موسم بہار کے آتے ہی کچنار کے درخت میں کلیاں اپنی بہار دکھاتی ہیں۔ اسے عام لوگ کچنال بھی کہتے ہیں۔ ان کی کلیاں پھول بننے سے پہلے ہی توڑ لی جاتی ہیں۔ چھ سات ہفتوں کے بعد کچنار بازار سے غائب ہو جاتی ہے۔ اس کی پھلیاں سیدھی اور نکیلی ہوتی ہیں۔ ان میں بیج ہوتے ہیں۔ یہ پھلیاں بھی کھانے کے کام آتی ہیں۔
کچنار کی کلیاں، چھلکا، گوندا دویہ میں کارآمد ثابت ہوتے ہیں۔ اس کی تاثیر سرد، خشک، ذائقہ ترشی مائل پھیکا اور تیز ہوتا ہے۔ مزاج سرد خشک ہونے کی وجہ سے پکاتے وقت گھی زیادہ ڈالنا چاہیے۔ دہی ڈال کر بھوننے سے ذائقہ بہتر ہو جاتا ہے پھلیوں کا اچار ڈالا جاتا ہے۔ ایک پائو کچنار کی پھلیوں میں دو روٹیوں کے برابر غذائیت نمکیات اور وٹامن سی ہوتا ہے۔ یہ تین سے چار گھنٹوں میں ہضم ہوتی ہے۔ حکیم معدے اور آنتوں کی طاقت، اسہال بند کرنے اور سب سے بڑی بات یہ کہ خون کی تیزابیت دور کرنے کے لیے کچنار تجویز کرتے اور مریض کو اس کا سالن کھلا کر صحت یاب کرتے ہیں۔ جن مریضوں کی آنتوں میں زخم یا خراش ہو، کچنار کی کلیوں کا سالن، خمیری روٹی یا چاولوں کے ساتھ پورے موسم میں کھانے کی تاکید کی جاتی ہے۔
سنگرہنی کے مریضوں کے لیے کچنار بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ اس کے کھانے سے پیٹ کے کیڑے بھی ختم ہو جاتے ہیں۔ جب موسم نہ ہوتو اس کا جوشاندہ بناکر بھی پلاتے ہیں۔ بدہضمی، خوانی بواسیر اور خواتین میں ایام کی کثرت میں آٹھ دس دن کچنار کا سالن پکا کر کھانے سے بہت فرق ہوتا ہے۔ اس کی کلیوں کو اچھی طرح سکھا کر رکھ لیں۔ یہ بھی بہت کام آتی ہیں۔ خون بواسیر کے لیے یہ کلیاں مفید ہے۔ سوکھی کھلیاں پیس لیں اور اس کے ہم وزن چینی یا مصری ملا کر رکھ لیں۔ ایک گرام یہ سفوف ایک چمچہ مکھن میں ملا کر روزانہ چاٹیے۔ آٹھ دس دن میں خونی بواسیر ٹھیک ہو جائے گی۔
کچنار کے کھلے ہوئے پھول بھی کام آتے ہیں۔ ان کا قہوہ بنتا ہے۔ دس گرام پھول لے کر سوا پیالی پانی میں قہوہ کی طرح پکائیں۔ جب خوب جوش آجائے، اتار کر چھان کر چینی ملا کر صبح پی لیں۔ پیٹ میں ریاح نہیں بنے گی۔ اپھارا ٹھیک ہوگا، اجوائن تین گرام پیس کر پہلے پانی سے کھائیں پھر وہ پئیں۔
خون کی صفائی کے لیے کچنار کے پھول دس گرام، منڈی بوٹی چھ گرام ایک پیالی پانی میں جوشاندہ کی طرح پکا کر کوئی اچھی مصفی خون گولی کے ساتھ شہد ملا کر پی لیں۔ خارش، دانوں، پھنسیوں کے لیے یہ قہوہ مفید ہوتا ہے۔
بلڈپریشر میں بھی کچنار کا سالن مفید ہے۔ اس کی سوکھی پھلیاں پیس کر رکھ لیں۔ آئوں کے دست آتے ہوں تو آٹھ گرام سے دس گرام تک یہ سفوف پانی کے ساتھ کھانے سے آرام ہوتا ہے۔ اسی طرح خواتین کی اندرونی بیماریوں میں بھی یہ سبزی بے حد مفید ہے۔ اندرونی زخموں کو بھی بھر دیتی ہے۔ اسی طرح اگر بچوں میں کانچ نکلنے کی تکلیف ہوتو ان کو کچنار کھلانے سے آرام آجاتا ہے۔
کچنار کے تازہ پھول ایک کلو لے کر اس میں دو کلو چینی ملاکر خوب اچھی طرح ہاتھوں سے مل کر مرتبان میں رکھیے۔ مرتبان کا منھ بند کردیجئے۔ ایک ہفتہ دھوپ میں رکھیے اور دن میں دو تین بار ہلاتے رہیے۔ کچنار کا لذیذ گل قند تیار ہو جائے گا۔ اس کے دو چمچے کھانے سے دل کو فرحت محسوس ہوگی۔ معدہ صحیح رہے گا، بھوک لگے گی اور پرانا قبض بھی دور ہوگا۔
اس کے پھولوں کا پلٹس بناکر پھوڑے پر باندھنے کا پلٹس بناکر پھوڑے پر باندھنے سے پھوڑا جلدی پک جاتا ہے۔ سارا مواد خارج ہوکر سکون ملتا ہے۔ خون صاف کرنے کے لیے طب میں مطبوخ ہفت روزہ میں پوست کچنار ڈالتے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں