امتحانات کے دنوں میں سکولز اور کالجز کے طلبہ پر امتحانات کی فکر سوار رہتی ہے۔ ہر طالب علم یہی چاہتا ہے کہ کسی طرح اس کے امتحانات اچھے ہو جائیں اور وہ اچھے نمبروں سے کامیاب ہوکر اگلی کلاس میں پہنچ جائے۔ آپ کسی بھی کلاس میں پڑھتے ہوں آپ کی بھی یہی خواہش ہوگی۔
آئیے! آج کی نشست میں آپ کو امتحان میں کامیابی کے چند آسان مگر اہم گر بتا دیتے ہیں۔ اگر آپ ان پر سنجیدگی اور توجہ سے عمل کریں گے تو ان شاء اللہ تعالیٰ آپ ہر امتحان میں اچھے نمبر ضرور حاصل کرسکیں گے۔
٭ سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ امتحانات میں اب جتنا بھی وقت رہ گیا ہو اس کو زیادہ سے زیادہ امتحان کی تیاری میں لگائیے۔ باقی تمام مصروفیات سے دامن چھڑا لیجئے۔ مثال کے طور پر دوستوں سے گپ شپ، شادی بیاہ یاکسی اور تقریب میں شرکت، پکنک یا سیرسپاٹا وغیرہ میں وقت گزارنے سے پرہیز کریں۔
٭کچھ وقت تفریح کے لیے بھی ضرور نکالیے یہ پڑھ کر آپ حیران ہوں گے کہ ابھی تو لکھا ہے کہ پڑھائی اور امتحان کی تیاری کے سوا کچھ نہ کریں اور اب کہہ رہے ہیں کہ تفریح کے لیے بھی کچھ وقت نکالیں۔ اس بات کو سمجھنا ضروری ہے۔ جب آدمی مسلسل پڑھتا رہتا ہے تو اس کا ذہن تھک جاتا ہے جس طرح انسان کا جسم مسلسل کام کرانے سے تھک جاتا ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ جسم کی طرح ذہن کو بھی آرام دیا جائے ذہن کو آرام دینے اور ذہنی تھکن دور کرنے کا آسان اور مؤثر طریقہ یہ ہے کہ سخت ذہنی کام (مثلاً پڑھائی) کے بعد کوئی ہلکا پھلکا کام کیا جائے۔ مثلاً سائیکل لے کر باہر نکل جائیے اور آہستہ آہستہ سائیکل چلائیے۔ اپنے چھوٹے بھائی یا دوستوں کے ہمراہ قریبی پارک میں جاسکتے ہیں لیکن یاد رکھیں۔ اس تفریح میں بہت زیادہ وقت نہ لگائیے صرف پندرہ بیس منٹ یا آدھ گھنٹے کے لیے خود کو پڑھائی سے دور رکھیے۔
٭پڑھائی کے دوران دس پندرہ منٹ کے بعد دو چار گہرے سانس ضرور لے لیں۔ اس سے ذہن کو سکون ملتا ہے۔
٭ امتحان سے خوف زدہ نہ ہوں۔ بعض طلبہ امتحان کے خوف سے اس قدر پریشان ہو جاتے ہیں کہ پھر ان سے امتحان کی تیاری ہو ہی نہیں پاتی، آپ یہ غلطی بالکل نہ کیجئے۔ پریشان ہونا کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے۔ اگر پریشانی محسوس کریں تو دو رکعت صلوٰۃ الحاجات پڑھ کر اللہ عزوجل سے مدد مانگیں اور نتیجہ اللہ تبارک و تعالیٰ پر چھوڑ دیجئے۔ آپ کا کام بس پوری توجہ سے محنت کرنا ہے۔
٭اپنا جائزہ لیجئے کہ آپ نے پورے سال میں کیا پڑھا اور کیا سمجھا ہے۔ اس سے آپ کو اندازہ ہوگا آپ کتنے پانی میں ہیں۔٭اپنے جائزے کے بعد وہ چیزیں جو آپ سمجھ نہ سکے ہوں یا آپ کو اپنے سلیبس میں نظر نہ آئی ہوں تو ان کے متعلق اپنے اساتذہ سے پوچھیں اور سمجھیں۔
٭ اکثر سکولوں وغیرہ میں امتحان سے کچھ دن پہلے امتحان کی تیاری کے لیے چھٹیاں ہو جاتی ہیں تو ان چھٹیوں کو کام میں لائیے۔ یہ نہ سمجھیں کہ یہ آرام کے لیے دی گئی ہیں بلکہ ان کا مقصد تو یہ ہوتا ہے کہ آپ سال بھر کی کمی ان چھٹیوں میں پوری کر سکیں۔ اس دوران امتحان کی خوب خوب تیاری کیجئے۔٭ امتحان کی تیاری کے لیے یہ بہت ضروری ہے کہ آپ اپنے ہر گھنٹے کا ٹائم ٹیبل بنائیں اور پھر اس کے مطابق پڑھیں۔ اپنے گھر والوں اور دوستوں کو بھی اپنا یہ ٹائم ٹیبل دکھادیں، گھر کا کام مثلاً سودا سلف وغیرہ اپنی پڑھائی کے وقت سے پہلے لاکر دے دیں۔ دوستوں کو بھی بتادیں کہ آپ کا تفریح کا وقت کونسا ہے تاکہ وہ اسی وقت کے دوران آ پ سے ملیں۔اگر آپ نے ان باتوں پر عمل کیا تو یقیناً امتحان کے دوران آپ کو پریشانی نہیں ہوگی کیونکر آپ نے اپنے قیمتی وقت کا درست طور پر استعمال کرتے ہوئے، توجہ سے پڑھائی کی ہوگی۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں