صحت کی بہاریں لوٹ آئی ہیں!
محترم جناب حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ پاک آپ کی زندگی میں برکتیں عطا فرمائیں آمین۔ جب سے آپ نے عبقری میگزین میں روحانی منزل کا کالم چھاپا ہے پڑھ کر دل میں بے حد حسرت پیدا ہوئی مجھ جیسے گنہگار بھی روحانی منزل سے فیض حاصل کریں۔میں گزشتہ تین سال سے مسلسل بیمار تھا‘ بے شمار جگہ سے علاج کروائے‘بےشمار ٹیسٹ ہوئے‘ مگر ہر ٹیسٹ کلیئر‘ ہر رپورٹ بہترین مگر ہروقت پیٹ خراب‘دل کی گھبراہٹ‘ چہرہ پیلا‘ہروقت دماغ الجھا ہوا رہتا تھا‘ دن بدن کمزور ہوتا جارہا تھا‘ بال تیزی سے اتر رہے تھے‘ میں’’روحانی منزل‘‘ میں گیا‘ الحمدللہ! تین دن وہیں گزارے‘ وہاں جاکر بتائے گئے عمل کیے‘’’حاجات قبول بورڈ‘‘ پر یَافَتَّاحُ پڑھتےہوئے انگلی سے اپنی حاجت لکھی‘ گھر آگیا‘ چند دنوں کے اندر اندر میری صحت بحال ہونا شروع ہوگئی‘ الحمداللہ میری صحت کی بہاریں لوٹ آئی ہیں۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مجھ جیسے گہنگار کو روحانی منزل کا خادم بنا کر زندگی گزارنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آمین۔(شفیق، لاہور)
آج بیٹی عزت سے اپنے گھر بیٹھی ہے!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری رسالہ میں روحانی منزل کے متعلق پڑھا دل کو بہت سکون ملا چونکہ میں ایبٹ آباد کا رہائشی ہوں ‘ اس لیے روحانی منزل مری جانا میرے لیے زیادہ مشکل نہ تھا۔ میں نے اگلے دن ہی رخت سفر باندھا اور ’’روحانی منزل‘‘ پہنچ گیا۔ میرا مسئلہ یہ تھا کہ میری بیٹی گزشتہ چھ ماہ سے گھر بیٹھی ہوئی تھی‘ شوہر نےگھر سے نکال دیا تھا‘ کسی نے بتایا کہ شوہر پر کسی نے عمل کروایا ہوا ہے جس کی وجہ سے وہ اسے گھر لے جانا چاہے بھی تو نہیں لے جاسکتا۔ میں روحانی منزل پہنچا‘ بتائے گئے اعمال شروع کیے‘سارا دن اعمال کرتا رہا‘ شام کو گھر لوٹ آیا‘ دو دن چھوڑ کر پھر گیا‘ خوب مناجات کیں‘بتائے گئے اعمال کیے‘ ’’حاجات قبول بورڈ‘‘ پر یَافَتَّاحُ پڑھتے ہوئے اپنی حاجات لکھی کہ ’’میری بیٹی عزت کے ساتھ اپنے گھر چلی جائے اور اس کا گھر بس جائے‘‘۔ دو دن کے بعد بیٹی کے ساتھ اس کے شوہر نے رابطہ کیا‘تیسرے دن اس کی ساس ‘ سسر‘ میرا داماد اور اس کا بڑا بھائی اپنی بیوی کے ساتھ ہمارے گھرآئے‘ گزشتہ جو ہوا اس پر نہ انہوں نے بات کی نہ ہم نے کرنا مناسب سمجھی‘ انہوں نے آکر بس اتنا کہا کہ ہم اپنی بیٹی کو لے جانا چاہتے ہیں‘ ہم نے گزشتہ کوئی بات نہ دہرائی اور صرف اتنا کہ ’’آپ کی ہی امانت ہے آپ کے گھر ہی اچھی لگتی ہے‘‘ انہوں نے کھانا کھایا‘ اچھی اچھی آپس میں باتیں کیں اور رات کو بیٹی اپنے گھر چلی گئی۔ وہ دن اور آج کا دن‘ میری بیٹی کا کہنا ہے کہ ’’ابو ایسا لگتا ہے کہ ان پر کوئی جادو ہوگیا ہے؟ پہلے والی نہ باتیں ہیں نہ عادات‘ ہرکوئی بہت عزت سے پیش آتا ہے۔ اب ’’روحانی منزل‘‘ جاکر شکرانے کے نوافل ادا کرتا ہوں اور ہر کسی کو روحانی منزل کی کرامات بتاتا ہوں۔ (ع۔ ایبٹ آباد)
ارے یہاں تو نور ہی نور ہے!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! چند ماہ پہلے روحانی منزل میں آنے کی ترتیب بنی‘ تین دن یہاں گزاریں‘ رات کو اٹھ کر تہجد پڑھتا تو ہرطرف نور ہی نور نظر آتا‘ عجب خوشبو اور روشنی پیدا ہوتی‘مجھے یہاں اتنی روحانیت ملی کہ بیان سے باہر‘ میرا ذکر بڑھ گیا‘ نماز میں وساوس آنا انتہائی کم ہوگئے‘ ذکر کرکے دل مطمئن ہونا شروع ہوگیا‘ یہاں تھوڑی سی خدمت کا موقع ملا‘ صفائی کی‘ باتھ روم دھوئے بہت سکون ملا۔ گھر یا دکان پر تھوڑا ساکام کروں تو جسم ٹوٹنا شروع ہوجاتا تھا مگریہاں میں نے مشکل ترین خدمت بھی کی مگر جسم بالکل ہلکا پھلکا رہا کسی قسم کی تھکاوٹ نہ ہوئی۔(کاشف، اسلام آباد)
روحانی منزل میں اذاکار
محترم جناب حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! عبقری رسالہ میں روحانی منزل کے بارے میں پڑھا تھا اور میں اپنی پوری فیملی کے ساتھ یہاں پر آیا ہوں روحانی منزل میں مجھے بہت سکون ملا۔ روحانی منزل کا ماحول دیکھ کر واپس جانے کو دل نہیں کرتا۔ یہاں صبح و شام اللہ کا ذکر ہوتا ہے جس سے اور بھی سکون ملتا ہے۔ یہاں پرجو لوگ ہیں وہ بہت اچھے ہیں۔ لنگر کا نظام بھی بہت اچھا ہے روحانی منزل میں بندے کا تعلق اللہ تعالیٰ سے جوڑا جاتا ہے اور جن عمل کی وجہ سے یہاں آیا ہوں اللہ تعالیٰ کے حکم سے بنتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ میں نے بہت جگہوں پر چکر لگائے لکین جو سکون مجھے روحانی منزل میں ملا وہ کہیں بھی نہیں ملا۔ اب میں اللہ تعالیٰ کے حکم سے ہر مہینے میں روحانی منزل کا چکر لگائوں گا۔ (واجد اقبال،چکوال)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں