گندم کی طرح جو بھی ایک جنس ہے۔ خوردنی اجناس میں سے مکئی کے ساتھ ساتھ جو کے آٹے کو خوراک کا اہم جزو سمجھا جاتا ہے۔ سوال یہ اٹھتا ہے کہ کیا جو کے آٹے کی غذائی اہمیت گندم کے آٹے کے برابر ہے اور کیا اسے گندم کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے؟ کیا اسے گندم کے آٹے کے دستیاب نہ ہونے پر ہی استعمالکیا جانا چاہیے یا سارا سال استعما ل کرسکتے ہیں؟
طبی ماہرین کہتے ہیں کہ اگر جو کی غذائی اہمیت کے متعلق آگاہی ہو جائے تو ہم نہ صرف جو کی غذا کو اپنی خوراک میں بطور سپلیمنٹ شامل کرلیں بلکہ اس کی افادیت کے پیش نظر جو کو اہم ترین جزو بنالیں گے۔جو کے دانے میں پانی، نائٹروجن مرکبات، گوند، چینی اور چکنائی کی معمولی مقدار کے علاوہ 59فیصد سٹارچ ہوتا ہے جو خون کے اندر کولیسٹرول کو کم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور جو جسم کو فربہ نہیں ہونے دیتا یعنی جسم کو چست و سمارٹ رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ جو میں تانبا موجود ہے جو بڑھتی عمر کے افراد میں جوڑوں کے درد کو ختم کرتا ہے۔ اس میں سیلیئم جیسا ایک ایسادھاتی عنصر ہے جو انسان کو چھوٹی آنت کے کینسر سے تحفظ دیتا ہے۔ اس میں فاسفورس بھی ہے جو اے ٹی پی یعنی اڈینوٹرائی فاسفیٹ کی صورت توانائی بہم پہنچاتا ہے۔
یہ فائبر کا بنیادی عنصر بھی ہے جو آنتوں میں تیزی سے حرکت کرتا ہے اسی کی مدد سے خون ہر وقت تازہ اور صاف رہتا ہے اور خون کے کلاٹ نہیں بنتے۔ فائبر کے جسم کے اندر ہونے کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ یہ جسم سے سائل ایسڈ کا اخراج کم کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے جس سے پتے میں پتھری ہونے کے مواقع کم ہو جاتی ہیں۔
جو کے آٹے کی روٹی، دلیہ، جوکا پانی اور ستو وغیرہ کے لیے میڈیکل سائنس کہتی ہے کہ حل پذیر ریشے یعنی سالوایبل فائبر کے اعلیٰ ترین ذرائع کے ساتھ ساتھ منعدد مینٹی ایسڈز اور امینو ایسڈ موجود ہیں۔ ایک مخصوص امینو ایسڈ لائیسین بھی موجود ہے جو قد بڑھانے میں پیش پیش رہتا ہے یعنی بڑھتے ہوئے بچوں کو جوکا دلیہ یا روٹی کھلائی جائے تو ان کا قد بڑھ سکتا ہے۔ یہ روٹی رنگ گورا کرتی ہے۔ مردانہ وجاہت ابھارتی ہے۔ یہ بھوک مٹاتی ہے اور پیاس بجھاتی ہے۔ ذہانت اور غور و فکر کو تحریک دیتی ہے۔ آواز کو دلکش اور سریلا کرتی ہے۔ حس سماعت اور بصارت کو تقویت بخشتی ہے۔ زہریلی رطوبتوں کا اثر زائل کرتی ہے۔ موٹاپا دور رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں