محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہمارے پڑوس میں ایک خاندان آباد ہے‘ بہت کھاتا پیتا گھرانہ ہے‘ وسیع کاروبار ہے‘ ماشاء اللہ۔ میرا بچپن تھا کہ انہوں نے اپنے ایک بزرگ کو حج کروانے کیلئے بڑے چاؤ سے بھیجا‘ خوب اہتمام کے ساتھ دیگیں وغیرہ چڑھائیں گئیں‘ بزرگوں کو پھولوں سے لاد کر ائیرپورٹ تک پانچ سے چھ بسیں چھوڑنے گئیں‘ ڈھیروں مہمان بلائے گئے‘ ان کی بھی خوب آؤبھگت ہوئی‘ پورے محلے میں میلےکا سماں تھا‘ بزرگ بھی اتنی شاندار روانگی پر پھولے نہیں سما رہے تھے۔
وہ بیچارے پہلی مرتبہ ایسے سفر پر جارہے تھے‘ گاؤں کے سیدھے سادھے دیہاتی تھے‘ بس کبھی مسجد میں جاکر نماز پڑھ لی تو ٹھیک ورنہ صرف جمعہ کی نماز ہی ادا کرتے‘ اب جب یہ حج کیلئے روانہ ہوئے‘ وہاں جب بھاگ دوڑ‘ عبادات اور دیگر سفر کی مشکلات پیش آئیں تو یہ پریشان ہوگئے اور اپنے بچوں کو کوسنا شروع کردیا کہ انہوں نے جان بوجھ کر مجھے یہاں تھکانے کیلئے بھیجا ہے‘ حرم شریف میں زمین پر آلتی پالتی مار کر بیٹھ گئے اور ہاتھ اٹھا کر دعا مانگنا شروع ہوگئے کہ اے اللہ! جس طرح انہوں نے مجھے یہاں بھیجا ہے تو ان کو اور ان کی نسلوں کو ہر سال حج پر یہاں بلا انہیں بھی پتہ چلے یہاں بندہ کو کتنی مشکلات پیش آتی ہیں‘ جس
طرح میں یہاں تھکا ہارا بیٹھا ہوں یہ بھی ایسے ہی تھکیں۔ بس نامعلوم اس وقت کونسی قبولیت کی گھڑی تھی‘ باباجی کی دعا فوراً قبول ہوئی‘ بابا جی تو واپس آگئے اور آکر اپنے بچوں کو کوسا بھی اور بتایا بھی کہ میں تو تم سب کیلئے (نعوذباللہ)بددعا بھی کرآیا ہوں کہ رب تم کو بھی بلائے اور تمہیں بھی پتہ چلے۔ قارئین! کچھ عرصہ بعد وہ باباجی دنیا سے رخصت ہوگئے۔ مگر ان کی دعا (جسے وہ بددعا کہتے ہیں) قبول ہوئی اور دو نسلیں تو میں دیکھ رہا ہوں کہ متواتر حج پر جارہے ہیں‘ وہ خود کہتے ہیں کہ ہمیں باباجی کی (نعوذباللہ) بددعا ہے اور بڑے خوش ہوتے ہیں کہ اللہ کا شکر ہے کہ ہمارے دادا جان نے ہمارے لیے ایسی بددعا کی ہے۔ ان کے گھر کا بچہ بچہ آج حج کرچکا ہے اور ہرسال ان کے گھر کا کوئی نہ کوئی فرد حج پر ضرور جاتا ہے۔ ہمارے علاقہ میں سب سے زیادہ حجاج اسی خاندان سے ہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں