قبض کشا سے مسئلہ حل:محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!اللہ آپ کو خوش رکھے آمین۔ میں چار پانچ ماہ سے قبض جیسی بیماری میں مبتلا تھا ‘ اس نامراد مرض نے میری زندگی اجیرن کرکے رکھ دی تھی‘کہیں خوشی سے آجا نہیں سکتا تھا‘ کسی رشتہ دار کے بیرون شہر جانا ہوتا تو میری جان پر بن آتی کہ کیسے ان کے ہاں جاکر گزارا کروں گا وہ میرے بارے میں کیا سوچیں گے؟ کیونکہ میں واش روم جاتا تو آدھا آدھا گھنٹہ باہر ہی نہیں آتا تھا‘گھر والے میرا مذاق اڑاتے تھے‘ بال سفید ہونا شروع ہوگئے تھے‘ نظر کمزور اور پٹھوں کا کھچاؤ شروع ہوگیا۔ میں قبض کی وجہ سے انتہائی پریشان تھا۔ اگر کوئی دوائی کھالیتا تو بعض اوقات ایسے شدید مروڑ اٹھتے یا گیس ہوتی کہ دماغ پھٹنےکو آجاتا۔ایک مرتبہ ایک میڈیکل سٹور سے دوا لی‘ ایسے پیچش لگے کہ جان کو بن آئی۔ عبقری رسالہ دکان پر لے کر پڑھنا شروع کیا ‘ اس میں موجود ادویات کا تعارف پڑھا تو عبقری رسالہ سے نمبر نوٹ کر عبقری دواخانہ فون کیا‘ اسسٹنٹ صاحب کو اپنا مسئلہ بتایا تو انہوں نے مجھے عبقری دواخانہ کی ’’قبض کشاء‘‘ گولیاں استعمال کرنے کا مشورہ دیا۔ اس دوا کی پہلی خوراک نے ہی مجھے مطمئن کیا۔ الحمدللہ! میں نے صرف ایک ڈبی ہی استعمال کی کہ میری پانچ ماہ پرانی قبض ختم ہوگئی اور آج میں بالکل
صحت یاب ہے‘ چوبیس گھنٹہ میں صرف ایک مرتبہ بیت الخلاء جاتا ہوںاور تین سے چار منٹ میں بالکل فریش ہوکر باہر آجاتا ہوں۔ یہ دوا واقعی کمال کی ہے‘ مجھے گیس کا مسئلہ بہت شدید ہوجاتا تھا مگر اب وہ بالکل ختم ہوچکا ہے‘ کھانا ہضم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ بھوک اب خوب لگتی ہے۔ گیس کی وجہ سےا کثر سر میں شدید درد رہتا تھا جو اب نہیں ہوتا۔ آنکھوں پر کندھوں پر شدید بوجھ پڑتا تھا الحمدللہ سارا دن بالکل تازہ دم رہتا ہوں۔ گھٹنوں اور کمر میں درد میری جان کھاجاتا تھا جب سے ’’قبض کشاء‘‘ استعمال کی ہے نامعلوم درد کہاں چلا گیا؟ اللہ کا لاکھ شکر ہے کہ اس نے شفاء بخشی۔(سلمان ظفر، لاہور)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں