ہیں یا ان پر برا اثر پڑرہا ہے تو اس کا استعمال فوراً تر ک کردیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں