بحیثیت مسلمان ہم جس بااخلا ق نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پیرو کا ر ہیں کا غیر مسلموں سے کیا مثالی سلوک تھا آپ نے سابقہ اقساط میں پڑھا اب ان کے غلاموں کی روشن زندگی کو پڑھیں۔ سوچیں! فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔
نجران کے عیسائیوں کو مراعات:نجران کے عیسائیوں کے ساتھ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو معاہدہ کیا تھا اس کی توثیق و تجدید حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے یہ تحریر لکھ کر کی کہ ان کی جان‘ زمین‘ مال‘ عبادت‘ مذہب ان کے پادری‘ راہب ان کی عبادت گاہیں اور ان کے قبضہ میں جو کچھ بھی ہے وہ اللہ کی امان اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پناہ میں ہیں۔ انہیں نہ کوئی نقصان پہنچایا جائے گا نہ کسی تنگی میں مبتلا کیا جائے گا کسی اسقف کو اس کی اسقفیت اور کسی راہب کو اس کی رہبانیت سے نہیں ہٹایا جائے گا۔ یہ عہد ان تمام وعدوں کی تکمیل میں کیا جارہا ہے جو محمد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے کیے تھے۔
عہد صدیقی میں عیسائی مذہب کا احترام:حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے عہد میں حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے عانات کے پادریوں سے بھی اس طرح کا معاہدہ کیا کہ ان کے گرجے برباد نہ کیے جائیں گے‘ وہ نماز کے اوقات کے سوا رات دن جس وقت چاہیں ناقوس بجائیں‘ اپنے تمام تہواروں میں صلیب نکالیں۔ تاریخ طبری میں ہے کہ حضرت خالد رضی اللہ عنہ نے جن علاقوں کو فتح کیا وہاں کے غیرمسلم باشندوں سے جو معاہدے کیے ان میں تصریح کے ساتھ یہ درج ہوتا کہ جزیہ کے معاوضہ میں ان کے مال وجان کی حفاظت ہوتی رہے گی اور جب ان کی یہ حفاظت نہ ہوسکے گی تو ان سے جزیہ نہ لیا جائے گا۔
اپنے عہد خلافت میں حضرت عمر رضی اللہ عنہ حکومت کے نظم ونسق میں تو بہت ہی سخت اور درشت رہے لیکن ممالک محروسہ کے غیرمسلم باشندوں کیلئے ان کا دل بہت ہی نرم رہا‘ ان سے ہر طرح کا فیاضانہ‘ شریفانہ اور روادارانہ برتاوکیا، ان کے زمانہ میں حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ کی سپہ سالاری میں شام فتح ہوا تو حضرت ابوعبیدہ رضی اللہ عنہ نے وہاں کے لوگوں سے معاہدہ کیا کہ ان کے گرجے اور خانقاہیں محفوظ رہیں گی۔ ان کو اپنے تہوار میں جھنڈوں کے بغیر صلیب نکالنے کی اجازت ہوگی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں