Ubqari®

عالمی مرکز امن و روحانیت
اعلان!!! نئی پیکنگ نیا نام فارمولہ،تاثیر اور شفاءیابی وہی پرانی۔ -- اگرآپ کو ماہنامہ عبقری اور شیخ الوظائف کے بتائے گئے کسی نقش یا تعویذ سے فائدہ ہوا ہو تو ہمیں اس ای میل contact@ubqari.org پرتفصیل سے ضرور لکھیں ۔آپ کے قلم اٹھانے سے لاکھو ں کروڑوں لوگوں کو نفع ملے گا اور آپ کیلئے بہت بڑا صدقہ جاریہ ہوگا. - مزید معلومات کے لیے یہاں کلک کریں -- تسبیح خانہ لاہور میں ہر ماہ بعد نماز فجر اسم اعظم کا دم اور آٹھ روحانی پیکیج، حلقہ کشف المحجوب، خدمت والو ں کا مذاکرہ، مراقبہ اور شفائیہ دُعا ہوتی ہے۔ روح اور روحانیت میں کمال پانے والے ضرور شامل ہوں۔۔۔۔ -- تسبیح خانہ لاہور میں تبرکات کی زیارت ہر جمعرات ہوگی۔ مغرب سے پہلے مرد اور درس و دعا کے بعد خواتین۔۔۔۔ -- حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی درخواست:حضرت حکیم صاحب ان کی نسلوں عبقری اور تمام نظام کی مدد حفاظت کا تصور کر کےحم لاینصرون ہزاروں پڑھیں ،غفلت نہ کریں اور پیغام کو آگے پھیلائیں۔۔۔۔ -- پرچم عبقری صرف تسبیح خانہ تک محدودہے‘ ہر فرد کیلئے نہیں۔ماننے میں خیر اور نہ ماننے میں سخت نقصان اور حد سے زیادہ مشکلات،جس نے تجربہ کرنا ہو وہ بات نہ مانے۔۔۔۔ --

جس جانور کا گوشت کھائیں اس کے اثرات بھی بھگتیں

ماہنامہ عبقری - دسمبر 2020ء

غذائیں ایک دوسرے کی معاون ہوں
کھانے میں ایک سے زیادہ چیزیں ہوں تو رسول اللہﷺ اس بات کا خیال فرماتے تھے کہ وہ اپنی خصوصیات کے لحاظ سے ایک دوسرے کی معاون ہوں اور ان کا ایک ساتھ استعمال نقصان دہ نہ ہو۔ ام الموٴمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہﷺ کھجور کے ساتھ ککڑی کھاتے اور فرماتے کہ کھجور کی حدت کو ہم ککڑی کی ٹھنڈک سے توڑتے ہیں۔ (ابوداؤد)اسی طرح روایات میں آتا ہے کہ آپﷺ کھجور کے ساتھ مکھن استعمال فرماتے تھے۔ (ابوداؤد) یہ دونوں چیزیں بھی اپنی خصوصیات کے لحاظ سے ایک دوسرے کی معاون ہیں۔ کھجور کی خشکی مکھن سے دور ہوتی ہے۔
گندگی کھانے والے جانور نہ کھائے جائیں
اسلام کی تعلیم یہ ہے کہ غذا صاف ستھری اور گندگی و آلائش کے اثرات سے بالکل پاک ہو۔ اس مقصد کی خاطر آپﷺ نے ان حلال جانوروں کا بھی گوشت کھانے اور دودھ پینے سے منع فرمایا ہے جو گندگی کھانے کے عادی ہیں، اس لیے کہ اس کے اثرات دودھ اور گوشت میں بھی منتقل ہوتے ہیں۔ حضرت عبداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں: ”نہٰی رسول اللہﷺ عن أکل جلالة و ألبانـہا“ (ابوداؤد) رسول اللہﷺ نے گندگی کھانے والے جانور کے کھانے اور اس کا دودھ استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔
اس سلسلہ کی بعض اور روایات بھی موجود ہیں، علامہ خطابی ؒ فرماتے ہیں کہ گندگی کھانے والے جانوروں کا گوشت کھانے سے ممانعت کے پیچھے پاکی، صفائی اور نظافت کا تصور ہے، اس لیے کہ گندگی جس جانور کی غذا ہوگی، اس کے گوشت میں بھی بدبو پائی جائے گی۔ یہ اس صورت میں ہے جب کہ گندگی اس کی زیادہ تر غذا ہو، لیکن اگر گھاس اور دانہ کے ساتھ گندگی بھی کھالے تو اسے جلالة (گندگی کھانے والا جانور) نہیں کہا جائے گا؛ جیسے مرغی حیوان ہے، بسااوقات گندگی کھالیتی ہے، لیکن یہ اس کی عام غذا نہیں، اس لیے اس کا کھانا مکروہ نہیں ہے۔(معالم السنن)
کھانے میں صفائی کا خیال رکھا جائے
کھانے میں صاف ستھری چیزیں استعمال کرنی چاہیے۔ گندی غذا بیماریوں کو جنم دیتی ہے۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺ کی خدمت میں ایک مرتبہ پرانی کھجوریں پیش کی گئیں۔ آپﷺ نے (انہیں کھانے سے پہلے) باریک کیڑے ان میں ڈھونڈ کر نکالے (اور انہیں صاف کیا)۔ (ابوداؤد)حضرت عبداللہ بن ابی طلحہ ؓبیان کرتے ہیں کہ آپﷺ کے سامنے پرانی کھجوریں لائی جاتیں تو آپﷺ ان میں جو کیڑے ہوتے تھے، انہیں خوب اچھی طرح نکال لیتے تھے۔ (ابوداؤد)
کھانے پینے سے متعلق اسلام کے زریں اصول اور اسوہٴ حسنہ حفظان صحت کا موٴثر ذریعہ اور فلاح آخرت کا ضامن ہے۔(ماہنامہ الحق نومبر 1993ء)
نیند، راحت بدن و روح
نیند اللہ تعالیٰ کی نشانیوں میں سے ایک نشانی ہے۔ اس سے بدن اور روح کو راحت اور سکون حاصل ہوتا ہے۔ اسلام اس نعمت سے استفادہ کرنے کی خصوصاً رات کے وقت تلقین کرتا ہے۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ”اسی اللہ نے تمہارے لیے رات بنائی ہے، تاکہ اس میں سکون پاؤ“۔ (سورہ یونس:67)
اسی طرح ارشاد باری تعالیٰ ہے:وَ مِنْ اٰیٰتِهٖ مَنَامُكُمْ بِالَّیْلِ وَ النَّـهَارِ(الروم:23) ”اور اس کی نشانیوں میں سے تمہارا رات اور دن کو سونا اور تمہارا اس کے فضل کو تلاش کرنا ہے“۔
سورئہ فرقان میں ارشاد ہے: ”اور اسی نے رات کو تمہارے لیے لباس اور نیند کو سکون کا باعث بنایا“۔ (الفرقان:47)
حضرت عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اور سوجایا کرو کہ تم پر تمہارے جسم کا بھی حق ہے“۔ (مسلم )
بچوں کی صحت میں بھی حلال غذا اور نیند و راحت کا بہت دخل ہے، ورنہ بچے بہت سے لاعلاج امراض میں مبتلا ہوتے ہیں۔
اگر آج بھی متوازن اور سادہ غذا کا استعمال اپنی روزمرہ کی زندگی میں کیا جائے ،مغربی امپورٹڈ غذاؤں اور فاسٹ فوڈز سمیت کیمیکل سے بننے والی اشیاء سے گریز کیا جائے تو بہت سے امراض پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ اسی طرح بروقت علاج ومعالجے سے بھی بڑے امراض سے خلاصی ممکن ہے۔ لیکن اسلامی تعلیمات کا بغور جائزہ لیا جائے تو پبلک ہیلتھ کی پالیسی انتہائی موثر ہے۔ یعنی مرض شروع ہونے سے پہلے ایسی احتیاطی تدابیر متوازن غذا ،صفائی ستھرائی وغیرہ کا لحاظ رکھنا جس کی وجہ سے وبا پھوٹنے یا مرض عام ہونے کا اندیشہ ہی پیدا نہ ہو ، متوازن غذا صفائی وغیرہ یہ سب وہ عناصر ہیں جس کی وجہ سے ہم سینکڑوں امراض کا خاتمہ اس کا اثر شروع کرنے سے پہلے کرسکتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کے اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر سال تقریباً سات لاکھ بچے نمونیہ کا شکار ہو جاتے ہیں، جن میں سے 27ہزار بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ 5سال سے کم عمر بچوں کی شرح اموات میں 5.7فیصد کی وجہ نمونیہ ہے۔ بچوں کو 9 خطرناک بیماریوں (بچوں کی ٹی بی، پولیو، خناق، کالی کھانسی، تشنج، ہیپاٹائٹس بی، گردن توڑ بخار، نمونیہ اور خسرہ) سے بچانے کیلئے حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کروانا نہایت ضروری ہے۔

 

Ubqari Magazine Rated 3.7 / 5 based on 908 reviews.