روحانی اعتبار سے آپ کو زندگی موہت الٰہی سے ملی تھی آپ نے اسے توفیق ایزدی میں گزارا اگر کوئی کسر رہ گئی ہے تو ارحم الراحمین معاف کرے گا۔ رات کی تنہائیوں میں اور صبح کی پھوٹتی کرنوں میں آپ اپنے رب سے مغفرت طلب کرتے رہیں۔ وہ بخشن ہار ہے۔ توفیق الٰہی سے آپ منجدھار سے گزرے ہیں اور خوب گزرے ہیں ورنہ کتنے ڈوب کر پھرابھرنہ سکے۔ آپ کی پونجی مال و منال نہیں، زرو جوار نہیں، منجدھار سے گزرنے کا تجربہ ہے۔ آپ اس تجربے کو اپنے سینے میں دفن نہ کریں۔ یہ انسانیت کی امانت ہے۔
زندگی ایک تسلسل ہے، ریلے ریس جیسا تسلسل، ایک کھلاڑی ٹوکن لے کر ایک منزل تک دوڑتا ہے۔ وہاں ایک اور کھلاڑی ٹوکن سنبھالنے کے لیے تیار کھڑا ہے۔ یہ سلسلہ ازل تا ابد ہے۔ زندگی کا تسلسل۔ آپ کے آبا و اجداد نے آپ کو امانت سونپی۔ آپ نے اسے برتا۔ اس میں اضافہ کیا آپ بوڑھے ہوئے ہیں تو اب آپ کی صلبی یا معنوی اولاد اس بار امانت کی منتظر ہے۔زندگی ایک حسن ہے۔ اس کا ایک روپ بچپن، دوسرا جوانی اور تیسرا بڑھاپا ہے۔ بڑھاپا ایک حسن ہے۔ جس طرح کوئی درخت موسم میں پھوٹتا ہے تو اس کے روشن پھول بہار دیتے ہیں۔ آپ کے غنچے پھوٹنے کا یہی موسم ہے۔ اگر کسی کو بڑھاپے کی شان نظر نہیں آتی تو اس کی آنکھوں کا قصور ہے۔ آپ اپنی شان کو قائم رکھیں۔باد مخالف تو چلنی ہی چلنی ہے، کشتی کو ڈولنا ہی ڈولنا ہے، تکلیف پیش آنی ہی آنی ہے، بیماری لگنی ہی لگنی ہے۔ تو پھر بڑھاپے کے ادراک حسن اور شعور کو بھی اپنا جادو جگانا ہی جگانا ہے۔ آپ سے پہلے ننانوے ہزار نسلیں گزر چکی ہیں۔ آپ ایک لاکھویں نسل کے ہیں، آپ اپنا لاکھ نسل ہائے انسانی کا ورثہ شان سے، وقار سے، تمکنت و افتخار سے اگلی نسل کو منتقل کریں۔یہ سب کچھ جبھی ہوسکتا ہے کہ آپ کو یقین ہوکہ بڑھاپا ایک فطری عمل ہے، اللہ تعالیٰ کا ٹھیرہوا۔ یہ افسانہ و افسوں نہیں بلکہ ایک ٹھوس حقیقت ہے یہ پچھلی اور اگلی دنیا کے درمیان ایک پل ہے۔آپ سینکڑوں آگ اور سیلاب کے طوفانوں سے گزر آئے ہیں اس سے بھی آپ گزر جائیں گے۔ احتیاطوں اور تدبیروںپر ضرور عمل کریں، باقی اللہ پر چھوڑیں۔حدیث شریف الاعمال بالخواتیم کی تفسیر
اس حدیث شریف کے مطالعے سے آپ پر بڑھاپے کی اہمیت بھی واضح ہو جائے گی خواتیم، خاتمے کی جمع ہے۔
حضرت سہل بن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بندہ (بظاہر) دوزخیوں کے کام کرتا ہے وہ (حقیقت میں) جنتی ہوتا ہے اور (اسی طرح) وہ (بظاہر) جنتیوں کے کام کرتا ہے( حقیقت میں) دوزخی ہوتا ہے اور اعمال کا اعتبار خواتیم پر ہے (یعنی کس عمل پر اس کا خاتمہ ہوتا ہے)۔ (استفادہ از شیخ عبدالحق محدث دہلویؒ)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں